General Elections

سوہگی برواں بازار میں آویزاں ووٹنگ کے بائیکاٹ کا بینر۔ (تصویر: منوج سنگھ)

’ریت میں کیسی زندگی مہاراج! ہم کس بیس پر ووٹ دیں؟‘

لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔

راج محل پارلیامانی حلقہ میں جے ایم ایم کیڈر اور حامیوں کے درمیان کلپنا سورین۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/@ کلپنا مرمو سورین)

جھارکھنڈ: کلپنا سورین کا انتخابی کمان سنبھالنا جے ایم ایم کے لیے کتنا مفید ہوگا؟

ہیمنت سورین کے جیل جانے کے بعد کلپنا سورین کے عوامی زندگی میں آنے کے بعد یہ قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں وہ بی جے پی کے لیے کتنا بڑا چیلنج بن سکتی ہیں۔ نگاہیں اس جانب بھی ہیں کہ کیا کلپنا اسی سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم کی کھیون ہار بنیں گی۔

Arfa-Ji-Thumb-4

سی اے اے کے بارے میں کیا جھوٹ بول رہی ہے حکومت؟ کیا مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت ہے؟

ویڈیو: مرکزی حکومت کی جانب سے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے قوانین کو نوٹیفائی کیے جانے کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

(تصویر بہ شکریہ: PIB/Twitter)

انتخابی مہم میں مذہبی مقامات کو استعمال نہ کرنے کی الیکشن کمیشن کی نصیحت کا کیا مطلب ہے؟

اگر الیکشن کمیشن واقعی اپنی نئی ایڈوائزری کے حوالے سےسنجیدہ ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کا جواب دیا جانا چاہیے کہ اس بار اس کی تعمیل کے لیے کون سا نیا نظام بنایا گیا ہے جن سے یقین ہو کہ پچھلی بار کی طرح اس بار کوئی جانبداری نہیں کی جائے گی؟

Arfa-ji-thumb-1 (1)

نریندر مودی تیسری بار وزیر اعظم بنے، تو کیا شہریت کے ضابطے بدل جائیں گے؟

ویڈیو: ہندوستان کی سیاست، آئندہ لوک سبھا انتخابات اور مودی حکومت کی واپسی کے امکانات کے بارے میں امریکہ کی براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر آشوتوش سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

Sharat-ji-thumb

کیا وشو ہندو پریشد نے رائے دہندگان کو بھڑکانے کے لیےکمر کس لی ہے؟

ویڈیو:وشو ہندو پریشد نے ہندوؤں کو جگانے کے لیے 30 ستمبر سے 15 اکتوبر تک ‘شوریہ جاگرن یاترا’ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔اسے فرقہ وارانہ ماحول بنائے رکھنے کی قواعد بتایا جا رہاہے۔ اس بارے میں سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

Arfa-ji-thumb (1)

کیا نئے یوٹیوبرز کے سہارے 2024 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہےمودی سرکار؟

ویڈیو: گزشتہ دنوں سے مودی حکومت کے کئی وزیرسوشل میڈیاانفلوئنسر کے یوٹیوب چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ان یوٹیوبرزکو کیسے منتخب کیا گیا ہے،کیا ان انٹرویوز کی قواعد کے پس پردہ کوئی سیاسی چال ہے، بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔