کیرالہ کے سری ناتھ اور ارچنا روی کو گوا پولیس نے حراست میں لے لیا اور بعد ازاں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) سے باہر کر دیا، کیوں کہ انہوں نے فیسٹیول میں ‘دی کیرالہ اسٹوری’ فلم کی اسکریننگ کی مذمت کرتے ہوئے ریڈ کارپٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
جنوبی گوا کے کیشو اسمرتی ہائر سیکنڈری اسکول کا معاملہ۔ وشو ہندو پریشد کے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ ورکشاپ کا اہتمام ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے وابستہ ایک تنظیم کی دعوت پر کیا گیا تھا۔ پرنسپل کے خلاف ‘ملک مخالف سرگرمیوں کی حمایت’کے الزام میں پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ اور گجرات میں یکساں سول کوڈ کو لاگو کرنے کے لیے کمیٹیاں قائم کرنے کے ان ریاستی حکومتوں کے فیصلوں کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ آئین ریاستوں کو ایسی کمیٹیاں قائم کرنے کا حق دیتا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن گوا سے ایڈوکیٹ ایریس روڈریگس کو ملے سرکاری دستاویز مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے دہلی ہائی کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ پر سوالیہ نشان قائم کرتے ہیں، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ متنازعہ سلی سولز کیفے اینڈ بار کا ان کی فیملی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خصوصی رپورٹ: دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ متنازعہ سلی سولز کیفے اینڈ بار یا تو ایٹال فوڈ اینڈ بیوریجز کی ملکیت ہے یا اس کے زیر اہتمام چلایا جاتا ہے۔ ایٹال ایک لمیٹڈ لائبلٹی پارٹنرشپ والی کمپنی ہے جس میں زوبین ایرانی اور ان کے بیٹے سمیت ایرانی فیملی کے ممبروں کی دو خاندانی ملکیتی کمپنیوں –اگرایا مرکنٹائل اوراگرایا ایگروکے ذریعے 75 فیصدحصہ داری ہے۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی زوئش کے ذریعے شمالی گوا میں چلائے جا رہے’سلی سولس کیفے اینڈ بار’ کو ایکسائز کمشنر نے مبینہ طور پر غیرقانونی بار لائسنس رکھنے کے الزام میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ الزام ہے کہ یہ ریستوراں پچھلے کچھ عرصے سے ایک مرے ہوئے شخص کے نام پر شراب کے لائسنس کی تجدید کروا رہا ہے۔
ویڈیو: حالیہ دنوں میں ملک میں فرقہ وارانہ تشدد اور کشیدگی کے واقعات کے تناظر میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس دیپک گپتا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بتایا کہ یکساں سول کوڈ کا دائرہ کا یہ ہوگا کہ شادی، طلاق، زمین وجائیداد، وراثت اور گود لینے جیسے معاملات میں تمام شہریوں کے لیےیکساں قوانین نافذ کیے جائیں، چاہے وہ کسی بھی مذہب کے ماننے والے ہوں۔
ہندوستان میں تاریخ کو از سر نو لکھا جا رہا ہے۔ تاریخ میں بس ان ہی لیڈروں کی پذیرائی کی جارہی ہے، جن کو ہندو قوم پرستوں کی مربی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی توثیق حاصل ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سیاسی طور پر انتہائی اہم مانے جانے والےاتر پردیش میں، جہاں سب سے زیادہ 403 اسمبلی سیٹیں ہیں، وہاں 621186 ووٹرز (0.7 فیصد) نے ای وی ایم میں ‘نوٹا’ کا بٹن دبایا۔ شیوسینا کو گوا، اتر پردیش اور منی پور کے اسمبلی انتخابات میں نوٹا سے بھی کم ووٹ ملے۔
گزشتہ دنوں گوا میں ایک بیان میں وزیر اعظم مودی نے پرتگالی راج سےمتعلق غلط تاریخی حقائق پیش کیے تھے۔ ان کے اس بیان کی صداقت پر سوال اٹھنا لازمی تھا، لیکن لگتا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم کے منہ سے نکلی بات کی کوئی تحقیق نہیں کرتا۔
گزشتہ25 جولائی کو گوا کے بینالم ساحل پر چار لوگوں نے خود کو پولیس اہلکار بتاکر دو لڑکیوں سے مبینہ طور پر ریپ کیا۔ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے اسے لےکرایوان میں کہا تھا کہ جب 14 سال کے بچے پوری رات سمندری ساحل پر رہتے ہیں تو والدین کو سوچنےنے کی ضرورت ہے۔ ہم صرف اس لیے سرکار اور پولیس پر ذمہ داری نہیں ڈال سکتے کہ بچے نہیں سنتے۔
چار سال پہلے مہاراشٹر کے ذریعےگئو کشی مخالف قانون بنانے کے بعد گوا پوری طرح سے کرناٹک پر منحصر ہو گیا تھا۔ اب کرناٹک میں بھی ایسا ہی قانون نافذ ہو گیا ہے۔ گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے ریاست میں بیف کی فراہمی کو بحال کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ بھی گئوماتا کو پوجتے ہیں، لیکن وہاں کی 30 فیصدی اقلیتی عوام کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بھی ان کی ہے۔
گووا کونکنی اکادمی کی ایک کمیٹی نے کونکنی شاعر نلبا کھانڈیکر کی کتاب ‘دی ورڈس’ کی نظم‘گینگ ریپ’ کے دولفظوں پر اعتراض کیا ہےاور اس کی خریداری اور نشر و اشاعت پر روک لگا دی ہے۔ اسی نظم کے لیے کھانڈیکر کو 2019 میں ساہتیہ اکادمی نے ایوارڈ دیا تھا۔
وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا،کامن منیمم پروگرام میںایک شرط یہ تھی کہ گٹھ بندھن میں شامل کوئی بھی پارٹی شروڈا اسمبلی ضمنی انتخاب نہیں لڑے گی ۔
دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ایک اور گووا کی ایک مسلم طالبہ کو حجاب پہننے کی وجہ سے انتظامیہ پر امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دینے کا الزام ہے۔
گووا سے بی جے پی ایم ایل اے اور سابق نائب وزیر اعلیٰ فرانسس ڈیسوزا کو خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کو گووا کابینہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔
سناتن سنستھا اور ہندو جن جاگرتی سمیتی جیسی’روحانی’ کہی جانے والی تنظیموں سے مبینہ طور پر وابستہ کئی لوگوں کی گرفتاری ان کی انتہاپسند سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ گزشتہ دنوں سامنے آیا ایک اسٹنگ آپریشن بتاتا ہے کہ اپنی منظم تشدد آمیز سرگرمیوں کے باوجود ان تنظیموں کو ملے سیاسی تحفظ کی وجہ سے ان کے خلاف سخت کارروائی سے ہمیشہ بچا گیا۔
گووا کے وزیر اعلیٰ منوہر پریکر کا دہلی کے ایمس میں علاج چل رہا ہے،مانا جارہاتھا کہ بی جے پی کسی اور کو وزیر اعلیٰ بنانے والی ہے ۔لیکن پارٹی نے اس سے انکار کیا ہے۔
ان کی گرفتاری کے بعد سناتن سنستھا نے صفائی دی ہے کہ ان لوگوں کا سناتن سنستھا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کرناٹک میں ریاست کی سب سے بڑی پارٹی کو حکومت بنانے کی دعوت دیے جانے کے بعد گووا، منی پور میں کانگریس اور بہار میں آر جے ڈی کے ایم ایل اے نے گورنر سے ملاقات کر حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔
بی جے پی کی حکومت والی گووا کے وزیراعلیٰ نے مبینہ گئورکشکوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بیف امپورٹ کے قانونی دستاویز صحیح ہیں تو کسی کو دخل اندازی کا حق نہیں۔
وزارت بجلی کے پورٹل ‘سوبھاگّیہ’ کے مطابق ملک میں 4 کروڑ گھر بجلی سے محروم ہیں جس میں تقریباً 50 فیصد سے زیادہ گھر اتّر پردیش اور بہار سے ہیں۔ نئی دہلی : ملک کے تمام گھروں میں بجلی پہنچانے کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے اب ایک […]