Haldwani

اتراکھنڈ ہائی کورٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons. CC BY-SA 4.0)

ہلدوانی تشدد: ہائی کورٹ نے 50 ملزموں کو ڈیفالٹ ضمانت دی

فروری میں اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ایک مدرسے کے انہدام کے خلاف مسلمانوں کے مظاہروں کے دوران پولیس کی گولہ باری میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور 60 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔ مظاہرے میں مبینہ طور پر شمولیت کے الزام میں 84 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

ہلدوانی کے 4000 خاندانوں کو ہٹانے سے پہلے مرکز اور اتراکھنڈ حکومت بحالی کا منصوبہ لائے: سپریم کورٹ

اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے کی زمین پر آباد تقریباً 50000 لوگوں کو بے دخل کرنے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے پر5 جنوری 2023 کو سپریم کورٹ نے روک لگا دی تھی۔ ریلوے نے سپریم کورٹ سے اپنے مذکورہ فیصلے میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

maxresdefault-1-3 (1)

ہلدوانی تشدد انتظامیہ کی ناکامی کا نتیجہ ہے: کانگریس ایم ایل اے سمت ہردیش

ویڈیو: اتراکھنڈ کے ہلدوانی شہر کے بن بھول پورہ علاقے میں 8 فروری کو مبینہ ‘غیر قانونی مسجد اور مدرسے’ کے انہدام کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس پورے معاملے پر ہلدوانی سے کانگریس کے ایم ایل اے سمت ہردیش سے دی وائر کے یاقوت علی کی بات چیت۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ایکس)

ہلدوانی تشدد معاملے میں تقریباً 30 افراد گرفتار، اتراکھنڈ حکومت نے مزید فورس کا مطالبہ کیا

اتراکھنڈ پولیس نے بتایا کہ ہلدوانی میں 8 فروری کو ہوئے تشدد کے سلسلے میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 25 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہلدوانی کے بن بھول پورہ علاقے میں، جہاں تشدد ہوا تھا وہاں کرفیو نافذ ہے۔ کئی لوگوں کے ضلع کے دوسرے حصوں میں اپنے رشتہ داروں کے یہاں چلے جانے کی اطلاع ہے۔

maxresdefault-3

عدالت کی اجازت کے بغیر گرایا گیا مدرسہ، کیوں چھپائی جا رہی ہے ہلدوانی کی سچائی؟

ویڈیو: اتراکھنڈ کے ہلدوانی شہر میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سےبن بھول پورہ علاقے میں ایک مدرسہ کو ‘تجاوزات’ قرار دیتے ہوئے اس کو گرانے کی کارروائی کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس میں کم از کم پانچ افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس معاملے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

(تصویر بہ شکریہ: ایکس)

اتراکھنڈ: مدرسہ گرانے کو لے کر ہوئے تنازعہ کے بعد تشدد میں دو کی موت، شوٹ ایٹ سائٹ کے آرڈر

ہلدوانی میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بن بھول پورہ علاقے میں ایک مدرسہ کو ‘تجاوزات’ قرار دیتے ہوئے توڑنے کی کارروائی کے بعد علاقے میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ ضلع انتظامیہ نے دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ہلدوانی میں بے دخلی کے فیصلے کے خلاف  ایک احتجاجی مظاہرہ  کی تصویر۔ (فوٹوبہ : سمیدھا پال)

ہلدوانی توڑ پھوڑ: بی جے پی رہنماؤں نے کولکاتہ کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے گمراہ کن دعوے کیے

بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے کولکاتہ میں ریلوے پٹریوں کے کنارے واقع ایک جھگی بستی کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں اس تجاوز کو قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی میں 4000 سے زیادہ خاندانوں کواس زمین سے بے دخل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس پرریلوے نے اپنا دعویٰ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے۔

جمعرات کو نئی دہلی میں سپریم کورٹ کی جانب سے ہائی کورٹ کے بے دخلی کے حکم پر روک لگانے کے بعد لوگ جشن منا رہے ہیں۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں 4500 مکانات کو ہٹانے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے  پر روک لگائی

گزشتہ 20 دسمبر 2022 کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی کے بن بھول پورہ علاقے میں مبینہ طور پر ریلوے کی زمین پر آباد تقریباً 4500 مکانات کو ہٹانے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے خلاف وہاں کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ شروع کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس زمین کے مالکانہ حقوق ہیں اور وہ 40 سال سے زیادہ عرصے سے یہاں رہ رہے ہیں۔

رمیش رام۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

اتراکھنڈ: اشرافیہ کے ساتھ کھانا کھانے کے الزام میں دلت کی بے رحمی سے پٹائی، موت

یہ واقعہ 28 نومبر کو اتراکھنڈ کے چمپاوت ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ دلت رمیش رام کو اسپتال لے جانے سے قبل کئی گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، جس کے بعد 29 نومبر کو انہوں نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔