ریلوے نے احمد آباد کے کالوپور ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع 500 سال سے زیادہ قدیم حضرت کالو شہیددرگاہ کو بے دخلی کا نوٹس دیا ہے۔ درگاہ کے منتظمین نے اس نوٹس کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خاطر خواہ شواہد ہیں کہ یہ 1947 سے پہلے کا ایک تسلیم شدہ اور قانونی ڈھانچہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ1921 کے مالابار بغاوت کے آس پاس کے واقعات پر مبنی ملیالم فلم ‘1921 پوزہ متھل پوزہ وارے’ کو سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کے چیئرمین پرسون جوشی کی طرف سے قائم کی گئی جائزہ کمیٹی نے سات کٹ کے ساتھ ہری جھنڈی دی تھی، لیکن جوشی نے اسے واپس دوسری جائزہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا تھا، جس نے فلم میں 12 کٹ لگا دیے۔ جس کے خلاف ڈائریکٹر نے کیرالہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
عرضی گزار منظر امام کو این آئی اے نے ایک اکتوبر 2013 کو انڈین مجاہدین سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، وہ تب سے جیل میں ہیں اور اب تک ان کے خلاف الزام بھی طے نہیں ہوئے ہیں۔
معاملہ ڈنڈوری کا ہے، جہاں خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے ایک مسلم نوجوان پر اغوا کا الزام لگائے جانے کے بعد انتظامیہ نے ان کے گھر اور دکان توڑ دیے تھے۔ خاتون نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے، جس کے بعد عدالت نے اغوا کے کیس میں کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ایک خاتون کے چار سالہ بیٹی کی کسٹڈی مانگنے پر شوہرکی جانب سے ان کے کردار پر سوال اٹھانے پر پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کہا کہ پدری معاشرہ میں کسی خاتون کے کردار پر انگلی اٹھاناعام بات ہے۔ عام طور پر ایسے الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی۔خاتون کے غیر ازدواجی تعلقات ہوں بھی تو یہ نتیجہ نہیں نکالا جا سکتا ہے کہ وہ اچھی ماں نہیں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے کووڈ 19وباکی وجہ سے ای میل، فیکس اور وہاٹس ایپ سمیت مختلف ڈیجیٹل ذرائع سے نوٹس بھیجنے کو منظوری دیتے ہوئے کہا کہ وہاٹس ایپ پر دو بلیوٹک دکھنے کا مطلب مانا جائےگا کہ اس کووصول کنندہ نے نوٹس یا سمن دیکھ لیا ہے۔
ڈسٹرکٹ کورٹ نے پیشگی ضمانت کی درخواست 8 نومبر کو مسترد کر دی تھی۔ اس کے بعد ملزم نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ جبل پور: واٹس ایپ گروپ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قابل اعتراض تصویر پوسٹ کرنے والے اسکول ڈائریکٹر کی پیشگی ضمانت کی درخواست […]