Hindu

کرناٹک حکومت کی جانب سے گنیش اتسو منانے کی اجازت دینے کے بعد بنگلورو کے چامراج پیٹ علاقے کے عیدگاہ میدان میں منگل (30 اگست) کو تعینات پولیس فورس۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک عیدگاہ گنیش اتسو: بنگلورو میں سپریم کورٹ کی روک، ہبلی میں ہائی کورٹ نے دی اجازت

کرناٹک حکومت بنگلورو کے چامراج پیٹ کے عیدگاہ میدان میں گنیش اتسو کرنا چاہتی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے اس پر یہ کہتے ہوئے روک لگادی کہ وقف بورڈ کے قبضے والی اس زمین پر 200 سال سے ایسا کوئی اہتمام نہیں کیا گیا، اس لیےصورتحال کو برقرار رکھا جائے۔ لیکن،اسی طرح کے ایک اور معاملے میں ہبلی کے عیدگاہ میدان میں کرناٹک ہائی کورٹ نے گنیش اتسو کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈریہاں لاگو نہیں ہوتا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

رام کے بعد گنیش کو ہندوتوا کی سیاست کی لڑائی میں بھرتی کیا جا رہا ہے

جگہ–جگہ قبرستان اور عیدگاہ کی زمین پر کبھی پیپل لگا کر، کبھی کوئی مورتی رکھ کر اور بھجن آرتی کا سلسلہ شروع کر کے قبضہ کرنےکےحربے زمانے سے استعمال ہورہے ہیں۔ اب حکومتیں بھی اس میں تندہی سے مصروف ہیں۔لطف کی بات یہ ہے کہ اگر مسلمان اس کی مخالفت کریں تو انہیں عدم روادارکہا جاتا ہے۔

ماڑی گاؤں میں واقع مسجد: فوٹو: دی وائر

بہار: مذہبی شدت پسندی کے اس دور میں نالندہ کی مسجد کو آباد رکھنے والے ہندو انسانیت کا سبق پڑھا رہے ہیں

بہار کے نالندہ ضلع کے ماڑی گاؤں میں تقریباً 200 سال پرانی مسجد کی دیکھ بھال پچھلے کئی سالوں سے ہندو آبادی کر رہی ہے۔ملک کے موجودہ سیاسی ماحول اور مذہبی شدت پسندی کے اس دور میں ایک دوسرے کے عقیدے کوقائم رکھنے والے ان ہندوؤں میں صوفی اور بھکتی روایات کاعکس نظر آتا ہے۔

تاج محل (فوٹو: رائٹرس)

’تاج محل کی زمین کے بدلے شاہ جہاں نے جے پور کے شاہی خاندان کو حویلیاں دی تھیں‘

ملک میں یادگاروں کے سلسلے میں کیے جارہے دعووں کے درمیان راجسمند سے بی جے پی کی رکن پارلیامنٹ اور جے پور کے شاہی خاندان کی رکن دیا کماری نے تاج محل پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔ معروف رائٹر اور بلاگر رعنا صفوی بتاتی ہیں کہ اس بات کے پختہ شواہد موجود ہیں کہ تاج کی زمین کے بدلے شاہی خاندان کو چار حویلیاں دی گئی تھیں۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

سنگا پور میں بین ہوگی کشمیر فائلز، کہا – فلم میں مسلمانوں کی یک طرفہ اور اشتعال انگیز عکاسی

سنگاپور کی انفو کام میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ثقافت، کمیونٹی اور نوجوانوں کی وزارت اور وزارت داخلہ کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ فلم سنگاپور کی فلم کی درجہ بندی کے رہنما خطوط کے معیار کے مطابق نہیں ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

کیا ایک مذہب کے تہوار پر اپنا مذہبی چھاپ چھوڑنے کی عجلت پسندی کسی احساس کمتری کے باعث ہے

عید مبارک کے جواب میں اکشے ترتیہ یا پرشورام جینتی کی مبارکباد دینا کلینڈر پرست مذہبیت کی علامت ہے۔ ہم ہر جگہ اپنا تسلط چاہتے ہیں۔ آواز کی سرزمین پر، آواز کی لہروں پر بھی، دوسروں کی عبادت گاہوں پر اور سماج کے نفسی وجودپر بھی۔

جہانگیر پوری میں ترنگا یاترا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نفرت کے خلاف عام شہریوں کا متحد ہونا مطمئن کرتا ہے کہ نفرت ہارے گی

ملک میں جہاں ایک طرف نفرت کے علمبردار فرقہ واریت کی خلیج کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کی بھڑکانے اور اکسانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود عام لوگ فرقہ وارانہ خطوط پر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے نہیں ہو رہے بلکہ ان کے منصوبوں کو سمجھ کرزندگی کی نئی سطحوں کوتلاش کرنے کی سمت میں بڑھن رہے ہیں۔

1904 NSC.00_57_15_11.Still038

کیا ہندوستان فرقہ وارانہ تشدد کی کھائی میں گر چکا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ چند ہفتوں میں پورے ہندوستان بالخصوص مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔ ان واقعات پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

یوپی: چار سال پرانے سرکاری آرڈر کا حوالہ دیتے ہوئے تقریباً 11 ہزار لاؤڈ اسپیکر ہٹائے گئے

ریاست کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) اونیش کمار اوستھی نے بتایا کہ 2018 کا ایک سرکاری آرڈر ہے، ساؤنڈ ڈیسیبل کی مقررہ حد اور عدالت کی ہدایات کے لیے مقررہ ضابطے ہیں۔ اب اضلاع کو اس پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ہر کسی کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق عبادت کرنے کی آزادی ہے، لیکن لاؤڈ اسپیکر کی آواز احاطے سے باہر نہیں جانی چاہیے۔

BJP-Facebook-Logo

کارپوریٹ کمپنیاں سوشل میڈیا کے ذریعے جمہوریت کا گلا گھونٹنے کا کام کر رہی ہیں

بی جے پی نے اب اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ملک سال بھر انتخابی بخار میں مبتلارہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے ہر دوسرے دن ہیجانی مسائل پیدا کیے جاتے ہیں، اور ایک بحث لوگوں پر زبردستی مسلط کی جاتی ہے۔ یہ حجاب پہننے کا مسئلہ ہو سکتا ہے، مسلمان تاجروں کا ہندو عبادت گاہوں کے قریب دکانیں کھولنا یا پھر 1990 میں کشمیری ہندوؤں کے اخراج پر بننے والی فلم کے اوپر گفتگو۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے رام نومی اور ہنومان جینتی پر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی جوڈیشل انکوائری کی مانگ ٹھکرائی

جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ایڈوکیٹ وشال تیواری کی طرف سے دائر پی آئی ایل کو خارج کرتے ہوئے کہا، آپ چاہتے ہیں کہ تحقیقات کی سربراہی سابق چیف جسٹس کریں؟ کیاکوئی فری ہے؟ پتہ  کیجیے، یہ کیسی راحت ہے۔ ایسی […]

1904 NSC.00_53_38_17.Still002

روڑکی تشدد: ابھی مسلمانوں نے گھر چھوڑا ہے، انہیں ملک بھی چھوڑنا ہوگا

ویڈیو: اتراکھنڈ کے روڑکی ضلع کے دادا جلال پور گاؤں میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس کے دوران پتھراؤ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ متاثرین سے بات چیت۔

روڑکی کے دادا جلال پور کا منظر۔

روڑکی: ’کشمیر فائلز‘ سے متاثر ہندوتوادیوں نے مسلمانوں کو گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی

اتراکھنڈ کے روڑکی ضلع کے دادا جلال پور گاؤں میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی پر نکلی ایک شوبھا یاترا کے دوران پتھراؤ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں زیادہ تر مسلمانوں کو بھگوان پور کا علاقہ چھوڑنا پڑا ہے ۔ جو پیچھے رہ گئےہیں ، ان کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔

آگرہ میں ہندوتوا گروپ نے مسلم نوجوان کے گھر کو آگ لگا دی۔(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/محمد زبیر)

یوپی: بین مذہبی شادی کے معاملے میں ہندوتوادی بھیڑ نے ایک مسلمان کے گھر کو نذر آتش کیا

واقعہ آگرہ کا ہے۔دھرم جاگرن سمنویہ سنگھ نام کےگروپ نے ساجد نامی شخص پر ایک ہندو لڑکی کو اغوا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے گھر پر حملہ کیا۔ حالاں کہ بعد میں سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں مذکورہ خاتون نے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس نےاپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

وزیر اعلیٰ کیجریوال کی رہائش گاہ پر حملہ کرنے والے بی جے وائی ایم کے ممبران بی جے پی دفتر میں ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/ آدیش گپتا)

دہلی: بی جے پی نے وزیر اعلیٰ  کیجریوال کی رہائش گاہ پر حملہ کرنے والے ملزمان کی عزت افزائی کی

دہلی اسمبلی میں فلم کشمیر فائلز پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے بیان کے خلاف بی جے وائی ایم نے تیجسوی سوریہ کی قیادت میں 30 مارچ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا تھا۔ اس دوران بی جے وائی ایم کے ارکان نے بیریکیڈ توڑ کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے مین گیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

بی جے پی ایم ایل اے انل بناکے اور اڈگر ایچ وشواناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/وکی میڈیا کامنس)

کرناٹک: مندروں کے میلے میں غیر ہندو تاجروں پر پابندی کے خلاف دو بی جے پی ایم ایل اے کا احتجاج

دو بی جے پی ایم ایل اے انل بناکے اور اڈگر ایچ وشواناتھ نے کرناٹک کے کچھ حصوں میں مندروں کے میلے اور دیگر مذہبی تقریبات میں مسلم تاجروں پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔ وشوناتھ نے اسے ‘پاگل پن’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی بھگوان یا مذہب اس طرح کی چیزیں نہیں سکھاتا۔ وہیں بناکے نے کہا کہ ہر شخص اپنا کاروبار کر سکتا ہے، یہ فیصلہ لوگوں کاہے کہ وہ کہاں سے کیاخریداری کریں۔

رقاصہ مانسیہ وی پی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ کے آر کرشنن)

کیرالہ: مندر میں غیر ہندو بھرت ناٹیم ڈانسر کا ڈانس پروگرام رد کیا گیا

بھرت ناٹیم رقاصہ مانسیہ وی پی کو 21 اپریل کو ترشور کے کدلمانکیم مندر میں ایک تقریب میں پرفارم کرنا تھا، لیکن انہیں منظوری نہیں ملی، کیونکہ مندر کی روایت کے مطابق غیر ہندو احاطے میں داخل نہیں ہو سکتے۔ ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئی مانسیہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی مذہب کو نہیں مانتی۔

' (1)

’دی کشمیر فائلز‘ ایجنڈہ کے تحت بنائی گئی فلم ہے: اشوک کمار پانڈے

ویڈیو: ‘کشمیر اور کشمیری پنڈت’ کتاب کے مصنف اشوک کمار پانڈے نے فلم ‘دی کشمیر فائلز’ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات چیت میں سمجھایا کہ 1990 میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ آزاد ہندوستان کی سب سے بڑی ٹریجڈی میں سےایک تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح فلم کو اقلیتوں میں عدم تحفظ کا ماحول پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

محبوبہ مفتی(فوٹو: رائٹرس)

 بی جے پی مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو اکسانے کے لیے ’کشمیر فائلز‘ کی تشہیر کر رہی ہے: محبوبہ مفتی

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی وادی کشمیر سے کشمیری پنڈتوں کے انخلاء کا باعث بننےوالے حالات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کے تئیں نفرت کا جذبہ نہ رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دہلی فسادات اور گجرات 2002 کے فرقہ وارانہ تشدد کے لیے ذمہ دار حالات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

(تصویر: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

آئینی اداروں سے مسلم مخالف تشدد روکنے کی اپیل، صحافیوں نے کہا – خاموشی کوئی آپشن نہیں

ملک کے 28 سینئر صحافیوں اور میڈیا پرسن نے صدر جمہوریہ، سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹس کے ججوں، الیکشن کمیشن آف انڈیا اور دیگر قانونی اداروں سے ملک کی مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہورہےحملوں کو روکنے کی اپیل کی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

مدھیہ پردیش: فلم دی کشمیر فائلز پر متنازعہ تبصرہ کرنے والے آئی اے ایس افسر کو نوٹس جاری کرے گی سرکار

واضح ہو کہ آئی اے ایس افسر نیاز خان نے ‘دی کشمیر فائلز’ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان کی کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر ہوئےمسلمانوں کے قتل عام کو دکھانے کے لیے ایک فلم بنائی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کیڑے مکوڑے نہیں بلکہ انسان ہیں اور ملک کے شہری ہیں۔

فوٹو : رائٹرس

کہانی کشمیری پنڈتوں کی

جس طرح سے وزیراعظم مودی کے کٹر حامی انوپم کھیر اور متھن چکرورتی کو لے کر وویک اگنی ہوتری نے 1990 میں وادی کشمیر سے کشمیری پنڈتوں کے ہجرت کی کہانی بیان کی ہے، وہ نہ صرف یکطرفہ ہے بلکہ اس سے کشمیری مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر ان کا جینا دوبھر کرایا جا رہا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/وویک رنجن اگنی ہوتری)

کشمیری پنڈت کارکن کا الزام؛ کشمیر فائلز پر تبصرہ کرنے پر بی جے پی کارکنوں نے حملہ کیا

کپواڑہ ضلع سے نقل مکانی کرنے والے ایک ممتاز کشمیری پنڈت کارکن سنیل پنڈتا نے فلم ‘دی کشمیر فائلز’ کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان خلیج کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 20 مارچ کو فلم کی حمایت میں نکالی گئی ریلی کے دوران بی جے پی کارکنوں نے انہیں ہراساں کیا اور دھمکیاں دیں۔

بی جے پی لیڈر راگھویندر پرتاپ سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

اتر پردیش: بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کی ریلی میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے قتل کی اپیل  

اتر پردیش کے سدھارتھ نگر ضلع کے ڈمریا گنج سے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے راگھویندر پرتاپ سنگھ کو حالیہ انتخابات میں ایس پی امیدوار سیدہ خاتون سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہندو یوا واہنی کے رہنما راگھویندر پرتاپ سنگھ کو اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی کئی مواقع پر مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کرتے دیکھا گیا تھا۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

کرناٹک: ہندوتوا گروپوں کے دباؤ میں مشہور تاریخی میلے میں مسلمان دکانداروں پر پابندی

کرناٹک کےشیوموگامیں ‘کوٹے مری کمبا جاترا’ کی آرگنائزنگ کمیٹی نے بی جے پی، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے دباؤ میں دکانیں الاٹ کرنے کے لیے ایک ہندوتوا گروپ کو ٹھیکہ دیا ہے ۔ اس سے پہلے دکانیں مسلمانوں کو بھی دی جاتی تھیں، لیکن ہندوتوا تنظیموں نے اس کے خلاف مورچہ کھول دیا تھا۔

استاد بسم اللہ خاں (فوٹو :یوٹیوب)

استاد بسم اللہ خاں موسیقی کی دنیا کے سنت کبیر تھے، جن کے لیے مندر مسجد اور ہندو مسلمان کا فرق مٹ گیا تھا

یوم پیدائش پر خاص:استاد بسم اللہ خاں ایسے بنارسی تھے جو گنگا میں وضو کر کے نماز پڑھتے تھے اور سرسوتی کو یاد کر کے شہنائی کی تان چھیڑتے تھے ۔اسلام کے ایسے پیروکار تھے جو اپنے مذہب میں موسیقی کے حرام ہونے کے سوال پر ہنس کر کہتے تھے ،کیا ہو اسلا م میں موسیقی کی ممانعت ہے ،قرآن کی شروعات تو’ بسم اللہ‘ سے ہی ہوتی ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ فیس بک/نکھل گنگاونے)

ہندوستان ہندو اور مسلمان دونوں کا ملک ہے، امتیازی سلوک ٹھیک نہیں: نانا پاٹیکر

معروف ایکٹر نانا پاٹیکر نے یہ بات فلم ’دی کشمیر فائلز‘ سے متعلق صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ حالاں کہ، پاٹیکر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ابھی فلم نہیں دیکھی ہے اور اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر پائیں گے، لیکن کسی فلم کے سلسلے میں تنازعہ پیدا ہونا اچھی بات نہیں ہے۔

(تصویر: رائٹرس)

کیا تفرقہ انگیز مواد کی وجہ سے ہی فیس بک نے رعایتی شرح پر بی جے پی  کے اشتہارات لگائے

بی جے پی حامی اور پولرائز کرنے والے اس کے مواد نے فیس بک کے الگورتھم پر سستی شرح پر اشتہارات حاصل کرنے میں مدد کی، جس کی وجہ سے بی جے پی کی رسائی میں میں غیرمعمو لی اضافہ ہوا۔

مارک زکربرگ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

انتخابی سیاست میں سوشل میڈیا کمپنیوں کی منصوبہ بند مداخلت پر پابندی عائد کی  جائے: سونیا گاندھی

لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کانگریس صدرسونیا گاندھی نے الجزیرہ اور دی رپورٹرز کلیکٹو کی فیس بک الگورتھم سے متعلق رپورٹس کا حوالہ دیا، جن میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بی جے پی مخالف سیاسی جماعتوں کے مقابلے سستی شرحوں پر سوشل میڈیا کمپنی کو اشتہارات دے رہی اور اپنا پروپیگنڈہ کر رہی تھی۔

(فوٹوبہ شکریہ: سوشل میڈیا/رائٹرس)

فیس بک اشتہارات معاملہ: فیس بک نے بی جے پی کو کانگریس کے مقابلے سستی شرحوں پر زیادہ ووٹروں تک پہنچنے میں مدد کی

سستی شرحوں پرفیس بک نے ہندوستان میں اپنے سب سے بڑے سیاسی کلائنٹ – بھارتیہ جنتا پارٹی کو کم لاگت والے سیاسی اشتہارات کے ذریعے زیادہ ووٹروں تک پہنچنے میں مدد کی۔

BJP-Facebook-Logo

فیس بک پر بی جے پی کے لیے اشتہار دینے والے گمنام ایڈورٹائزر کون ہیں؟

فیس بک نے کئی سروگیٹ ایڈورٹائزر کو خفیہ طور پر بی جے پی کی پروپیگنڈہ مہم کو فنڈ کرنے کی اجازت دی،جس کے باعث بنا کسی جوابدہی کے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پارٹی کی رسائی کو ممکن بنایا گیا ۔

(السٹریشن: دی  وائر)

ریلائنس کی مالی اعانت سے چلنے والی فرم نے فیس بک پر بی جے پی کی فرضی اور مسلمان مخالف مہم کو آگے بڑھایا

خصوصی رپورٹ: مکیش امبانی کی ملکیت والی ریلائنس کی مالی اعانت سے چلنے والی کمپنی نے 2019 کے عام انتخابات اور کئی اسمبلی انتخابات کے دوران فیس بک پر خبروں کی شکل میں بی جے پی کے حق میں ایسے اشتہارات چلائے جو پروپیگنڈہ اور فرضی نیریٹو سے بھرے ہوئے تھے۔

علامتی تصویر، فوٹو: وکی پیڈیا

کیا لکھنؤ کی وہ تہذیب آخری ہچکیاں لے رہی ہے، جس نے ہندو-مسلمان کو ایک تار سے جوڑا

کیا معلوم کہ انتخابات کے بعدلکھنؤ برقرار رہتا ہے یانہیں؟ اس کی تہذیب کوفرقہ پرستوں سے شدیدخطرہ لاحق ہے۔اس شہر میں جہاں ہندو اور مسلمان ساتھ ساتھ رہتے تھے، اب اپنے مخصوص علاقوں میں منتقل ہورہے ہیں۔ دیواریں کھنچ رہی ہیں۔ ہندو اب ہندو علاقے میں ہی رہنا پسند کرتا ہے۔ جن مسلمانوں کے مکان ہندو اکثریتی علاقوں میں ہیں، وہ ان کو بیچ کر مسلم محلوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟

(علامتی تصویر ، فوٹو: twitter.com/PoliceKorba)

چھتیس گڑھ: ملک کو کٹر ہندو راشٹر بنانے کا عہد لینے کا ویڈیو سامنے آیا، معاملہ درج

واقعہ چھتیس گڑھ کے کوربا ضلع کا ہے۔اس واقعہ سےمتعلق مبینہ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ کے چاروں طرف کھڑے ہو کر کچھ لوگ ملک کو ہندو راشٹر بنانے اور مسلمانوں کو کام نہ دینے کا عہد لے رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق، کلیدی ملزم ہندو تنظیم سے وابستہ ہے۔

بُلی بائی  ایپ پلیٹ فارم کا اسکرین شاٹ۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

 بُلی بائی جیسے ایپ کو محض جرم سمجھنا اس میں پوشیدہ بدنیتی اور گہری سازش سے منھ موڑنا ہے

مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔

فوٹو: حلف برداری کے مبینہ وائرل ویڈیو سے  لیا گیااسکرین گریب

چھتیس گڑھ: مسلمانوں کے بائیکاٹ کا حلف لیتے ہوئے گاؤں والوں کا مبینہ ویڈیو سامنے آیا

معاملہ چھتیس گڑھ کےسرگجا ضلع کا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کئی گاؤں والے ایک جگہ پر مسلمانوں کا سماجی اور معاشی بائیکاٹ کرنے کا حلف لیتے ہوئےنظر آ رہے ہیں۔ سرگجا کےپولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل؛ سوریہ نمسکار اسلام کے مطابق نہیں، اس کے پروگرام سے دور رہیں مسلم بچے

وزارت تعلیم نے’آزادی کا امرت مہوتسو’کے زیر اہتمام30صوبوں میں سوریہ نمسکار کا ایک منصوبہ بنایا ہے،جس میں 30000 اسکولوں کو شامل کیا جائے گا۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ اسلام اور ملک کی دیگر اقلیتیں نہ تو سورج کو دیوتا مانتی ہیں اور نہ ہی اس کی عبادت کو درست خیال کرتی ہیں۔اس لیے حکومت کا فرض ہے کہ وہ ایسی ہدایات واپس لےکر ملک کی سیکولر اقدار کا احترام کرے۔