جمعہ کی صبح سی بی آئی کے لوگ دہلی کے وسنت کنج واقع سابق آئی اے ایس افسر اور انسانی حقوق کے کارکن ہرش مندر کے گھر اور جنوبی دہلی کے ہی ادھ چینی واقع ان کے دفتر پہنچے تھے۔ اس سے قبل ستمبر 2021 میں ای ڈی نے ان کے یہاں چھاپے ماری کی تھی۔
منی پور کے کاک چنگ ضلع کے سیرو اوانگ لیکائی گاؤں میں مئی کے اواخر میں ایک مجاہد آزادی کی اسی سالہ بیوی کو ان کے گھر میں مسلح ہجوم نےزندہ جلا دیا تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے کے دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس نے تفتیش شروع نہیں کی ہے۔
کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ کے بینر تلے سو سے زیادہ سابق نوکرشاہوں نے پرگیہ ٹھاکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے کھلے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی رکن پارلیامنٹ اپنی اشتعال انگیز زبان اورمسلسل نفرت پھیلانے والی سرگرمیوں کی وجہ سے پارلیامنٹ کی رکن ہونے کی اخلاقی اہلیت کھو چکی ہیں۔
پچھلی صدی کی آخری دو دہائیوں میں اس بات پر بحث ہوتی تھی کہ سادھوی اوما بھارتی زیادہ پرتشدد ہیں یا سادھوی رتمبھرا۔ ان دونوں کی روایت خوب پروان چڑھی۔ اس لیے سادھوی پراچی، سادھوی پرگیہ ٹھاکر جیسی شخصیات کے لیے صرف لوگوں کے دلوں میں ہی نہیں ، بلکہ قانون ساز اسمبلیوں اور پارلیامنٹ میں بھی جگہ بنی۔
بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے 25 دسمبر کو کرناٹک کے شہر شیو موگا میں ایک کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ہندوؤں کو ان پر اور ان کی عزت پر حملہ کرنے والوں کو جواب دینے کا حق ہے، وہ اپنے دفاع کے لیے گھر میں چاقو کی دھار تیز رکھیں۔ ٹھاکر کے خلاف کرناٹک پولیس میں دو شکایتیں بھی دی گئی ہیں،لیکن پولیس نے ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ شکایت کنندہ ترنمول کانگریس لیڈر ساکیت گوکھلے نے بھی سپریم کورٹ جانے کی بات کی ہے۔
گزشتہ 25 دسمبر کو کرناٹک کے شہر شیوموگا میں منعقدہ ہندو سمیلن کے دوران ہندو کارکنوں کے قتل کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیامنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ ہندوؤں کو حق ہے کہ وہ ان پر اور ان کی عزت پر حملہ کرنے والوں کو جواب دیں۔ مدھیہ پردیش کانگریس نے مرکز سے ان کے خلاف سیڈیشن کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
معاملہ ڈنڈوری کا ہے، جہاں خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے ایک مسلم نوجوان پر اغوا کا الزام لگائے جانے کے بعد انتظامیہ نے ان کے گھر اور دکان توڑ دیے تھے۔ خاتون نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے، جس کے بعد عدالت نے اغوا کے کیس میں کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے مدنظرمختلف ممالک میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈھیر سارے بچوں کو اپنے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں کے ساتھ رہنے کے لیے مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ 15 اکتوبر کو اتر پردیش حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ 25 ہزار ہوم گارڈ جوانوں کو کام سے ہٹا دےگی، کیونکہ سپریم کورٹ کی نئی ہدایات کے مطابق ان کو تنخواہ نہیں دے سکتی ہے۔ ہوم گارڈ مستقل ملازم نہیں ہوتے، معاہدے کی بنیاد پر ان کی تقرری کی جاتی ہے۔ ان کو روزانہ کے کام کے حساب سے ادائیگی کی جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں بڑی تعداد میں جہیز سے جڑے قتل کے معاملے سامنے آتے ہیں ۔ دنیا بھر میں ہر گھنٹے تقریباً 6 عورتیں اپنے جاننے والوں کے ہاتھوں ماری جاتی ہیں ۔
ڈگ ڈگ بھر زمین میں اس طرح مکان بنے ہیں کہ دیکھکر لگتا ہے کہ آرکٹیکٹ پڑھنے والے طالب علموں کو ایسے گھروں پر اسٹڈی کرنا چاہیے۔ جیسے اچانک بارش سے دھلا آسمان صاف نظر آنے لگتا ہے، ویسے ہی یہ مکان اچانک سے رنگین نظر آنے لگے۔ […]