اس ہفتہ ہندوستانی سفیروں کے ساتھ ویڈیو-کانفرنسنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے سفارتی عملہ کو این آر آئی اور ہندوستانی نژاد کے افراد سے پی ایم کیئرس فنڈ کے لئے رقم اکٹھا کرنے کو کہا تھا۔
اس وبا سے اٹلی میں 13 ہزار اور اسپین میں نو ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ہندوستان میں کو رونا وائرس انفیکشن کے معاملے بڑھ کر تقریباً دو ہزار ہو گئے ہیں، جبکہ دنیامیں تقریباً 9.5 لاکھ لوگ اس سے متاثرہیں۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ مہاجر مزدوروں کو دہشت سے نکالنے میں مدد کرنے کے لئے تربیت یافتہ کنسلٹنٹ اور تمام مذہبی رہنماؤں کی مدد لی جائے۔
مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے ریاستی اسمبلی ممبر پنشن قانون میں ترمیم کیا ہے، جس کے تحت سابق وزرائے اعلیٰ کو اب بنا کرایہ دیے مکان، رہائش کی سجاوٹ پر خرچ، مفت ٹیلی فون کال، مفت بجلی، کار پٹرول، طبی سہولیات، ڈرائیور اور نجی اسسٹنٹ وغیرہ نہیں ملیں گی۔
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 1637 ہو گئے ہیں، جبکہ اس وبا کی چپیٹ میں آکر مرنے والوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جگہ جگہ پھنسے مہاجر مزدوروں کے لئے حکومت کے ذریعے بسیں چلانے کے بعد نوئیڈا، فریدآباد، گڑگاؤں وغیرہ جگہوں پر کام کرنے والے نیپالی مزدوربھی اپنے ملک کے لئے روانہ ہوئے۔ یہ سونولی تک تو پہنچ گئے لیکن دونوں طرف کی سرحدبند ہونے کی وجہ سے 326 نیپالی شہری ہندوستان کی طرف پھنسے ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس سے متاثر اتر پردیش کے بستی ضلع کے 25 سال کے نوجوان کی سوموارکو گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں موت ہو گئی تھی۔ وہیں، 72 سالہ ایک شخص کی بدھ کو میرٹھ میڈیکل کالج میں موت ہو گئی۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی اطلاع کے مطابق، تقریباً 21064 ریلیف کیمپ میں 23 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کھانا فراہم کرایا جا رہا ہے۔
میگھالیہ حکومت کے احکامات کے مطابق، اس کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم بنایا جائےگا، جس پر 21 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ اپنے میڈیکل پرسکرپشن کو اپ لوڈ کر کےمتعلقہ ا ضلاع میں اتھارائزڈ شراب کے گوداموں سے آرڈر کر سکتے ہیں۔
ہریانہ کے پانی پت میں رہ رہے کئی مہاجر مزدوروں نے شکایت کی ہے کہ یا تو انتظامیہ انہیں کھانا مہیا نہیں کرا رہا ہے اور اگر کہیں پر کھانا پہنچ بھی رہا ہے تو وہ بے حد خراب ہے۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے یہ ہدایت دیے جانےکی مانگ کی تھی کہ حکومت کےذریعے دستیاب کرائے گئے سسٹم سے کورونا وائرس سے متعلق حقائق کی تصدیق کئے بغیرکوئی بھی میڈیا ہاؤس کسی خبرکو شائع یا نشر نہ کرے۔
سرکار نے یونین ٹریٹری جموں وکشمیر کے لیے نئی ڈومیسائل پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق جس شخص نے یہاں پر پندرہ سال گزارے ہیں یا سات سال پڑھائی کی ہے اور 10ویں اور 12ویں کے اگزام یہاں کے کسی مقامی انسٹی ٹیوٹ سے دیا ہے، وہ یہاں کا باشندہ ہوگا۔
جس وقت حکومت کی ترجیحات میں اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانا اور لاک ڈاؤن کے درمیان عوام کے لیےراشن پانی کا خیال رکھنا تھا، اس وقت مشین گن خریدنے اور دارالحکومت کے ماسٹر پلان پر خرچ کرنے کا کام نیرو جیسا حکمراں ہی کر سکتا ہے۔ پورے ہندوستان میں 1.3بلین آبادی کے لیے صرف 40ہزار وینٹی لیٹرز ہیں۔ اسرائیلی مشین گن کی قیمت تقریباً پانچ لاکھ روپے ہے۔ ایک وینٹی لیٹر کی قیمت بھی اتنی ہی ہوتی ہے۔ کچھ نہیں تو اس رقم سے 17ہزار وینٹی لیٹرز ہی خریدے جاسکتے تھے۔
ایمبولینس اہلکاروں کی تنظیم کا الزام ہے کہ انہیں کو رونا وائرس کے دوران حفاظتی آلات دستیاب نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جنوری سے تنخواہ بھی نہیں ملی ہے۔
معاملہ بہار کے بھوج پور ضلع کے آرا کا ہے۔ مسہر کمیونٹی سے آنے والے آٹھ سالہ راکیش کی موت 26 مارچ کو ہو گئی تھی۔ ان کی ماں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے شوہرکی مزدوری کا کام بند تھا، جس کی وجہ سے 24 مارچ کے بعد ان کے گھر کھانا نہیں بنا تھا۔
گزشتہ 28 مارچ کو وزارت صحت کے تحت سرکاری کمپنی ایچ ایل ایل لائف کیئر نے جنوب مغربی ریلوے کے چیف میڈیکل ڈائریکٹر کو بھیجے ایک ای میل میں کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے حفاظتی آلات پہنچنے میں 25 سے 30 دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
ہریانہ کے پانی پت ضلع کے مہاجر بنکروں، رکشہ ڈرائیوروں سمیت ہزاروں یومیہ مزدوروں کو راشن نہیں مل پارہا ہے۔ اس میں سے کئی لوگ اپنے گاؤں واپس لوٹ رہے تھے، لیکن انتظامیہ نے ان کو یہ یقین دلا کر روکا ہے کہ ان کو کھانے پینے کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرائی کی ہدایت پر بی ایس این ایل، ایم ٹی این ایل اور ایئرٹیل نے پریپیڈ صارفین کی میعاد 20 اپریل تک بڑھانے اور 10 روپے کا اضافی ٹاک ٹائم دینے کا اعلان کیا، جو فی صارف کم خرچ کرنے والے صارفین کے لئے محدودہوگی۔ اس کا فائدہ تقریباً آٹھ کروڑ صارفین کو ہوگا۔
گزشتہ25 مارچ کو جھارکھنڈ کے پلامو ضلع میں کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر کچھ لوگوں کو گھر میں رہنے کی صلاح دینے پر ایک دکاندار کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔
ویڈیو: کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کو دیکھتے ہوئے 21 دن کے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں کام کرنے والے یومیہ مزدور سیکڑوں – ہزاروں کیلو میٹر کی دوری طے کرتے ہوئے اپنے گھروں کے لیے نکل پڑے ہیں۔
دہلی میں نظام الدین ویسٹ کے ایک مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک ہوئے اجتماع میں حصہ لینے والے کچھ لوگوں میں کو رونا وائرس کا انفیکشن پھیل گیا ہے۔ فوج اور دہلی پولیس نے نظام الدین ویسٹ میں ایک مخصوص علاقے کی گھیرا بندی کی ہے۔ اجتماع میں شامل 153 لوگ ایل این جی پی میں بھرتی ہیں ۔قومی راجدھانی میں انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 97 ہو گئے ہیں۔
سپریم کورٹ میں داخل عرضیوں میں کو رونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگار ہونے والے ہزاروں مہاجر مزدوروں کے لیے کھانا، پانی، دوا اور طبی سہولیات جیسی راحت دلانے کی اپیل کی گئی ہے۔
جموں کشمیر انتطامیہ کے ذریعے سرینگر کی سینٹرل جیل میں پی ایس اے کے تحت بند 14 قیدیوں کی رہائی سمیت کل 31 قیدیوں پر لگا پی ایس اے ہٹایا گیا ہے۔
یہ دھرنا ایرناکلم میں ایک مزدور کیمپ کے پاس اتوار سے شروع ہوا۔الزام ہے کہ ایک عمارت میں رہ رہے 2000 مزدوروں کو پوراکھانامہیا نہیں کرایا جا رہا۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بعد دہلی –این سی آر میں رہنے والے یومیہ مزدور اپنے اپنے گھر جانے کے لیے اترپردیش حکومت کے ذریعے مہیا کرائی گئی بسوں میں جگہ پانے کے لیے دیر رات بھٹکتے رہے۔ غازی آباد کے […]
خصوصی رپورٹ : کورونا وائرس سے نپٹنے میں معاشی مدد دینے کے لئے مرکز نے ‘پی ایم کیئرفنڈ’ کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ اس کے جیسا ہی پہلے سے موجود پرائم منسٹر ریلیف فنڈ میں حاصل رقم کا کافی کم حصہ خرچ کیا جا رہا ہے اور 2019 کے آخر تک میں اس میں3800 کروڑ روپے کا فنڈ بچا تھا۔
ان کمیٹیوں کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ کورونا وبا سے مختلف علاقوں میں ہورہے مسائل کی پہچانکریں اور اس کا مؤثر حل نکالیں۔
معاملہ اتر پردیش بریلی کا ہے۔ بریلی کے ضلع مجسٹریٹ نتیش کمار نے کہا کہ بریلی میونسپل کارپوریشن اور فائر بریگیڈ کی ٹیم کو بسوں کو سینٹائز کرنے کی ہدایت تھی،لیکن زیادہ احتیاط کے طور پر انہوں نے ایسا کر دیا۔متعلقہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا سے موت کی شرح میں شدیداضافہ کے امکانات کی وجہ سے سوشل ڈسٹنسنگ کی ہدایات کو آگے بڑھا دیا ہے۔ یہ اب 30اپریل تک جاری رہےگی۔
وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ سبھی مالک، چاہے وہ کاروبار میں ہوں یا دکانوں اور تجارتی اداروں میں، لاک ڈاؤن کی مدت میں اپنے مزدوروں کی تنخواہ کی ادائیگی بنا کسی کٹوتی کے کریں گے۔
گریمی ایوارڈ یافتہ ایک دیگر امریکی گلوکار جان پرائن بھی کورونا وائرس سےمتاثر ہیں۔ ان کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارخانہ بند ہونے کےبعد اپنے بھائی کے ساتھ ہریانہ کے سونی پت سے اتر پردیش کے رام پور جا رہے 26 سالہ نتن کمار 177 کیلومیٹر کا پیدل سفر کر چکے تھے اور یہ حادثہ ان کے گھر سے محض 39کیلومیٹر کی دوری پر ہوا۔
کو رونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد سات لاکھ کے اعدادوشمارکو پار کر گئی ہے اور 33000 سےزیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے ملک گیر‘لاک ڈاؤن’ کی وجہ سے لوگوں کو راحت دینے کے لیے وزارت محنت و روزگار نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
جرمنی کے ہیسے کے وزیر خزانہ تھوماس شیفر (54)کی لاش گزشتہ سنیچر کو ریل کی پٹری پر ملی تھی۔
کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کو 21 دن کے بعد بھی بڑھائے جانے کی خبروں پر کابینہ سکریٹری راجیو گوبا نے یہ تبصرہ کیا۔
ویڈیو: ملک میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدوروں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہونے کے بعد یہ پیدل ہی اپنے گھروں کی طرف ہجرت کر رہے ہیں۔ یمنا ایکسپریس وے پر ان سے اویچل دوبے کی بات چیت۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سےنافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعمیر کے کام میں لگے مزدور، ریہڑی پٹری پر دکان لگانے والے، خوانچے والے، رکشہ چلانے والوں سمیت مزدوروں کا ایک بڑا طبقہ بے روزگار ہو گیا ہے۔ یہ پیدل ہی مخلتف ریاستوں میں واقع اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے مجبورہیں۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کی وجہ سےاترپردیش اور بہار سے دہلی آئےیومیہ مزدوروں کے سامنےروزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔گزشتہ سنیچر کو لاک ڈاؤن کے دوران ہزاروں کی تعداد میں مزدور گھر جانے کے لیے دہلی کے آنند وہار بس اڈے پر جمع ہو گئے تھے۔
ریاستوں کے چیف سکریٹریز اور ڈی جی پی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے دوران کابینہ سکریٹری راجیو گوبا اور ہوم سکریٹری اجے بھلا نے ان سے یقینی بنانے کو کہا کہ شہروں میں یاشاہراہوں پر آمدورفت نہ ہو کیونکہ لاک ڈاؤن جاری ہے۔