Inequality

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک/راشٹریہ سویم سیوک سنگھ)

آر ایس ایس نے ذات پر مبنی مردم شماری پر یو ٹرن لیا، کہا – وہ خلاف نہیں، اسے سماج کی بہتری کے لیے استعمال کیا جائے

حال ہی میں ودربھ کے سنگھ چالک شری دھر گھاڈگے نے ذات پر مبنی مردم شماری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاتھا کہ کچھ لوگوں کو اس سے سیاسی طور پر فائدہ ہو سکتا ہے، لیکن یہ قومی اتحاد کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اب آر ایس ایس نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم کی رائے تھی کہ اسے سماج کی ترقی کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

(تصویر بہ شکریہ: Facebook/@/RSSOrg)

ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کرتے ہوئے آر ایس ایس نے کہا — اس سے عدم مساوات میں مزید اضافہ ہوگا

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے کہا کہ ملک میں ذات پات کے نام پر پھوٹ اور دراڑ پڑتی ہے۔ اگر ذات پات سماج میں عدم مساوات کی جڑ ہے تو آر ایس ایس کا ماننا ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری جیسے اقدامات سے اس میں مزید اضافہ نہیں کرنا چاہیے۔

(تصویر: رائٹرس)

سال 2021 میں ملک کے 84 فیصد گھرانوں کی آمدنی میں کمی، ارب پتی افراد کی تعداد میں اضافہ: رپورٹ

اتوار کو جاری آکسفیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ2021 میں ہندوستان کے سو امیر ترین لوگوں کی اجتماعی دولت 57.3 لاکھ کروڑ روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ امیر ترین سو خاندانوں کی دولت میں اضافے کا تقریباً پانچواں حصہ صرف اڈانی خاندان کے حصے میں آیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران نقل مکانی کرتے مزدور(فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا نے عدم مساوات کی کھائی کو  بڑھایا، امیروں کی ملکیت میں بے تحاشہ اضافہ: آکسفیم رپورٹ

غیرسرکاری تنظیم آکسفیم کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ایک سال میں تعلیم آن لائن ہونے سے ہندوستان میں ڈیجیٹل تقسیم سے بھی عدم مساوات میں اضافہ ہوا ہے۔ہندوستان کے 20 فیصدی سب سے غریب گھروں میں سے صرف تین فیصد کے پاس ہی کمپیوٹر اور صرف نو فیصدی کے پاس ہی انٹرنیٹ کی پہنچ رہی۔

(فوٹو : رائٹرس)

ایک فیصدی کے پاس 70 فیصدی ہندوستانیوں سے چار گنا زیادہ دولت: آکسفیم رپورٹ

آکسفیم نے اپنی رپورٹ ٹائم ٹو کیئر میں کہا کہ دنیا کے 2153 ارب پتیوں کے پاس دنیا کی 60 فیصد آبادی کے مقابلے زیادہ جائیداد ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ ایک گھریلو ملازمت کرنے والی خاتون کو کسی ٹکنالوجی کمپنی کے سی ای او کے برابر کمانے میں 22 ہزار 277سال لگ جائیں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی، مکیش امبانی اور کانگریس صدر راہل گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی / رائٹرس / ٹوئٹر)

کیوں ملک کی سیاسی اور اقتصادی طاقت کچھ خاندانوں تک سمٹ‌کر رہ گئی ہے

کیا اگلے عام انتخاب میں مودی حکومت یا مہاگٹھ بندھن میں سے کوئی رہنما یا جماعت اپنے انتخابی منشور میں یہ وعدہ کر سکتی ہے کہ وہ ملک کےعوام کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولت دینے کی آئینی ذمہ داری نبھانے کے لئے 2019 سے ملک کے ارب پتیوں اور امیروں پر مناسب ٹیکس لگانے کا کام کرے‌گی؟