Jammu Kashmir Special Status

فوٹو: رائٹرس

مدھیہ پردیش: آرٹیکل 370 ہٹانے پر لکھی کتاب بیچنے والے سی پی آئی ایم رہنما کے خلاف معاملہ درج

یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے گوالیار کا ہے ۔سی پی ایم رہنما شیخ عبدل غنی’ دھارا 370:سیتو یا سرنگ‘نامی کتاب بیچ رہے تھے۔ جس کے مصنف مدھیہ پردیش کی سی پی آئی ایم یونٹ کے چیف جسوندر سنگھ ہیں۔

شہلا رشید، فوٹو: پی ٹی آئی

فوج کے خلاف مبینہ بیان کو لےکر شہلا رشید پر سیڈیشن کا معاملہ درج

جموں و کشمیر پیپلس موومنٹ کی رہنما شہلا رشید نے گزشتہ مہینے کشمیر میں ہندوستانی فوج پر اذیت رسانی کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ کے ایک وکیل کی شکایت پر دہلی پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

التجا مفتی اور محبوبہ مفتی (فوٹو: پی ٹی آئی/فیس بک)

سپریم کورٹ نے محبوبہ مفتی کی بیٹی کو ان سے ملنے کی اجازت دی

جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو 5 اگست سے سرینگر کے چشم شاہی ہٹ کی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اپنی عرضی میں، محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا تھا کہ وہ اپنی ماں کی صحت کے بارے میں فکرمند ہے کیونکہ وہ ان سے ایک مہینے سے نہیں ملی ہیں۔

Cricket-Bat_PTI

آرٹیکل 370: کشمیر میں موجود غیر کشمیری مزدور کیا سوچتے ہیں؟

گراؤنڈ رپورٹ : ایک مزدور کا کہنا تھاکہ،اگر دفعہ 370 ہٹانا اور ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کشمیریوں کے حق میں ہوتا تو یہاں حالات اس قدر ابتر نہیں ہوتے۔ مواصلاتی خدمات پر پابندی عائد نہیں ہوتی۔ ہر جمعہ کو کرفیو نہیں لگایا جاتا۔ اسکول، دفاتر اور بینک بند نہیں ہوتے۔ سڑکوں پر اتنے فورسز اہلکار تعینات نہیں ہوتے۔

Kashmir PCO Story 6.00_16_57_18.Still002

گراؤنڈ رپورٹ: 5 جی کے زمانے میں کشمیر میں فون بھی میسر نہیں

ویڈیو:جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کے بعد وہاں پر موبائل اور انٹرنیٹ خدمات پر روک لگی ہوئی ہے۔ 4 ہفتے گزر جانے کے بعد بھی ان خدمات کو بحال نہیں کیا گیا ہے۔اس مدعے پر کشمیریوں سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

AKI Kashmir Story 1.00_20_19_05.Still002

گراؤنڈ رپورٹ: ’جئے ہند سے جیل‘، کشمیری رہنماؤں کا سفر

ویڈیو: جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد وہاں تمام رہنماؤں کو حراست میں رکھا گیا ہے ۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے سرینگر واقع سینٹور ہوٹل میں نظربند سجاد لون ، عمران انصاری ،عمر عبداللہ کے صلاح کار تنویر صادق اور شاہ فیصل سے بات چیت کی ۔

فوٹو : رائٹرس

آرٹیکل 370: حکومت نے کشمیریوں کے زخم پر مرہم کی جگہ نمک رگڑ دیا ہے

سرینگر سے گراؤنڈ رپورٹ : مین اسٹریم میڈیا میں آ رہی کشمیر کی خبروں میں سے 90 فیصد جھوٹی ہیں۔ کشمیر کے حالات معمولی مظاہرہ تک محدود نہیں ہیں اور نہ ہی یہاں کوئی سڑکوں پر ساتھ مل‌کر بریانی کھا رہا ہے۔

نذیر احمد رونگا(فوٹو : فیس بک)

رائے دہندگی کے لیےآمادہ کرنے والے کشمیری وکیل مظاہرہ کے خوف سے حراست میں

کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر نذیر احمد رونگا کو خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے سے ایک دن پہلے 4 اگست کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ وہ اس فیصلے کو لےکرلوگوں کو متاثر کر سکتے تھے۔

سرینگر کے ایک گھر میں سکیورٹی اہلکاروں  کی پیلیٹ گن سے زخمی ایک آدمی (فوٹو : رائٹرس)

پانچ اگست کے بعد کشمیر میں پیلیٹ سے 36 لوگ زخمی ہوئے : رپورٹ

ریاست سے آرٹیکل 370 ہٹانے اور دو یونین ٹریٹری میں باٹنے کے بعد سے حالات معمول پر نہیں ہیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ پیلیٹ سے زخمی 36 لوگوں میں سے 8 بند کے پہلے ہفتے میں زخمی ہوئے تھے۔ اس دوران پتھربازی کے 200 واقعات ہوئے۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

انتخاب میں لوگوں سے کہہ دیں‌گے کہ یہ 370 کے حمایتی ہیں، تو لوگ جوتوں سے ماریں‌گے: ستیہ پال ملک

جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور فون خدمات بند کرنے پر گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ دہشت گردوں اور پاکستان کے لئے یہ زیادہ مفید ہے۔ اس کا استعمال جھوٹ پھیلانے اور ورغلانے کے لئے کیا جاتا ہے۔

شاہ فیصل، فوٹو بہ شکریہ فیس بک

اشتعال انگیز تقریر کرنے کی وجہ سے شاہ فیصل کو حراست میں لیا گیا: جموں و کشمیر انتظامیہ

راج بھون کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی آدمی کو حراست میں لئے جانے یا رہا کئے جانے میں جموں و کشمیر کے گورنر شامل نہیں ہیں۔ اس طرح کے فیصلے مقامی پولیس انتظامیہ کے ذریعے کئے جاتے ہیں۔

فائل فوٹو :رائٹرس

آخر کیوں کشمیری پنڈت کشمیریوں کے ہم قدم نہیں ہیں؟

کشمیریوں نے اقلیت کو کبھی اقلیت نہیں سمجھا بلکہ انہیں ہمیشہ اپنے عزیزوں اور پیاروں کی مانند اپنی محبتوں سے نوازا ہے۔ مگر بد قسمتی یہ رہی کہ جب بھی کوئی تاریخی موڑ آیا‘یہاں کی اقلیت اکثریت کے ہم قدم نہیں تھی۔کیا یہ ممکن نہیں ہے کہ دہلی کے ایوانوں میں نوکر شاہی کو اپنا کعبہ و قبلہ تصور کرنے کے بجائے کشمیری پنڈت ہم وطنوں کے مفادات کا بھی خیال رکھیں۔

راہل گاندھی: پی ٹی آئی

کشمیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ، یہاں ہو رہے تشدد میں ہے پاکستان کا ہاتھ: راہل گاندھی

کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ وہ کئی مدعوں پر نریندر مودی حکومت سے متفق نہیں ہیں، لیکن یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان یا کوئی دوسرا ملک اس میں دخل نہیں دے سکتا۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

تقریباً بند پڑا ہوا ہے جموں و کشمیر ہائی کورٹ

جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے لوگ اپنے معاملوں کی سماعت کے لئے ہائی کورٹ نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ سرکاری محکمے بھی اپنی پیروی کرنے کے لئے کورٹ میں حاضر نہیں ہو سکے۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

اننت ناگ میں پتھراؤ سے ایک کی موت، کشمیر میں 22ویں دن بھی عام زندگی متاثر

کشمیر میں 22ویں دن بھی دکانیں اور دیگر کاروباری ادارے بند رہے۔سرینگر کے لال چوک اور پریس انکلیو میں اب بھی لینڈلائن ٹیلی فون خدمات بند ہیں۔ موبائل خدمات اور بی ایس این ایل براڈبینڈ اور انٹرنیٹ سے متعلق دیگر خدمات پانچ اگست سے ہی بند ہیں۔

فوٹو : رائٹرس

کشمیر میں جو ہوا اس کا مقصد کشمیریوں  پر کنٹرول ہی نہیں، ان کو ذلیل کرنا بھی ہے

ابلاغ کے سارے ذرائع کو کاٹ‌کر، ان کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے سکیورٹی اہلکاروں کے استعمال کا مقصد کشمیریوں کو یہ یاد دلانا ہے کہ ان کا اپنا کوئی وجود نہیں ہے-ان کا وجود اقتدار کے ہاتھ میں ہے، وہ اقتدار جس کی نمائندگی وہاں ہرجگہ موجود فوج کر رہی ہے۔

AppleMark

جموں و کشمیر کے حالات جاننے سرینگر پہنچے اپوزیشن رہنماؤں کو واپس دہلی بھیجا گیا

آٹھ سیاسی پارٹیوں کے 11 ممبران جموں وکشمیر کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے سرینگر پہنچے تھے ۔ وفد میں شامل کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے اپنے ساتھ گئے میڈیا اہلکاروں سے بدسلوکی کا الزام لگایا ہے۔

فرانس کے صدر  امانوئل میکروں   (فائل فوٹو : رائٹرس)

کشمیر مدعا ہندوستان، پاکستان کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہیے: فرانسیسی صدر میکروں

امانوئل میکروں نے کہا کہ میں کچھ دنوں بعد پاکستان کے وزیر اعظم سے بات کروں‌گا اور ان سے کہوں‌گا کہ مذاکرہ دو طرفہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرانس اگلے مہینے ہندوستان کو 36 رافیل جنگی طیاروں میں سے پہلا طیارہ بھیجے‌گا۔

ڈی ایم کے کی قیادت میں جموں و کشمیر کے رہنماؤں کی گرفتاری کی مخالفت میں جنتر منتر پر مظاہرہ کرتی حزب مخالف پارٹیاں (فوٹو : اے این آئی)

کشمیر میں رہنماؤں کی گرفتاری پر ڈی ایم کے اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے جنتر منتر پر کیا مظاہرہ

نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمعرات کو ڈی ایم کے کی قیادت میں کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی، سی پی آئی اور سی پی ایم سمیت کئی دیگر پارٹیوں نے ایک ساتھ آکر جموں و کشمیر میں حالات کو نارمل کرنے، وادی میں مواصلاتی نظام کو درست کرنے اور حراست میں لئے گئے تمام سیاسی رہنماؤں کی رہائی کی مانگ کی۔