جے این یو میں تشدد پر مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن کے تبصرے سے عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے نوبل ایوارڈ یافتہ ابھیجیت بنرجی نے کہا کہ جے این یو کے لیے سب سے اہم بات یہ تھی کہ وہ اختلاف رائے کے لیے ایک محفوظ جگہ تھی۔ جے این یو کو دشمن مانے جانے کی لمبی روایت ہے۔
ویڈیو: گزشتہ اتوار کی رات کچھ نقاب پوش جے این یو میں گھس آئے اور مختلف ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی اور طلبا کو بے رحمی سے پیٹا۔ اس تشدد میں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین صدر آئشی گھوش سمیت متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس مدعے پر جے این یو ایس یو کی سابق صدر گیتا کماری، سینئر صحافی شیتل سنگھ اور جے این یو کے سابق پروفیسر پروشتم اگروال اور سوراج انڈیا کے قومی صدر یوگیندر یادو کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں سینئر صحافی ارملیش۔
ملک کے اقتصادی اعداد و شمارکو لے کر مودی حکومت کی تنقید کے بعد گزشتہ مہینے مرکزی وزارت شماریات نے سابق ماہر شماریات پرنب سین کی صدارت میں یہ پینل بنایا تھا، جس کا کام ملک کے مختلف شعبوں کے اقتصادی اعداد و شمار کا تجزیہ کرنا اور اس کابھروسہ بحال کرنا ہے۔
جے این یوتشدد معاملے میں انتظامیہ کی شکایت پر اسٹوڈنٹ یونین کی صدرآئشی گھوش اور دوسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر مبینہ طور پر چار جنوری کو جے این یو کے سرور روم میں توڑ پھوڑ کرنے اور گارڈوں پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔
آکسفورڈ اور کولمبیا یونیورسٹی میں طالب علموں نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مارچ کیا اور کیمپس میں طالبعلموں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طالب علموں نے جے این یو میں ہوئے تشدد کی مخالفت کی۔
جے این یو میں اتوارکی دیر شام ہوئے تشدد کو لے کر کانگریس نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس صدرسونیا گاندھی نے اس تشدد کو قابل مذمت اور ناقابل قبول بتایا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے وہاٹس ایپ پیغامات اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ جو لوگ نقاب پہنکر جے این یو کیمپس میں گھسے تھے وہ اے بی وی پی کے رہنما اور کارکن ہو سکتے ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوئےتشدد کو لےکر کہا، مجھے 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کی یاد آ گئی…نقاب پوش حملہ آور کون تھے، اس کی تفتیش ہونی چاہیے۔ نئی دہلی: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین […]
جے این یو میں اتوار دیر رات طالب علموں اور اساتذہ پر ہوئے وحشیانہ حملے کے بعد جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین نے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو اس معاملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ یا تو وی سی استعفیٰ دیں یا ایم ایچ آر ڈی ان کو عہدے سے ہٹائے۔
جے این یو اسٹوڈنٹس یونین صدرآئشی گھوش نے دہلی پولیس پر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وی سی ایم جگدیش کمار کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے۔ ان کو استعفیٰ دینا چاہیے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔
گزشتہ اتوار کی رات کچھ نقاب پوش لوگ جے این یو میں گھس آئے اور مختلف ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی اور طلبا کو بے رحمی سے پیٹا۔ اس تشدد میں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی صدر آئشی گھوش سمیت کل 26 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اسٹوڈنٹس اور اساتذہ کا الزام ہے کہ جن لوگوں نے حملہ کیا وہ اے بی وی پی اور رائٹ ونگ گروپوں سے جڑے ہیں۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کیمپس میں اتوار کی دیر شام نقاب پوش بھیڑ گھسی اور کئی ہاسٹل میں گھس کر طلبہ و طالبات کو ڈنڈے اور راڈ سے پیٹا۔ جے این اسٹوڈنٹ یونین کا کہنا ہے کہ اے بی وی پی کے کارکنوں نے کیمپس میں اسٹوڈنٹ اور اساتذہ سے مارپیٹ کی۔
صدرجمہوریہ رامناتھ کووند کو بھیجے گئے خط میں ٹیچرس ایسوسی ایشن نے لکھا ہے کہ وہاٹس ایپ سے امتحان لینے کے انتظامیہ کے فیصلے سے جے این یو پوری دنیا کی تعلیمی دنیا میں ایک مذاق بن جائے گا۔
جے این یو کوئی جزیرہ نہیں ہے، وہاں ہمارے ہی سماج سے لوگ پڑھنے جاتے ہیں۔جو بات اسے خاص بناتی ہے، وہ ہے اس کی جمہوری قدریں جن کی تعمیر کسی ایک شخص،پارٹی یا تنظیم نے نہیں، بلکہ الگ الگ فطرت اور نظریے کے لوگوں نے کی ہے۔ اگر ایسانہیں ہوتا، تب کسی بھی حکومت کے لئے اس کو ختم کرنا بہت آسان ہوتا۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: جے این یواحتجاج کے خلاف فیک نیوز اور پروپیگنڈہ کی ایک مہم مین اسٹریم میڈیا سے لےکرسوشل میڈیا میں بہت منظم طریقے سے چلائی جا رہی ہے۔اس مہم میں زی نیوز کے سدھیر چودھری سے لےکر بی جے پی آئی ٹی سیل کے معمولی ٹرولز بھی بڑے خلوص سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں! عمر دراز لوگوں کی تصویریں جےاین یو طلبا کے طور پر عام کیے جانے یا نوجوان طلبا کی عمر غلط بتاکر تصویریں عام کرنے کا مقصد یہی نظر آتا ہے کہ عوام کے درمیان یہ پروپیگنڈہ بالکل پختہ ہو جاۓکہ جولوگ فیس میں اضافےپرہنگامہ کررہےہیں دراصل ان کوعیش پرستی کی عادت ہوگئی ہےاوریہ لوگ پچاس سال کی عمرتک جے این یو میں پڑے رہتے ہیں!
عجیب بات ہے کہ ملک کے وزیر اعظم لگاتار 5 ٹریلین ڈالر کی اکانومی بنانے کی بات کہہ رہے ہیں لیکن 5000ہزار بچوں کو پڑھانے کےلیے ملک کی حکومت کے پاس پیسہ نہیں ہے۔
ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں گزشتہ 3 ہفتوں سے فیس میں اضافے کو لے کر طلبا تنظیموں کا مظاہرہ جاری ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی ، دی وائر کے صحافی اویچل دوبے، اے آئی ایس اے کے قومی صدر این سائی بالاجی اور جے این یو کے اسٹوڈنٹ انیکیت سنگھ کے ساتھ بات کر رہی ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس میں اضافے کے خلاف چل رہے مظاہرے اور آر بی آئی کے ذریعے الیکٹورل بانڈ کی مخالفت سے متعلق خبر پر سی پی آئی (ایم ایل)کی پولت بیورو ممبر کویتا کرشنن، قلمکار سہیل ہاشمی اور سینئر صحافی نتن سیٹھی سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
ترنمول کانگریس کے سوگت رائے، کانگریس ممبر ٹی این پرتاپن اوربی ایس پی کے کنور دانش علی نے لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یہ مدعا اٹھایا۔
ہندوستان کا اپوزیشن آوارہ ہو گیا ہے۔ عوام پکار رہی ہے مگر وہ ڈرا سہما دبکا ہے۔نوجوانوں کو لاٹھیاں کھاتا دیکھ دل بھر آیا ہے۔ یہ اپنا مستقبل داؤپر لگا کر آنے والی نسلوں کا مستقبل بچا رہے ہیں۔ کون ہے جو اتنا ادھ مرا ہو چکا ہے جس کو اس بات میں کچھ غلط نظر نہیں آتا کہ سستی اور اچھی تعلیم سب کا حق ہے۔ ساڑھے پانچ سال ہو گئے اور تعلیم پر چرچہ تک نہیں ہے۔
اس کمیٹی کے رکن یوجی سی کے سابق چیئرمین پروفیسر وی ایس چوہان، اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انل سہستربدھے اور یوجی سی کے سکریٹری پروفیسر رجنیش جین ہیں۔
گزشتہ دنوں جے این یو میں فیس میں اضافہ کے خلاف طلبا نے احتجاج کیا ۔ بدھ کو شدید احتجاج کے بعد حکومت نے جزوی طور پر ان کے مطالبے کو مان لیا ہے۔جب طلبا احتجاج کررہے تھے تو ا س دوران بہت سارے لوگوں کا کہنا تھا کہ ٹیکس پیئر کے پیسوں پر جے این یو کے طلبا کو ‘عیش’ کرنے کا موقع کیوں ملے۔لوگو ں کی اس سوچ میں کتنی سچائی ہے ،بتا رہے ہیں جے این یو کے سابق طالب علم اوران دنوں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس میں ریسرچ اسکالر مکیش کلریا۔
نئے فیصلے کے مطابق،سنگل روم کا کرایہ 200 روپے جبکہ ڈبل روم کا کرایہ 100 روپے ہوگا۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا کی مانگ ہے کہ ہاسٹل مینول ڈرافٹ واپس لیا جائے، جس میں ان کے مطابق، فیس میں اضافہ ، کرفیو کا وقت اور ڈریس کوڈ جیسی پابندیوں کا اہتمام ہے۔
جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ الیکشن میں لنگدوہ کمیٹی کی سفارشات کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے اب تک یونین نوٹیفائڈ نہیں ہوئی ہے۔ وہیں، اسٹوڈنٹ یونین کی صدر آئیشی گھوش نے کہا کہ 8500 اسٹوڈنٹس یونین کی آواز کو اس طرح انتظامیہ بند نہیں کر سکتا۔
لیفٹ اسٹوڈنٹ یونین اے آئی ایس اے، ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف اور ڈی ایس ایف کے مشترکہ مورچے کی امیدوار آئیشی گھوش جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کی صدر چنی گئی ہیں۔ انہوں نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے منیش جانگڑ کو ہرایا ہے۔ ایس ایف آئی کو 13 سال بعد صدر عہدہ ملا ہے۔
اسٹوڈنٹ یونین کے الیکشن میں کاؤنسلرکے عہدے کے لئے کھڑے دو طالب علموں کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے غلط طریقے سے ان کے پرچہ نامزدگی کوخارج کیا ہے، جس کے خلاف انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں اپیل کی ہے۔
وادی کشمیر میں رہ رہی اپنی فیملی سے بات نہ ہونے پانے کی وجہ سے لوگ فکرمند ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سےحکومت نے ایسا فیصلہ کیا ہے جس سے امن قائم ہونے کی جگہ غصہ اور بھڑکےگا۔
2016 میں درج سیڈیشن کے معاملے میں دہلی پولیس نے جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، سابق طالب علم عمر خالد، انربان بھٹاچاریہ اور دیگر کے خلاف گزشتہ 14 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔
بی جے پی اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر ٹیٹو بڈوال نے الزام لگایا ہے کہ کنہیا کمار نے سوموار کو کشن گنج کے انجمن اسلامیہ ہال میں ‘بھڑکاؤ’ بیان دیا تھا۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ملک مخالف نعرے لگانے کے معاملے میں دہلی پولیس کی چارج شیٹ کو ابھی تک دہلی حکومت نے منظوری نہیں دی ہے۔
دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے مقدمہ چلانے کے لیے دہلی حکومت سے ضروری منظوری لینے کی مدت میں اضافہ کرتے ہوئے معاملے کی شنوائی 28 فروری تک کے لیے ٹال دی ہے۔
یونین ہوم منسٹر ہنس راج اہیر نے کہا کہ مجرمانہ قوانین میں ترمیم ایک مسلسل کارروائی ہے اور اس پر ریاستی حکومتوں سمیت مختلف فریقوں سے صلاح کے بعد ہی کسی طرح کا فیصلہ لیا جاتا ہے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی سیڈیشن معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کے ذریعے دائر چارج شیٹ کو منظور کرنے سے انکار کر دیا تھا اور دہلی حکومت کے وزارت قانون سے اجازت لینے کو کہا تھا۔
ویڈیو: دہلی پولیس نے 2016 میں درج راج دروہ کے معاملے میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار اور دوسروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس مدعے پر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
دہلی پولیس کمشنر امولیہ پٹنایک نے بدھ کو کہا کہ ، معاملہ آخری دور میں ہے ۔جانچ پیچیدہ تھی کیوں کہ بیان لینے کے لیے ٹیم کو دوسری ریاستوں کا دورہ بھی کرنا پڑا تھا۔
جے این یو کی جانچ کمیٹی نے 9 فروری 2016 معاملے میں عمر خالد کی بے دخلی اور کنہیا کمار پر لگائے گئے 10 ہزار روپے کے جرمانے کو برقرار رکھاہے۔
ہر لمحہ میں اس کا انتظار کرتی ہوں۔ کوئی رات ایسی نہیں گزرتی ہے جب میں اس کے لئے ایکسٹرا دعا نہ کرتی ہوں : نجیب کی ماں نجیب کی ماں فاطمہ نفیس کبھی بستر پر لیٹ جاتی اور کبھی اٹھکر بیٹھ جاتی۔ ان کی زبان سے لفظ […]
جے این یو کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمارپر روایت شکنی اور اصولوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں فیکلٹی کے اعتراض پر کوئی توجہ نہیں دینے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ نئی دہلی : جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سات سابق پروفیسروں نے وائس چانسلر ایم جگدیش […]