kill

نتیش رانے۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@NiteshNRane)

مہاراشٹر: بی جے پی لیڈر کی دھمکی — مسجدوں میں گھس کر مسلمانوں کو ماریں گے، پارٹی نے خود کو  بیان سے الگ کیا

سابق مرکزی وزیر نارائن رانے کے بیٹے اور بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے نے ہندو سنت مہنت رام گیری مہاراج کی حمایت میں منعقد ایک جلسے میں دھمکی دی کہ اگر سنت کو نقصان پہنچایا گیا تو وہ مسجدوں میں گھس کر مسلمانوں کو ماریں گے۔ بی جے پی نے کہا ہے کہ کسی بھی لیڈر کو ایسے بیان نہیں دینے چاہیے۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

گجرات: مویشی لے جا رہے مسلمان شخص کو گئو رکشکوں نے مبینہ طور پر پیٹ-پیٹ کر مار ڈالا

یہ واقعہ گجرات کے بناس کانٹھا ضلع میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق، جمعرات کو پانچ افراد کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر 40 سالہ مشری خان بلوچ کو اس وقت پیٹ-پیٹ کر ہلاک کر دیا، جب وہ دو بھینسوں کو پک اپ وین میں مویشی بازار لے جا رہے تھے۔

مبینہ انکاؤنٹر کے اگلے دن بیجاپور ضلع ہیڈکوارٹر پر احتجاج کرنے پہنچے لوگ۔ (تصویر: پشپا روکڑے)

’بیجاپور انکاؤنٹر فرضی، مہلوکین کا ماؤنوازوں سے کوئی تعلق نہیں‘

چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں سیکورٹی فورسز نے 10 مئی کو ایک انکاؤنٹر میں 12 مبینہ ماؤنوازوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 12 میں سے 10 پیڈیا اور ایتوار گاؤں کے رہنے والے تھے اور کھیتی-باڑی کیا کرتے تھے۔

فضائی حملے کے بعد غزہ کا ہسپتال۔ (تصویر بہ شکریہ:ایکس /@Birzeit University)

غزہ: اسپتال پر اسرائیلی حملے میں 500 افراد ہلاک، اسرائیل نے ’مس فائر‘ فلسطینی راکٹ کو مورد الزام ٹھہرایا

بتایا گیا ہے کہ اسپتال میں مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔ 1982 میں لبنان کے صابرہ اور شتیلا میں اسرائیلی فوج اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھوں قتل عام کے بعد کسی ایک واقعے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی یہ تعداد سب سے زیادہ ہے۔

محمد زبیر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@zoo_bear)

آلٹ نیوز کے محمد زبیر کو جان سے مارنے کی دھمکی کے بعد 16 ٹوئٹر ہینڈل کے خلاف کیس درج

فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے شکایت کی ہے کہ انہیں آن لائن جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی اور کورئیر کے ذریعےسور کا گوشت ان کے گھر بھیجا گیا تھا۔ انہوں نے اس کے لیے 16 ٹوئٹر ہینڈل کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

داؤد علی تیاگی۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: ’مسلمانوں کو ڈرانے‘ کی مبینہ کوشش میں بھیڑ نے کیا تھا ایک مسلمان شخص کا قتل

اتر پردیش کے باغپت ضلع میں 2 ستمبر کو 20-22 لوگوں کی بھیڑ نے ونے پور کے رہنے والے داؤد علی تیاگی پر حملہ کر دیا تھا۔ کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ تیاگی کے قتل سے پہلے اس علاقے میں ایک بیٹھک ہوئی تھی، جس میں علاقے کے مسلمانوں کو ڈرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بھی بیٹھک اور سازش کی بات قبول کی ہے۔