لداخ کے محکمہ ریونیو میں نوکریوں کے لیے اردو زبان کی اہلیت کو ختم کرنے کے فیصلے پر مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ضلع لیہہ اور مسلم اکثریتی کارگل کے بیچ نظریاتی اختلافات پیدا کرنے کے مقصد سےاٹھایاگیافرقہ وارانہ قدم ہے، لیکن اس سے سیاسی فائدہ نہیں ہوگا، بس ایڈمنسٹریشن کی سطح پرمسائل پیدا ہوں گے۔
پہلی جنوری کو سرکاری چینی میڈیا کے ایک صحافی نے اپنے ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ گلوان میں چینی قومی پرچم لہرایا گیا ہے۔ لداخ میں واقع یہ وہی وادی ہے جہاں جون 2020 میں چین اور ہندوستان کے فوجیوں کے درمیان خونریز تصادم ہوا تھا۔شین شیوئی نام کےاس صحافی کوسوشل میڈیا پر اپنی تحریروں کے ذریعے چینی پروپیگنڈے کی قیادت کے لیے جانا جاتا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیامنٹ منیش تیواری نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ستمبر 2020 سے اب تک لوک سبھا سکریٹریٹ نےقومی سلامتی کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان اور چین کےسرحدی تنازعہ کے بارے میں سترہ سوالوں کاجواب دینے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اور بھی کئی سوال ہیں، جن کا حکومت جواب نہیں دے رہی۔
بجرنگ دل کی شکایت پر کھرجہ تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔الزام ہے کہ ہندوستان کےنقشے سے لداخ اور جموں وکشمیر کو ہندوستان سے باہر دکھایا گیا تھا۔ حالانکہ ٹوئٹر نے سوموار شام تک اس نقشے کو پلیٹ فارم سے ہٹا دیا۔
پرسار بھارتی نےگزشتہ15اکتوبر کو خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی اور یواین آئی کا سبسکرپشن رد کر دیا ہے۔ سرحد پر ہوئے تصادم کے بیچ پی ٹی آئی کے ذریعے جون مہینے میں ہندوستان میں چین کے سفیر کا انٹرویو کرنے پر پرسار بھارتی نے ایجنسی کی کوریج کو ‘ملک مخالف’ قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ تمام رشتے توڑنے کی دھمکی دی تھی۔
جون میں چین کے ساتھ سرحد پر کشیدگی کے بیچ پی ٹی آئی کے ذریعےہندوستان میں چین کےسفیر کا انٹرویو کرنے پر پبلک براڈکاسٹر پرسار بھارتی نے اس کی کوریج کو اینٹی نیشنل قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔
وزارت دفاع کی ویب سائٹ سے غائب ہوئے دستاویزوں میں چین کے ذریعےلداخ کے مختلف حصوں میں تجاوزات کی بات کہی گئی تھی۔یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے جون میں‘کسی کے ہندوستانی سرحد میں نہ آنے’ کے دعوے کے الٹ ہے۔
خصوصی رپورٹ: کووڈ 19سےمتعلق کاموں کو دیکھنے کے لیے آئی سی ایم آر وزارت صحت کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ ہندوستان اور چین کےمابین جاری کشیدگی اور چین کی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مانگ کے بیچ اس کی جانب سے 33 لاکھ کووڈ جانچ کٹ کے لیے ٹینڈر نکالا گیا تھا، جس میں13.10 لاکھ کی خریداری چینی کمپنی سے ہوئی ہے۔
ان میں سے اکثر ان چینی ایپ کے کلون یا انہی کی طرح کےایپ ہیں، جنہیں گزشتہ جون مہینے میں بین کیا گیا تھا۔
نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے احتجاج میں وارانسی میں کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر ایک نیپالی نوجوان کا منڈن کرکے ان کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ہم اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ کیا نوجوان نیپالی نژاد ہیں۔
وارانسی میں ایک ہندوتواوادی تنظیم نے نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے بعد گنگا کنارے ایک نیپالی نوجوان کا سرمنڈوا کر اس کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیا۔
نیپال کے وزیر اعظم کےپی شرما اولی نے کہا کہ نیپال ثقافتی تجاوزات کا شکار ہوا ہے اور اس کی تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ فیض آبادواقع ایودھیا رام کا حقیقی قدیم سلطنت نہیں ہے، اس کو ہندوستان نے بعد میں بنایاہے۔
نیپال کے کیبل آپریٹرس نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے نجی نیوز چینلوں کی نشریات اس لیے روک دی ہےکہ وہ نیپال کے قومی جذبات کو مجروح کرنے والی خبریں دکھا رہے تھے۔
ہندوستان اور نیپال کے مابین موجودہ کشیدگی کی وجہ سے دونوں ملکوں کےسرحدی دیہاتوں کے مابین نقل و حمل بالکل ٹھپ ہے۔ دونوں طرف کے لوگ مانتے ہیں کہ اس کا نقصان عام لوگوں کو ہی اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد جو سرکاری بیان جاری کیا گیا ہے، اس میں نمایاں فرق ہے۔ ہندوستان نے ایل اے سی پر پہلے کی صورت حال کو برقرار رکھنےپر زور دیا ہے، جبکہ چین نے سرحدکو لےکر کوئی بات نہیں کی اور پھر سے دعویٰ کیا کہ گلوان گھاٹی ان کی سرحدمیں ہے۔
ویڈیو: گزشتہ29 جون کو منسٹری آف انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی نے ہندوستان میں چین کے 59 ایپ پر پابندی عائد کردی ہے۔ ان میں ٹک ٹاک، ہیلو، وی چیٹ، یو سی براؤزر جیسےاہم ایپ بھی شامل ہیں۔ اس موضوع پر انٹرنیٹ فریڈم فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹراپار گپتا سے دی […]
نریندر مودی چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک کو خوف کی نفسیات میں مبتلا رکھا جائے اور پاکستان کے اردگرد حصار قائم کیا جائے۔مگر اب اس گیم میں چین دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کا کام کر رہا ہے، جس کی شہہ پر چھوٹے پڑوسی ممالک بھی ہندوستان کی نو آبادیاتی طرز فکر کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔
ویڈیو: بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ 2005-06 میں چین کی حکومت کی جانب سے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو چندہ دیا گیا تھا، وہیں کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایم کیئرس فنڈ میں کئی چینی کمپنیوں سے چندہ لیا گیا ہے۔ اس موضوع پر کانگریس ترجمان گورو ولبھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
پی ایم کیئرس فنڈ کا طرزعمل شفاف نہیں ہے اور اس کوآر ٹی آئی ایکٹ کے دائرے سے بھی باہر کر دیا گیا، جس کی وجہ سے پتہ نہیں چل پا رہا ہے کہ واقعی یہ فنڈ کس طرح سے کام کر رہا ہے، کون اس میں چندہ دے رہا ہے اور اس جمع رقم کو کن کن کاموں میں خرچ کیا جا رہا ہے؟
یہ پابندیاں لداخ میں ایل اے سی پر کشیدگی کے بیچ عائد کی گئی ہیں۔ سرکار نے کہا ہے کہ یہ ایپ ملک کی سالمیت، خودمختاریت اور قومی سلامتی کے لیے نقصاندہ ہیں۔
نیپال کے وزیر اعظم کےپی شرما اولی نے ہندوستانی میڈیا،دانشوروں اور سرکار پر ان کی سرکار گرانے کی سازش کاالزام لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ دہلی کے میڈیا کو سنیں گے تو آپ کواشارہ مل جائےگا۔
ایسا مانا جا رہا ہے کہ ایل اے سی پرہندوستان اور چین کے مابین جاری تعطل کے تناظرمیں یہ ہدایت دی گئی ہے، حالانکہ حکومت کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں قومی شاہراہ کے بند ہونے اور لینڈ سلائیڈنگ کے امکانات کو دھیان میں رکھتے ہوئے لوگوں سے سلنڈر کا اسٹاک رکھنے کے لیے کہا گیا ہے۔
ان کی پہچان مالیگاؤں کے 37سالہ سچن وکرم مورے اور پٹیالہ کے 24سالہ سلیم خان کے طور پر ہوئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نےجمعہ کی شام کوچین میں ہندوستانی سفیر وکرم مسری کا بیان ٹوئٹ کیا تھا جو چین کے ہندوستان میں دراندازی نہیں کرنے کے وزیراعظم نریندر مودی کے دعوے کے برعکس تھا۔ اس کے بعد پبلک براڈکاسٹر پرسار بھارتی نے پی ٹی آئی کے ساتھ تمام تعلقات کوتوڑنے کی دھمکی دی ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا،پردھان منتری جی آپ ملک کو خطاب کریں اور کہیں کہ ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے والوں کو پیچھے ہٹاکر رہیں گے۔ پورا ملک آپ کے ساتھ کھڑا رہےگا۔
اسپیس ٹکنالوجی کمپنی میکسرکی جانب سے جاری کی گئیں تصاویردکھاتی ہیں کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول(ایل اے سی)کےنزدیک چین نے دفاعی نقطہ نظرسے ڈھانچے بنائےہیں۔ماہرین کے مطابق ان کی طرف سے اسی کے ذریعے ہندوستانی سرحدمیں دراندازی کی گئی ہوگی۔تصویروں میں ٹینک وغیرہ اورہتھیار سے لیس گاڑیاں بھی دیکھی گئی ہیں۔
خواجہ احمد عباس کی سنیمائی زندگی اور ان کےتخلیقی استعداد کے بارے میں بہت سی باتیں کہی اورلکھی جا چکی ہیں، لیکن آج ہندستان اور چین کے بیچ جاری کشیدگی میں ان کےناول ڈاکٹر کوٹنس کی امر کہانی کی اہمیت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
اپوزیشن کے سوال کرنے کو چھوٹا پن بتایا جا رہا ہے۔ 20 جوانوں کی ہلاکت کے بعد کہا گیا کہ بہاررجمنٹ کے جوانوں نے شہادت دی،یہ بہار کے لوگوں کے لیےفخر کی بات ہے۔دوسری ریاستوں کے جوان بھی مارے گئے، ان کا نام الگ سے کیوں نہیں؟ صرف بہار کا نام کیوں؟ کیا یہ بیہودگی نہیں ہے؟
ہندوستان اور چین کے مابین تجارتی پابندیاں عائدکرنے سے سب سے زیادہ نقصان متوسط طبقہ اورکم آمدنی والے لوگوں کوبرداشت کرنا پڑےگا۔ ہندوستان میں چین کے بنے سامانوں کی مانگ اس لیے زیادہ ہے، کیونکہ دوسرے ممالک کے سامانوں کے مقابلےیہ سستے اور ہندوستان کی بڑی آبادی کی صلاحیت کے مطابق دستیاب ہیں۔
افغانستان کی طرح یہ خطہ بھی عالمی طاقتوں کی ریشہ دوانیوں یعنی گریٹ گیم کا شکار رہا ہے۔ مغلوں اور بعد میں برطانوی حکومت نے لداخ پر بر اہ راست علمداری کے بجائے اس کو ایک بفر علاقہ کے طور پر استعمال کیا۔
ویڈیو: ہندوستان-چین سرحدپرکشیدگی کے مدنظر19 جون کوکل جماعتی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر ہوئے تنازعہ کے بعد سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ قومی سلامتی، حکمت عملی اور سرحدوں کے مدعے پر انہیں سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے۔ اس موضوع دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ
ویڈیو: پچھلے کئی دنوں سے ہندوستان-چین سرحد پر جاری کشیدگی کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس سے ہو رہی اموات کو میڈیا اور سرکار نظر اندازکر رہی ہے۔ملک میں بڑھ رہی غریبی اور بےروزگاری پر نہ تو سرکار کی کوئی توجہ ہے اور نہ ہی میڈیا کی۔ اسی موضوع پر سینئر صحافی ارملیش کا نظریہ۔
نیپال کی ندیوں سے آنے والا پانی ہر سال جنوبی بہار کے لیے بہت بڑی تباہی لے کر آتا ہے۔اس لیےہندوستان نے نیپال کی سرحد سے ملحق بہار کے مشرقی چمپارن میں گنڈک ڈیم تعمیر کرایا تھا جسے تقریباً ہرسال مرمت کی ضرورت ہوتی ہے۔اس بار نیپال نے مرمت کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
لداخ کی گلوان گھاٹی میں ہندوستان اور چین کے جوانوں کے بیچ پرتشدد جھڑپ میں 20 ہندوستانی جوانوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے مابین رشتوں میں تلخی آگئی ہے۔ وہیں ہندوستان میں اس کو لےکر سیاسی بیان بازی بھی تیز ہو گئی ہے۔
ویڈیو: لداخ میں سرحد پر چین کے ساتھ جاری تعطل اور وزیر اعظم کے بیان کو لےکر فورس کے مدیرپروین ساہنی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
لداخ میں چینی فوج کے ساتھ پرتشدد جھڑپ میں ہلاک ہوئے 20 ہندوستانی جوانوں کے بارے میں جاری ایک بیان میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ آج ہم تاریخ کے ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں۔ ہماری حکومت کے فیصلے اور اس کے ذریعے اٹھائے گئے قدم طے کریں گے کہ آنےوالی نسلیں ہمارا تجزیہ کیسے کریں گی۔
ایک کانگریس رہنماکے خلاف ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے پرتشدد جھڑپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں کیس درج کیا گیا تھا۔
نیپال کے وزیر داخلہ رام بہادر تھاپا نے بتایا کہ اب سے کسی نیپالی شہری سے شادی کرنے والی ہندوستانی خاتون کو سات سال بعد شہریت حاصل ہوگی۔اس سے پہلے کسی بھی غیرملکی خاتون کو اس کی بنیادی شہریت چھوڑنے کے اعلان کے ساتھ ہی نیپالی شہریت مل جاتی تھی۔
سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا نے ہندوستان اورچین کے مابین جاری تعطل کو لےکر دیے جا رہے بیانات پر کہا کہ یہ وقت اشتعال انگیز زبان اور انتقام کا نہیں ہے۔ نامناسب بیان بازی سے ہندوستانی فوج اور سفارتی عملےکو خطرہ لاحق ہوگا۔
ویڈیو: نیپال کے نئے نقشے کو منظوری مل گئی ہے۔ اس میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھوراعلاقوں کو نیپال کا حصہ دکھایا گیاہے۔ہندوستان نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں اس کے علاقے ہیں۔