minimum support price

السٹریشن

ٹوئٹر کے سابق سی ای او کے سرکاری دباؤ ڈالنے والے بیان سے کیوں پریشان ہے بی جے پی؟

ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کاہندوستان میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر پر دباؤ ڈالنے کا دعویٰ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ مودی حکومت نے میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو بھی کنٹرول کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

کپل سبل۔ (تصویر: دی وائر)

جیک ڈورسی کے پاس جھوٹ بولنے کی کوئی وجہ نہیں، مرکز کے پاس ایسا کرنے کی ہر وجہ: سبل

کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کے دعووں کو مرکزی حکومت نے جھوٹا قرار دیا ہے۔ اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق آئی ٹی وزیر کپل سبل نے کہا کہ ڈورسی کے پاس جھوٹ بولنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پاس ایسا کرنے کی ‘ہر وجہ’ تھی۔

Pawan-Khera-thumb

جیک ڈورسی کے الزامات پر پون کھیڑا بولے- سوشل میڈیا کا گلا گھونٹ رہی ہے مودی سرکار

ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں ہندوستانی حکومت کی جانب سے ٹوئٹر کو بند کرنے اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں۔ کانگریس کے میڈیا اینڈ پبلسٹی سیل کے صدر پون کھیڑا نے اس پر کہا کہ مودی حکومت فری اسپیچ کے لیے خطرہ ہے۔

جیک ڈورسی اور ٹوئٹر کا لوگو۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ہندوستان نے ٹوئٹر کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی: سابق سی ای او جیک ڈورسی

ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی نے کہا ہے کہ اس سوشل پلیٹ فارم کو ہندوستانی حکومت کی جانب سے کسانوں کی تحریک کو کور کرنے اور حکومت پر تنقید کرنے والے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کے لیے ‘متعدد درخواستیں’ موصول ہوئی تھیں۔

'کسان آندولن گراؤنڈ زیرو' کتاب اور تحریک کے دوران 2021 میں سنگھو بارڈر پر بیٹھے کسان۔ (تصویر: راج کمل پرکاشن/پی ٹی آئی)

’کسان آندولن، گراؤنڈ زیرو‘ کسانوں کی جدوجہد کو پُر اثر انداز میں پیش کرنے والی ضروری کتاب ہے

بک ریویو: تحریک کے ساتھ ہی تحریکوں کو دستاویزی پیرہن عطا کرنا ایک اہم اور ذمہ دارانہ کام ہے۔ صحافی مندیپ پنیا نے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے سفر کو تخلیقی انداز میں حقائق کے ساتھ پیش کرکے اس سمت میں کوشش کی ہے۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک وزیر اعظم نریندر مودی کےہمراہ۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: پی ایم او انڈیا/ٹوئٹر)

وزیر اعظم نریندر مودی کو سمجھنا چاہیے کہ اقتدار ہمیشہ کے لیے نہیں ہے: ستیہ پال ملک

راجستھان یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں میگھالیہ کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کہا کہ اقتدار آتا جاتا رہتا ہے۔ اندرا گاندھی کا اقتدار بھی چلا گیا جبکہ لوگ کہتے تھے کہ انہیں کوئی نہیں ہٹا سکتا۔ ایک دن آپ بھی چلے جائیں گے، اس لیے حالات کو اتنا بھی خراب نہ کریں کہ اس کو بہتر نہ کیاجاسکے۔

(فوٹو:  رائٹرس)

حکومت نے کسانوں کی تحریک، کووڈ مینجمنٹ پر سوال اٹھانے والے اکاؤنٹ کوبلاک کرنے کو کہا: ٹوئٹر

ٹوئٹر نے کرناٹک ہائی کورٹ میں بتایا کہ حکومت نے اسےکسی ایک ٹوئٹ کی بنیاد پر پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کو کہا تھا، حالانکہ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69 (اے) پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ اس کی دفعہ کے تحت صرف کسی خاص انفارمیشن یا ٹوئٹ کو بلاک کرنے کی اجازت ہے۔

The Wire

یوپی: عدالت نے کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ سے متعلق رپورٹ پر دی وائر اور مدیر کے خلاف درج مقدمہ کو خارج کیا

چھبیس جنوری 2021 کو نئی دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کے دوران احتجاج کررہے ایک شخص کی موت سے متعلق رپورٹ کے سلسلے میں دی وائر، اس کے مدیر سدھارتھ وردراجن اور رپورٹر عصمت آرا کے خلاف یوپی پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ خبرمیں کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں تھی۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک وزیر اعظم نریندر مودی کےہمراہ۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: پی ایم او انڈیا/ٹوئٹر)

میں نے پی ایم مودی سے کہا کہ 500 کسان مر گئے  تو وہ بولے کیا میرے لیے مرے-ستیہ پال ملک

ہریانہ کے دادری میں میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ جب وہ زرعی قوانین کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملے تب ‘وہ بہت گھمنڈ میں تھے’۔ملک نے یہ بھی کہا کہ آنے والے دنوں میں بھی اگر حکومت کسانوں کے خلاف کوئی قدم اٹھائے گی تو وہ اس کی مخالفت کریں گے اور اپنا عہدہ چھوڑنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

rohtak.00_14_14_14.Still004

کسانوں کی تحریک: ’زندہ کسانوں کی بات نہ سننے والی حکومت مہلوک کسانوں کی بات کیا سنے گی‘

ویڈیو: ایک سال سے جاری کسانوں کی تحریک میں کسانوں نے بہت کچھ کھویا ہے۔اس دوران تقریباً700سے زیادہ کسانوں کی موت ہوئی، کسی نے خودکشی کی تو کسی کی بیماری کی وجہ سے جان گئی ۔ تحریک کے دوران جان گنوانے والے کسانوں کے پسماندگان سے بات چیت۔

2411 GONDI.00_14_41_06.Still005

ان داتا کو دہشت گرد بتانے والے میڈیا کو کسانوں نے کیا کہا

ویڈیو: دی وائر نے زرعی قوانین کو واپس لینے کے بعد مین اسٹریم میڈیا کے یو ٹرن پر دہلی کی ٹکری بارڈر پر مظاہرہ کر رہے کسانوں سے بات کی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جس میڈیا نے انہیں دہشت گرد، خالصتانی، غدار کہا، انہیں ان کا سامنا کرنا پڑےگا۔

Capture

راکیش ٹکیت کا چیلنج: ایم ایس پی پر قانون نہیں تو جاری رہے گی کسانوں کی تحریک

ویڈیو: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں گزشتہ دنوں ہوئے سنیکت کسان مورچہ کی مہاپنچایت میں بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے تحریک کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کئی مدعے ہیں، جن کے حل کے بعد ہی تحریک کا خاتمہ ہوگا۔

Synced Sequence.00_54_05_24.Still003

ایم ایس پی کو قانونی طور پر نافذ کرنا چاہیے: کسان لیڈر جوگندر سنگھ اگراہاں

ویڈیو: کسان لیڈر جوگندر سنگھ اگراہاں کا کہنا ہے کہ جب تک ایم ایس پی قانون پوری طرح سے نافذ نہیں ہو جاتا تب تک کسانوں کے مطالبات پورا نہیں ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی کی گارنٹی ملنے تک تحریک جاری رہےگی۔

IMG-20211122-WA0029

لکھنؤ کسان مہاپنچایت: ’ہم پر ظلم کرنے والے اب ہاتھ جوڑ رہے ہیں‘

ویڈیو: گزشتہ 22 نومبر کو اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے ایکو گارڈین میں کسان مہاپنچایت ہوئی، جس میں ملک کے کونے کونے سے کسانوں نے حصہ لیا۔اس دوران سنیکت کسان مورچہ نے صاف کر دیا کہ کسانوں کی تحریک جاری رہےگی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

زرعی قانون: کسان کئی محاذ پر جیتے اور میڈیا ہر مورچے پر ہارا …

زرعی قوانین کو اس لیے واپس نہیں لیا گیاکہ وزیر اعظم‘کچھ کسانوں کو یقین دلانے میں ناکام’رہے، بلکہ اس لیے واپس لیا گیا کہ کئی کسان مضبوطی سے کھڑے رہے، جبکہ بزدل میڈیا ان کے خلاف ماحول بناکر ان کی جدوجہد اور طاقت کو کمتربتاتا رہا۔

Nested Sequence 01.00_10_17_21.Still001

زرعی قانون: ’ہم نے اس تحریک میں کچھ نہیں پایا، صرف کھویا ہے‘

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی کےتین زرعی قانون واپس لینے کےاعلان کے بعد دہلی کے ٹکری بارڈر پر موجودکسان خوش تو نظر آئے لیکن یہ جیت اور ہار کا ملا جلااحساس تھا۔ کسانوں نے کہا کہ انہوں نے اس تحریک کے دوران بہت کچھ کھویا ہے۔ ان کسانوں سے بات چیت۔

ٹکری بارڈر پر جشن مناتے کسان۔ (فوٹو: یاقوت علی/دی وائر)

آخر کیوں کسانوں کی تحریک نے مودی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا؟

مرکزی حکومت کسانوں کی مانگوں کے سامنے جھکنےکو تیار نہیں تھی، خود وزیر اعظم نے پارلیامنٹ میں مظاہرین کو توہین آمیز طریقے سے‘آندولن جیوی’ کہا تھا۔ بی جے پی کی مشینری نے ہر قدم پر تحریک کو بدنام کرنے اور کچلنے کی کوشش کی،لیکن کسان تحریک کو جاری رکھنے کے عزم پر قائم رہے۔

لکھیم پورتشدد میں مارے گئے کسانوں کو خراج تحسین پیش کرتے کسان۔ (فوٹو: عصمت آرا/دی وائر)

لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین نے زرعی قانون کی منسوخی پر کہا-آدھی لڑائی جیتے، انصاف باقی

لکھیم پورکھیری میں ہوئےتشددکےدوران جان گنوانے والے کسانوں اور صحافی رمن کشیپ کے پسماندگان نے زرعی قانون رد ہو جانے کے بعد وزیر مملکت برائے داخلہ اجئےمشرا کو برخاست کرنے کی مانگ کی ہے۔

modi-minister-farmer-protest

نریندر مودی نے زرعی قانون واپس لے لیے، لیکن بی جے پی کسان مخالف بیان کب واپس لے گی؟

جب سے کسانوں نے زرعی قوانین کےخلاف دہلی کی سرحدوں پر احتجاجی مظاہرہ شروع کیا تھا، تب ہی سے بی جے پی لیڈروں سے لےکرمرکزی وزیروں تک نے کسانوں کو دھمکانے اور انہیں دہشت گرد، خالصتانی، نکسلی، آندولن جیوی،شرپسندجیسےنام دےکر انہیں بدنام کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی تھی۔

غازی پور بارڈر پرزرعی قانون واپس لیے جانے کے فیصلے پر جشن مناتے کسان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

سنگھو، ٹکری اور غازی پور بارڈر ہندوستانی جمہوریت کے سفر کے سنگ میل ہیں

کسانوں کی تحریک اس کاجیتا جاگتا ثبوت ہے کہ اگرمقصد واضح ہو تو اختلاف رائےکے باوجودمشترکہ جد وجہد کی جا سکتی ہے۔ سنیکت کسان مورچہ نے ایک لمبے عرصے بعد مشترکہ جدجہدکی پالیسی کو عملی جامہ پہنایا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سےزرعی قوانین کو رد کرنے کےاعلان کےبعد غازی پور بارڈر میں کسان ایک دوسرے کو مٹھائی کھلاتے ہوئے۔ (فوٹو: رائٹرس)

زرعی قانون واپس لیے جانے کو اپوزیشن نے سرکار کا گھمنڈ ٹوٹنا بتایا، کہا-کسانوں کی جیت

تین متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لیے جانےکےقدم کا مختلف کسان تنظیموں اور اپوزیشن کے لیڈروں نے خیرمقدم کیا ہے۔ بی کے یو کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ پارلیامنٹ میں قانون کے رد ہونے کے بعد ہی وہ تحریک کو واپس لیں گے۔ وہیں کانگریس نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے پوچھا کہ قوانین کی وجہ سے سینکڑوں لوگوں کی جان جانے کی ذمہ داری کون لےگا۔

نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب)

وزیر اعظم نریندر مودی نے تین متنازعہ زرعی قانون کو رد کیا، کہا-کھیتوں کو لوٹیں کسان

گرونانک کے یوم پیدائش پر ملک کے نام خطاب میں وزیر اعظم نریندرمودی نے ایک سال سے زیادہ سے تنازعہ میں گھرےتین زرعی قوانین کو واپس لیے جانے کااعلان کرتے ہوئے کہا،‘میں ملک سے معافی مانگتا ہوں کیونکہ لگتا ہے کہ ہماری کوششوں میں کچھ کمی رہ گئی ہے،جس کی وجہ سے ہم کچھ کسانوں کو سچائی سمجھا نہیں سکے۔’

دشا روی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ٹول کٹ کیس: دشا روی کے خلاف جانچ میں کچھ ملا نہیں، پولیس فائل کر سکتی ہے کلوزر رپورٹ

دہلی پولیس نے ماحولیاتی کارکن دشا روی کو کسانوں کے مظاہرہ کی حمایت کرنے والے ٹول کٹ کو شیئر کرنے میں مبینہ رول کی وجہ سے 14 فروری کو بنگلورو سے گرفتارکیا تھا۔ ان پر 26 جنوری کو کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئےتشدد کے سلسلے میں سیڈیشن اور مجرمانہ سازش کی دفعات لگائی گئی تھیں۔

وزیر اعظم  نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

مودی جی، زرعی قوانین کی مخالفت اگر سیاسی دھوکہ دہی ہے تو ان پر اڑے رہنا کیا ہے

مودی سرکار نے کسانوں سے بات چیت کے کئی دور چلائے،لیکن اس شرط کے ساتھ کہ ‘پارلیامنٹ سے منظور شدہ’زرعی قوانین کو قطعی واپس نہیں لیا جائےگا۔ کیونکہ اس سے پارلیامنٹ کی بالادستی مجروح ہوگی۔گویا اب تک عوامی غم وغصے کی وجہ سےیاناقابل استعمال ہو جانےپرجن قوانین کو واپس لیایا منسوخ کیا جاتا رہا ہے، وہ پارلیامنٹ کے بجائے وزیر اعظم کے دفتر میں پاس کیے گئے تھے!

kisan

 پارلیامنٹ کا تعمیری کام دیکھنے جا سکتے ہیں تو کسانوں سے ملنے کیوں نہیں آ سکتے پی ایم مودی

ویڈیو: سنیکت کسان مورچہ نے مرکز کے تین زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ 27 ستمبر کو ‘بھارت بند’ کا اہتمام کیا تھا۔دی وائر کے یاقوت علی اور سراج علی نے اسی دن ہریانہ کے بہادر گڑھ ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھے کسانوں سے بات کی۔

yju

بھارت بند: کیا شاہجہاں پور کسانوں کی تحریک کی سب سے کمزور کڑی ہے؟

ویڈیو: زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ 27 ستمبر کو بھارت بند کے دوران راجستھان ہریانہ بارڈر پرواقع شاہجہاں پور میں موجود کسانوں سے دی وائر کے اندر شیکھر سنگھ نےتحریک کے چیلنجز اور رکاوٹوں پر بات چیت کی۔

AKI Blank

کسانوں کا بھارت بند: درباری میڈیا کا سرکس، مودی کی خاموشی

ویڈیو: مرکزی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف جاری تحریک کے تحت کسانوں کی تنظیموں نے گزشتہ 27 ستمبر کوملک گیر بھارت بندکا اہتمام کیا تھا۔اس سلسلے میں زرعی پالیسی کے آزاد تجزیہ کار اندر شیکھر سنگھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

5 ستمبر 2021 کو مظفر نگرمیں کسان مہاپنچایت کو خطاب  کرتے راکیش ٹکیت۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مظفر نگر مہاپنچایت نے فرقہ واریت پر وہ چوٹ کی ہے، جس کی ملک کو ضرورت تھی

کسانوں کی تحریک کےغیرسیاسی ہونے کواس کی اضافی قوت کی صورت میں دیکھیں تو کہہ سکتے ہیں کہ ہندو مسلم بھائی چارے کی یہ مہم سیاسی نفع نقصان سے وابستہ نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ قابل اعتماد ہے اور زیادہ امیدیں جگاتی ہے۔

mukul

مظفر نگر مہا پنچایت کا اثر صرف اتر پردیش نہیں پورے ہندوستان  پر پڑے گا

ویڈیو: سنیکت کسان مورچہ نےمظفر نگر کی کسان مہاپنچایت سے ایک بار پھر اپنی تحریک کورفتار دینے کی کوشش کی۔اس مہاپنچایت میں کسانوں کا بڑا ہجوم دیکھ دیکھا گیا۔مغرب اور شمال کے کسان بڑی تعداد میں یہاں پہنچے۔ دی وائر نے مہا پنچایت میں شامل کسانوں سے بات کی۔

0908 MUKUL GR.00_14_16_06.Still001

مہیلا کسان سنسد میں سرکار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو منظوری

ویڈیو: دہلی کےجنتر منتر پرگزشتہ نو اگست کو خواتین کسانوں نے کسان سنسد کا اانعقاد کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت کےخلاف عدم اعتماد کی تحریک کو پاس کیا۔ مہیلا کسان سنسد میں شریک ہونے کے لیے دہلی اور آس پاس کے علاقوں کی خواتین جنتر منتر پہنچیں اور اپنی بات رکھی۔

اتر پردیش بی جے پی  کے ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کیا گیا کارٹون۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@BJP4UP)

یوپی بی جے پی کے ٹوئٹر پیج سے کارٹون پوسٹ کرکے مظاہرہ کر رہے کسانوں کو وارننگ دی گئی

اتر پردیش بی جے پی کے مصدقہ ٹوئٹر ہینڈل نے 29 جولائی کو ایک کارٹون پوسٹ کیا تھا۔ اس کارٹون میں ایک طاقتور شخص کے ذریعے احتجاج کرنے والے ایک کسان کو مظاہرہ کے لیےلکھنؤ جانے کے خلاف صلاح دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے کیونکہ وہاں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت ہے۔ کارٹون میں طاقتورشخص(باہوبلی) کی بات سن کر کسان کو یہ تصور کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے کہ اسے بال پکڑکر کھینچا جائےگا۔ بال کھینچنے والے کا ہاتھ دکھایا گیا ہے، جس نے بھگوا کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔

WhatsApp Image 2021-07-23 at 20.16.39

کسانوں کی تحریک نے پکڑا زور، پارلیامنٹ کے سامنے ’کسان سنسد‘

ویڈیو: پارلیامنٹ میں جاری مانسون سیشن بھلے ہی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو رہا ہو، لیکن جنتر منتر پر منعقد کسان سنسد دوسرے دن بھی چلی۔ اس موضوع پر یوگیندر یادو اور اکشے نروال سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

WhatsApp Image 2021-07-23 at 21.12.20

کسان ایک بار پھر سے دہلی کی سڑکوں پر آ گئے ہیں

ویڈیو: دہلی کےسنگھو، ٹکری اور غازی پور بارڈر پر پچھلے آٹھ مہینوں سے مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تین زرعی قانون کی مخالفت کر رہے کسان اب دہلی کے جنتر منتر پر نظر آنے لگے ہیں۔جنتر منتر میں چل رہی کسانوں کی سنسد سے یاقوت علی کی رپورٹ۔

1504 Cov Bull.01_04_43_23.Still025

ہماری لڑائی کارپوریٹ گھرانوں سے ہے، یہ رک نہیں سکتی: کسان رہنما درشن پال

ویڈیو: کسان رہنما ڈاکٹر درشن پال کہتے ہیں کہ وہ اس وبا سے بخوبی واقف ہیں اور اس کے خطرات کو سمجھتے ہیں، لیکن اگر کسان اس تحریک اور مطالبہ سے پیچھے ہٹتے ہیں تو اور بھی زیادہ ہندوستانی اپنے ذریعہ معاش سے محروم ہوجائیں گے۔ کسان اس تحریک کے منطقی انجام تک پہنچنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

میں نے مودی اور شاہ کو بتانے کی کوشش کی تھی کہ وہ  غلط راستے پر ہیں: ستیہ پال ملک

تین زرعی قوانین کے معاملے پر چل رہے کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں ہریانہ کی بی جی پی کی قیادت والی سرکار سے اپنی حمایت واپس لینے والے آزاد ایم ایل اے سوم بیر سانگوان نے ان قوانین کے خلاف میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک کو خط لکھا تھا۔ اسی خط کا جواب دیتے ہوئے ملک نے ان کو لکھے ایک خط میں یہ باتیں کہی ہیں۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

کسانوں کے احتجاج  اور مظاہروں کے بیچ وزارت خزانہ نے پیش کی تھی زراعت سے متعلق اسکیموں کے بجٹ میں تخفیف کی تجویز

خصوصی رپورٹ:جس وقت کسانوں کااحتجاج شروع ہوا، اس وقت وزارت خزانہ نے زراعت سے متعلق قومی غذائی تحفظ مشن، سینچائی، قومی زرعی ترقیاتی اسکیم جیسے کئی اہم منصوبوں کے بجٹ کو کم کرنے کو کہا تھا۔ محکمہ اخراجات نے ریاستوں کو دال مختص کرنے والی اسکیم کووزارت زراعت کے بجٹ میں شامل کرنے پر سوال اٹھائے تھے۔

Long shot

سنگھو بارڈر: کسانوں  کے ساتھ طلبا، خواتین، بزرگ اور فوج کے سابق جوانوں کا احتجاج  جاری

ویڈیو:سنگھو بارڈر پر نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو چار مہینے پورے ہو گئے۔ سنگھو بارڈر پر طلبا، بزرگ اورخواتین لگاتار احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک زرعی قانون واپس نہیں ہوں گے، تب تک احتجاج جاری رہےگا۔ مونیکا گیاملانی اور چنمیہ گیاملانی کی رپورٹ۔

دہلی کے سنگھو بارڈر پر احتجاج  کر رہے کسان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مرکزی حکومت کو زرعی قانون بنانے سے پہلے کسانوں سے رائے مشورہ کرنا چاہیے تھا: بی جے پی رہنما

اتر پردیش بی جے پی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی کے ممبر اور سابق ایم ایل اے رام اقبال سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کوایم ایس پی گارنٹی قانون بنا دینا چاہیے اور اس قیمت پر خریداری نہ ہونے کوقابل اعتنا جرم قرار دینا چاہیے۔