گلاب سنگھ نے کہا؛1947 سے میری فیملی پاکستان میں رہتی آئی ہے۔فسادات ہونے کے باوجود ہم نے پاکستان کو نہیں چھوڑالیکن اب ہمارے ساتھ زبردستی کرکے ہمیں ملک چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
مودی اور شریف میں ایک وصف مشترک ہے وہ یہ کہ دونوں نے پوری سیاست کو اپنی انانیت اور ہرچیز کو اپنی ذات کے گرد محصور کرکے، ذاتی وفاداری کو اہمیت دےکر اور فیصلوں میں من مرضی پر اڑکر، پارٹی کی اندرونی جمہوریت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے۔
ڈائری کی طرز پر لکھی گئی یہ کتاب کارگل کی جنگ کا اولین سچا، مفصل اور معتبر دستاویز ہے۔ اس میں ان واقعات کی حقیقی تصویر ملتی ہے کہ کیسے ہماری افواج نے بہادری سے لڑتے ہوئے انہیں مار بھگایا۔
عوام کو سماجی تحفظ فراہم کرانے کے علاوہ جس چیز نے ڈنمارک کو بدعنوانی سے پاک رکھا ہے وہ سیاست دانوں کی سادہ زندگی ہے۔
تھامسن رائٹرس فاؤنڈیشن کے سروے میں 193ملکوں کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے عورتوں کے لئے ٹاپ 10 بدترین ملکوں کا انتخاب کیا گیا۔اس فہرست میں افغانستان اور سیریا دوسرے اور تیسرے، صومالیہ چوتھے اور سعودی عرب پانچویں مقام پر ہے۔
دنیا میں اگرکوئی ایسی شے ہے جسے آپ با محاورہ اردو میں بیک وقت کھا اور پی سکتے ہیں تو یہی ستو اور فالودہ ہے جو ٹھوس غذا اور ٹھنڈے شربت کے درمیان نا قابلِ بیان سمجھوتہ ہے۔
مشتاق احمد یوسفی کا کمالِ فن یہ ہے کہ وہ اپنے کرداروں کے ساتھ ہنستے ہیں، ان پر نہیں۔
اس کتاب سے وقتی سیاسی فائدہ اٹھانے کے بجائے ہندوستانی حکومت کو با ور کرایا جائے، کہ ہندوستانی انٹلی جنس کے اس ماہرکی باتو ں کو سنجیدگی سے لیکر امن مساعی کا آغاز کرکے عوامی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی طرف پیش رفت کریں۔
ایک وقت ایسا آتا ہے جب ہمیں بولنا پڑتا ہے۔ چپی توڑنی پڑتی ہے۔ ٹوکنا پڑتا ہے ان کو بھی جو جھوٹ بول رہے ہیں اور ساتھ دینا پڑتا ہے ان کا جو سچ بول رہے ہیں۔ اب وقت ہے ان کو ٹوکنے کا، جنہوں نے کروڑوں روپیوں میں ہمارا اعتماد بیچ دیا ہے۔ کوبراپوسٹ نے یہ ثابت کر دیا ہے، یہ چپی میڈیا نہیں ہے ‘ پپی میڈیا ‘ ہے، جو حکومت کے پھینکے گئے ٹکڑوں پر پل رہا ہے۔
افسوس اس بات کا ہے کہ اردو کی نئی نسل میں جاسوسی ادب میں اب کوئ بڑا نام نہیں ہے، اور خاص طور پر ہندوستان میں تو ڈٹیکٹو فکشن کی روایت تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
ٹرانس جینڈر کی شمولیت کی اہمیت پر پاکستان کے الیکشن کمیشن کی مدد سے آل پاکستان ٹرانس جینڈر الیکشن نیٹ ورک (اے پی ٹی ای این)نے میٹنگ منعقد کی تھی۔ میٹنگ میں سبھی اسمبلی حلقے کے امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔
میڈیکل جرنل ‘ لینسیٹ ‘ کے ایک مطالعے کے مطابق، صحت خدمات کے معیار اور لوگوں تک ان کی پہنچکے معاملے میں ہندوستان دنیا کے 195 ممالک میں 145ویں پائدان پر ہے۔
کشمیر کے کسی عام قصبہ یا دیہات میں این سی، پی ڈی پی یا حریت کے ورکر کی سیاسی زبان تقریباً ایک ہی جیسی ہوتی ہے۔یہ پارٹیاں بھی کھبی گراؤنڈ پر اپنے آپ کوہندوستان نواز نہیں کہلواتی ہیں۔
اتر پردیش میں برج منڈل کے بی جے پی پارٹی صدر منوج کشیپ نے کہا کہ کیرانہ ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی جیت یقینی بنائیں تاکہ پاکستان، جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے ‘ مودی مخالف ‘ حلقوں میں دیوالی نہ منے۔
وہ برقع کی روایت کے خلاف ‘ برقع وگینزا ‘ ڈرامہ کھیلکر پاکستان کے شدت پسند ملا او مولوی کے سینے پر مونگ دل رہی تھیں۔ ہائے توبہ مچی تو حکومت نے اس ڈرامے پر پابندی لگا دی لیکن وہ اس کے باوجود یہ ڈرامہ کھیلتی رہیں۔
’پشتون تحفط موومنٹ‘ اور حکومتی جرگے کے مابین ابتدائی ملاقات ہو چکی اور اب وہ تحریک کے ارکان سے مشاورت کے بعد مذاکرات شروع کریں گے۔ اس پیش رفت کے بعد منظور پشتین کی ڈی ڈبلیو کے نمائندہ مدثر شاہ سے گفتگو۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق ، 1990 میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی شروعات سے سال 2017 تک کل 13976عام شہریوں اور 5123سکیورٹی فورسیز نے اپنی جان گنوائی۔
کٹھوا گینگ ریپ کی خبر کے علاوہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے تاحیات نااہل قرار دیے جانے کی خبر کو مشرق وسطی کے اخباروں نے نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد پناما پیپرس میں نا اہل ٹھہرائے گئے 86 سال کے نواز شریف کی تقرری زندگی بھر کسی عوامی عہدہ پر نہیں ہو پائے گی۔
حیرت ہے کہ اتنے اہم معاملے میں ہندوپاک خاطر خواہ دلچسپی نہیں لی رہی؟ دونوں پڑوسی ملکوں کے لئے ناگزیر ہے کہ وہ سندھ طاس آبی معاہدہ سے آگے بڑھ کر کوئی پائیدار میکانزم وضع کریں تاکہ دونوں طرف سیلاب اور خشک سالی جیسی آفات سے بچا جاسکے۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے جلسوں کے میڈیا بائیکاٹ سے ایک بار پھر آزادیء اظہارِ رائے کے حوالے سے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔کئی تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ یہ غیر اعلانیہ بلیک آؤٹ ملک کے طاقتور ترین اداروں کے اشاروں پر کیا جا رہا ہے۔
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی ایک مختصردورے پر پاکستان پہنچی ہیں۔ پاکستان میں ملالہ یوسفزئی کے دورے کے حوالے سے بالکل متضاد ردِ عمل سامنے آرہا ہے۔
پاکستان میں کئی حلقوں نے وفاقی وزیرِ دفاع خرم دستگیرکے اس حالیہ بیان کو حقیقت پسندانہ قرار دیا ہے، جس میں وفاقی وزیر نے امریکا سے یہ شکوہ کیا تھا کہ واشنگٹن نے جمہوری پاکستان سے تعلقات استوار کرنے کی موثرکوششیں نہیں کیں۔
سنیما:اس سوچ کو قبول کرنے کا مطلب ہے گاندھی اور جناح کے نام پر ساورکر کو’ ویر‘ کہنا ۔بھلے آپ نے اس کو ہندو شدت پسند اور مسلم شدت پسند کہہ دیا ہے ۔لیکن اس شدت پسندی میں جہاں بہت سی باتوں کوسادہ بلکہ Generalizeکرنے کی کوشش کی […]
اقوام متحدہ کے ذریعے جاری انڈیکس میں ہندوستان 133ویں پائیدان پر ہےجبکہ پاکستان 75ویں پائیدان پر ہے۔افغانستان کو چھوڑ دیا جائے تو تمام ممالک ہندوستان سے زیادہ خوش حال ہیں۔
گلوبل تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ کی رپورٹ میں سال 2008 سے 2012 اور 2013 سے 2017 کے درمیان ہندوستان کے ذریعے ہتھیار خریدنے کی شرح میں 24 فیصد کا اضافہ ہوا۔
جیسے جیسے اسلام آباد میں امریکا کا اثر و رسوخ ماند پڑ رہا ہے، ویسے ویسے روس پاکستان سے سفارتی، عسکری اور اقتصادی تعلقات بڑھا رہا ہے۔ سرد جنگ کے دشمن آج کے اتحادی بننے جا رہے ہیں۔
پاکستان میں ہونے والے سینیٹ کے انتخابات میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اقلیتی ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی کرشنا کماری کو منتخب کیا گیا ہے۔دوسری جانب مولانا سمیع الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اطالوی دارالحکومت میں پاکستان میں توہین مذہب کے قانون کے خلاف سینکڑوں مسیحیوں نے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا، جس میں پاکستان میں اسی قانون کے تحت زیر حراست مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات اور اثر و رسوخ کو بروئے کار لا کر نئی دہلی کو اپنے 1994ء کے وعدوں کی یاد دہانی کرائے۔ اگر یہ وعدہ ایفا ہوتا ہے تو اس خطے میں امن اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا جس میں ہندوستان، پاکستان، افغانستان اور ایران اسٹیک ہولڈرز ہوں گے۔
عاصمہ جہانگیر کا پاکستانی فوج سے اختلاف شخصی یا جبلی نہیں تھا بلکہ مضبوط اصولوں پر استوار تھا۔وہ ایک ایسے پاکستان کی داعی تھیں جو وسیع المشرب اور متنوع قومی ریاست ہو، یعنی ایک ایسا وفاق جس کی بنیاد جمہوریت پر استوار ہو۔
ویڈیو:ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات اور بیان بازی پر پروفیسر اپوروانند سے برجیش سنگھ کی بات چیت
واقعی؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ پٹیل جوناگڑھ اور حیدر آباد کے بدلے پورا کشمیر پاکستان کو دینے کو تیار تھے؟
یہ کہنا آسان ہے کہ موجودہ حکومت(بی جے پی) کے آنے سے یہ ہوا لیکن کچھ تو ہو رہا ہے ،اتنے سالوں میں کچھ ایسے سوال ہیں ، اسٹیٹ نے اپنا کام نہیں کیا ، یا گورنینس ایشوز ہیں ، کچھ تو ہے۔
کلکٹر کی سوشل میڈیا پوسٹ پر بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کروںگا یوگی-مودی سے شکایت، نائب وزیر اعلیٰ بولے ہوگی مناسب کارروائی۔
ہندوستان میں غیر منطقی اور غیر سائنسی باتوں کو جس قسم کی شہہ مل رہی ہے اور عدم اتفاق کی آوازوں کو منصوبہ بند طریقے سے کچلا جا رہا ہے، اس کو روکنے کی ضرورت ہے تاکہ آئین کو بچایا جا سکے۔
انٹرنیشنل کورٹ کے ذریعے تحریر ی دلیلیں داخل کرنے کے لئے ہندوستان اور پاکستان کو 17 اپریل اور 17 جولائی کی تاریخ طے کی ہے۔
جاسوسی شاید دنیا کے قدیم تر پیشوں میں سے ایک ہوگا۔ سرد جنگ کے دوران امریکی اور سوویت یونین کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے کارناموں پر تو کئی فلمیں بن چکیں ہیں۔ ہندوستان اور پاکستان بھی اس سے مبرا نہیں ہیں۔
ہندوستان میں اداروں کا دوہرا معیار بھی کشمیر میں جاری شورش اور جنوبی ایشیا میں کشیدگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
مرزا غالب کے مصرعے ’اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے‘ کو چیلنج کیا احمد فراز نے اور کہا، ’کس برہمن نے کہا تھا کہ یہ سال اچھا ہے‘۔ 2018 کی آمد پر دونوں شعرا کے الفاظ کی روشنی میں ڈی ڈبلیو اُردو سروس کی […]