ملک کی یونیورسٹیاں، بالخصوص مرکزی یونیورسٹیاں، ایک طرح سے مرکزی حکومت کے ‘توسیعی دفاتر’ میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ کوئی بھی تعلیمی شعبہ انتظامیہ کے ‘فلٹر’ سے گزرے بغیر کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کر سکتا۔
ویڈیو: ملک کے سرکردہ مفکرین میں شمار آشیش نندی کا خیال ہے کہ ان کے جیسے لوگ 2014 کے انتخابات کے نتائج کا اندازہ نہیں لگا پائے تھے۔ دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج سے بات چیت میں انہوں نے نریندر مودی، گوپال گوڈسے اور مدن لال پاہوا کے ساتھ اپنے مشہور زمانہ انٹرویوز کو یاد کیا۔
ہندوستان میں جگہ جگہ دراڑیں پڑ رہی ہیں یا پڑ چکی ہیں۔ یہ کہنا بہتر ہو گا کہ یہ دراڑیں ڈالی جا رہی ہیں۔ ماضی کی تقسیم کو یاد کرنے سے بہتر کیا یہ نہیں ہوگا کہ ہم اپنے زمانے میں کیے جارہےسلسلے وار بٹوارے پر غور کر یں اور اسے روکنے کے لیے کچھ کریں؟
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے ہندوستان کو ‘ہندوراشٹر’ قرار دینے کے مطالبے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ جب ہندوستان تقسیم ہوا تو اسی مسئلے (مذہب) پر ہوا تھا، جس کے بعد پاکستان بنا اور باقی ماندہ ملک ‘ہندو راشٹر’ ہے۔
اگرجناح، جو کم از کم 1937 تک ملک کی مشترکہ جدوجہد آزادی کا حصہ تھے، کی تعریف کرنا جرم ہے تو ہمارے ماضی قریب میں بی جے پی کے کئی بڑے لیڈر یہ جرم کر چکے ہیں۔
یہ سچ ہے کہ برسوں تک مسلمانوں اور پاکستان کے متعلق میرے خیالات کچھ اچھے نہیں تھے۔ کئی مسلمانوں کے ساتھ علیک سلیک تو تھی، مگر دادی کی کہانیاں یاد کرکے میں ان سے مزید تعلقات استوار کرنے سے کتراتی تھی۔سال 2015 میں کچھ ایسا ہواکہ میری کاپا پلٹ ہوگئی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوتھ ونگ کے ذریعے حال ہی میں شہریت قانون کے حق میں جاری کئے ویڈیو میں بنگالی فلمسازرتوک گھٹک کی فلموں کے کلپ استعمال کئے گئے ہیں۔ گھٹک کے اہل خانہ نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رتوک سیکولرتھے اور یہ قانون ان اصولوں کے خلاف ہے، جنہیں وہ مانتے تھے۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں آئی سی ایس ای نے معروف فکشن نویس کرشن چندر کی کہانی’جامن کا پیڑ‘کو دسویں جماعت کے نصاب سے ہٹا دیا تھا۔ ان کی فکشن نویسی اور ان کی زندگی کے اہم واقعات کے بارے میں ان کے بھتیجے پون چوپڑہ سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
خصوصی تحریر: وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں کی گئی ایک تقریر میں کہا تھا کہ اگر نہرونہ ہوتے، تو پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے قبضے میں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آج کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو یہ صرف نہرو کی وجہ سے ہی ہے۔
ایک مسجد میں امامت کرنے والے باپ کے بیٹے قادر خان نے چٹائی پر بیٹھکر تعلیم حاصل کی تھی اور بعد میں جھگی میں پرورش پانے والا یہی بچہ منٹو سے بھی متاثر ہوا تھا۔اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا، منٹو نے مجھے سکھایا کہ آئیڈیاز بڑے ہونے چاہیے لفظ نہیں۔
اپنی نئی کتاب میں کانگریس کے سینئر رہنما نٹور سنگھ نے لکھا ہے کہ اکثر اندرا گاندھی کو جابر بتایا جاتا ہے۔کبھی کبھار ہی یہ کہا گیا کہ وہ خوبصورت، باوقار اور شاندار انسان کے ساتھ ایک صاحب فکر ،انسانیت پرست اور پڑھنےوالی خاتون تھیں۔
اب صرف چند گھنٹوں کا انتظار اور! انتخابات کے نتائج یہ بات صاف کردیں گے کہ کیا اردو بولنے والے اب بھی اپنی پرانی سیاسی بساط پر تکیہ کریں یا اب وقت آگیا ہے کہ ایک نئی قیادت کو سامنے لانا ہوگا۔
ویڈیو:سعادت حسن منٹو کی کہانیوں کوریڈیو پر پیش کرنے کا تجربہ اوران کہانیوں کی عصری معنویت پرآرجے صائمہ سے فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
دنیا میں اگرکوئی ایسی شے ہے جسے آپ با محاورہ اردو میں بیک وقت کھا اور پی سکتے ہیں تو یہی ستو اور فالودہ ہے جو ٹھوس غذا اور ٹھنڈے شربت کے درمیان نا قابلِ بیان سمجھوتہ ہے۔
مشتاق احمد یوسفی کا کمالِ فن یہ ہے کہ وہ اپنے کرداروں کے ساتھ ہنستے ہیں، ان پر نہیں۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر میں تاریخی حقائق کا غلط استعمال اور میڈیا کے رول پر سینئر جرنلسٹ ونود کمار اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر محمد سجاد کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
یہ صحیح ہے کہ تقسیم سے ہندوستانی مسلمانوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوا، لیکن اس کے لئے جناح یا مسلم لیگ کو قصوروار ٹھہرانا تاریخ کا صحیح سبق نہیں ہے۔
جن کے اکابرین نے خود کبھی انگریزوں سے لوہا نہیں لیا اور اپنی ساری توانائی عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے میں لگائی ، وہی آج ملک میں دیس بھکتی کے “ٹھیکیدار” بن بیٹھے ہیں۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر ہوئے تنازعہ پر یونیورسٹی کے اساتزہ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ اور سابرمتی آشرم سمیت کئی جگہوں پر بھی جناح کی تصویر لگی ہے اور اب تک کسی کو ان تصویروں سے کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر ہوئے تنازعہ اور اس کی میڈیا کوریج پر سینئر جرنلسٹ صبا نقوی اور پروفیسر سلل مشرا کے ساتھ ارملیش کی بات چیت
جموں میں تو اب کئی سالوں سے مسلم اکثریت کے سینوں میں میخ گاڑنے کے لیے گلاب سنگھ اور ہری سنگھ کے یوم پیدائش تزک و احتشام کے ساتھ منائے جاتے ہیں۔
ان کے طنز ومزاح میں تقسیم کا کرب اور لاہور سے ہجرت کا دکھ بھی شامل ہے۔وہ ہندی ادب میں بھی مشہور ہوئے ۔ہندی میں انکی کم و بیش آٹھ کتابیں شائع ہوئیں۔ دنیائے ادب میں رام نارائن بھا ٹیہ کو فکر تونسوی کے نام سے جاناجاتا ہے۔ […]