الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2008 کے اسمبلی انتخابات میں فی سیٹ اوسطاً 2 فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس بار جن 19 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے، وہاں اس کا ووٹ فیصد بڑھ کر اوسطاً 6.76 فیصد ہو گیا۔
انتخابات کے دوران آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کی وجہ سے تیسرے محاذ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، لیکن نتائج منفی رہے اور بی جے پی کے ‘پراکسی’ بتائے جا رہے ان میں سے کئی امیدواروں کے لیے ضمانت بچانا بھی مشکل ہوگیا۔
گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے بغاوت کرنے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے والے 5 امیدوار جیت کر اسمبلی پہنچے تھے، جبکہ باغیوں نے کئی سیٹوں پر بی جے پی کا کھیل بگاڑ دیا تھا۔ نتیجتاً، پارٹی اکثریت سے محروم رہ گئی تھی۔ اس بار بھی کم از کم 18 سیٹوں پر بی جے پی کے باغی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کا اعلان کرنے کے بعد جینت چودھری کی آر ایل ڈی نے حال ہی میں این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی۔ شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے اس فیصلے کے ساتھ تال میل بٹھانے سے قاصر ہیں۔
‘معافی ویر’ کہہ کر ساورکر کو تمسخر کا نشانہ بنانے کے بجائےہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ساورکر واد (ازم) کے معنی ومفہوم پر بات کریں۔ اگر وہ کامیاب ہو ا تو ہم سب انتخابات کے ذریعے راجا کا انتخاب کرتے رہیں گے اور ہمیں فرمانبردار رعایا کی طرح اس کے ہر حکم کی تعمیل کرنی ہوگی۔
بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے اکولہ ضلع میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ساورکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برطانوی حکمرانوں کی مدد کی اور خوف کی وجہ سے انہیں رحم کی درخواست لکھی۔ اس طرح اس نے مہاتما گاندھی، سردار پٹیل، جواہر لعل نہرو اور آزادی کی جدوجہد سے وابستہ دیگر لیڈروں کے ساتھ دغا بازی کی۔
مہاراشٹر کے واشم شہر میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران راہل گاندھی نے سوشل میڈیا کمپنیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھلے ہی ای وی ایم محفوظ ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے ہندوستانی انتخابات میں دھاندلی ہو سکتی ہے۔
یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے خواتین کی توہین سے چھٹکارا پانے کا عہد لینے کی بات کہنے پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا نےان کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے احترام کا عہد لینے کی سب سے زیادہ ضرورت اگرکسی کو ہے تو وہ اس شخص (وزیراعظم) کو ہے۔ سماجی کارکن کویتا کرشنن نے کہاکہ کیا نریندر مودی بتا سکتے ہیں کہ بلقیس بانو ان کی ‘ناری شکتی ‘ کا حصہ نہیں ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں؟