Politics

فوٹو : آلٹ نیوز

کٹھوعہ میں بچی کے ساتھ ریپ نہ ہونے کی ’دینک جاگرن‘ کی رپورٹ جھوٹی ہے

کٹھوعہ ریپ اور قتل کی نئی میڈیا رپورٹ:اخبار کی اس رپورٹ اور ملزمین کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں کیا فرق ہے؟آپ کو کوئی فرق نظرآتا ہے؟تو کیابکاؤ میڈیاکے اس دور میں کسی بھی چیز کی توقع کی جا نی چاہیے؟

نریندر مودی /فائل فوٹو : رائٹرس

آٹھ سالہ بچی کے ساتھ وحشیانہ حرکت یہ دکھاتی ہے کہ ہم کمینگی کی کن گہرائیوں میں ڈوب چکے ہیں

وزیر اعظم کے نام لکھے ایک خط میں ریٹائرڈ نوکرشاہوں نے کہا کہ یہ خط صرف اجتماعی شرم یا اپنی تکلیف کو آواز دینے کے لئے نہیں بلکہ سماجی زندگی میں زبردستی شامل کر دی گئی نفرت اور تقسیم کے ایجنڈے کے خلاف لکھا گیا ہے۔

جموں و کشمیر کے کٹھوا میں آٹھ سال کی معصوم آصفہ کے ساتھ ریپ ہوا جس کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں اتر پردیش کے اناؤ میں بی جے پی کے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر پر ایک نابالغ نے گینگ ریپ کا الزام لگایا ہے/فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر /اے این آئی

اگر ان دو بچیوں کو انصاف نہیں ملا تو …

بھاڑ میں گئے ہندو اور بھاڑ میں گئے مسلمان۔ بھاڑ میں گیا اپوزیشن اور بھاڑ میں گئی حکومت۔ بھاڑ میں گئی دلیل اور بھاڑ میں بکواس، بھاڑ میں گئی روحانیت۔ بھاڑ میں گیا میں اور بھاڑ میں گئے آپ سب۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو سمجھ لو بھاڑ میں گیا ملک۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو یہ ملک اس شرمندگی سے کبھی نہیں باہرآ پائے‌گا۔

Unnao rape case

ہم بھی بھارت: اناؤ ریپ معاملہ

ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اتر پردیش کے اناؤ میں بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر پر لگے ریپ کے الزام پر آل انڈیا پروگریسو وومینس ایسوسی ایشن کی سکریٹری کویتا کرشنن اور دی وائر کے اجئے آشروادسے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت

نئی دہلی  میں مودی حکومت کے خلاف بغاوتی رخ دکھانے والے بی جے پی رہنماؤں کے ساتھ ممتا بنرجی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

مغربی بنگال میں کیوں نہیں تھم رہا سیاسی تشدد کا سلسلہ؟

 بی جے پی مسلمانوں کا ڈر دکھاکر ہندوؤں کا پولرائزیشن کر رہی ہے اور ترنمول کانگریس بی جے پی کا خوف دکھاکر مسلمانوں کا ووٹ اپنے حق میں کر رہی ہے۔ اس سے ریاست میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور بڑھے‌گی اور بنگال تشدد کی آگ میں جھلسے‌گا۔ ترنمول […]

محمّد علی۔  (فوٹو : رائٹرس)

ہمارے ’عظیم ‘ کھلاڑی مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کیوں نہیں کھڑے ہوتے؟

ہمارے عظیم کھلاڑیوں کو عوام سرآنکھوں پر بٹھاتی ہے، مگر عوام پر جب ایسا کوئی برا وقت آتا ہےجس کے لئے حکومت یا سماج کا ایک طبقہ ذمہ دار ہو تو وہ ایسے غائب ہو جاتے ہیں، گویا اس دنیا میں رہتے نہ ہوں۔