سی جے آئی چندر چوڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے انتظامی فیصلوں پر بار ایسوسی ایشن نے اٹھائے سوال
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے لوگو اور ‘لیڈی جسٹس’ کے مجسمے میں کی گئی تبدیلیوں کے خلاف ایک قرارداد بھی منظور کی ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے لوگو اور ‘لیڈی جسٹس’ کے مجسمے میں کی گئی تبدیلیوں کے خلاف ایک قرارداد بھی منظور کی ہے۔
سپریم کورٹ 2007 میں صحافی بی جی ورگیز اور نغمہ نگار جاوید اختر کی جانب سے دائر دو الگ الگ عرضیوں پر شنوائی کر رہی ہے، جس میں گجرات میں 22 مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس دوران نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی جانب سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر لگائے گئے’کیش فار کوئری’ کے الزامات کولے کر لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر انہیں ایوان سےمعطل کردیا گیا۔ اس کے بعد موئترا نے کہا کہ اگر مودی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ انہیں خاموش کرنے سے اڈانی کے مسئلہ کو بھلا دیا جائے گا، تو وہ غلط ہے۔
ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بزنس مین درشن ہیرانندانی – بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے جن کے ذریعے موئترا کو رشوت ملنے کا الزام لگایا ہے – کو ایتھکس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا جاتا ہے، تو انہیں ان سے جرح کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے اتوار کو لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئے ایک خط میں الزام لگایا تھا کہ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کو پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت کے طور پر ‘نقد’ اور’تحائف’ دیے گئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں یہ جانکاری وکیل جئے اننت سے ملی تھی۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا پر پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کو خط لکھا ہے۔ اس الزام کے جواب میں مہوا موئترا نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح کی جانچ کے لیے تیار ہیں۔
شاہ رخ خان بھلے ہی کہیں کہ ان کی دلچسپی صرف ‘انٹرٹین’ کرنے میں ہے، لیکن ان کی حالیہ فلموں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ انٹرٹینمنٹ کے ساتھ کوئی نہ کوئی پیغام دینے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔
شاہ رخ خان کی فلم ‘جوان’ کا واضح سیاسی پیغام یہ ہے کہ جمہوریت کو ‘فعال شہریوں’ کی مسلسل نگرانی سے الگ کر کے سیاستدانوں کے بھروسے نہیں چھوڑا جا سکتا۔
ویڈیو: بدھ کے روز صبح سویرے دہلی کے منڈی ہاؤس میں صوفی بزرگ ننھے میاں چشتی کے سو سال سے زیادہ پرانے مزار کو منہدم کر دیا گیا۔ اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس کے لیے کوئی نوٹس یا پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
پارلیامنٹ کے ایک حالیہ بلیٹن کے مطابق، راجیہ سبھا میں ممبران کو صرف خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے سوال پوچھنے اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔