Rahul Gandhi

(فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی)

بدعنوانی کی جڑ: الیکشن میں ہوشربا اخراجات

سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کیے۔ جس میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کیے۔ یعنی فی ووٹر 700روپے خرچ کیے گئے ہیں اور ایک پارلیامانی حلقہ میں 100کروڑ یعنی ایک بلین روپے خرچ کیے گئے۔ تقریباً200بلین روپے ووٹروں میں بانٹے گئے، 250بلین روپے پبلسٹی پر خرچ کیے گئے اور 50بلین روپے لاجسکٹکس وغیرہ پر خرچ کیے گئے۔

راہل گاندھی کے ساتھ کنہیا کمار۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@INCIndia)

کانگریس میں شامل ہوئے کنہیا کمار، کہا-یہ پارٹی نہیں بچی، توملک نہیں بچے گا

جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر اور سی پی آئی رہنما کنہیا کمار کے ساتھ گجرات سے آزاد ایم ایل اے جگنیش میوانی بھی کانگریس سے جڑ گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ایم ایل اے ہونے کے باعث کچھ تکنیکی باتوں کے مدنظر وہ کچھ وقت کے بعدرسمی طور پر پارٹی کی رکنیت لیں گے۔

AKI 21 September 2021.00_23_07_15.Still002

کیا دلت وزیر اعلیٰ بنا کر پنجاب جیت پائے گی کانگریس؟

ویڈیو: امریندر سنگھ کےاستعفیٰ دینے کے بعد ان کی جگہ کانگریس نے چرن جیت سنگھ چنی کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔ وہ اس صوبے کےوزیر اعلیٰ بننے والے دلت کمیونٹی کے پہلےشخص ہیں۔ چنی امریندر سرکار میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کے وزیر تھے۔ وہ روپ نگر ضلع کے چمکور صاحب حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ اس سیاسی تبدیلی پر روشنی ڈال رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔

ایم جے اکبر۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ایم جے اکبر کو ہٹانے کے لیے 150 سے زیادہ صحافیوں  نے وی آن نیوز کو خط لکھا

گزشتہ دنوں سابق مرکزی وزیر ایم جےاکبر زی میڈیا کے انگریزی چینل‘وی آن’سےجڑے ہیں۔ اب ان کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے صحافیوں کے ایک گروپ نے اس ادارے سے کہا ہے کہ کام کرنے کی جگہ پر جنسی ہراسانی اور جنسی ہراساں کرنے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کےا سٹالن۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

تمل ناڈو اسمبلی نے سی اے اے رد کیے جانے کی قرارداد منظور کی

اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے سے پہلےتمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ مرکز کو این پی آر اور این سی آرکی تیاری سے متعلق اپنی پہل کو بھی پوری طرح سے روک دینا چاہیے۔شہریت قانون کےخلاف قرارداد پاس کرنے والا تمل ناڈو ملک کا آٹھواں صوبہ بن گیا ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

اثاثہ منیٹائزیشن: آئندہ 30 سالوں میں اس اثاثے سے ہونے والی شہریوں کی آمدنی پر مودی حکومت آج ہی جھپٹا مار رہی ہے

بینک فنڈز تک رسائی والےممکنہ چار یا پانچ کارپوریٹ گروپ ہی ہوائی اڈوں، بندرگاہوں، کوئلہ کانوں، گیس پائپ لائنوں اور بجلی پیداکرنے والےمنصوبوں کی طویل مدتی لیز کے لیے بولی لگائیں گے۔ایسے میں کہنے کے لیے بھلے ہی ملکیت حکومت کے پاس رہے، لیکن یہ عوامی اثاثےکچھ چنندہ کارپوریٹ گروپس کی جھولی میں چلے جائیں گے، جن کی پہلے ہی کسی حد تک اجارہ داری ہے۔

جلیانوالہ باغ کی طرف  جانے والی تنگ راہداری کی پرانی تصویر(بائیں)اورجدیدکاری  کے بعد کی تصویر(دائیں) (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر)

جلیانوالہ باغ کی جدید کاری اور تزئین پر تنازعہ، حکومت پر تاریخ کو مٹانے اور مسخ کرنے کا الزام

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 28 اگست کو امرتسر واقع یادگارجلیانوالہ باغ کمپلیکس کا افتتاح کیا تھا۔ تزئین اور جدیدکاری کے تحت 1919 کی اس خونچکاں یادگارکو دکھانے کے لیے ساؤنڈ اینڈ لائٹ شو کانظم کیا گیا ہے۔ 13 اپریل1919 کو جلیانوالہ باغ میں نہتے لوگوں پر جنرل ڈائر نے گولیاں چلوائی تھیں، جس میں تقریباً 1000 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

WjY16got

ملک  کے اثاثےکو کیوں بیچ رہی ہے مودی حکومت؟

ویڈیو: وزیرخزانہ نرملا سیتارمن نے چھ لاکھ کروڑ روپے کے قومی منیٹائزیشن پلان کااعلان گزشتہ دنوں کیا ۔اس پلان کے تحت ٹرین، ریلوے اسٹیشن سے لےکر سڑک جیسے الگ الگ بنیادی ڈھانچوں کے سیکٹر کامنیٹائزیشن شامل ہے۔ یعنی سرکارمنیٹائزیشن کے ذریعے ان سیکٹروں میں اپنی حصہ داری نجی سیکٹروں کو فروخت کرےگی۔ اس موضوع پر ماہرمعاشیات ارون کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور رافیل(فوٹو : پی ٹی آئی)

رافیل سودا: فرانس میں جانچ کے حکم کے بعد اپوزیشن  نے اٹھائی ملک میں جانچ کی مانگ

رافیل سودے کو لےکر فرانس کے ایک جج کوسونپی گئی جانچ کو لےکراپوزیشن نے مرکز کی مودی حکومت کو نشانے پر لیا ہے۔ فرانسیسی ویب سائٹ میڈیا پارٹ نے گزشتہ دو مہینوں میں اس سودے سے متعلق ممکنہ جرائم کو لےکر کئی خبریں شائع کی تھیں، جس کے بعد جانچ کےحکم دیے گئے ہیں۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں کے ساتھ نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر/@Emmanuel Macron)

فرانس: میکروں-مودی کو صدمہ، ہندوستان کے ساتھ ہوئے رافیل سودے کی جانچ کے حکم

پیرس کی ویب سائٹ میڈیا پارٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داسو ایوی ایشن نے انل امبانی گروپ کے ساتھ پہلا ایم او یو 26 مارچ 2015 کو کیا تھا۔اس کے دو ہفتے بعد ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے 126 رافیل طیاروں کےسودے کومنسوخ کرتے ہوئے 36 وطیاروں کی خریداری کے فیصلے کاعوامی اعلان کیا تھا۔

علامتی تصویر : پی ٹی آئی

دہلی میں افطار کی سیاست؛ جانے کہاں گئے وہ دن…

ہندوستان اس وقت کورونا وبا کی بدترین گرفت میں ہے۔ اس سال تو شایدہی کسی افطار پارٹی میں جانے کی سعادت نصیب ہوگی۔ امید ہے کہ یہ رمضان ہم سب کے لیےسلامتی لےکر آئے اور زندگی دوبارہ معمول پر آئے۔ اسی کے ساتھ دہلی میں حکمرانوں کو بھی اتنی سمجھ عطا کرکے کہ ہندوستان کا مستقبل تنوع میں اتحاداور مختلف مذاہب اور فرقوں کے مابین ہم آہنگی میں مضمر ہے، نہ کہ پوری آبادی کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے اور ایک ہی کلچر کو تھوپنے سے۔

Gondi-Bulletin.01_27_55_00.Still130-1200x600

ظلم جتنا بڑھےگا، احتجاج  اتنا ہی شدید ہوگا: بنگال میں لیفٹ کا نیا چہرہ دیپ ستا دھر

ویڈیو:مغربی بنگال کے ہاوڑہ کی بالی سیٹ سے جواہر لال نہرویونیورسٹی کی ریسرچ اسکالر دیپ ستا دھر انتخاب لڑ رہی ہیں۔ دیپ ستا سے اس انتخاب سے متعلق تمام مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے بات چیت کی۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ آسام کے وزیر اعلیٰ سربانند سونووال۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

بی جے پی کے اتحاد سے باہر آتے ہی سیاسی پارٹیاں ’ناپاک‘ کیوں ہو جاتی ہیں

آسام اسمبلی انتخاب کے مدنظر بدرالدین اجمل کی اےآئی یوڈی ایف کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کو بی جے پی‘فرقہ وارانہ ’ کہہ رہی ہے، حالانکہ پچھلے ہی سال ریاست کےتین ضلع پریشدانتخابات میں بی جے پی کے امیدوار اےآئی یوڈی ایف کی مدد سے ہی صدر کےعہدے پر فائز ہوئے ہیں۔

اے آئی اے ڈی ایم کے امیدوار عوام کا کپڑا دھوتے ہوئے، ان کی پارٹی نے واشنگ مشین کا بھی وعدہ کیا ہے، فوٹو اے این آئی

تمل ناڈو اسمبلی انتخاب: رائے دہندگان کے لیے سوغاتوں کے صندوق، مگر انتخابی جائزے کچھ اور اشارہ کرتے ہیں

اس صوبہ میں مسلمانوں کی آبادی محض5.56فیصد ہے اور ہندوؤں میں بھی نچلی ذات کا تناسب زیادہ ہے، اسی لیے یہ شاید واحد خطہ ہے، جہاں ہندو قوم پرستوں کو مسلم مخالف یا پاکستان کارڈ کھیلنا نہیں پڑتا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی/ رائٹرس

ہندوستان میں اسمبلی انتخابات: بنگال اور کیرالہ پر نظریں ٹکی ہیں

مغر بی بنگال کا مقابلہ سخت ہونے کا امکان ہے، جہاں مرکز میں حکمراں ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے صوبہ میں حکمراں ممتا بنرجی کی قیادت والی علاقائی جماعت آل انڈیا ترنمول کانگریس کو ہرانے کے لیے پوری طاقت جھونک دی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

کون ہیں لاشوں کے سوداگر؟

وقت آگیا ہے کہ پلوامہ، پارلیامنٹ، ممبئی اور اکشر دھام حملوں کی غیر جانبدارانہ تفتیش کا مطالبہ کیا جائے اور معلوم کیا جائے کہ جانکاری ہوتے ہوئے بھی پیش بندی کیوں نہیں کی گئی۔ آخر معصوم افراد کو دہشت گردی کی خوراک کس نے بننے دیا اور اس سے کیا سیاسی فوائد حاصل کئے گئے؟

پریہ رمانی اور ایم جے اکبر۔ (فوٹو:پی ٹی آئی)

می ٹو: ایم جے اکبر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے معاملے میں پریہ رمانی بری

پریہ رمانی نے سال 2018 میں‘می ٹو’ مہم کے تحت سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر پر جنسی ہراسانی کے الزام لگائے تھے۔ اکبر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے معاملے سے رمانی کو بری کرتے ہوئے دہلی کی عدالت نے کہا کہ عزت کے حق کی قیمت پر وقار کے حق کو محفوظ نہیں کیا جا سکتا۔

بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ اور وزیراعظم نریندر مودی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کمل ناتھ سرکار گرانے میں وزیر اعظم مودی نے نبھایا تھا اہم رول: کیلاش وجئے ورگیہ

اس سال مارچ میں جیوترادتیہ سندھیا کی قیادت میں کانگریس کے22ایم ایل اے کے اسمبلی سےاستعفیٰ دےکر بی جے پی میں شامل ہونے کی وجہ سے کمل ناتھ سرکار گر گئی تھی۔ اب اندور میں ہوئے ایک پروگرام میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئےورگیہ نے کہا کہ اس میں دھرمیندر پردھان کا نہیں، وزیر اعظم مودی کا اہم رول تھا۔

احمد پٹیل، فوٹو : پی ٹی آئی

احمد پٹیل: یو پی اے حکومت میں وزیروں کی قسمت کے فیصلے کر نے والا شخص

گجرات 2002کے مسلم کش فسادات کے بعد سیکولر اور لبرل طاقتوں نے کانگریس کو اقتدار میں پہنچایا تھا، اس لیے کئی تنظیموں کا کہنا تھا کہ اس قتل عام میں ملوث سیاسی لیڈران بالخصوص نریندر مودی پر قانون کا شکنجہ کسنا چاہیے۔کئی مقتدر کانگریسی لیڈران بھی اس پر مصر تھے، مگر احمد پٹیل نے دلیل دی کہ مودی کا سیاسی طور پر مقابلہ کرنا چاہیے۔اس طرح ایک گجراتی نے دوسرے گجراتی کو قانونی شکنجہ سے بچاکر کئی سال بعد اس کے لیے وزارت اعظمیٰ کی کرسی تک پہنچنا آسان بنایا۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ احمد پٹیل۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کانگریس میں احمد پٹیل کے بعد کون؟

احمد پٹیل کے انتقال کےبعد کانگریس کے پاس ایک بھی ایسارہنما نہیں ہے، جو اتحادی پارٹیوں سے یاعلاقائی طاقتوں سے بات کر سکے۔ احمد پٹیل کی اسی قابلیت کا فائدہ کانگریس اور سونیا گاندھی کو دو دہائیوں تک ملتا رہا۔

25111 aJOY.00_22_29_09.Still001

احمد پٹیل کا جانا کانگریس کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے

ویڈیو: کانگریس کےسینئر رہنما اور راجیہ سبھاایم پی احمد پٹیل کا بدھ کو علی الصبح انتقال ہو گیا۔ تقریباً ایک مہینہ پہلے پٹیل کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔ پٹیل کانگریس صدر سونیا گاندھی کے بھروسے مند معاونین میں سے ایک تھے۔

احمد پٹیل۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

سینئر کانگریسی رہنما احمد پٹیل کا انتقال

تقریباً ایک مہینے پہلے کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا ایم پی احمد پٹیل کورونا وائرس کی زد میں آئے تھے۔ علاج کے دوران ان کے کئی اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا۔ کانگریس صدرسونیا گاندھی کے قابل اعتمادساتھیوں میں سے ایک پٹیل ان کے سیاسی صلاح کار بھی تھے۔

مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور بی جے پی رہنما جیوترادتیہ سندھیا (فوٹو : پی ٹی آئی)

مدھیہ پردیش: شیو راج سنگھ چوہان کامبینہ آڈیو سامنے آیا، سازش کے تحت کانگریس کی سرکار گرانے کا الزام

بدھ کو سامنے آئے ایک آڈیو کی بنیاد پر مدھیہ پردیش کانگریس نےبی جے پی کی مرکزی قیادت پر کمل ناتھ کی سرکار گرانے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس آڈیو میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ مرکزی قیادت نے طے کیا تھا کہ سرکار گرنی چاہیے۔

راجیو بجاج(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

سخت لاک ڈاؤن سے تباہ ہوئی معیشت: صنعت کار راجیو بجاج

کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ بات چیت میں صنعت کار راجیو بجاج نے کہا کہ سخت اور خامیوں سے پُر لاک ڈاؤن یہ یقینی بناتا ہے کہ وائرس ابھی بھی موجود رہے گا۔ یعنی آپ نے وائرس کےمسئلے کو حل نہیں کیا۔ انفیکشن کے گراف کو فلیٹ کرنے کے بجائے جی ڈی پی کے گراف کوفلیٹ کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

شہریت ترمیم قانون کے خلاف نئی عرضیوں پر سپریم کورٹ نے مرکز کو نوٹس جاری کیا

شہریت ترمیم قانون کے خلاف داخل کی گئیں نئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو صاف طور پر الگ رکھنا آئین میں دیے گئے مسلمانوں کے برابری اور سیکولر ازم کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

RVdIofXH

اکثریت ثابت کرنے سے پہلے مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے دیا استعفیٰ

سپریم کورٹ نے 20 مارچ کو مدھیہ پردیش کی کانگریس کی قیادت والی کمل ناتھ حکومت کو اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دی تھی۔ گزشتہ 10 مارچ کو جیوترادتیہ سندھیا کے ساتھ 22 ایم ایل اے کے استعفیٰ دینے کے بعد کمل ناتھ حکومت بحران میں آ گئی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

مرکز نے سپریم کورٹ میں کہا-شہریوں کا این آر سی تیار کرنا ضروری

گزشتہ سال دسمبر میں دہلی کے رام لیلا میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی نےملک بھر میں این آرسی نافذ کرنے کی بات کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 سے لےکر اب تک کہیں بھی ‘این آرسی’ لفظ پربات نہیں ہوئی ہے۔

  مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکز نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کے کہا، سی اے اے کسی بھی بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں کرتا

مرکز نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ شہریت قانون کسی ہندوستانی سے متعلق نہیں ہے۔ کیرل اور راجستھان کی حکومتوں نے اس کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے آرٹیکل 131 کے تحت عرضی دائر کی ہے۔ اس کے علاوہ اس کو لےکر اب تک 160عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔

(فوٹو : رائٹرس)

کیرالہ کے بعد، راجستھان نے شہریت ترمیم قانون کے آئینی جواز کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا

راجستھان حکومت کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لایا گیا شہریت ترمیم قانون آئین کے اصل جذبہ کے برعکس ہے اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ […]

فوٹو: پی ٹی آئی

مدھیہ پردیش: گورنر نے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کو 17مارچ کو فلور ٹیسٹ کر نے کی دی ہدایت

گورنر نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کو لکھے خط میں کہا ہے کہ اگر آپ 17 مارچ کو فلور ٹیسٹ نہیں کریں گے تو یہ مانا جائے گا کہ اصل میں آپ کو اسمبلی میں اکثریت حاصل نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر پی سی شرما نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ گورنر دباؤ میں ہیں۔

(فوٹو بشکریہ : فیس بک / کمل ناتھ)

مدھیہ پردیش: فلور ٹیسٹ کے بغیر اسمبلی کی کارروائی ملتوی، سپریم کورٹ پہنچی بی جے پی

مدھیہ پردیش اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کرانے کی بی جے پی کی مانگ اور ریاستی حکومت کے ذریعے اسپیکر کی توجہ کورونا وائرس کے خطرے کی طرف دلائے جانے کے درمیان اسمبلی اسپیکر نے ایوان کی کارروائی 26 مارچ تک ملتوی کر دی۔ وہیں سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے 12 گھنٹے کے اندر فلور ٹیسٹ کرانے سے متعلق عرضی پر منگل کو سماعت کرنے پر سپریم کورٹ راضی ہو گیا ہے۔

جیوترادتیہ سندھیا(فوٹو : پی ٹی آئی)

جیوترادتیہ سندھیا کے پالا بدلنے سے بی جے پی-کانگریس اور خود ان کو کیا حاصل ہوگا؟

کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد جیوترادتیہ سندھیا کےسیاسی مستقبل کو لےکر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا بی جے پی میں بھی ان کا وہی رتبہ قائم رہ پائے‌گا، جو کانگریس میں تھا؟

فوٹو: پی ٹی آئی

مدھیہ پردیش: جیوترادتیہ سندھیا کے خلاف بند معاملہ معاشی جرائم ونگ  نے پھر سے کھولا

ایک شکایت گزار نے سال 2014 میں الزام لگایا تھا کہ جیوترادتیہ سندھیا نے گوالیار میں ایک پراپرٹی کے دستاویزوں میں ہیر پھیر کرکے 6000 فٹ کی زمین کا حصہ ان کو بیچا تھا۔ حال ہی میں جیوترادتیہ سندھیا کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔