کے پی ایس گل کےجنسی استحصال کے خلاف جیت حاصل کرنے والی آئی اے ایس افسرکی کہانی
میرا استحصال کرنے والے شخص تھے قادر مطلق کے پی ایس گل، جو کہ 1988 میں پنجاب کے پولیس ڈائریکٹر جنرل تھے۔مجھے اکیلے میں من بھر رو لینے اور آگے بڑھنے کی نصیحت دی گئی۔
میرا استحصال کرنے والے شخص تھے قادر مطلق کے پی ایس گل، جو کہ 1988 میں پنجاب کے پولیس ڈائریکٹر جنرل تھے۔مجھے اکیلے میں من بھر رو لینے اور آگے بڑھنے کی نصیحت دی گئی۔
سابق ایڈیٹر ایم جے اکبر پر تقریباً 16 خواتین جنسی استحصال کا الزام لگا چکی ہیں۔وہ اس معاملے میں عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر چکے ہیں۔
میری کہانی کو خارج کرتے ہوئے اکبر اپنے ’پلائی ووڈ اور کانچ کے چھوٹےسے کیوبیکل‘میں چھپ رہے ہیں۔ یا تو وہ جھوٹ بول رہے ہیں یا ان پر عمر کا اثر ہونے لگا ہے۔
مرکزی وزیر ایم جے اکبر نے صحافی پریہ رمانی کے خلاف دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک نجی کریمنل ہتک عزت کی شکایت دائر کی ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے می ٹو مہم اور میڈیا پر انڈین وومینس پریس کاپرس کی ڈائریکٹر ٹی کے راج لکشمی اور سینئر صحافی سانتونا بھٹاچاریہ سے ارملیش کی بات چیت۔
مایاوتی کی زندگی تضادات سے بھرپور ہے اور وہ سودےبازی کرنےمیں ماہر ہیں۔ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کو چاہیے کہ وہ تضادات کو سلجھانے کے ساتھ مایاوتی جیسی پکی سودےباز لیڈر کو رام کرنے کا ہنر سیکھ لیں۔
بات ان دنوں کی ہے جب میں ایشین ایج میں کام کیا کرتی تھی اور اکبر وہاں مدیر تھے
سوشل میڈیا پر عورتوں نے قلمکار سہیل سیٹھ ، فلمساز اور شو مین سبھاش گھئی اور ایکٹر پیوش مشرا پر الزام لگائے ہیں ۔
’می ٹو‘مہم کو لے کر ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے کہ جنسی استحصال کے مجرم پائے گئے کسی بھی شخص کو قانون کے حساب سے سزا دی جانی چاہیے۔ ملک میں پریس کی آزادی کے لیے غیر جانبدار، انصاف پسند اورمحفوظ ماحول کام کرنے کے لیے ضروری ہے۔
سوچیے آج وزیر خارجہ سشما سوراج اس اکبر سے کیسے نظر ملائیںگی، وزارت خارجہ کی خاتون افسر اور ملازم اس اکبر کے کمرے میں کیسے جائیںگی؟ابھی اکبر کابیان نہیں آیا ہے، انتظار ہو رہا ہے، انتظار وزیر اعظم کی رائے کا بھی ہو رہا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جنسی استحصال کے خلاف عورتوں کا می ٹو کیمپین اور رافیل ڈیل کی سی بی آئی جانچ پر ونود دوا کا تبصرہ
بی جے پی نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکا ہے اور ملک کو گمراہ کیا ہے۔دراصل 2012 میں ایک معاہدہ ضرور ہوا تھا لیکن اس میں معاہدہ کی ساجھے دار کمپنی ریلائنس انڈیا لمیٹڈ (RIL)تھی۔ریلائنس انڈیا لمیٹڈ کے سربراہ مکیش امبانی ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل ڈیل کر لے کر اٹھ رہے سوالوں پر نریندر مودی کی چپی اور سکم ایئر پورٹ کو لے کر وزیر اعظم کے دعوے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اب یہ دیکھا جانا باقی ہے کہ کیا مودی حکومت ان بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کامیاب ہو پاتی ہے، جو آنے والے عام انتخابات میں نامعلوم انتخابی بانڈس کے سب سے بڑے خریدار ہو سکتے ہیں۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کو لے کر اس وقت جہاں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت پر حملہ آور ہیں وہیں مایاوتی نے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کانگریس کا موقف ہے کہ راہل کی کیلاش مان سروور یاترا ایک ذاتی اور مذہبی یاترا ہے۔ راہل جب کرناٹک الیکشن کے دوران ایک ہوائی سفر میں حادثے کا شکار ہوتے ہوتے بچے تھے تو کانگریس صدر نے منت مانی تھی۔
پیٹرول ،ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کو لے کر کانگریس کی طرف سے بھارت بند بلایا گیا ہے۔ کئی پارٹیوں نے آندولن کی حمایت کی ہے۔
کانگریس کو اس وقت راہل گاندھی کی کمی کھل رہی ہے ۔دبے لفظوں میں کانگریس لیڈر یہ بھی کہتے پائے گئے ہیں کی اگر راہل کو اپنی شیو بھکتی ہی دکھانی تھی تو اجین کا شیو مندر مہاکل ایک مناسب جگہ ہو سکتی تھی۔
راجواردھن راتھوڑے کی تصویر کی حقیقت وہ نہیں ہے جو سوشل میڈیا میں عام کی جا رہی ہے اور جس کے تعلق سے میڈیا پورٹلوں پر جھوٹے مضامین لکھے جا رہے ہیں۔
جس وقت رافیل سودے پر بات چیت جاری تھی اسی وقت ریلائنس کر رہی تھی اس وقت کے فرانسیسی صدر کے پارٹنر کی مدد۔
پارٹی کے سینئر لیڈر اور ترجمان ایس جے پال ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ؛یہ وزیراعظم نریندر مودی اور انل امبانی کے بیچ کا سیدھا سودا ہے۔ میں یہ کیوں کہہ رہا ہوں؟اس کی کچھ ٹھوس بنیاد ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملہ میں سماجی کارکنوں کی گرفتاری اور 1984 سکھ مخالف فساد کے متعلق راہل گاندھی کے حالیہ بیان پر ونود دوا کا تبصرہ۔
سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو یاد کر رہے ہیں سینئر صحافی ونود دوا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے سیاسی سفر پر ونود دوا کا تبصرہ۔
گانگریس صدر نے کہا ‘وزیر اعظم مودی کی سوچ اور پالیسیاں دلت مخالف ہیں۔ جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تب انھوں نے کتاب لکھی تھی کہ دلتوں کو صفائی کرنے میں مزہ آتا ہے۔ پی ایم مودی کی یہی سوچ ہے۔’
گزشتہ ہفتے کچھ ایسی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جوقابل یقین نہ تھیں اور خوفزدہ کرنے والی تھیں۔یہ تصویریں نہ صرف ہندوستان میں شئیر کی گئیں بلکہ عالمی سطح پر فیس بک اور ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارموں کا استعمال کرنے والے افراد نے بھی ان تصویروں کو حیرت کے ساتھ شئیر کیا۔
کانگریس کو لگتا ہے کہ اس نے بی جے پی کی کمزور نبض پکڑ لی ہے اور وہ اس کو 2019 کے عام انتخابات تک ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتی ہے۔
کیا گاندھی،جی ڈی بڑلا کے کسی کھدائی پروجیکٹ کی وجہ سے لوگوں کو ہٹانے کے لئے سرکاری نظام کے ذریعےہو رہے تشدد کی حمایت کرتے؟ گاندھی-بڑلا کے رشتے کو کسی جوابی حملے کی طرح استعمال کرنے کے بجائے وزیر اعظم کو اس پر گہرائی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔
‘ چتر ‘وزیر اعظم نے انتخاب کے لئے طےشدہ وقت سے پہلے ہی خود کو اپنی پارٹی کےانتخابی مہم کی قیادت والے لیڈر کی صورت میں بدل لیا ہے۔ سرکاری نظام اور حمایتی میڈیا کی ہمنوائی کے ذریعے عوام کو یہ یقین کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ ان کی حکومت خوب کام کر رہی ہے۔
2019 کے عام انتخابات کے لئے گاندھی پریوار پر لگاتار حملہ کرتے ہوئے خود کو قومی سلامتی کے واحد محافظ کے طور پر پیش کرنا ہی نریندر مودی کا سب سے بڑا داؤ ہوگا۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں با اثر رہنے والے مدعوں پر سینئر صحافی صبا نقوی اور جے این یو میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اجے گڈا ورتھی سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
وزیر دفاع نرملا سیتارمن بول چکی تھیں کہ وہ کچھ بھی نہیں چھپائیںگی، ملک کو سب بتائیںگی۔ لیکن کچھ دنوں کے بعد مکر گئیں اور کہہ دیا کہ فرانس اور ہندوستان کے درمیان خفیہ قرار ہے اور وہ معاہدے کی معلومات عام نہیں کر سکتی ہیں۔
ہمارے وزیر اعظم گفتار کے غازی ہیں۔اپنی اسی صلاحیت کی بنا پر وہ یہاں تک پہنچے ہیں۔پارلیامنٹ میں اپنی حکومت کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے اپنی اس صلاحیت کا بھرپور استعمال کیا مگر سننے والوں کے لئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ حقیقتاً ان سے جواب بن نہیں پڑ رہا ہے۔
RahulGandhi_Modi
کانگریس میں نئی عمرا ور تازی ہوا کا عمل دخل بڑھانے اور نئی تبدیلیوں کو لے کر راہل گاندھی سے کافی توقعات وابستہ ہیں، مگر نو تشکیل شدہ سی وی سی ان توقعات پر پوری نہیں اُتر رہی۔
مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ماب لنچنگ پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا بیان اور مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مدھیہ پردیش میں شیوراج کو اکثر ‘گھوشنا ویر’ کہا جاتا ہے یعنی ایک ایسا شخص جو اعلانات تو خوب کرتا ہے مگر اس پر عمل نہیں ہوتے۔وعدے کس حد تک پورے ہوتے ہیں یہ الگ بات ہے مگر ظاہر ہے شیوراج کو اندازہ ہے کہ ایسے اعلانات کا فائدہ تو ہوتا ہے۔
اگر 1977 ہندوستان کی پہلی غیرکانگریسی حکومت کے اقتدار میں آنے کی وجہ سے ہندوستانی سیاست کا ایک بڑا پڑاؤ ہے تو 1978 کو اندرا گاندھی کو اس قوت ارادی اورسوچ کی وجہ سے یاد رکھا جانا چاہیے، جس کی بنا پر انہوں نے اپنی واپسی کی عبارت لکھی۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانگریس صدر راہل گاندھی کے مسلم دانشوروں سے ملنے پر بی جے پی رہنماؤں کی بیان بازی پر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر گورو وویک بھٹناگر اور جے ڈی یو کے قومی ترجمان پون ورما سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
خواتین ریزرویشن بل 2010 میں راجیہ سبھا سے پاس ہو چکا ہے لیکن گزشتہ 8 سالوں سے لوک سبھا میں اسے پاس نہیں کیا جا سکاہے۔اس بل کا مقصدخواتین کو لوک سبھا اور اسمبلی سیٹوں میں 33 فیصد ریزرویشن دینا ہے۔