ویڈیو: ہندوستان-چین سرحدپرکشیدگی کے مدنظر19 جون کوکل جماعتی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر ہوئے تنازعہ کے بعد سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ قومی سلامتی، حکمت عملی اور سرحدوں کے مدعے پر انہیں سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے۔ اس موضوع دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ
ویڈیو: پچھلے کئی دنوں سے ہندوستان-چین سرحد پر جاری کشیدگی کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس سے ہو رہی اموات کو میڈیا اور سرکار نظر اندازکر رہی ہے۔ملک میں بڑھ رہی غریبی اور بےروزگاری پر نہ تو سرکار کی کوئی توجہ ہے اور نہ ہی میڈیا کی۔ اسی موضوع پر سینئر صحافی ارملیش کا نظریہ۔
لداخ کی گلوان گھاٹی میں ہندوستان اور چین کے جوانوں کے بیچ پرتشدد جھڑپ میں 20 ہندوستانی جوانوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے مابین رشتوں میں تلخی آگئی ہے۔ وہیں ہندوستان میں اس کو لےکر سیاسی بیان بازی بھی تیز ہو گئی ہے۔
ویڈیو: لداخ میں سرحد پر چین کے ساتھ جاری تعطل اور وزیر اعظم کے بیان کو لےکر فورس کے مدیرپروین ساہنی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
لداخ میں چینی فوج کے ساتھ پرتشدد جھڑپ میں ہلاک ہوئے 20 ہندوستانی جوانوں کے بارے میں جاری ایک بیان میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ آج ہم تاریخ کے ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں۔ ہماری حکومت کے فیصلے اور اس کے ذریعے اٹھائے گئے قدم طے کریں گے کہ آنےوالی نسلیں ہمارا تجزیہ کیسے کریں گی۔
ایک کانگریس رہنماکے خلاف ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے پرتشدد جھڑپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں کیس درج کیا گیا تھا۔
سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا نے ہندوستان اورچین کے مابین جاری تعطل کو لےکر دیے جا رہے بیانات پر کہا کہ یہ وقت اشتعال انگیز زبان اور انتقام کا نہیں ہے۔ نامناسب بیان بازی سے ہندوستانی فوج اور سفارتی عملےکو خطرہ لاحق ہوگا۔
ویڈیو: ہندوستان اور چین کےمابین سرحدی تنازعہ کے بعد کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس ( سی اے آئی ٹی)نے چینی سامانوں کے بائیکاٹ اور ملکی سامان کے استعمال کو فروغ دینے کی اپنی مہم‘بھارتیہ سامان ہمارا ابھیمان’ کے تحت کموڈیٹی کی 450 سےزیادہ کی فہرست جاری کی۔ اس مسئلے پر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ہندوستان- چین سرحد پر 20 ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کل جماعتی اجلاس میں کہا کہ ہندوستانی سرحد میں نہ کوئی داخل ہواتھا نہ کسی پوسٹ کو قبضے میں لیا گیا تھا۔ ان کے بیان پر اپوزیشن نے سوالات اٹھائے ہیں۔
لداخ میں ہندوستان-چین سرحد پر ہوئی پرتشدد جھڑپ کے بعد چین کے ذریعے کچھ ہندوستانی فوجیوں کو قیدی بنانے کی بات سامنے آئی تھی، لیکن فوج نے کسی بھی فوجی کے لاپتہ ہونے سے انکار کیا تھا۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق چین نے جمعرات شام کو ایک لیفٹننٹ کرنل اور تین میجر سمیت 10 فوجیوں کو رہا کیا ہے۔
ویڈیو: ہندوستان اور چین کے بیچ آخر لداخ بارڈر پر کیا چل رہا ہے؟ کیا بات چیت سے اس مسئلے کاحل نکل پائےگا۔ اس مدعے پر سابق وزیر خارجہ اور کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: ہندوستانی فوج نے کہا ہے کہ گزشتہ 15 جون کی رات کو گلوان علاقے میں چینی فوج کے ساتھ پرتشددجھڑپ میں 20 ہندوستانی فوج ہلاک ہو گئے۔ اس مدعے پر راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا اور کانگریس ترجمان پروفیسر گورو ولبھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہندوستان نے گلوان کو ہمیشہ سے اس علاقے کےطور پر دیکھا ہے، جہاں لائن آف ایکچول کنٹرول کو لےکر کوئی تنازعہ ہی نہیں رہا۔
سال 1967 میں سکم کے ناتھو لا میں جھڑپ کے بعد دونوں ملکوں کے بیچ یہ سب سے بڑا تصادم ہے۔ اس وقت ہندوستان کے 80 فوجی ہلاک ہوئے تھے اور 300 سے زیادہ چینی فوجی مارے گئے تھے۔
مودی حکومت کے اندرجمہوریت کی بے حرمتی کا احساس بےحد گہرا اور وسیع ہے اور یہ ہر اس ادارے تک پھیل چکا ہے، جس کا کام ایگزیکٹوکے اختیارات پر روک لگاکر اس کوقابومیں رکھنا ہے۔
بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلا کے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سےمتعلق حکم جاری کیا تھا۔
آسام این آر سی کی حتمی فہرست کے شائع ہونے کے لگ بھگ چھ مہینے بعد ریاست کے این آر سی کنوینر ہتیش دیو شرما نے ریاست کے سبھی 33 اضلاع کے حکام سے اس لسٹ میں شامل ہو گئے ‘نااہل ’ لوگوں کے ناموں کی جانچ کرکے اس کی جانکاری دینے کو کہا ہے۔
این آر سی کے اسٹیٹ کنوینر ہتیش دیو شرما نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر ڈیٹا سیو کرنے کے لیے آئی ٹی کمپنی وپرو نے کلاؤڈ سروس مہیا کرائی تھی، جس سے کانٹریکٹ ریونیو نہ ہو پانے کی وجہ سے این آرسی کا ڈیٹا آف لائن ہو گیا ہے۔
سال 1997 میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے دوران بروکمیونٹی کے تقریباً37 ہزار لوگ میزورم چھوڑکر تریپورہ کے مامت، کولاسب اورلنگلیئی ضلعوں میں بس گئے تھے۔ ان کو واپس بھیجنے کے سلسلے میں گزشتہ سال مرکز نےتریپورہ کے برو پناہ گزین کیمپ میں دیے جانے والے مفت راشن کے سسٹم کو روک دیاتھا، جس کے بعد کافی احتجاج ہوا تھا۔
ریاست کے وزیر داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں بتایا کہ آسام میں 290 خواتین کو غیر ملکی قرار دیا گیا ہے۔ وہیں، 181 غیر ملکی قرار دیے گئے اور 44 سزا یافتہ غیر ملکی نے آسام میں نظربندی میں تین سال سے زیادہ وقت پورا کر لیا ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے 20 نومبر کو راجہز سبھا مںر اعلان کای تھا کہ آسام مں این آر سی اپڈیٹ کرنے کی کارروائی ہندوستان کے باقی حصے کے ساتھ نئے سرے سے چلائی جائےگی، جس کے بعد آسام حکومت میں وزیر خزانہ ہمنتا بسوا شرما نے بتایا تھا کہ ریاستی حکومت نے مرکزی وزیر داخلہ سے این آر سی کی موجود ہ صورت کو خارج کرنے کی اپیل کی ہے۔
غیر سرکاری ادارہ آسام پبلک ورکس (اے پی ڈبلیو) نے پرتیک ہجیلا پر این آر سی اپ ڈیٹ کرنے کے عمل میں بڑی سطح پر سرکاری رقم کے غبن کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن پی ڈی پی کے راجیہ سبھا ممبروں نے کشمیر میں صورت حال معمول پر لانے کی مانگ کرتے ہوئے خصوصی درجہ ختم کئے جانے کی مخالفت کی۔ پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی 5 اگست سے نظربند ہیں۔
پی ڈی پی چیف نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے سجاد لون، پی ڈی پی رہنما وحید پارہ اور سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل کو سرکاری ٹھکانوں میں شفٹ کرنے کے دورا ن ان سے بدسلوکی کی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہےکہ سجاد لون کو ڈرایا دھمکایا گیا اور انہیں برہنہ ہونے کے لیے کہا گیا۔
اس بیچ انہوں نے این آر سی کی مخالفت کرنے والوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسے لوگوں کو زمینی حقائق کی جانکاری نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے مرکز اور آسام حکومت کو 18 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ آسام این آر سی کنوینر پرتیک ہجیلا کو سات دنوں میں ان کی آبائی ریاست مدھیہ پردیش تبادلہ کر دیا جائے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس آر ایف نریمن کی بنچ کے ذریعے جاری حکم میں فوری اثر سے پرتیک ہجیلا کا تبادلہ مدھیہ پردیش کرنے کو کہا گیا ہے، لیکن اس کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو بیجنگ میں ایک اجلاس میں بھروسہ دلایا کہ عالمی اور علاقائی حالات میں تبدیلی کے باوجود چین اورپاکستان کی دوستی اٹوٹ اور چٹان جیسی مضبوط ہے۔
بیشتر ملکوں کو اب یہ باور ہوگیا ہے کہ مودی حکومت کا مقصد دہشت گردی کے تدارک کے بجائے پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کر کے اقتصادی اور سیاسی طور پر لمحاتی فائدہ حاصل کرنا ہے ،اورمیڈیا کے ذریعے اپنے ملک میں واہ واہی لوٹناہے۔
رپورٹ کے مطابق، عمران خان کی تقریر کے فوراً بعد کشمیر میں سینکڑوں شہری گھروں سے نکل آئے اور انہوں نے عمران خان اور کشمیر کی آزادی کی حمایت میں نعرے لگائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس ميں پاکستانی وزير اعظم عمران خان نے اپنے جذباتی خطاب ميں اسلاموفوبيا، عالمی سطح پر دہشت گردی، افغان جنگ اور کشمير ميں ہندوستانی اقدامات سميت کئی اہم عالمی امور پر گفتگو کی۔
آسام میں فائنل این آر سی لسٹ 31 اگست کو جاری کی گئی تھی،جس میں 19 لاکھ سے زیادہ درخواست گزار وں کے نام شامل نہیں تھے۔ این آر سی میں جن لوگوں کے نام شامل نہیں ہیں ان کو فائنل این آر سی شائع ہونے کے 120 دنوں کے اندر فارین ٹریبونل میں اپیل دائر کرنی ہوگی۔
این آر سی نافذ کئے جانے کے ڈرکے درمیان مغربی بنگال کے مختلف اضلاع کے سرکاری دفتروں میں دستاویزوں کے لئے جمع ہورہے ہیں لوگ۔ بی جے پی رہنما کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا کہ مغربی بنگال میں نافذ ہوگی این آر سی۔ این آر سی نافذ نہ کئے جانے کی بات دوہراتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگوں کا خودکشی کرنا مایوسی کن ہے۔
آسام کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں نیا این آر سی پھر سے تیار ہوگا، ساتھ ہی شہریت ترمیم بل کو دوبارہ پارلیامنٹ میں پیش کیا جائےگا۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانیوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو کشمیر کے لوگوں پر کارروائی کرنے کے لئے محض ایک بہانے کی ضرورت ہے۔
جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہمارے کئی وزیر پی او کے پر حملہ کر اس کو واپس لینے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اگر پی او کے اگلا ہدف ہے تو ہم اس کو جموں و کشمیر کی ترقی کی بنیاد پر لے سکتے ہیں۔
اسلام آسام کا دوسرا بڑا مذہب ہے جہاں 13ویں صدی میں سلطان بختیار خلجی کے دور میں مسلمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا۔
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سربراہ مشیل باچلے نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ فہرست میں شامل نہیں کئے گئے لوگوں کی اپیل کے لئے مناسب کارروائی یقینی بنائی جائے۔ لوگوں کو جلا وطن نہیں کیا جائے یا حراست میں نہیں لیا جائے۔
پیپلس ٹریبونل کے جیوری نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر چلائی گئی مہم کے باوجود عدلیہ کی معینہ مدت طے کرنے کی ضد نے کارروائی اور اس میں شامل لوگوں پر دباؤ بڑھا دیا۔
غیر ملکی قرار دیے گئے تین بنگلہ دیشی شہریوں کے نام این آر سی کی فائنل لسٹ میں شامل کئے جانے پر این آر سی افسروں کے خلاف تیسری شکایت درج کرائی ہے۔