Sabyasachi Das

اشوکا یونیورسٹی کیمپس۔ (فائل فوٹو: انیرودھ ایس کے/دی وائر)

یونیورسٹی کی دہلیز پر ’وشو گرو‘ کے جاسوس

کیا حکومت کی جانب سے دانشوروں کو پالتو بنائے رکھنے کی جد و جہد یا دانش گاہوں میں انٹلی جنس بیورو کو بھیجنے کی ان کی حماقت ان کی بڑھتی ہوئی بدحواسی کا ثبوت ہے، یا ان کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ ہندوستان ایک بڑی عوامی تحریک کی دہلیز پر بیٹھا ہے۔

اشوکا یونیورسٹی کیمپس۔ (فوٹو بہ شکریہ: یونیورسٹی کی ویب سائٹ)

’جمہوریت کی پسپائی‘ کے موضوع پر لکھے گئے تحقیقی مقالے کی تحقیقات کے لیے اشوکا یونیورسٹی پہنچا انٹلی جنس بیورو

ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی میں پڑھانے والے سبیہ ساچی داس نے اپنے ایک تحقیقی مقالہ میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ‘ہیرا پھیری ‘ کا خدشہ ظاہر کیا تھا، جس پر تنازعہ کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔سوموار کو انٹلی جنس بیورو کے افسران ان سے بات کرنے کے مقصد سے یونیورسٹی پہنچے تھے۔

سبیہ ساچی داس اور اشوکا یونیورسٹی کیمپس۔

سال 2019 کے انتخابات میں ممکنہ ’ہیرا پھیری‘ سے متعلق تحقیقی مقالے کے محقق کا اشوکا یونیورسٹی سے استعفیٰ

ہریانہ کے سونی پت میں واقع اشوکا یونیورسٹی میں معاشیات کے اسسٹنٹ پروفیسر سبیہ ساچی داس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ ایک تحقیقی مقالے کے لیے سرخیوں میں ہیں، جس میں انہوں نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ‘دھاندلی’ کے امکان کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد بی جے پی 2014 کے مقابلے میں زیادہ فرق کے ساتھ اقتدار میں واپس آئی تھی۔