Section 144 in UP

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: ایک اور موت کے ساتھ فیروزآباد میں احتجاج کے دوران مر نے والوں کی تعداد 7 ہوئی

گزشتہ 20دسمبر کو اتر پردیش کے فیروزآباد میں شہریت قانون کے خلاف احتجاج کے دوران گولی لگنے سے زخمی ہونے والے 26 سالہ یومیہ مزدور محمد ابرار کی اتوارکی  رات موت ہو گئی۔ اس سے پہلے فیروزآباد میں چھ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ نئی دہلی: گزشتہ 20 […]

فوٹو: پی ٹی آئی

چندر شیکھر کی گرفتاری پر دہلی پولیس کو پھٹکار، کورٹ نے کہا-احتجاج کرنا آئینی حق

بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد کی ضمانت عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے سرکاری وکیل سے کہا کہ آپ ایسا سلو ک کر رہے ہیں جیسے کہ جامع مسجد پاکستان ہے۔ یہاں تک کہ اگر یہ پاکستان بھی ہوتا ،تو بھی آپ وہاں جا سکتے ہیں اور احتجاج کر سکتے ہیں۔ پاکستان غیر منقسم ہندوستان کا ایک حصہ تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اترپردیش: اے ایم یو کے 6 طلبا پر غنڈہ ایکٹ کے تحت کارروائی کرے گی پولیس

اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

فوٹو:پی ٹی آئی

شہریت قانون: یوگی نے یوپی پولیس کے ذریعے لوگوں سے نقصان کی بھرپائی کی کارروائی کو صحیح ٹھہرایا

شہریت قانون کی حمایت میں مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر میں ہوئے اجلاس کے دوران اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اب مظاہرہ کے دوران توڑ پھوڑ نہیں ہو رہی ہے اور ملزم اب معافی مانگ رہے ہیں۔

skicziht

سو سے زیادہ سابق نوکر شاہوں نے خط لکھ کر کہا، ہندوستان کو سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی ضرورت نہیں

خط میں سابق نوکرشاہوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی بیکار کی قواعد ہے، جس سے بڑے پیمانے پرلوگوں کو پریشانیاں ہوں‌گی، عوامی اخراجات ہوں گے۔ بہتر ہوگا کہ اس کو غریبوں اور سماج کے محروم طبقوں کی فلاح سے متعلق اسکیموں پر خرچ کیاجائے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اے ایم یو میں پولیس کارروائی پر الہ آباد ہائی کورٹ سخت، این ایچ آر سی کو جانچ کی ہدایت

اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

شہریت قانون پر بنگال بی جےپی کی کتاب، فوٹو: پی ٹی آئی

مودی کے دعوے کے برعکس بنگال بی جے پی نے ایک کتابچہ میں سی اے اے کے بعد این آر سی نافذ کر نے کی بات کہی

بی جےپی کی بنگال اکائی کے جنرل سکریٹری باسو نے کہا کہ بنگالی میں جاری اس کتاب میں پوری طرح سے ہندی کاترجمہ نہیں کیا گیا ہے۔ ادھر بنگال میں سی اے اے اور این آر سی کو لےکر بہت بھرم پیدا ہو گیا ہے۔ اس لیے، این آر سی کے پہلو کو کتاب کے بنگالی ایڈیشن میں شامل کیا گیا ہے اور وہاں لکھا گیا ہے کہ این آر سی کی کارروائی مرکزی حکومت کا خصوصی اختیار ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: شاہ نے کہا-ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، کیرل سی ایم نے 11 غیر بی جے پی وزیراعلیٰ کو لکھا خط

کیرل کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین نے 11 غیر بی جے پی وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سی اے اے کو رد کرنے کی مانگ سے جڑا بل پاس کرنے کے لیے ان کی ریاست کی اسمبلی کی نقل کریں۔ دوسری طرف بی جے پی نے شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں جن جاگرن مہم شروع کر دی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فیروزآباد پولیس کے ذریعے مرحوم شخص اور بزرگوں کو نوٹس بھیجنے کے معاملے کی جانچ کے لیے کمیٹی کی تشکیل

اترپردیش کے فیروزآباد شہر میں گزشتہ 20 دسمبر کو شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئے مظاہرے اور تشدد کے بعد پولیس نے ایسے 200 لوگوں کو نشان زد کر نوٹس بھیجا ہے، جن میں ایک مرحوم شخص اور شہر کے کچھ بزرگوں کے بھی نام ہیں،جو اب چل پھربھی نہیں سکتے۔

Ajoy Harsh Mandar.00_39_39_20.Still004

یوپی پولیس ہی دنگائی بن گئی ہے: ہرش مندر

ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئے مظاہروں اور تشدد کے بعد اترپردیش پولیس پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے الزامات لگ رہے ہیں۔ اترپردیش کے کئی علاقوں کا دورہ کر کے لوٹی فیکٹ فائڈنگ ٹیم کے ممبر اور سماجی کارکن ہرش مندر سے دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیروادکی بات چیت۔

اتر پردیش کے رام پور شہر میں شہریت ترمیم قانون کےخلاف ہوئے مظاہرہ کے دوران گولی لگنے سے مارے گئے فیض خان۔

شہریت قانون: ’بیٹا ہاسپٹل میں گھنٹوں پڑا رہا، لیکن کسی نے چیک نہیں کیا کہ وہ زندہ بھی ہے یا نہیں‘

گراؤنڈ رپورٹ : اتر پردیش کے رام پور ضلع میں گزشتہ 21 دسمبر کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا۔ اس دوران فیض خان نام کے ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ رشتہ داروں کا الزام ہے کہ فیض کو وقت پر میڈیکل سہولت نہیں دی گئی اور جب فیملی نے ان کی لاش لینا چاہا تو پولیس نے ان کو پیٹا۔

3012 Rampur Story.00_09_07_01.Still002

شہریت قانون: ’ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں، لاکھوں روپے کا جرمانہ کیسے بھریں گے‘

ویڈیو:اتر پردیش کے رام پور ضلع میں گزشتہ21 دسمبر کو شہریت قانون کے خلاف ہوئے احتجاج کے بعد پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس میں سے کئی لوگوں کے یہاں پبلک پراپرٹی کےنقصان کا ہرجانہ بھرنے کے لیے لاکھوں روپے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ دی وائر کے اویچل دوبے نے رام پور میں ان فیملیوں سے بات چیت کی۔

3112 AKMC.00_16_51_08.Still005

مسلمان کا سوال کیا صرف ان کا سوال ہے؟

ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں پورے ملک میں مظاہرے ہو رہے ہیں، جس میں سبھی مذاہب کے لوگوں کا غصہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ خاص طور پر مسلم کمیونٹی پورے ملک میں اس قانون کی مخالفت کر رہی ہے ،وہ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔اس بارے میں اپوروانند کا نظریہ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

امن کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے یوپی پولیس نے 6 سال پہلے گزر چکے شخص کو بھیجا نوٹس

اترپردیش پولیس نے شہریت ترمیم قانون کو لے کر ریاست میں ہو رہے مظاہروں کے مد نظر امن و امان کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کی فہرست تیار کی تھی۔ فیروزآباد میں 20 دسمبر کو ہوئے مظاہرے اور تشدد کے بعد پولیس نے ایسے 200 لوگوں کو نشان زد کر نوٹس بھیجے، جن میں ایک مرحوم شخص اور شہر کے کچھ بزرگوں کے بھی نام ہیں۔

فیض احمد فیض ، پینٹنگ بہ شکریہ: شبھم گل

فیض کی نظم ’ہم دیکھیں گے‘ ’ہندو مخالف‘ ہے یا نہیں، آئی آئی ٹی کانپور کرے گا جانچ

گزشتہ17 دسمبر کو آئی آئی ٹی کانپور میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئی پولیس کارروائی کے خلاف پرامن مارچ میں فیض احمد فیض کی نظم‘ہم دیکھیں گے’ گائی گئی تھی۔ ایک فیکلٹی ممبر نے اس کو ہندو مخالف بتاتے ہوئےنظم کے ‘بت اٹھوائے جا ئیں گے’ اور ‘نام رہےگا اللہ کا’والے حصہ پر اعتراض کیاہے۔

راشد(فوٹو : منوج سنگھ)

شہریت قانون: ’ہم اب تک سمجھ نہیں پائے کہ ہمیں کس جرم میں گورکھپور پولیس نے گرفتار کیا تھا‘

اتر پردیش کے گورکھپورشہر میں گزشتہ 20 دسمبر کوشہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت میں ہوئے مظاہرہ کے دوران پولیس نے سیتاپور کے دو پھیری والے راشد علی اور محمد یاسین کو گرفتار کر لیا تھا۔ 12 دن جیل میں رکھنے کے بعد انہیں ضمانت دی گئی۔

کیرل کے وزیراعلیٰ پنرائے وجین۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی اے اے کے خلاف کیرل اسمبلی میں تجویز پاس، ریاستوں کو درکنار کر نے پر غور کر رہا ہےمرکز

شہریت قانون کو واپس لینے کی مانگ والی تجویز کو منظور کرنے والا کیرل ملک کا پہلا ریاست بن گیا ہے۔کیرل اسمبلی کے ذریعےاٹھایا گیا قدم اس لئے اہم ہے کیونکہ بی جے پی کی معاون جےڈی یو کی قیادت والے بہاراور اڑیسہ سمیت کم سے کم سات ریاستوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ قانون کو نافذ نہیں کریں‌گے۔

ضمیر خان کی اہلیہ تسلیم جہاں(فوٹو: دی وائر)

شہریت قانون: ’ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں، لاکھوں روپے کا جرمانہ کیسے بھریں گے‘

گراؤنڈ رپورٹ: اتر پردیش کے رام پور ضلع میں گزشتہ21 دسمبر کو شہریت قانون کے خلاف ہوئے احتجاج کے بعد پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس میں سے کئی لوگوں کے یہاں پبلک پراپرٹی کےنقصان کا ہرجانہ بھرنے کے لیے لاکھوں روپے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پولیس کی نفرت: ’مسلمانوں کے لیے پاکستان یا قبرستان‘

سال 2015 میں سمستی پور میں ایک بند کمرے کی میٹنگ میں نمبرداروں کو بتایا گیا تھاکہ انتخابات کے بعد جب بھارتیہ جنتا پارٹی صوبے میں اقتدار میں آئے گی تو مسلمان پاکستان جائیں گے اور ان کی جائیدادیں گاؤں والوں میں بانٹی جائیں گی۔مجھے یہ سنتے ہوئے اس وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ محض چار سال بعد اتر پردیش کے مظفر نگر قصبہ میں 72سالہ حاجی حامد حسین کو پولیس کی لاٹھیوں اور بندوقوں کے بٹ کے وار سہتے ہوئے یہ سنناپڑے کہ پاکستان ورنہ قبرستان…

3012 Bijnor Family Project.00_10_45_22.Still002

کہانی یوپی ایس سی کی تیاری کرنے والے سلیمان کی، جو یوپی پولیس کی گولی سے مارا گیا

ویڈیو: اترپردیش میں کئی جگہوں پر شہریت قانون کی مخالفت میں ہوئے مظاہرے پرتشدد جھڑپ میں تبدیل ہوگئے تھے ۔ 20 دسمبر کو بجنور کے نہٹور قصبے میں پولیس فائرنگ کے دوران دو موت ہوئی تھی ، مرنے والے تھے یو پی ایس کی تیاری کرہے اکیس سالہ سلیمان اور مزدوری کرکے گھر چلانے والے تئیس سالہ انس۔ اہل خانہ سے اویچل دوبے کی بات چیت۔

محمد سلیمان اور محمد انس (دائیں)(فوٹو : دی وائر)

شہریت قانون: ’بیس سال میں بیٹے کو بڑا کیا تھا، پولیس نے مارنے میں 20 منٹ بھی نہیں لگایا‘

گراؤنڈ رپورٹ: گزشتہ 20دسمبر کو اترپردیش کے بجنور ضلع کے نہٹور قصبے میں شہریت قانون کے خلاف ہوئےپر تشدد مظاہرے کے دوران محمد سلیمان اور محمد انس کی موت ہوگئی تھی ۔سلیمان یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے تھے ،جبکہ انس اپنے گھر کے اکیلے کمانے والے تھے۔

Media BOl 30 December.00_48_28_17.Still006

میڈیا بول: سی اے اے-این آرسی کی مخالفت پر یوپی میں ظلم اور نفرت کی سیاست

ویڈیو: میڈیا بول کے اسی ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون اور این آرسی کی مخالفت میں ملک بھر میں ہو رہے مظاہرہ پرسرکار اور میڈیا کے رویےپر سینئر صحافی اسمتا شرما، این آر موہنتی اور وکیل عبدالرحمٰن سے چرچہ کر رہے ہیں۔

Varun Grover.00_08_03_16.Still005

شہریت قانون: نگینہ میں نابالغوں پر یوپی پولیس کی بربریت

ویڈیو: اتر پردیش کے بجنور ضلع کے نگینہ قصبے میں گزشتہ20 دسمبر کو ہوئے پرتشدد مظاہرہ کو لے کر پولیس نے 21 نابالغوں کو بھی گرفتار کیا تھا۔الزام ہے کہ ان میں کئی بچوں کو پولیس نے حراست میں بے رحمی سے پیٹا ہے۔ دی وائر نے متاثرین میں سے کچھ نابالغوں سے بات چیت کی۔

فوٹو : پی ٹی آئی

شہریت قانون: ضمانت ملنے کے باوجود گورکھپور جیل میں بند ہیں سیتاپور کے دو پھیری والے

گراؤنڈ رپورٹ : گورکھپور میں 20 دسمبر کو شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف ہوئے مظاہرے کے بعد پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتارکیا تھا۔ ان میں سے کئی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے لوگ مظاہرے میں موجود نہیں تھے، لیکن پولیس نے ان کو حراست میں لیااور بےرحمی سے مارپیٹ کی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: شیعہ بورڈ نے کہا، تشدد-آگ زنی کر نے والے پولیس اہلکاروں سے بھی بھرپائی کی جائے

آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اتر پردیش سے ایسے کئی ویڈیو سامنے آئے ہیں جن میں پولیس اہلکار مبینہ طور پر تشدد، توڑ پھوڑ اور آگ زنی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان پر بھی ویسی ہی کارروائی ہونی چاہیے جیسی ویڈیو فوٹیج میں آنے والے دوسرے لوگوں پر کی جا رہی ہے۔

نائب صدرجمہوریہ  وینکیا نائیڈو (فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکز کو بے اطمینانی کا اظہار کر نے والے لوگوں کے خدشات کو دور کرناچاہیے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون اور این پی آر جیسے مدعوں پرسنجیدہ اور مثبت بحث ضروری ہے اورمظاہرہ کے دوران تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ جمہوریت میں اتفاق، عدم اتفاق بنیادی اصول ہے۔ دونوں فریقوں کو سنا جاناچاہیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بی جے پی صدر امت شاہ (فوٹو : رائٹرس)

ہمیں مودی اور شاہ کا شکرگزار ہونا چاہیے کہ اقلیتوں کے خلاف لگاتار چلائی گئی مہم نے ملک کو بیدار کردیا ہے

نہ ہی وزیر اعظم اور نہ ہی وزیر داخلہ کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایسے طاقتور مظاہرہ کے اٹھ کھڑے ہونے کی امید رہی ہوگی۔اب عالم یہ ہے کہ وزیر اعظم ملک گیر این آر سی کے منصوبہ سے ہی انکار کر رہے ہیں، جبکہ ان کے ہی وزیر داخلہ نے پارلیامنٹ میں اس بابت بیان دیا تھا۔

فوٹو: دی  وائر

شہریت قانون: بجنور میں مظاہرے کے دوران ہوئی تھی نوجوان  کی موت، پولیس کے خلاف درج ہوا مقدمہ

ایس پی نے بتایا کہ شعیب نے تشددکے بعد ہٹائے گئے تھانہ انچارج راجیش سولنکی، داروغہ آشیش تومر، سوات ٹیم کے سپاہی موہت اور تین دوسرے پولیس اہلکاروں کے خلاف معاملہ درج کرایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

وزیر اعظم مودی نے شروع کی مہم، کہا-سی اے اے پناہ گزینوں کو شہریت دینے کے لیے ہے

پی ایم مودی نے شہریت قانون پر پہلی بار چپی توڑتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ کو میں پسند نہیں ہوں، مودی سے نفرت ہے، تو مودی کے پتلے کو جوتے مارو، مودی کا پتلا جلاؤ لیکن ملک کے غریب کا آٹو مت جلاؤ، کسی کی پراپرٹی مت جلاؤ۔

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (فوٹو : پی ٹی آئی)

این آر سی کے لیے این پی آر  کا استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں بھی کر سکتے ہیں: روی شنکر پرساد

ایک انٹرویو میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ این پی آر کا استعمال کبھی بھی این آر سی کے لیے نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ قانون بھی الگ الگ ہیں…میں سبھی لوگوں، خاص کراقلیتوں کو مطمئن کرنا چاہتا ہوں کہ این پی آر کا استعمال این آر سی کے لیے نہیں کیا جائےگا۔ یہ ایک افواہ ہے۔

Naqvi_Yogi-PTI

مرکزی وزیر نے میرٹھ ایس پی سٹی پر کی فوراً کارروائی کی مانگ تو نائب وزیر اعلیٰ  نے کیا بچاؤ

اتر پردیش کے میرٹھ کےایس پی سٹی اکھیلیش نارائن سنگھ نے20 دسمبر کوشہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران مقامی عوام کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جو کالی اور پیلی پٹی باندھے ہوئے ہیں، ان سے کہہ دو پاکستان چلے جاؤ…کھاؤ گے یہاں کا، گاؤگے کہیں اور کا۔

2712 Meerut Project.00_07_28_16.Still004

میرٹھ میں دہشت کا ماحول

ویڈیو: اترپردیش کے میرٹھ میں گزشتہ 20 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے میں اب تک 6 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ پولیس کے ساتھ ہوئی پر تشدد جھڑپ کے بعد سیکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ساتھ ہی بڑی تعداد […]

فوٹو: دی وائر

شہریت قانون: بجنور میں حراست میں لیے گئے نابالغ بولے پولیس پیشاب کرانے کے بہانے پیٹتی تھی

گراؤنڈ رپورٹ: اتر پردیش کے بجنور ضلع کے نگینہ قصبے میں شہریت قانون کے خلاف 20 دسمبر کو ہوئے مظاہرہ کے دوران تشدد کے معاملے میں پولیس نے کئی نابالغوں کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔ ان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ حراست میں ان کے ساتھ پولیس نے بربریت کی۔