دہلی سرکار نے اس سے پہلے دہلی پولیس کی جانب سے بتائے گئے وکیلوں کے ناموں کوقبول کرنے سے منع کر دیا تھا۔ایل جی انل بیجل نے سرکار کے آرڈر کو خارج کرتے ہوئے پولیس کی جانب سے بھیجے گئے وکیلوں کے نام کو قبول کرنے کو کہا۔
خصوصی مضمون: فروری کےآخری ہفتے میں شمال مشرقی دہلی میں جو کچھ بھی ہوا اس کی اہم وجہوں میں سے ایک سینٹرل فورسز کو تعینات کرنے میں ہوئی تاخیرہے۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ کا یہ دعویٰ کہ تشدد25 فروری کو رات 11 بجے تک ختم ہو گیا تھا،سچ کی کسوٹی پر کھرا نہیں اترتا۔
دہلی کابینہ کی میٹنگ میں وکیلوں کی تقرری کے سلسلےمیں دہلی پولیس کی تجویز کو نامنظور کرتے ہوئے کہا گیا کہ دنگا معاملے میں پولیس کی جانچ کو عدالت نے غیرجانبدارنہیں پایا ہے، اس لیے پولیس کے پینل کو منظوری دی گئی، تو معاملوں کی غیرجانبدارشنوائی نہیں ہو پائےگی۔
خصوصی مضمون: شمال مشرقی دہلی میں فروری میں ہوئےفرقہ وارانہ تشدد کو ‘لیفٹ جہادی نیٹ ورک’کے ذریعےکروایا‘ہندو مخالف’فساد بتاکر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ لیکن سچائی کیا ہے؟
دہلی فسادات کےسلسلےمیں گرفتار گل فشاں فاطمہ سو دن سے زیادہ عرصے سے تہاڑ جیل میں ہیں۔سول سوسائٹی کے ممبروں، ماہرین تعلیم اور قلمکاروں سمیت450 سے زیادہ لوگوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی پولیس وباکا فائدہ اٹھاکر مظاہرین کو غیر قانونی طریقےسے گرفتار کر رہی ہے۔
گجرات فسادات کے بعد کی گئی کچھ ریکارڈنگس بتاتی ہیں کہ کس طرح سنگھ پریوار کے ممبروں کی پبلک پراسیکیوٹر کے طور پرتقرری کی گئی، جنہوں نے ان معاملوں کو ‘سیٹل’ کرنے میں مدد کی، جن میں ملزم ہندو تھے۔ اب دہلی فسادات کے معاملے میں مرکزی حکومت اپنی پسند کے پبلک پراسیکیوٹر چننا چاہتی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہی معاملے میں الگ الگ عرضیاں دائر کرنے کے لیے دہلی پولیس پر ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتی نظام کاغلط استعمال کر رہی ہےاور سسٹم کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں فروری میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں 53 لوگ مارے گئے تھے۔ دہلی پولیس نے جون میں عدالت میں دائر کئی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ فرقہ وارانہ تشدد نریندرمودی سرکار کو بدنام کرنے کی سازش کا نتیجہ تھا۔ اس مدعے پر سپریم کورٹ کے وکیل ایم آر شمشاد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: فروری میں ہوئے دہلی فسادات سے متعلق تقریباً50 کیس وکیل عبدالغفار اکیلے لڑ رہے ہیں۔ ان میں سے لگ بھگ آدھے کے لیے وہ فیس بھی نہیں لے رہے۔ دہلی فسادات میں ہو رہی جانچ اور گرفتاریوں پر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں۔ عبدالغفار کا بھی ماننا ہے کہ جانچ میں شواہد سے پہلے ایک نیریٹو سیٹ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فروری2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات پر دہلی اقلیتی کمیشن کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رہنما کپل مشراکی تقریر کے بعد فسادات شروع ہوئے تھے لیکن اب تک ان کے خلاف کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کے سامنے دہلی پولیس نے یہ جواب ان پی آئی ایل عرضیوں کے جواب میں دیا ہے، جن میں کپل مشرا سمیت بی جےپی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے کچھ رہنماؤں پر ہیٹ اسپیچ کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔
دہلی فسادات کے سلسلے میں دہلی پولیس کی جانب سے کی جا رہی جانچ اورگرفتاریوں کے بیچ اسپیشل پولیس کمشنر پرویر رنجن نے ایک آرڈر میں خفیہ ان پٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شمال مشرقی دہلی کے فسادات متاثرہ علاقوں میں کچھ ہندو نوجوانوں کوحراست میں لیے جانے سے کمیونٹی کے لوگوں میں غصہ ہے۔
پولیس نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ پنجرہ توڑ اور اس کے ممبر ہمدردی اوراپنی حمایت میں رائے عامہ بنانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔
معاملہ نیو میرٹھ ہاسپٹل کا ہے، جہاں کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ اس میں پیسے لےکر کورونا کی نگیٹو رپورٹ تیار کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ہاسپٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔
معاملہ آسام کے نگاؤں ضلع کا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، ضلع کے ڈھینگ اسمبلی حلقہ سے اےآئی یوڈی ایف پارٹی کے ایم ایل اے کےوالد87 سالہ امیر شریعت خیرالاسلام کے جنازے میں تقریباً 10 ہزار افراد شامل ہوئے تھے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کو لےکر دو معاملے درج کیے گئے ہیں۔
رواں سال فروری میں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے شکار ریڈی میڈ کپڑوں کے تاجرنثار احمد نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کر کے الزام لگایا ہے کہ پولیس ان کی شکایت پر مناسب کارروائی نہیں کر رہی ہے اور ملزمین کی جانب سے ان کو ڈرایا- دھمکایا جا رہا ہے۔
گزشتہ مارچ مہینے میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹرجنرل نے کہا تھا کہ اگر ہمیں پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کون متاثر ہے تو ہم اس وبا کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت پرزوردیا تھا، لیکن اس وقت ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کی اس صلاح کے برعکس ہوتا دکھ رہا ہے۔
فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس نے مقامی عدالت میں ہزارصفحات سے زیادہ کی چارج شیٹ دائر کی ہے۔ طاہر حسین کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس ان کے موکل کے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں پیش کر پائی ہے اور انہیں سازش کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔ حسین ملزم نہیں مظلوم ہیں۔
الہ آبادیونیورسٹی کےشعبہ سیاسیات کے 55 سالہ پروفیسر کو ضلع انتظامیہ کی اجازت کے بنا غیرقانونی طور پرغیر ملکیوں کے ٹھہرنے کا انتظام کرنے سمیت مختلف الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
کمیشن نے اپنے خط میں دہلی پولیس کی توجہ اس طرف دلائی ہے کہ دہلی کے بعض علاقوں میں پولیس گوشت کی دکانیں بند کرا رہی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پالیسی بنائی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گوشت کی دکانیں بند رہیں گی تو اس پالیسی کی کاپی کمیشن کو مہیا کی جائے اور اگر ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے تو گوشت کی دکانوں کو کھلنے دیا جائے۔
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ابھی تک کو رونا وائرس کو لےکر کمیونٹی ٹرانس میشن کے ثبوت نہیں ملے ہیں اور ملک میں انفیکشن کی شرح ابھی بھی دو فیصدی پر بنی ہوئی ہے۔
معاملہ گجرات کے سورت کا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بیچ تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کر رہے مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
آئندہ 15 اپریل سے ٹرین کی آمد ورفت شروع کرنے کی خبروں کو غلط بتاتے ہوئے وزارت ریل نے کہا ہے کہ میڈیا ایسے وقت میں غیر مصدقہ خبروں کو شائع کرنے سے بچے، کیونکہ اس سے عوام کے ذہن میں غیر ضروری بھرم پیدا ہوتا ہے۔
پنجاب میں کو رونا وائرس کے معاملے 132 تک پہنچ گئے ہیں اور اس سے اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کو رونا انفیکشن سے نپٹنے کے لیے کام کر رہے ڈاکٹروں اور میڈیکل پیشہ وروں کے تئیں شکریے کے اظہار کے دو ہفتے بعد ملک بھر سے ان کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ بدھ کو دہلی اور بھوپال میں چار ڈاکٹروں پر حملے کے بعد میڈیکل پیشہ وروں کی تنظیم نے مرکزی حکومت سے اس طرح کے تشدد کو روکنے کو کہا ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے دہلی حکومت کو خط لکھ کر ڈیلی ہیلتھ بلیٹن میں نظام الدین مرکز سے جڑے اعدادو شمار الگ لکھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹی کی بنیاد پر بنائے گئے کالم کوجلد سے جلد ہٹایا جائے کیونکہ اس سے اسلاموفوبیا کے ایجنڈہ کو بڑھاوا مل رہا ہے۔
دہلی اسٹیٹ ہاسپٹلس نرسیز یونین نے سرکار اور انتظامیہ کو وارننگ دیتے ہوئے مانگ کی ہے کہ پی پی ای اور ماسک کی کمی دور کی جائے، ایک ہی ہال میں بیڈ لگاکر سبھی نرسوں کے رکنے کا انتظام کرنے کے بجائے انہیں الگ کمرے دیے جائیں۔
پولیس کے مطابق الہ آبادیونیورسٹی کے ایک پروفیسر مارچ کے پہلے ہفتے میں دہلی میں ہوئے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی کے امتحانات میں ڈیوٹی بھی کی تھی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انہیں اہل خانہ سمیت کوارنٹائن میں بھیجا گیا ہے۔
14 اپریل تک نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ اڑیسہ سرکار نے اس کو 30 اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے 30 اپریل تک ریل اور اڑان کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
مسلم جماعتوں اور تنظیموں کو چاہیے کہ وہ بڑے پیمانے پر عوامی آگاہی کے لئے مہم چلائیں اور جو بھی لائحہ عمل طئے کیا جائے اس پر عمل کرنے کے لئے عوام کو آمادہ کیا جائے۔آپسی اختلافات کو کچھ وقت کے لئے بالائے طاق رکھتے ہوئےملت کے وسیع تر مفاد کی خاطر اتحاد کا مظاہرہ کریں۔عوام کو تذبذب میں ڈالنے کے بجائے ان میں صرف ایک ہی بات جائے، ایسی بات جو سائنسی و طبی حوالے سے مستند اور قابل عمل ہو۔
ایک مفاد عامہ کی عرضی میں شہروں سے ہجرت نہ کرنے والے مزدوروں کو محنتانہ دیے جانے کی مانگ پر سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کو بتایا گیا ہے کہ ایسے مزدوروں کو شیلٹروں میں کھانا دستیاب کرایا جا رہا ہے اور ایسی حالت میں ان کو پیسے کی کیا ضرورت ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) کو ہر سال امریکہ کی طرف سے بڑی رقم ملتی ہے۔صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وبا کے دور میں امریکہ کو صحیح مشورہ نہیں دیا۔
ہلاکت خیز کووڈ انیس وبا پھیلا کر پوری دنیا میں دہشت برپا کردینے والے کورونا وائرس کے مرکز چین کے شہر ووہان سے بدھ 8 اپریل کو لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا۔
دنیا بھر میں کو رونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 1431900 ہو گئی ہے اور 82172 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ وائرس کامرکز رہے چین کے ووہاان شہر میں 73 دن بعد لاک ڈاؤن ہٹا۔ ایران میں پارلیامنٹ کھولی گئی۔ برٹن کے وزیر اعظم دوسرے دن بھی آئی سی یو میں۔
تین سالوں میں وزارت صحت نے وبائی امراض سے متعلق قانون کو حتمی شکل دینے کے لیے صلاح ومشورہ کو بھی ضروری نہیں سمجھا۔ اس کو پارلیامنٹ میں لانے کی بھی کسی کو توفیق نہیں ہوئی، جہاں اسکو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کرکے اس پر غور و خوض کیا جاسکتا تھا۔ جہاں حکومت کی تمام تر توجہ اقلیتی طبقہ کو زچ کرنا، اکثریتی فرقہ کو خوف کی نفسیات میں مبتلا کرکے نیشنل ازم کا راگ الا پ کر ووٹ بٹورناہووہاں صحت سے متعلق قانون سازی کی کس کو فکر ہوتی۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پچھلے ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا کی کھیپ امریکہ بھیجنے کی اجازت دینے کے لئے کہا تھا۔ہندوستان نے اس کی بڑھتی مانگکی وجہ سے ایکسپورٹ پر روک لگادی تھی۔ سوموار کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہندوستان نے یہ دوا نہیں دی، تو یقیناً ان کو اس کے نتائج بھگتنےہوںگے۔
پولیس کے مطابق، نگاؤں ضلع کے ڈھینگ اسمبلی حلقہ سے آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے ایم ایل اے امین الاسلام کا ایک مبینہ آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ ریاست میں کو رونا کا علاج کر رہے اسپتالوں اور کورنٹائن سینٹروں کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کر رہے ہیں۔
سورت پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے پڑوس میں رہنے والے ایک جوڑے کو گرفتار کیا ہے۔نیشنل وومین کمیشن نے گجرات پولیس کو جانچ کرنے اور ڈاکٹر کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی کے کلینا علاقے کا معاملہ۔ پولیس نے ایپڈیمک ڈزیز ایکٹ کے تحت نامعلوم بائیکر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ دہلی میں گزشتہ مارچ میں منی پور کی ہی ایک خاتون کو کو رونا کہہ کر اس پر ایک نوجوان نے پان تھوک دیا تھا۔
دہلی کے نظام الدین معاملے کو لےکر سوشل میڈیا پر اقلیتی کمیونٹی کے خلاف بدنیتی پر مبنی پیغامات کے مدنظر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کو رونا وائرس کے علاوہ تفرقہ ڈالنے والا بھی ایک وائرس ہے۔ میں ایسے لوگوں کو وارننگ دیتا ہوں کہ میں یہ یقینی بناؤں گا کہ کوئی قانون آپ کو نہ بچا پائے۔