Sikh

(فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی)

سکھ ہندوتوا کا ہتھیار بننے سے انکار کر رہے ہیں، ہندو کب اس دھوکے کو پہچان پائیں گے؟

مغلوں اور سکھ رہنماؤں کے درمیان تصادم ہوا، لیکن سکھوں نے آج اس حقیقت کو مسلمانوں کے خلاف تشدد کی سیاست کے لیے استعمال کرنے سے گریز کیا ہے۔ یہ بات آر ایس ایس اور بی جے پی کو پریشان کرتی رہی ہے۔ وہ سکھوں کو مسلمانوں کے خلاف تشدد میں ملوث کرنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے وہ گرو گوبند سنگھ یا گرو تیغ بہادر کو یاد کرتے ہیں۔ ارادہ انہیں یاد کرنے کا جتنا نہیں، اتنا مغلوں کی’ بربریت’ کی یاد کو زندہ رکھنے کا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

ہریانہ پولیس نے سنگھو بارڈر پر مارے گئے شخص کے خلاف ہی کیس درج کیا

ہریانہ کےکنڈلی تھانے میں سکھوں کی مقدس کتاب کی مبینہ طور پر توہین کرنے کےالزام میں دلت مزدور لکھبیر سنگھ کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔گزشتہ دنوں سنگھو بارڈر پر سنگھ کوہلاک کر دیا گیا تھا، جس کی ذمہ داری نہنگوں نے لی ہے۔

Arfa

 کیا سنگھو بارڈر قتل معاملہ کسانوں کی تحریک کو کمزور کرے گا؟

ویڈیو: دہلی ہریانہ سنگھو بارڈر پر کسانوں کےمظاہرہ کے پاس 15 اکتوبر کی صبح ایک دلت مزدور کی مسخ شدہ لاش برآمد کی گئی تھی۔ نہنگ سکھوں نے مقدس مذہبی صحیفہ کی بے ادبی کےالزام میں ان کےقتل کیے جانے کی بات کہی ہے۔اس موضوع پر کسان لیڈریوگیندریادو اور کانگریس کے ترجمان گردیپ سنگھ سپل کے ساتھ عارفہ فا خانم شیروانی کی بات چیت۔

(علامتی  تصویر، فوٹو: رائٹرس)

کشمیر: سکھ خطرے میں ہے کا الارم بجاکر فرقہ وارانہ کھیل کیوں کھیلا گیا…

اکالی دل پچھلی کئی دہائیوں سے بی جےپی کا ایک دم چھلہ بن گئی تھی۔ جب اس کے گڑھ پنجاب میں مرکزی حکومت کےکسانوں کے تئیں رویہ کی وجہ سے اس کی سبکی ہو رہی تھی تو وہ اپنی ساکھ بچانے کے لیے بی جے پی اور حکومت سے الگ تو ہوگئی مگر سکھوں کی اکثریت کی حمایت سے ابھی بھی وہ محروم ہے۔ اس لیے کشمیر میں سکھ خطرے میں ہے کاالارام بجا کر وہ اپنا سیاسی الو سیدھا کرنا چاہتی تھی، جس کو مقامی آبادی نے ناکام بنادیا۔

WhatsApp-Image-2021-07-10-at-2.03.09-PM-1200x600

کیا ہندوستان میں مذہبی رواداری اور نفرت ساتھ ساتھ ہیں؟

ویڈیو: حال ہی میں پیو ریسرچ سینٹر نے 2019 کے اواخر اور 2020 کی شروعات کے بیچ17زبانوں میں لگ بھگ 30000بالغان کےانٹرویوز پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ ‘ہندوستان میں مذہبی رواداری اور علیحدگی’کے عنوان سےاس مطالعے نےہندوستانی سماج میں مذہب کی حرکیات میں جامع بصیرت فراہم کی ہے۔ اس موضوع پر پروفیسر اپوروانند نے ماہر تعلیم پرتاپ بھانو مہتہ کے ساتھ بات چیت کی۔

(فوٹو: رائٹرس)

کیا ہندوستان میں مذہب کے سلسلے میں قول و فعل میں تضاد ہے

امریکہ کے پیو ریسرچ سینٹرنے ہندوستان میں مذہبی ہونے کو لےکرسروے رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ دکھاتی ہے کہ ہم ہندوستانی دور سے سلام کےاصول پر عمل پیرا ہیں۔ آپ ہم سے زیادہ دوستی کی امید نہ کریں، ہم آپ کو تنگ نہیں کریں گے جب تک آپ اپنے دائرے میں بنے رہیں۔

WhatsApp Image 2021-06-29 at 20.51.15

کشمیر پہنچا لو جہاد کا جھوٹ، کیا چاہتی ہیں سکھ دلہنیں؟

ویڈیو: کشمیر میں دو سکھ لڑکیوں کے مذہب تبدیل کرنےاور نکاح کا معاملہ طول پکڑ چکا ہے۔ سکھ کمیونٹی کے لوگ کشمیر سے لےکر نئی دہلی تک مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ کشمیر میں آئے دن اغوا، دباؤ بناکر تو کبھی بہلا پھسلاکر لڑکیوں کا مذہب تبدیل کروایا جا رہا ہے۔ اس موضوع پر عارفہ خانم شیروانی نے جموں وکشمیر کے صحافیوں گوہر گیلانی، شاکر میر اور سماجی کارکن کنول جیت کور سے چرچہ کی۔

Modi-Shah-Gandhi

رویش کا خصوصی مضمون : کیا شہریت قانون کو لے کر گاندھی کے نام پر مودی اور امت شاہ جھوٹ بول رہے ہیں؟

گزشتہ دنوں ایک ریلی میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مہاتماگاندھی نے 1947 میں کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والا ہندو، سکھ ہر نظریے سےہندوستان آ سکتا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی بتایا تھا کہ گاندھی جی نے کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے ہندو اور سکھ ساتھیوں کو جب لگے کہ ان کوہندوستان آنا چاہیے تو ان کا استقبال ہے۔ کیا واقعی مہاتما گاندھی نے ایسا کہاتھا جیسا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں؟

فائل فوٹو: رائٹرس

ہمیں واجپائی کے بنا ’مکھوٹے‘ والے اصلی چہرے کو نہیں بھولنا چاہیے

1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔

فوٹو: اے این آئی

پاکستان کے پہلے سکھ پولیس افسر کا دعویٰ ؛حکومت زبردستی سکھ کمیونٹی کو ملک سےنکالنا چاہتی ہے

گلاب سنگھ نے کہا؛1947 سے میری فیملی پاکستان میں رہتی آئی ہے۔فسادات ہونے کے باوجود ہم نے پاکستان کو نہیں چھوڑالیکن اب ہمارے ساتھ زبردستی کرکے ہمیں ملک چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

’سنگھ،وی ایچ پی جیسی تنظیموں کی وجہ سے ہندوستان میں اقلیتوں اور دلتوں کی حالت خراب‘

امریکی حکومت کے ذریعے قائم کیے گئے ایک کمیشن نے عالمی مذہبی آزادی پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں جاری بھگواکرن مہم کے شکار مسلمان، عیسائی، سکھ، بدھ، جین اور دلت ہندو ہیں۔

KhalsaAid_MuslimLudhiana

لدھیانہ : روہنگیا پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ایک ساتھ آئے سکھ اور مسلمان

روہنگیا پناہ گزینوں کی امداد کے جذبے کو خالصہ ایڈ نے تاریخی قرار دیا ہے۔ نئی دہلی :جامع مسجد لدھیانہ اورگرودوارہ نے مشترکہ طور پر بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال پیش کرتے ہوئے روہنگیا پناہ گزینوں کی مدد کے لیے سکھ فلاحی تنظیم خالصہ […]