social distancing

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

مودی حکومت کورونا سے لڑنے کے بجائے تنقید کو دبانے میں مصروف ہے: لانسیٹ جرنل

مشہور بین الاقوامی میڈیکل جرنل دی لانسیٹ نے اپنے اداریہ میں مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ باربار وارننگ دینے کے بعد بھی حکومت غفلت کا مظاہرہ کرتی رہی اور کوروناپر اپنی فتح کا اعلان کر دیا۔ جرنل نے اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ اگست تک ہندوستان میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں کی کورونا سے موت ہو سکتی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

اداریہ: کووڈ بحران سے متعلق حکومت کی تباہ کن ہینڈلنگ کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کی ضرورت ہے

کووڈ19کی دوسری لہر نے جس طرح کی قومی تباہی  کوجنم دیا ہے، ویسی تباہی  ہندوستان  نے آزادی کے بعد سے اب تک نہیں دیکھی تھی۔ اس بات کے تمام ثبوت ہیں کہ اس کو ٹالا جا سکتا تھا اور اس کےمہلک اور جان لیوا اثرات کو کم کرنے […]

بلیا کے اسپتال میں کمرے میں بند وینٹی لیٹرز۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: کووڈ کے قہر سے زندگیاں بچانے کو جوجھ رہے کئی شہروں کے اسپتال میں بیکار پڑے ہیں وینٹی لیٹر

ملک بھر میں کووڈ انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے بیچ مریضوں کووقت پر وینٹی لیٹر نہ ملنے کی بات سامنے آ رہی ہے، وہیں اتر پردیش کے درجن بھر سے زیادہ ا ضلاع کے اسپتالوں میں ٹرینڈاسٹاف کی کمی یا آکسیجن کا صحیح دباؤ نہ ہونے جیسی کئی وجہوں سے دستیاب وینٹی لیٹرز ہی کام میں نہیں آ رہے ہیں۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: آکسیجن کی کمی بتانے والے اسپتال پر لکھنؤ انتظامیہ نے ایف آئی آر درج کروائی

گومتی نگر کے سن ہاسپٹل نے تین مئی کو ایک نوٹس میں مریضوں کے اہل خانہ سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ان کے مریض کو اسپتال سے شفٹ کرنے کی بات کہی تھی۔ اس کے بعد لکھنؤ انتظامیہ نے اسپتال پر آکسیجن کی کمی کو لےکر‘جھوٹی خبر’پھیلانے کے الزام میں معاملہ درج کروایا ہے۔ اسپتال نے کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے۔

گجرات: مبینہ طور پر کووڈ کے خاتمے کے لیے دو مذہبی جلوس نکالے گئے، تقریباً70 لوگ گرفتار

گجرات: مبینہ طور پر کووڈ کے خاتمے کے لیے دو مذہبی جلوس نکالے گئے، تقریباً 70 لوگ گرفتار

گزشتہ چار دنوں میں گجرات کے دو گاؤں میں‘کووڈ 19 ختم کرنے’کے لیے مذہبی جلوس نکالنے کے الزام میں پولیس نے 69 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ گاؤں کے لوگوں کے ایک طبقے کا ماننا تھا کہ ان کے مقامی دیوتا کے مندر پر پانی ڈالنے سے کووڈ 19 کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

یوپی: یوگی حکومت کا گایوں کے لیے ہر ضلع میں ہیلپ ڈیسک اور طبی آلات کے انتظامات کا حکم

یوگی حکومت کا یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان کے اکثرصوبوں کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بھی کووڈ 19کے متاثرین کی بڑھتی تعداد اورعلاج کی کمی سے متاثرہے اور صوبے کی طبی سہولیات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

علامتی تصویر،(فوٹو:رائٹرس)

مرگِ انبوہ کا ذمہ دار کون؟

کورونا وبا کے پھیلنے یا پھیلانے کا ذمہ دار اگر ہم ہندو مذہبی ٹھیکیداروں کو ٹھہراتے ہیں تو اس سے کوئی سادھو، سنت، سوامی یا سنیاسی مراد نہیں لے سکتے بلکہ وہ حکمران طبقہ ہی ہے جو بیک وقت صاحب اقتدار بھی ہے اور مذہبی دکاندار بھی۔ پورا آوے کا آوا بہروپ و ہم رنگ ہے، حالت یہ ہے کہ ان کی سیاسی ٹھیکیداری اور مذہبی دکانداری کے درمیان خط امتیاز نہیں کھینچا جا سکتا۔

ڈاکٹر انتھونی فاؤچی(فوٹو:رائٹرس)

کووڈ: محدود وقت کے لیے مکمل لاک ڈاؤن لگائے اور ٹیکہ کاری میں اضافہ کرے حکومت ہند: ڈاکٹر فاؤچی

امریکہ میں وائرس کے ماہرڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ کورونا مہاماری کی دوسری لہر میں ہندوستان کی حالت بےحد مایوس کن ہے اور حکومت ہند کوفوراً عارضی فیلڈ اسپتال بنانے کے لیے فوج سمیت تمام وسائل کا استعمال کرنا چاہیے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

کووڈ: کیا کسی ملک کا حکمراں اس قدر بے حس، بے مروت اور بے اعتناء ہو سکتا ہے؟

کئی گھنٹوں کی تگ و دو کے بعد گھر سے16 کیلومیٹر صفدرجنگ اسپتال میں ایک ڈاکٹر میری ساس کا معائنہ کرنے پر راضی ہوگیا۔ مگر تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔ شاید میری ساس کو ہماری بھاگ دوڑ، کسمپرسی اور لاچاری دیکھی نہیں گئی۔ کب اس نے گاڑی میں ہی دم توڑ دیا تھا، ہمیں پتہ ہی نہیں چل سکا۔ ڈاکٹر نے بس نبض دیکھ کر بتا یا کہ ان کو اب کسی علاج اور آکسیجن کی ضرورت نہیں ہے۔

سنگیتا اور ششانک۔ (فوٹو:اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی پنچایت انتخاب: ’حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن میری بیوی اور بچوں کی موت کے ذمہ دار ہیں‘

حاملہ ہونے کے باوجود شراوستی ضلع کی اسسٹنٹ ٹیچرسنگیتا سنگھ کی پنچایت انتخاب میں ڈیوٹی لگائی گئی، جس کی ٹریننگ کے دوران وہ کورونا سے متاثرہو گئیں۔ اس بیچ ان کی ڈیوٹی ہٹوانے کی تمام کوشش ناکام رہی اور ان کی حالت بگڑتی گئی۔ 17 اپریل کو سنگیتا نے بارہ بنکی کے ایک اسپتال میں دم توڑ دیا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: دوسرے ضلع میں آکسیجن بھیجنے کی خبر لکھنے والے تین صحافیوں کو نوٹس

معاملہ رائےبریلی کا ہے،جہاں کچھ میڈیا رپورٹس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ضلع میں ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران 20 میٹرک ٹن میڈیکل آکسیجن پڑوسی ضلع کانپور بھیجا گیا۔ ضلع انتظامیہ نے تین مقامی صحافیوں کو نوٹس جاری کر ان جانکاریوں کا سورس پوچھا ہے، جس کی بنیادپر خبریں لکھی گئی تھیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

راجستھان: پوتا کورونا پازیٹو نہ ہو جائے، اس کے مبینہ ڈر سے دادا-دادی نے خودکشی کی

راجستھان کےکوٹا شہر کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔پرائمری جانچ میں پتہ چلا ہے کہ بزرگ جوڑے کو ڈر تھا کہ ان کا اکلوتا پوتا اور گھرکے دیگرممبران کی وجہ سے وائرس کی چپیٹ میں آ جائیں گے۔ […]

راپتی پل کی ریلنگ پر لگا بینر۔ (بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

یوپی: مخالفت کے بعد غائب ہوئے گورکھپور کے شمشان گھاٹ پر فوٹو-ویڈیو لینے کی پابندی کے بینر

گزشتہ 30 اپریل کو گورکھپور کے راج گھاٹ شمشان کے پاس ایک پل کی جالیوں کو فلیکس سے ڈھکتے ہوئے میونسپل کارپوریشن نے حکم دیا کہ آخری رسومات کی فوٹو اور ویڈیو لینا قانوناً ٹھیک نہیں ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔کھل کر مخالفت کیے جانےبعد اگلے دن یہ فلیکس پھٹے ہوئے ملے اور میونسپل کی جانب سے اس بارے میں کوئی واضح جواب نہیں دیا گیا۔

(فوٹو:رائٹرس)

اپوزیشن رہنماؤں نے مرکز سے بڑے پیمانے پر مفت ٹیکہ کاری مہم شروع کرنے کی مانگ کی

کانگریس صدرسونیا گاندھی،سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوگوڑا، این سی پی چیف شرد پوار، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سمیت13پارٹیوں کےرہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کر کہا کہ مرکز تمام اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرمیں آکسیجن کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔

وزیر خارجہ ایس جئےشنکر اور نیوزی لینڈ سفارت خانے میں پہنچے آکسیجن سلینڈر۔

کووڈ 19: سفارت خانوں کے ذریعے یوتھ کانگریس سے آکسیجن کی مدد مانگنے پر الجھے وزیر خارجہ  اور کانگریس رہنما

دہلی میں کووڈ بحران کے بیچ فلپائن اور نیوزی لینڈکےسفارت خانوں کے ذریعے یوتھ کانگریس کے سربراہ شری نواس بی وی سے آکسیجن کی مدد مانگی گئی تھی، جس کو لےکر کانگریس رہنما جئےرام رمیش نے وزارت خارجہ کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ اس کے بعد وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ یوتھ کانگریس کی طرف سے کی گئی فراہمی ‘غیرمطلوبہ’ تھی۔

WhatsApp Image 2021-04-29 at 00.10.30 (1)

یوپی میں جنگل راج: آکسیجن کی کمی کی شکایت کرنے پر جیل جاتے جاتے بچا امیٹھی کا نوجوان

ویڈیو: اتر پردیش کے امیٹھی شہر کے ایک نوجوان کے ذریعے اپنے نانا کے لیے آکسیجن کی مانگ کی گئی تو اس کے خلاف کیس درج کرا دیا ہے۔ اس معاملے انتطامیہ کے کام کرنے کے طریقے پر کئی سوال کھڑے کیے ہیں۔

ادار پوناوالا۔ (فوٹو: رائٹرس)

کووڈ 19: ٹیکہ فراہمی کا شدید دباؤ، طاقتور لوگ دھمکا رہے تھے: ادار پونا والا

ملک میں کووڈ 19کی دوسری لہر کے دوران ٹیکے کی بڑھتی مانگ کے بیچ لندن پہنچے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے سی ای او ادار پوناوالا نے کہا کہ وہ دباؤ کی وجہ سے ملک سے باہر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب ان کے کندھوں پر آ پڑا ہے، جو ان کے بس کی بات نہیں ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے باہر ویکسین تیار کرنےکے تجارتی منصوبوں کے اشارے دیے ہیں۔

ایک مریض کے ساتھ وکی۔ (لال قمیص میں،فوٹوبہ شکریہ: ویڈیوگریب)

یوپی: ’تڑپ رہے مریضوں کو آکسیجن دینا جرم  کیسے ہوگیا‘

گزشتہ 29 اپریل کو جون پور کے ضلع اسپتال کے باہر ایک ایمبولینس آپریٹر نے آکسیجن اور بیڈ نہ پا سکے کئی مریضوں کو ایمبولینس کے سلینڈر سے آکسیجن دی تھی۔ ضلع اسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی طرف سےمینجمنٹ اور انتظامیہ کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور مریضوں کو غلط ڈھنگ سے آکسیجن دینے جیسے الزامات کے بعد ان پر معاملہ درج کیا گیا ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

کووڈ ٹیکہ کاری: حکومت ہند کی نظر میں عام آدمی کی زندگی کی اہمیت اتنی کم کیوں ہے

ٹیکہ کاری کواگر کامیاب ہونا ہے تو اسے مفت ہونا ہی ہوگا، یہ ہر ٹیکہ کاری مہم کا تجربہ ہے، توہندوستان میں ہی کیوں لوگوں کو ٹیکے کے لیے پیسہ دینا پڑےگا؟ مہاماری کی روک تھام کے لیے ٹیکہ لائف سپورٹ ہے، پھر حکومت ہند کے لیے ایک ٹیکس دہندہ کی زندگی کی اہمیت اتنی کم کیوں ہے کہ وہ اس کے لیے خرچ نہیں کرنا چاہتی؟

فوٹو: پی ٹی آئی

نوکر شاہی کے ذریعے کووڈ کنٹرول کا وزیر اعلیٰ کا تجربہ ناکام: بی جے پی ایم ایل اے

اتر پردیش میں بلیا ضلع کے بیریاحلقہ کے بی جے پی ایم ایل اے سریندر سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش میں یہ سسٹم کی کمی ہی مانی جائےگی کہ بی جے پی کے وزیر اورایم ایل اے کورونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں اور انہیں مناسب طبی سہولیات تک نہیں مل پا رہی ہے۔صوبےمیں کووڈ 19انفیکشن سے اب تک تین بی جے پی ایم ایل اے کی موت ہو چکی ہے۔

آگ لگنے کے بعد اسپتال میں مریضوں کو باہر نکالتے لوگ۔

گجرات: بھروچ میں اسپتال میں آگ لگنے سے کووڈ 19 کے 16مریضوں سمیت 18 لوگوں کی موت

گجرات کے بھروچ واقع ویلفیئر اسپتال میں ہوا حادثہ۔ حادثے کے وقت اسپتال میں تقریباً 50دیگر مریض بھی تھے، جنہیں مقامی لوگوں اور دمکل اہلکاروں نے محفوظ باہر نکالا۔ پچھلے سال سے اس اسپتال کا استعمال ضلع کے کووڈ 19مریضوں کے علاج کے لیے کیا جا رہا تھا۔

یوپی کے رام پور میں پنچایتی انتخاب کے دوران ایک سینٹر پر رائے دہندگان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی پنچایتی انتخاب: اساتذہ یونین نے کہا-الیکشن ڈیوٹی کے بعد کووڈ سے 706 ملازمین کی جان گئی

اتر پردیش پرائمری اساتذہ یونین نےوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ،ریاستی الیکشن کمیشن اوروزیر تعلیم کو لکھے خط میں بتایا ہے کہ پنچایتی انتخاب میں ڈیوٹی کے دوران کورونا سے متاثر ہوئے 706پرائمری اساتذہ اور بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کی جان گئی ہے۔ یونین نے گنتی کو ٹالنے کی مانگ کی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ 19 سے ہونے والی اموات موت نہیں قتل عام  ہے، جس کی ذمہ دار مودی حکومت ہے

اگر بی جے پی حکومت کو کووڈ کی دوسری لہر کے بارے میں پتہ نہیں تھا، تب یہ لاکھوں کو اکٹھا کر ریلی کر رہی تھی،یا انفیکشن کے قہرکو جانتے ہوئے بھی یہ ریلی کر رہی تھی، دونوں ہی صورتیں بڑی سرکاری ناکامی کی مثال ہیں۔ پتہ نہیں تھا تو یہ اس لائق نہیں کہ اقتدار میں رہیں اور اگر معلوم تھا تو یہ ان ہلاکتوں کے لیےبراہ راست ذمہ دار ہیں۔

(فوٹو:  پی ٹی آئی)

دہلی: بےگھروں کے لیے کام کرنے والے ڈاکٹر کو کورونا ہونے کے بعد نہیں ملا بیڈ، موت

تقریباً ایک دہائی سے اورکورونا مہاماری کے دوران بھی دہلی کے بےگھر لوگوں کے لیے کام کرنے والے 60 سالہ ڈاکٹر پردیپ بجلوان کی جمعہ کو موت ہو گئی ۔ وہ کوروناسے متاثر تھے اور اسپتال میں جگہ نہ ملنے کے بعد اپنے گھر پر ہی علاج کروا رہے تھے۔

رندیپ سنگھ سرجےوالا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مودی سرکار نے ٹیکہ کاری سے 1.11 لاکھ کروڑ روپے کی منافع خوری کی اجازت دی: کانگریس

کانگریس جنرل سکریٹری اور ترجمان رندیپ سنگھ سرجےوالا نے دعویٰ کیا کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا 35350 کروڑ روپے اور بھارت بایوٹیک75750 کروڑ روپے کا منافع بنائیں گے۔سیرم انسٹی ٹیوٹ کے ذریعےتیار کیا گیا کووی شیلڈ ٹیکہ ریاستی سرکاروں کو 400 روپے فی خوراک اور نجی اسپتالوں کو 600 روپے میں ملےگا۔ وہیں بھارت بایوٹیک کا ٹیکہ کو ویکسین فی خوراک صوبوں کو 600 روپے اور نجی اسپتالوں کو 1200 روپے میں ملےگا۔

دہلی کے کھیل گاؤں کا کووڈ کیئر سینٹر۔ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

کورونا: دوسری لہر سے پہلے کئی صوبوں  نے بند کیے تھے اپنے اسپیشل کووڈ سینٹر

کورونا مہاماری کی دوسری لہر آنے سے پہلے ملک کے کئی صوبوں نے اپنے اسپیشل کووڈ سینٹر بند کر دیےتھے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ سرکاریں کورونا کی اگلی لہر کی صلاحیت کا اندازہ کرنے میں پوری طرح ناکام رہیں۔

مدراس ہائی کورٹ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@Chennaiungalkaiyil)

کورونا کی دوسری لہر کے لیے الیکشن کمیشن ذمہ دار، قتل کا مقدمہ ہونا چاہیے: کورٹ

تمل ناڈو میں اسمبلی انتخابات کی گنتی میں کووڈ پروٹوکال کی پابندی سے متعلق ایک عرضی کی شنوائی میں مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ صحت عامہ سب سے اوپرہے اور یہ تشویشناک ہے کہ آئینی عہدوں پر بیٹھےحکام کو اس بارے میں یاد دلانا پڑ رہا ہے۔

دانش صدیقی کو اس تصویر کے لیے ایوارڈ دیا گیا ہے۔

دہلی: شمشان گھاٹ سے متصل شہید بھگت سنگھ کیمپ کے لوگ دھوئیں اور بدبو میں رہنے کو مجبور

پچھم پوری شمشان گھاٹ کےقریب شہید بھگت سنگھ کیمپ میں تقریباً900 جھگیاں ہیں، جن میں1500 لوگ رہتے ہیں۔ یہاں رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے ایک دن میں تین چارلا شوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کی جاتی تھی، لیکن اب 200-250 لاشوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔ ان لوگوں کو اس سے کووڈ 19کے پھیلنے کا بھی خطرہ ستا رہا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ:فیس بک/MYogiAdityanath)

یوپی میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں، افواہ پھیلانے والوں پر این ایس اے کے تحت ہو کارروائی: یوگی آدتیہ ناتھ

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دعویٰ کیاکہ صوبے کے کسی بھی کووڈ اسپتال میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے۔مسئلہ کالابازاری اور جمع خوری ہے،جس سے سختی سے نمٹا جائےگا۔ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت کی کووڈ مینجمنٹ کی تیاری پہلے سے بہتر ہے۔

(فوٹو:پی ٹی آئی)

گزشتہ سال پارلیامانی کمیٹی اور حکام نے سرکار سے کہا تھا، آکسیجن کی پیداوار کو بڑھایا جائے

پارلیامنٹ کی صحت سےمتعلق اسٹینڈنگ کمیٹی نے گزشتہ سال نومبر میں اپنی رپورٹ میں یہ پیروی بھی کی تھی کہ نیشنل فارما سیوٹیکل پرائزنگ اتھارٹی کو آکسیجن سلینڈر کا قیمت طےکرنا چاہیے، تاکہ اس کی کفایتی شرح پر دستیابی یقینی ہو سکے۔ کمیٹی نے اسپتالوں میں بستروں کی تعداد بڑھانے کا بھی مشورہ دیا تھا۔

فوٹو: رائٹرس

حکومت کی درخواست پر ٹوئٹر نے کووڈ 19مینجمنٹ کو نشانہ بنانے والے کچھ ٹوئٹس پرپابندی عائد کی

ٹوئٹر نے ہندوستان میں ایسےتقریباً 50 ٹوئٹس پر روک لگا دی ہے جو کووڈ 19 مہاماری کی صورتحال کوسنبھالنے میں نریندر مودی حکومت کے طریقوں کی تنقید کر رہے تھے۔اب ان ٹوئٹس کو ہندوستان میں نہیں دیکھا جا سکتا۔

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری  دتاتریہ ہوس بولے۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ہند مخالف قوتیں کورونا کا سہارا لے کر ملک میں عدم اعتماد کا ماحول بنا سکتی ہیں: آر ایس ایس

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوس بولے نے کہا کہ ملک کے لوگوں کو موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مثبت ماحول بنانے کے علاوہ ملک مخالف طاقتوں سے بھی محتاط رہنا چاہیے۔

(علامتی تصویر، فوٹو:  پی ٹی آئی)

اتر پردیش: ویر عبدالحمید کے بیٹے کی علاج میں مبینہ لاپرواہی سے موت

سال1965کے ہندوپاک جنگ میں پاکستان کے خطرناک پیٹن ٹینک تباہ کرنے والے پرم ویر چکر فاتح ویر عبدالحمید کے بیٹے علی حسن کی کانپور کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی ۔ ان کے بیٹے نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹروں نے ان کےوالد کی کووڈ جانچ کرانے کی زحمت بھی نہیں اٹھائی کہ پتہ لگ پاتا کہ وہ متاثر تھے یا نہیں۔

جی ٹی بی اسپتال میں بھرتی ہونے کا انتظار کرتا ایک کووڈ مریض ۔ (فوٹو: رائٹرس)

آکسیجن کی سپلائی روکنے والوں کو لٹکا دیں گے، ہم کسی کو نہیں بخشیں گے: دہلی ہائی کورٹ

دہلی کےمختلف اسپتالوں کی جانب سے دائر آکسیجن کی کمی کے سلسلے میں معاملےکو سنتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے مرکز سے مہاماری کی انتہائی صورتحال آنے پر انفراسٹرکچر، اسپتال، طبی عملے، دوائی ، ٹیکہ اور آکسیجن کے سلسلےمیں تیاریوں کو لےکر سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسے لہر کہہ رہے ہیں، یہ اصل میں ایک سنامی ہے۔

(علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس)

سرکار نے کووڈ بیڈ بڑھائے، لیکن اتنی آکسیجن سپلائی نہیں، ہم کیسے کام کریں: گنگا رام اسپتال

دہلی کے سر گنگا رام اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر ڈی ایس رانا نے کہا کہ انہیں آکسیجن کی صرف 500 سے 1500 مکعب میٹر کی سپلائی مل رہی ہے اور اسپتال میں516 کووڈ مریض ہیں، جن میں سے 129 آئی سی یو اور 29 وینٹی لیٹر پر ہیں۔ سپلائی کی کمی کی وجہ سے ان 29 مریضوں کو آدھی رات سے سے ہاتھوں کے ذریعے وینٹی لیشن دیا جا رہا ہے لیکن یہ لمبے وقت تک نہیں کیا جا سکتا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

پنجاب: امرتسر کے نجی اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے چھ مریضوں کی موت

پنجاب کے امرتسر واقع نیل کنٹھ اسپتال نے دعویٰ کیا کہ اس کے تین اہم آکسیجن سپلائرز نے کہا کہ سپلائی کے معاملے میں سرکاری اسپتالوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔اس نے کہا کہ ضلع انتظامیہ سے باربار مدد کی اپیل کرنے کے باوجود کسی نے مدد نہیں کی۔دو خواتین سمیت چھ مریضوں کی موت آکسیجن کی کمی سے ہوئی ہے۔