حادثہ تروولور میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ ٹرین نمبر 12578 میسور-دربھنگہ ایکسپریس کو مین لائن سے گزرنے کے لیے گرین سگنل دیا گیا تھا۔ لیکن 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین لوپ لائن پر چلی گئی اور وہاں کھڑی مال گاڑی کے پچھلے حصے سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
تمل ناڈو کے گورنر آر این روی نے کنیا کماری میں ہندو دھرم ودیا پیٹھم کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکولرازم ایک یورپی تصور ہے اور اسے وہیں رہنا چاہیے، کیونکہ ہندوستان میں سیکولرازم کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اپوزیشن نے ان کے تبصرے کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
پورے ہندوستان سےموصول ہونے والی خبریں بتا رہی ہیں کہ 2014 اور 2019 کا ‘مودی میجک’ اس بار ندارد ہے کیونکہ انتخابات لوک سبھا حلقہ اور ریاستی سطح پر لڑے گئے ہیں، جہاں بے روزگاری، مہنگائی اور دیہی بحران پورے ہندوستان میں یکساں اور بنیادی ایشو ہیں۔
تمل ناڈو ایک بہت بڑا مینوفیکچرنگ مرکز ہے، جس نے شمالی ہندوستان کی بڑی ریاستوں کو مسلسل پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، یہاں صرف 2 فیصد غریب ہیں، جبکہ گجرات میں 12 فیصد، یوپی میں 23 فیصد اور بہار میں 34 فیصد غریب ہیں۔
جنوبی ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے ان دنوں مودی مسلسل ان صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ وہ صرف شمالی ہندوستان کا لیڈر ہونے کا دھبہ مٹا کر ملک گیر لیڈر کے بطور اپنے آپ کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جنوبی ہندوستان کو فتح کیے بغیر وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وراثت کو تاریخ کے صفحات سے مٹا نہیں سکتے ہیں یا اپنے آپ کو نہرو ثانی کے بطور پیش نہیں کرسکتے ہیں۔
گزشتہ 28 جنوری کو مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے بنگال میں کہا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کو ایک ہفتے کے اندر پورے ملک میں نافذ کر دیا جائےگا۔ اب اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کہنا چاہتے تھے کہ سی اے اے کے ضابطے بنانے کا عمل ایک ہفتے میں مکمل ہو جائے گا، لیکن ان کی زبان پھسل گئی۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ریاست کبھی بھی شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نافذ نہیں کرے گی۔ یہ مسلمانوں اور سری لنکائی تملوں کے خلاف ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں پورے ملک میں سی اےاے نافذ کیا جائے گا۔
دلت کمیونٹی کے 60 لوگ 24 دسمبر کوتروپور ضلع کے مداتھکلم تعلقہ کے راجاور گاؤں میں پہلی بار جوتے پہن کر سڑک پر نکلے، جہاں ان کےچلنے پر پابندی تھی۔ ایسا کرتے ہوئے انہوں نے نام نہاد اعلیٰ ذاتوں کے اس اصول کو توڑ دیا، جو دلتوں کو چپل اور جوتے پہن کر سڑک پر چلنے سے روکتے تھے۔
تمل ناڈو کے دھرم پوری ضلع کےآدی واسی گاؤں واچتھی میں 20 جون 1992 کو محکمہ جنگلات اور پولیس کے اہلکاروں نے اسمگل کی گئی صندل کی لکڑی کی تلاش میں چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران گاؤں والوں پر تشدد کرنے کے علاوہ 18 خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا تھا۔ مدراس ہائی کورٹ نے ملزمین کوقصوروار ٹھہرانے کے سیشن کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
گزشتہ دنوں تمل ناڈو میں بہار کے مزدوروں پر مبینہ حملے کی افواہیں پھیلانےکے الزام میں خود کو صحافی کہنے والے یو ٹیوبرمنیش کشیپ کو بہار پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اب ریاست کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی بی جے پی منیش کشیپ کو ‘اشرافیہ’ کمیونٹی کے ایک مظلوم کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ حکمران مہا گٹھ بندھن کا مقابلہ کرسکے۔
اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان اور وکیل پرشانت پٹیل امراؤ نے 23 فروری کو ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ تمل ناڈو میں 15 مہاجر مزدوروں کو ہندی بولنے کی وجہ سے مارا پیٹا گیا، جن میں سے 12 کی موت ہو گئی۔ اس دعوے کو فرضی قرار دیتے ہوئے تمل ناڈو پولیس نے ان کے خلاف غلط جانکاری پھیلانے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
تمل ناڈو کے اریالر ضلع کا معاملہ۔ پادری نے پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ وی ایچ پی لیڈر متھویل نے ان سے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ پادری کے مطابق ، ایسا نہ کرنے پر متھویل نے انہیں اسکول کے بچوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگا کر بدنام کرنے کی دھمکی دی تھی۔
ویڈیو: پچھلے ہفتے کئی میڈیا آؤٹ اداروں نے تمل ناڈو میں بہار کے مزدروروں پر حملوں کی خبریں چلائیں۔ سوشل میڈیا پر کئی ویڈیو وائرل ہوئے تھے، جن میں مزدروں پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ تمل ناڈو پولیس نے ان تمام خبروں اور ویڈیوز کی تردید کی ہے۔ اس پورے واقعے کے بارے میں بتا رہے ہیں علی شان جعفری۔
تمل ناڈو پولیس نے کہا کہ ڈی ایم کے کے تھرونینراور آئی ٹی ونگ کے سوریہ پرکاش نے شکایت درج کرائی ہے کہ اوپ انڈیا ڈاٹ کا ویب سائٹ جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہے اورتمل ناڈو میں رہنے والے دیگر ریاستوں کے مزدوروں میں خوف کا احساس پیدا کر رہی ہے۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے جے این یو کے مؤرخین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم تاریخ کو جھوٹی بنیادوں پر نہیں لکھ سکتے، جو ہم گزشتہ 75 سالوں سے کرتے آ رہے ہیں اور میری یونیورسٹی اس میں بہت اچھی رہی ہے، لیکن اب اس میں تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔
تمل ناڈو حکومت نے 2 اکتوبر کو آر ایس ایس کو ریاست میں روٹ مارچ کی اجازت دینے سےمنع کر دیا ہے ۔ اسی دن وی سی کےاور بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے اس کے خلاف ‘کاؤنٹر مارچ’بھی کیا جانا تھا، اس کے لیےبھی حکومت نے منظوری نہیں دی۔ سنگھ نے حکومت کے خلاف مدراس ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔
کنگ لیئرتنقید کو بالکل برداشت نہیں کرتے تھے، مگر انہوں نے ایک درباری مسخرے کو کچھ بھی کہنے کی چھوٹ دے رکھی تھی۔ آج کے ہندوستان میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہمارے جمہوری طور پر منتخب لیکن اتنے ہی مطلق العنان رہنما اپنے اردگرد سچ بولنے والے کسی بھی مسخرے کے مقابلےخوشامدی اور چاپلوس لوگوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
زی انٹرٹینمنٹ کے چیف کلسٹر افسر کو لکھے گئے خط میں بی جے پی کی تمل ناڈو اکائی کے آئی ٹی اور سوشل میڈیا سیل کے صدر سی ٹی آر نرمل کمار نے کہا ہے کہ 15 جنوری کو چینل کے پروگرام ‘جونیئر سپر اسٹارز سیزن 4’کے دوران وزیر اعظم مودی کے لباس، مختلف ممالک کے دوروں، سرمایہ کاری اور نوٹ بندی کے بارے میں کئی طرح کے سخت اور تلخ تبصرے کیے گئے تھے۔
پچھلے مہینےبی جے پی صدر جےپی نڈا نے آئندہ تمل ناڈواسمبلی انتخاب کے لیےبی جے پی اور اےآئی اے ڈی ایم کےاتحاد کی تصدیق کی ہے۔اےآئی اےڈی ایم کےرہنما اور ریاست کے وزیر اعلیٰ کے پلانی سوامی نے ایک اجلاس میں اقلیتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اے آئی اےڈی ایم کے-بی جے پی اتحادسے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
سری لنکا کے آئین میں اس 13ویں ترمیم کو وہی حیثیت ہے، جو ہندوستانی آئین میں دفعہ 370اور 35اے کو حاصل تھی، جس کی رو سے ریاست جموں و کشمیر کو چند آئینی تحفظات حاصل تھیں۔ان دفعات کو اگست 2019میں ہندوستانیحکومت نے نہ صرف منسوخ کردیا بلکہ ریاست ہی تحلیل کردی۔ اب سری لنکا حکومت کو تامل ہند و اقلیت کے سیاسی حقوق کی پاسداری کرنے کا وعدہ یاد لانا اوروں کو نصیحت اور خود میاں فضیحت والا معاملہ لگتا ہے۔
تمل ناڈو کے نادر گاؤں میں دو دسمبر کو دیوار گرنے سے 17 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس دیوار کو ایک شخص نے اپنے گھر کو دلتوں سے الگ کرنے کے لیے بنایا تھا۔ اس کے خلاف ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت کارروائی نہیں ہونے سے دلت کمیونٹی کے لوگوں نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
صدر گوٹا بایا کے بھائی اور وزیر اعظم مہندا راجا پکشا نے کہا تھا کہ ہندوستان نے جموں و کشمیر میں جو اقدامات کیے ہیں، سر ی لنکا ان کو نظر انداز نہیں کر سکتا ہے۔ جو حکومت خود اپنے ملک میں اقلیتوں کے حقوق غصب کرکے ایک ریاست کو تحلیل کرسکتی ہے وہ ایک پڑوسی ملک کو کس طرح اقلیتوں کو حقوق دینے کے لیے مجبور کرسکتی ہے۔
ہندوستان میں جرائم کے اعداد و شمار رکھنے والے سرکاری ادارہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیوروکی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملک میں محبت میں قتل کے واقعات میں غیر معمولی طور پر28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
پرنسپل کا کہنا ہے کہ ، ہوسکتا ہے بچوں نے یہ سب گھر میں سیکھا ہو۔ ہم نے کئی بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ سب برابر ہیں لیکن اشرافیہ کے بچے دلت کمیونٹی کے بچوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بی جے پی نے اسکولوں میں ذات سے متعلق رسٹ بینڈ پر پابندی لگانے والے سرکلر کو ہندو مخالف کارروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے سرکلر واپس لینے کی مانگ کی ہےاور اسکول آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا انہوں نے دوسرے مذاہب کی علامتوں پر بھی پابندی عائد کرنے کی جرأت کی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق تمل ناڈو کے کئی اسکولوں میں بچوں کی ذات بتانے کے لئے ان کے ہاتھ میں الگ الگ رنگوں کے بینڈ پہنائے جا رہے ہیں۔ڈائریکٹر آف اسکول ایجوکیشن نے ایسے اسکولوں کی پہچان کر کے ان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
نیتی آیوگ نے 14 جون، 2018 کو شائع ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ 2020 تک دہلی، بنگلور، چنئی اور حیدر آباد کے علاوہ 21 شہروں کا گراؤنڈ واٹر ختم ہو سکتا ہے۔
اگر حکومت نے جلد ہی کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا تو ملک کے 21 شہر کیپ ٹاؤن کی طرح ہوجائیں گے جہاں پانی بالکل نہیں ہے۔ ان شہروں میں دہلی ، گڑگاؤں ، میرٹھ اور فریدآباد سب سے زیادہ متاثر ہوں گے ۔ نئی دہلی : پورے ملک […]
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2015 سے ہی ہندوستان مسلسل قحط کے حالات سے گزر رہا ہے۔مارچ سے مئی کے بیچ ہونے والی بارش میں بھی کافی کمی نظر آئی ہے۔بارش کم ہونے کی وجہ سے زمین کے اندر پانی کی سطح بھی کم ہو گئی ہے
وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکے 111 کسانوں کامنصوبہ ہے کہ وہ اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے اور اگھوری سادھوؤں کے بھیس میں مودی کے خلاف تشہیر کریں گے۔
وزیر اعظم مودی پر وعدہ نہیں پورا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کسان رہنما ایّاکنّو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بی جے پی اپنے منشور میں ہماری مانگوں کو شامل کرے۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ہم اپنا فیصلہ واپس لے لیںگے۔
ہندوستان میں دلت طلبا کے لیے ریزرویشن کی سہولت ہے، لیکن جو ملک سے باہر پڑھائی کرنا چاہتے ہیں، ان کے لیے کوئی سہولت نہیں ہے۔ ہندوستانی سرکار ہر سال کچھ لوگوں کو پڑھائی کے لیے باہر بھیجتی ہے، لیکن اس میں پسماندہ طبقات کو کوئی خصوصی رعایت نہیں دی گئی ہے۔ اسکالرشپ عموماً سماج کے اونچے اور مالدار طبقے کے لوگ لے جاتے ہیں۔
متاثرہ علاقوں سے اب تک قریب 76200 سے زیادہ لوگوں کو نکالا گیا ہے ۔ ان کو ناگ پٹینم ، پدو کوٹئی ، رامناتھ پورم اور تروورور سمیت 6 اضلاع میں بنائے گئے 300 سے زیادہ ریلیف کیمپوں میں پہنچایا گیا ہے۔
انکم ٹیکس افسروں کے مطابق، غیر قانونی سر گرمیوں سے حاصل کیے گئے پیسے کا استعمال دوسرے کاروبار میں کیا گیا ہے۔ ان میں چینی مل، اسپنگ مل، ہوٹل، انجینئرنگ کالج وغیرہ اہم ہیں۔
ٹی سندر راجن تمل ناڈو بی جے پی کی صدر ہیں۔ وہ اس سے پہلے وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت کی مخالفت کرنے والے دو لوگوں کی پٹوائی کروانے کی وجہ سے بھی چرچہ میں آ چکی ہیں۔
تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی واقع ایک اپار ٹمنٹ میں 11 سالہ بچی کے ساتھ کئی مہینوں تک مبینہ طور پر ریپ کرنے کے الزام میں 18 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں بلڈنگ کا گارڈ بھی شامل ہے۔
ماہی گیروں کو پچھلے 6مہینے سے ادائیگی نہیں کی گئی ہے اور کمپنی نے ان کے پاسپورٹ اور سفر کے دوسرے دستاویزوں کو اپنے پاس رکھ لیا ہے۔
مرکزی حکومت کے کرناٹک انتخابات کا حوالہ دینے پرسپریم کورٹ نے پھٹکار لگاتے ہوئے فوراً تمل ناڈو کے لیے پانی چھوڑنے کا آرڈر دیا۔ معاملے کی شنوائی کے لیے اگلی تاریخ 8 مئی رکھی گئی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آن لائن میڈیا کی نگرانی کو لے کر حکومت کی حکمت عملی اور کاویری آبی تنازعہ پر ونود دوا کا تبصرہ
وزارت بجلی کے پورٹل ‘سوبھاگّیہ’ کے مطابق ملک میں 4 کروڑ گھر بجلی سے محروم ہیں جس میں تقریباً 50 فیصد سے زیادہ گھر اتّر پردیش اور بہار سے ہیں۔ نئی دہلی : ملک کے تمام گھروں میں بجلی پہنچانے کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے اب ایک […]