ٹی وی بحث کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کی وجہ سے معطل بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو دہلی منتقل کرنے کے لیے دائر عرضی پر سپریم کورٹ کی بنچ سماعت کر رہی تھی۔ بنچ نے اس ٹی وی مباحثے کی میزبانی کے لیے نیوز چینل ٹائمس ناؤ کے خلاف بھی سخت موقف اختیار کیا۔ عدالت نے پوچھا کہ ٹی وی پر یہ بحث کس لیے تھی؟ صرف ایک ایجنڈے کے فروغ دینے کے لیے؟ انہوں نے عدالت میں زیر غور معاملے کا انتخاب کیوں کیا؟
دہلی پولیس نے آلٹ نیوز کے شریک بانی اور صحافی محمد زبیر کے 2018 میں کیے گئے جس ٹوئٹ کو ان کی گرفتاری کی وجہ بتایا ہے ، اس کے خلاف @balajikijaiin نامی ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے شکایت کی گئی تھی، پولیس نے عدالت میں کہا تھا کہ یہ کوئی گمنام اکاؤنٹ نہیں بلکہ ‘مخبر’ ہے۔
ادے پور میں بہیمانہ قتل کے باوجود اس پروپیگنڈے کو قبول نہیں کیا جا سکتا کہ ہندو خطرے میں ہیں۔ اس قتل کے بہانے جو لوگ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں، وہ قتل و غارت گری اور تشددکے پیروکار ہیں۔ یہ سمجھنا ہوگا کہ ایک منصوبہ بند سازش چلائی جارہی ہے کہ کسی ایک واقعہ پر ہندو اورمسلمان ایک ساتھ ایک آواز میں نہ بول پائیں۔
راہل گاندھی، اروند کیجریوال، پنارائی وجین، ممتا بنرجی، اکھلیش یادو، مایاوتی، اسد الدین اویسی سمیت مختلف پارٹیوں کے لیڈروں نے اس واقعےکی مذمت کی ہے۔ وہیں مسلم تنظیموں نے کہا ہے کہ ملک کے مسلمان طالبانی ذہنیت کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے زیر حراست نابالغ افراد کی اصل تعداد کا تعین کرنا مشکل ہے اور جس طرح بچوں کے ساتھ پولیس اور نظم و نسق کے دیگر ادارے پیش آتے ہیں، اس سے ان کی ایک بڑی آبادی شدید نفسیاتی دباؤکا شکار ہو گئی ہے۔
دہلی کی ایک عدالت نے 2018 کے ایک ٹوئٹ کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیرسے پوچھ گچھ کے لیے حراست کی مدت میں چار دن کی توسیع کر تے ہوئے کہا کہ انہوں نے تحقیقات میں ‘تعاون’ نہیں کیا اور ان کے پاس سے ڈیوائس بر آمدکرنے کے لیے انہیں بنگلورو لے جایا جانا ہے۔
ادے پور ضلع کے دھان منڈی تھانہ حلقے میں سلائی کا کام کرنے والے ایک شخص کے دن دہاڑےقتل کے بعد کشیدگی کے درمیان وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے امن وامان کی اپیل کرتے ہوئے مجرموں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے جس ٹوئٹ کو ‘مذہبی جذبات کو بھڑکانے والا بتانے کا دعویٰ کرتے ہوئےان کوگرفتار کیاگیا ہے، وہ معروف ہدایت کار رشی کیش مکھرجی کی کامیڈی فلم ‘کسی سے نہ کہنا’ کا ایک سین ہے، جس میں ‘ہنی مون ہوٹل’ کے حرفوں میں پھیر بدل کرتے ہوئے ‘ہنومان ہوٹل’ لکھا گیا تھا’۔
حکومت کے کارندے نصف صدی قبل کی ایمرجنسی اور اس کی زیادتیوں پر لعنت بھیجتے ہیں، لیکن اہل وطن کسی اعلانیہ ایمرجنسی کے بغیر اس وقت سے زیادہ بدتر حالات جی رہے ہیں۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی اور فیکٹ چیکر محمد زبیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیٹرس گلڈ نے ان کی فوراً رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں آن لائن پبلشرز کے ایک ادارےڈی جی پب نے صحافیوں کے خلاف قانون کے اس طرح استعمال کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے پولیس سےمعاملہ واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
صحافی رعنا ایوب کے جس ٹوئٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے، وہ 9 اپریل 2021 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ اس میں انہوں نے وارانسی میں گیان واپی مسجد کے سروے کی اجازت دینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
الزام ہے کہ بنگال کے مالدہ کے رہنے والے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تین طالبعلم جب اپنے جاننے والوں کو ریلوے اسٹیشن پر چھوڑ کر جا رہے تھے تو ریلوے پولیس نے انہیں روک کر پوچھ گچھ کی۔ طلباء کے پاس پلیٹ فارم ٹکٹ نہیں تھے، جس پر پولیس والوں نے انہیں یہ کہتے ہوئے ان کے ساتھ مارپیٹ شروع کر دی کہ یہاں ‘بابا’ کا راج چلتاہے، ‘ممتا دیدی’ کا نہیں کہ تم جو چاہے وہ کرو۔
بی جے پی لیڈروں کی جانب سے پیغمبر اسلام پر تبصرہ کرنے کے بعد منعقد مظاہرے کے دوران سہارنپور میں پیش آنے والے تشدد کے واقعات میں ملزم بنائے گئے افراد کے اہل خانہ کو گھر توڑے جانے سے متعلق نوٹس مل رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نوٹس کا 10 جون یعنی تشدد کے دن ہی جاری ہونا ان پر سوال کھڑے کرتا ہے۔
صحافی اور کالم نگار سی جے ورلیمین ‘اسلامو فوبیا’ اور دہشت گردی جیسےموضوعات پر لکھنے کے لیے معروف ہیں۔ ورلیمین نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی انتہا پسند اور ہندو فسطائی حکومت کے مطالبے پر ہندوستان میں ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
ویڈیو: اگنی پتھ اسکیم کے سلسلے میں نوجوانوں کے احتجاج کے بیچ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے کہا تھا کہ اگنی پتھ کے رنگ روٹوں کو ‘ڈرائیور، الیکٹریشن، دھوبی اور نائی کی مہارت’ کے ساتھ تربیت دی جائے گی۔ وہیں، بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے کہا تھا کہ اگر انہیں پارٹی دفتر میں سیکورٹی رکھنی ہے تو وہ کسی سابق ‘اگنی ویر’ کو ترجیح دیں گے۔
کرناٹک کے منگلورو واقع کالج میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی دو مسلم طالبات کو دوسرے کالج میں داخلہ لینے کے لیے این او سی دیا گیا ہے، جبکہ ایک کو ٹرانسفر سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ہے۔ تین میں سے دو طالبات نے پریس کانفرنس کی تھی اور یونیورسٹی کیمپس میں یکساں اصول کو سختی سے لاگو کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا تھا۔
ویڈیو: اگنی پتھ سے لے کر سی اے اے، زرعی قانون اور نوٹ بندی کی وجہ سے ملک میں احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں مودی کی حکومت کے بارے میں دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
ویڈیو: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 14 جون 2022 کو تینوں فوج کے سربراہوں کی موجودگی میں اگنی پتھ اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اسکیم کے آنے کے بعد سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ جاری ہے، آخر کیوں حکومت کے اس اسکیم کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ دی وائر کی یہ رپورٹ دیکھیے۔
ویڈیو: کانگریس کے سینئر لیڈر اور اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے نیشنل ہیرالڈ معاملے پر دی وائر کے اجئے آشیرواد سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح راہل گاندھی پرای ڈی کی تحقیقات نے کانگریس کو بی جے پی سے ٹکر لینے کے لیے متاثر کیا، جو پہلے کبھی نہیں ہوا ۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس جمہوریت کو بچانے کے لیے لڑے گی اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے نہیں رکے گی۔
سابق نوکر شاہوں کے کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ نے ملک کے چیف جسٹس کے نام ایک کھلے خط میں کہا ہے کہ مسئلہ اب صرف مقامی سطح پر پولیس اور انتظامیہ کی ‘زیادتیوں’ کا نہیں ہے بلکہ یہ حقیقت یہ ہے کہ قانون کی حکمرانی ہے، قانونی کارروائی اور’قصوروار ثابت نہ ہونے تک بے قصور ماننے’کے نظریہ کو بدلا جا رہا ہے۔
دہشت گردوں کی طرف سے کشمیری پنڈتوں سمیت اقلیتی برادری کے غیرمسلموں کو نشانہ بنا کر کی جانے والی ہلاکتوں کے خلاف وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔پی ایم پیکج کے تحت بھرتی کیے گئے ملازمین وادی سے کہیں اور بسائے جانےکی مانگ کر رہے ہیں۔
جمعیۃ علماء ہند ارشد مدنی گروپ نے کہا کہ مظاہرہ کرنا ہر ہندوستانی شہری کا جمہوری حق ہے،لیکن موجودہ حکمرانوں کے پاس اس کے لیےدو پیرامیٹرز ہیں۔ مسلم اقلیت احتجاج کرے تو ناقابل معافی جرم، لیکن اگر اکثریتی طبقہ سڑکوں پر آکر پرتشدد کارروائیاں کرے تو انہیں منتشر کرنے کے لیے ایک ہلکا لاٹھی چارج بھی نہیں کیا جاتا۔
آر ایس ایس کے ایک مرکزی لیڈر او ر نظریہ سازشری رام مادھو نے مسلمانوں کو ایک تین نکاتی فارمولہ پیش کیا ہے جس سے وہ ہندوستان میں سکون کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں۔ یہ شرطیں کچھ اس طرح کی ہیں کہ مسلمان غیر مسلموں کو کافر نہ کہیں، مسلمان خود کو امت اسلام یا مسلم امت کا حصہ سمجھنا ترک کردیں اور مسلمان جہاد کے نظریے سے خودکو الگ کریں۔
نیویارک یونیورسٹی کے اسٹرن سینٹر فار بزنس اینڈ ہیومن رائٹس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی اور دیگر دائیں بازو کے ہندو قوم پرست گروپس کے حامیوں کی طرف سے ‘مسلمانوں کو نشانہ بنانا’ ملک میں ‘یو ٹیوب کا سب سے پریشان کن استعمال’ ہے۔
اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے مہوا کھیڑا تھانہ حلقہ میں واقع ایک مسجد کی دیوار پر ‘پیغمبر اسلام’ کے خلاف ریمارکس لکھنے پر پولیس نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
ویڈیو: سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی دگ وجے سنگھ نے آئندہ ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے لیے کانگریس کے منصوبوں کے بارے میں دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ کس طرح مودی حکومت کے فیصلے ناموافق ثابت ہوئے ہیں اور بی جے پی صرف مذہب، ذات پات اور زبان کی بنیاد پر ہندوستان کوتقسیم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
ویڈیو: بی جے پی کے معطل رہنماؤں- نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہندوستان کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ عرب ممالک نے بھی احتجاج درج کرایا تھا۔ اتر پردیش میں انتظامیہ نے تشدد کے ملزمین کے گھرتک بلڈوزر سے گروا دیے۔ دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
نوپور شرما اسی طرح کھیل رہی تھیں جس طرح انہیں سکھایا گیا تھا۔ ماضی میں انہیں یا بی جے پی کی جانب سے بولنے والے ان کے کسی بھی ساتھی کو کبھی مسلمانوں کے خلاف پرتشدد تبصروں کے لیے سرزنش نہیں کی گئی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کی نظر میں آنے کا اچھا طریقہ رہا ہے۔
پہلے مسلمانوں کو سزا دینے کے لیے قتل عام کیا جاتا تھا، بھیڑ ان کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالتی تھی، ان کو نشانہ بناکر قتل کیا جاتا تھا، وہ حراستوں اورفرضی انکاؤنٹر میں مارے جاتے تھے یا جھوٹے الزامات میں قید کیے جاتے تھے۔ اب ان کی جائیدادوں کو بلڈوز سے منہدم کردینا اس فہرست میں شامل ایک نیا ہتھیار ہے۔
نوکریوں کے سلسلے میں نوجوانوں کا کوئی بھی مظاہرہ صرف ان کی اپنی نوکریوں کے لیے ہے۔ اس لیے نوکری اور نوجوانوں کا مبینہ غصہ سیاسی ایشو ہوتے ہوئے بھی ووٹ کا ایشو نہیں۔ جس لڑائی کو آپ لڑنے چلے ہیں، اس کو آپ بہت پہلے روند چکے ہیں۔ آپ نےدوسروں کی ایسی بہت سی لڑائیاں ختم کی، میدان تک ختم کر دیے۔ اب جب کہ میدان دلدل میں بدل گیا ہے، تب اس میں لڑائی کے لیے اتر ے ہیں۔ آپ پھنستے چلے جائیں گے۔
دی وائر سے بات چیت میں الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہ چکے جسٹس گووند ماتھر نے کہا کہ جیسا اتر پردیش میں چل رہا ہے، ایسا ہی چلتا رہا تو قانون یا پولیس کی ضرورت نہیں رہے گی۔ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ من مانا ہے۔
معاملہ سکما ضلع کا ہے۔ بتایا گیا کہ جولائی 2021 میں پولیس نے منپا گاؤں سے 42 سالہ پوڑیام بھیما کو نکسلائٹ بتاکر گرفتار کیا تھا۔ غلط پہچان کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پولیس ریکارڈ میں درج اسی نام کے نکسلی نے مارچ 2022 میں اپنے چھ ساتھیوں کے ساتھ دنتے واڑہ عدالت میں خودسپردگی کی۔ عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر اور قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
اتر پردیش انتظامیہ نے جے این یو کی اسٹوڈنٹ آفرین فاطمہ کے والد اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رہنما جاوید محمد کے الہ آباد واقع گھر کو بلڈوز چلا کرزمین دوزکر دیا تھا۔ پولیس نے یہ قدم جاوید کو 10 جون کو شہر میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کا ‘ماسٹر مائنڈ’ قرار دینے کے بعد اٹھایا تھا۔ مذکورہ مظاہرہ بی جے پی لیڈروں کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہوا تھا۔
اتر پردیش میں مظاہرین کے مبینہ ‘غیر قانونی تعمیرات’ کے خلاف انتظامیہ کی انہدامی کارروائی پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے ملک کے 12 سابق ججوں اور سینئر وکلاء نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ عدالت ایسے نازک وقت میں شہریوں اور آئین کو مایوس نہیں کرے گی۔
تین ہندو سنتوں – یتی نرسنہانند، بجرنگ منی اور آنند سوروپ کو مبینہ طور پر نفرت پھیلانے والا کہنے پر ‘آلٹ نیوز’ ویب سائٹ کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد پولیس اسٹیشن میں ایک جون کومقدمہ درج کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نےکہا کہ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ زبیر نے جرم کیا ہے اوراس معاملے کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرے پر پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ جب تک کہ کوئی شخص عدالت میں مجرم ثابت نہیں ہوتا، وہ صرف ایک ملزم ہوتاہے۔ وہیں جمعیۃ نے کہا ہے کہ پولیس نے مظاہرے میں شامل لڑکوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا۔ یہ بہت ہی افسوسناک ہے۔
سیلون الکٹرسٹی بورڈ کے چیئرمین ایم ایم سی فرڈیننڈو نے جمعہ کو ایک پارلیامانی کمیٹی کے سامنے کہا تھاکہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے کومنار کے ایک پاور پروجیکٹ کو اڈانی گروپ کو دینے کو کہاتھا۔ صدر کی تردید کے بعد انہوں نے بیان واپس لے لیا تھا۔
نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے خلاف ‘ٹائمس ناؤ’ کے پرائم ٹائم شو میں تبصرہ کیا تھا۔ نویکا کمار اس شو کو ہوسٹ کر رہی تھیں۔ مہاراشٹر کے پربھنی میں درج ایف آئی آر میں نویکا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
کویت کے قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا دینا یا مظاہرہ کرنا منع ہے۔ یہاں 10 جون کو تارکین وطن نے پیغمبر اسلام کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ کویت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے سابق رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا تھا۔
سیاسی معاملات پر شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی خاموشی پر اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ، میں ان کے لیے نہیں بول سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ سوچتے ہوں گے کہ وہ بہت زیادہ خطرہ مول لے رہے ہیں، لیکن پھر میں نہیں جانتا کہ وہ اپنے ضمیر کو کیسے تسلی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے۔