The Wire

تبدیل شدہ نیشنل اوور سیز اسکالرشپ گائیڈ لائن کو واپس لینے کا مطالبہ

بڑی تعداد میں اکیڈمک اداروں، بیرون ملک ہندوستانی تنظیموں اور دنیا بھر کے اسکالرز نے مبینہ طور پرمرکزی حکومت کے’تعلیمی طور پر رجعت پسندانہ اقدامات’ کو واپس لینے کے لیےحکومت کو کھلا خط لکھا ہے۔

فیس بک پر بی جے پی کے لیے اشتہار دینے والے گمنام ایڈورٹائزر کون ہیں؟

فیس بک نے کئی سروگیٹ ایڈورٹائزر کو خفیہ طور پر بی جے پی کی پروپیگنڈہ مہم کو فنڈ کرنے کی اجازت دی،جس کے باعث بنا کسی جوابدہی کے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پارٹی کی رسائی کو ممکن بنایا گیا ۔

ہری دوار دھرم سنسد: ہیٹ اسپیچ معاملے کے ملزم جتیندر تیاگی کی ضمانت عرضی خارج

اتراکھنڈ کے ہری دوار میں منعقد ‘دھرم سنسد’ میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتارجتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کی ضمانت کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ تیاگی کی تقریر اشتعال انگیز تھی، جس کا مقصد جنگ شروع کرنا، آپسی دشمنی کو بڑھاوا دینا اور پیغمبر اسلام کی توہین کرنا تھا۔

کرناٹک: حجاب پر پابندی برقرار، ہائی کورٹ نے کہا- حجاب اسلام کا حصہ نہیں

کرناٹک ہائی کورٹ کی تین ججوں کی بنچ نے اُڈپی کے ‘گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلز کالج’ کی مسلم طالبات کی ان عرضیوں کو خارج کر دیا ہے جن میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔عدالت نے کہا کہ یونیفارم کا اصول ایک معقول پابندی ہے اور آئینی طور پر قابل قبول ہے۔ جس پر لڑکیاں اعتراض نہیں کر سکتیں۔

آئین اور مذہبی آزادی کی آڑ میں مذہبی شدت پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے: آر ایس ایس

احمد آباد میں منعقدہ آر ایس ایس کی میٹنگ میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں تفرقہ انگیز عناصر کے بڑھنے کا چیلنج بھی خطرناک ہے۔ ہندو سماج میں ہی طرح طرح سے تفرقہ انگیز رجحانات کو ابھار کر سماج کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ریلائنس کی مالی اعانت سے چلنے والی فرم نے فیس بک پر بی جے پی کی فرضی اور مسلمان مخالف مہم کو آگے بڑھایا

خصوصی رپورٹ: مکیش امبانی کی ملکیت والی ریلائنس کی مالی اعانت سے چلنے والی کمپنی نے 2019 کے عام انتخابات اور کئی اسمبلی انتخابات کے دوران فیس بک پر خبروں کی شکل میں بی جے پی کے حق میں ایسے اشتہارات چلائے جو پروپیگنڈہ اور فرضی نیریٹو سے بھرے ہوئے تھے۔

مدھیہ پردیش: اوما بھارتی نے شراب بندی کے لیے  بھوپال میں شراب کی دکان پر پتھر پھینکا

مدھیہ پردیش میں شراب پر مکمل پابندی کا مطالبہ کررہی بی جے پی لیڈر اوما بھارتی بھوپال کے آزاد نگر واقع ایک شراب کی دکان میں داخل ہوئیں اور پوری طاقت کے ساتھ پتھرپھینک کر وہاں ریک میں رکھی کچھ شراب کی بوتلیں توڑ دیں۔ بی جے پی نے ان کی کارروائی سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی مہم ہے، جو وہ ریاست میں شراب کے خلاف چلا رہی ہیں۔

مدھیہ پردیش: پانچ دہائی پرانے مزار میں توڑ پھوڑ، گنبد پر بھگوا رنگ پوتا گیا، مقدمہ درج

معاملہ مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد ضلع کا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی گاؤں والوں نے ہائی وے کو بلاک کر دیا تھا۔ پولیس نے اس سلسلے میں مذہبی جذبات کو جان بوجھ کرٹھیس پہنچانے سے متعلق آئی پی سی کی دفعہ 295 (اے) کے تحت ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

منگلورو: حجاب کے سلسلے میں کالج گیٹ پر تنازعہ کے بعد مسلم لڑکی کے خلاف ایف آئی آر درج

یہ معاملہ منگلورو کےدیانند پائی ستیش پائی گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج کاہے۔حجاب کے سلسلے میں گزشتہ 3 مارچ کو ہبہ شیخ اور ان کی ساتھی طالبات سے کالج گیٹ پر اے بی وی پی سے وابستہ لڑکوں کا جھگڑا ہوا تھا۔ ہبہ نے اس سلسلے میں 19 طالبعلموں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ اپنے خلاف ایف آئی آر پر ان کا کہنا ہے کہ انہیں پھنسایا گیا ہے۔

پاکستانی حدود میں حادثاتی طور پر میزائل فائر ہونے کے واقعہ پر ہندوستان کا اظہار افسوس

ہندوستانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ 9 مارچ کو تکنیکی خرابی کے باعث ایک میزائل معمول کی دیکھ بھال کے دوران حادثاتی طور پر فائر ہو گیا تھا۔ حکومت نےاس واقعے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور اعلیٰ سطحی ‘کورٹ آف انکوائری’ کا حکم دیا ہے۔ بتادیں کہ پاکستان نے فضائی حدود کی مبینہ خلاف ورزی پر اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔

شمال-مشرقی دہلی کی جھگیوں میں آگ لگنے سے کم از کم سات افراد ہلاک

شمال-مشرقی دہلی کےگوکل پوری علاقے میں سنیچر کی صبح آگ لگنے کی جانکاری سامنے آئی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ سات جلی ہوئی لاشیں برآمد کی گئی ہیں، لگ بھگ 60 جھگیوں کو نقصان پہنچا ہے اور 30 ​​آگ میں جل کر راکھ ہو گئی ہیں۔

یوپی انتخابات: شکست کے باوجود ایس پی نے اپنی انتخابی تاریخ کا بہترین مظاہرہ کیا

اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی سیٹوں کے لحاظ سے بھلے ہی پیچھے رہ گئی ہو، لیکن ووٹ فیصد کے معاملے میں اس نےبڑی لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ اپنی انتخابی تاریخ میں پہلی بار اس کو 30 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

اتر پردیش انتخابات:آدھا فیصدی ووٹ بھی نہیں پاسکی اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم

اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے زیادہ تر امیدوار 5000 ووٹوں کا ہندسہ بھی پار نہیں کر سکے۔ اس مینڈیٹ کو قبول کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پارٹیاں ای وی ایم کو قصوروار ٹھہرا رہی ہیں۔ خرابی ای وی ایم میں نہیں، عوام کے ذہنوں میں جو چپ لگائی گئی ہے وہ بڑا رول ادا کر رہی ہے۔

اتر پردیش: بی جے پی کی جیت کے باوجود کٹر ہندوتوا کے چہروں کو شکست کا منھ دیکھنا پڑا

مظفرنگر فسادات کے ملزم رہے سنگیت سوم، وزیر سریش رانا، امیش ملک اور سابق ایم پی حکم سنگھ کی بیٹی مرگانکا سنگھ اپنی سیٹ نہیں بچا سکے۔ انتخابی مہم کے دوران مسلم مخالف بیان بازی کرنے والے ڈومریا گنج کے ایم ایل اے اور ہندو یوا واہنی کے ریاستی انچارج راگھویندر سنگھ بھی ہار گئے۔ اس کے ساتھ ہی یوگی حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ سمیت 11 وزیروں کو عوام نے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

یوپی اسمبلی انتخاب: ریاست کی انتخابی تاریخ میں بی ایس پی کا بدترین مظاہرہ

یوپی میں 403 سیٹوں پر اتری ی بی ایس پی کے کھاتے میں محض ایک سیٹ آئی ہے اور اسے کسی بھی اسمبلی میں سب سے کم 12.88 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ 1989 میں پارٹی کے قیام کے بعد سے اب تک کایہ بدترین مظاہرہ ہے۔ اس سے پہلے 1993 میں اسے کل 425 سیٹوں پر 11.1 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اگرچہ اس نے 164 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور 67 سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی ،اس لحاظ سے اسے 28.7 فیصد ووٹ ملے تھے۔

اسمبلی انتخابات: پانچ ریاستوں میں تقریباً آٹھ لاکھ ووٹروں نے نوٹا کا بٹن دبایا

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سیاسی طور پر انتہائی اہم مانے جانے والےاتر پردیش میں، جہاں سب سے زیادہ 403 اسمبلی سیٹیں ہیں، وہاں 621186 ووٹرز (0.7 فیصد) نے ای وی ایم میں ‘نوٹا’ کا بٹن دبایا۔ شیوسینا کو گوا، اتر پردیش اور منی پور کے اسمبلی انتخابات میں نوٹا سے بھی کم ووٹ ملے۔

ایک دن آئے گا جب شہری ملک میں کنبہ پروری کی سیاست کا سورج غروب کر دیں گے: نریندر مودی

پانچ میں سے چار ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کے بعد بی جے پی ہیڈ کوارٹر پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش نے ملک کو کئی وزرائے اعظم دیے ہیں، لیکن پانچ سال کی مدت کار مکمل کرنے والے کسی وزیر اعلیٰ کےدوبارہ منتخب ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

پنجاب اسمبلی انتخاب: دہلی سے باہر عام آدمی پارٹی کی تاریخ ساز کامیابی

عام آدمی پارٹی پنجاب کی 117 اسمبلی سیٹوں میں سے 92 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ ان میں سے 18 سیٹوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اکالی دل کو 3 جبکہ بی جے پی کو 2 سیٹیں ملی ہیں۔ وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی کو دونوں سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اروند کیجریوال نے کہا –دہلی میں انقلاب ہوا، پنجاب میں ہوا اور اب پورے ملک میں پہنچے گا

گزشتہ دنوں عام آدمی پارٹی کے سابق رہنما کمار وشواس نے الزام لگایا تھا کہ اروند کیجریوال ریاست کے وزیر اعلیٰ بننے کے لیے پنجاب میں علیحدگی پسندوں کی حمایت لینے کے لیے تیار ہیں۔ اس الزام کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ اس مینڈیٹ سے عوام نے صاف کر دیا ہے کہ کیجریوال ‘دہشت گرد’ نہیں، بلکہ ملک کا سچاسپوت اور محب وطن ہے۔

یوپی اسمبلی انتخاب: بی جے پی کی کامیابی پر یوگی آدتیہ ناتھ بولے، ہمیں جوش کے ساتھ ہوش بنائے رکھنا ہے

اترپردیش اسمبلی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کو لے کر گزشتہ دو تین دنوں سے چلائی جانے والی گمراہ کن مہم کو ریاست کی عوام نےدرکنار کرتے ہوئے بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو زبردست جیت دلائی ہے۔

اسمبلی انتخابات: پانچ ریاستوں میں دو موجودہ اور پانچ سابق وزرائے اعلیٰ کو  ہارکا منھ دیکھنا پڑا

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی اور اتراکھنڈ کے ان کے ہم منصب پشکر سنگھ دھامی اپنی اپنی سیٹوں سے ہار گئے ہیں۔ پنجاب میں تین سابق وزرائے اعلیٰ – پرکاش سنگھ بادل، امریندر سنگھ اور راجندر کول بھٹل ،اتراکھنڈ میں ہریش سنگھ راوت اور گوا میں چرچل الیماؤکو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

منی پور اسمبلی انتخاب: وزیر اعلیٰ نے کہا – بی جے پی اب نیشنل پیپلز پارٹی کی مدد نہیں لے سکتی

منی پور اسمبلی انتخاب میں اب تک موصولہ اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی نے 15 سیٹیوں پر جیت حاصل کی ہے اور چودہ سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ رجحانات سے واضح ہوگیاہے کہ بی جے پی ایک بڑی پارٹی بن کر ابھر رہی ہے۔ ہینگانگ سے جیتنے کے بعد وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے کہا کہ بی جے پی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار ہے، لیکن این پی پی کی مدد نہیں لے سکتی۔

اتر پردیش اسمبلی انتخاب: بی جے پی تاریخ رقم کرنے کو تیار، اقتدار میں واپسی طے

اتر پردیش میں نئی ​​حکومت کی تصویراب تقریباًصاف ہوچکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ اقتدار میں واپسی کی طرف قدم بڑھا رہی ہے۔ اگرچہ اس کی نشستوں کی تعداد گزشتہ انتخابات کے مقابلے کم ہوئی ہے، لیکن اس نے زبردست اکثریت حاصل کی ہے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کی کارکردگی میں بہتری نظر آرہی ہے، لیکن بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس تقریباًمیدان چھوڑ چکے ہیں۔

حکومت کی پالیسی کے خلاف بولنا سیڈیشن نہیں: جسٹس ناگیشور راؤ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس ایل ناگیشور راؤ نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ملک کے تمام شہریوں کے لیے سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف کو یقینی بنائے اور عدالت عظمیٰ شہریوں کو یاد دلاتی ہےکہ کوئی بھی قانون سے اوپر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عوام الناس میں سیاسی حقوق کے بارے میں بحث و مباحثہ اور آگاہی نہیں ہوگی اس وقت تک جمہوریت نہیں آئے گی۔

یوپی: سی اے اے مظاہرین کے خلاف وصولی کے نوٹس واپس لینے کے بعد حکومت کا یو ٹرن، پھر بھیجے نوٹس

دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہرین کواتر پردیش حکومت نے وصولی کے نوٹس جاری کیے تھے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اس کی سرزنش کی تو نوٹس واپس لے لیے گئے تھے، لیکن اب از سر نو دوبارہ یہ نوٹس کلیم ٹریبونل کےتوسط […]

گجرات حکومت کے وزیر بولے – بی جے پی اور آر ایس ایس کا گوڈسے سے کوئی لینا دینا نہیں

گجرات کانگریس کی جانب سے گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے پر بی جے پی کےنرم رویہ رکھنے کے الزام پروزیر پرنیش مودی نے اسمبلی میں کہا کہ آر ایس ایس ‘دیش بھکت’ بناتا ہے۔ بار بار گوڈسے اور آر ایس ایس کا نام لیا جا رہا ہے۔ سنگھ یا بی جے پی نے کبھی اس بارے میں بات نہیں کی، ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

کیا ایگزٹ پول کے نتائج پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟

ایگزٹ پول کی شکل میں جو قیاس آرائیاں مشتہر کی جارہی ہیں ان کی سب سے بڑی ٹریجڈی یہ ہے کہ ان میں سے کسی کو بھی اپنے طریقہ کار کی سائنس اور معروضیت پر اتنا یقین نہیں ہے کہ اسے قیاس آرائیوں سے زیادہ کچھ سمجھا جائے۔

چھتیس گڑھ: حکومت کے خلاف طنزیہ مضامین لکھنے والے گرفتار صحافی پر اب جسم فروشی کے دھندے میں ملوث ہونے کا الزام

انڈیا رائٹرز نامی ویب سائٹ اور میگزین کے ایڈیٹر نیلیش شرما کو کانگریس لیڈر کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھاکہ شرما بھوپیش بگھیل حکومت کے خلاف اپنے کالم میں طنزیہ مضامین لکھتے ہیں۔ اب پولیس نے ان کے خلاف جسم فروشی کے دھندے میں ملوث ہونے کا معاملہ درج کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے فون سے فحش مواد ملے ہیں۔

آسام: عدالت نے فرقہ وارانہ بیان کے معاملے میں وزیر اعلیٰ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کو کہا

گزشتہ سال دسمبر میں کانگریس کے ایم پی عبدالخالق نے ایک شکایت میں الزام لگایا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے ضلع درانگ کے گوروکھوٹی میں بے دخلی مہم کو 1983 کے واقعات (آسام کی تحریک کے دوران کچھ نوجوانوں کی ہلاکت) کا بدلہ قرار دیا تھا۔ گوہاٹی کی ایک عدالت نے پولیس کو ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔

گڑگاؤں: مذہب کو نشانہ بناتے ہوئے دو مسلمانوں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی: پولیس

پولیس نے بتایا کہ گڑگاؤں کے سیکٹر-45 میں رماڈا ہوٹل کےقریب بہار کے رہنے والے عبدالرحمٰن اور ان کے دوست محمد اعظم سے دو افراد نے مبینہ طور پر موبائل فون چھیننے کے بعد مار پیٹ کی اور ان کے مذہب کی توہین کی ۔ حملہ آوروں نے انہیں خنزیر کا گوشت کھلانے کی بات بھی کہی اور کوئی سفید پاؤڈر کھانے کو مجبور کیا۔

یوپی الیکشن: گلابی پتھروں کی وجہ سے آہستہ آہستہ موت کے قریب پہنچ رہا ہے مرزا پور کا ایک گاؤں

ویڈیو: اتر پردیش کے مرزا پور ضلع کے ایک گاؤں کے لوگ پچھلے کئی سالوں سے زندگی اور موت سے جوجھ رہے ہیں۔ اس گاؤں کا نام سون پور ہے۔ یہ گاؤں کئی پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہے اور ان پہاڑیوں سے گلابی پتھر نکلتا ہے۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہاں جاری کان کنی کی وجہ سے گاؤں کے لوگ دمہ، پھیپھڑوں اور سانس کی سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

یوپی انتخاب: مئو کا وہ گاؤں جہاں آزادی کے 75 سال بعد بھی کوئی ترقی نہیں ہوئی

ویڈیو: اتر پردیش کے مئو کےچکی مسدوہی گاؤں کے رہنے والے لوگوں کی شکایت ہے کہ ہر سال سیلاب کی وجہ سے یہ گاؤں پوری طرح ڈوب جاتا ہے اور گاؤں کے لوگوں کو کشتی کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا پڑتا ہے۔

جب گنگا کا پانی سر کے اوپر سے بہنے لگاتب شروع ہوا ’آپریشن گنگا‘: یشونت سنہا

سابق وزیر خارجہ اور ترنمول کانگریس کے رہنما یشونت سنہا نے ایک انٹرویو کے دوران یوکرین پر روس کے حملے کے حوالے سے کہا کہ اگر زیادہ طاقتور ممالک اسی طرح دوسرے ممالک پر حملہ کرتے ہیں تو کل چین کو بھی تائیوان یا ہمارے یہاں لداخ اور اروناچل میں حملہ کرنے کا موقع مل جائے گا۔

چھتیس گڑھ: بھوپیش بگھیل کی حکومت کے خلاف طنزیہ مضامین لکھنے والے صحافی گرفتار

کانگریس کے ایک رہنما نے انڈیا رائٹرز نامی ویب سائٹ اورمیگزین کے ایڈیٹر نیلیش شرما کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ان کا الزام ہے کہ نیلیش نے اپنے کالم ‘گھروا کی ماٹی’ میں جن افسانوی کرداروں کا ذکر کیا ہے وہ کانگریس کے رہنما اور وزیروں سے ملتے جلتے ہیں۔