پی ایم مودی کے یوکرین دورے کی اہمیت
نریندر مودی کا یوکرین دورہ اس لیے بھی تاریخی ہے کہ یہ تقریباً 30 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے۔
نریندر مودی کا یوکرین دورہ اس لیے بھی تاریخی ہے کہ یہ تقریباً 30 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے۔
سال 2024 ایک تاریخی سال ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سال امریکہ، روس، ایران، ہندوستان سمیت تقریباً 70 ممالک میں صدارتی یا ایوانِ نمائندگان کے انتخابات ہونے ہیں، جن کے مجموعی اثرات ہمارے مستقبل پر کافی گہرا اثر مرتب کر سکتے ہیں۔
سائبر اور مواصلات کے حوالے سے یہ جنگ پوری دنیا میں فوجی منصوبہ سازوں کے لیے ایک سبق ہے۔ ماہرین کے مطابق اس جنگ کے بعد کئی ممالک جن میں ہندوستان، پاکستان، چین اور امریکہ بھی شامل ہیں، اپنی جنگی حکمت عملی یا منصوبہ بندی کی از سر نو تشکیل کریں گے۔
میخائل گورباچوف نے سوویت یونین میں بہت سی اصلاحات کی کوششیں کیں۔ اس کڑی میں انہوں نے کمیونزم کے خاتمے، سوویت یونین کے زوال اور سرد جنگ کے خاتمے میں کلیدی رول ادا کیا۔ گورباچوف کو سرد جنگ کے خاتمے میں ان کے رول کے لیے 1990 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔
ہندوستان کو عالمی معیشت میں کسی بھی اتھل پتھل کی صورت میں بدترین صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا، کیونکہ اب وہ تجارت، سرمایہ کاری اور مالیات میں کہیں زیادہ عالمگیر ہو چکا ہے۔ آج یہاں امریکی فیڈرل ریزرو کی کارروائیاں ریزرو بینک آف انڈیا کے مقابلے زیادہ اثر ڈالتی ہیں۔
شایدہندوستان ہی واحد ملک ہوگا،جو ابھی بھی اسلام، مسلمانوں اور پاکستان کے ایشو کو لےکر سیاسی روٹیاں سینکنے کا کام کررہا ہے۔ دنیا اب آگے نکل چکی ہے، ان ایشوز پر اب شاید ہی کوئی پارٹنر دینا میں اس کو نصیب ہوگا۔ ہاں، چین اور روس کو کسنے […]
سابق وزیر خارجہ اور ترنمول کانگریس کے رہنما یشونت سنہا نے ایک انٹرویو کے دوران یوکرین پر روس کے حملے کے حوالے سے کہا کہ اگر زیادہ طاقتور ممالک اسی طرح دوسرے ممالک پر حملہ کرتے ہیں تو کل چین کو بھی تائیوان یا ہمارے یہاں لداخ اور اروناچل میں حملہ کرنے کا موقع مل جائے گا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہےجب وزیر اعظم مودی نے بڑی تعداد میں ہندوستانی طلبہ کےمیڈیکل کی تعلیم کے لیے بیرون ملک جانے کے لیے پچھلی حکومتوں کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ ان کی حکومت ملک میں میڈیکل کالجوں کی تعداد بڑھانے پر کام کر رہی ہے،تاکہ طلبہ ملک میں ہی میڈیکل کی تعلیم حاصل کرسکیں۔
جنگ زدہ یوکرین کے خارکیف شہر میں روسی فوج کی گولہ باری میں ہلاک ہوئے کرناٹک کے طالبعلم نوین شیکھرپا گیانگودر کے والد نے کہا کہ ہندوستان کے تعلیمی نظام اور ذات پات کی وجہ سے انہیں یہاں سیٹ نہیں مل سکی، جبکہ وہ ہونہار طالب علم تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہاں میڈیکل سیٹ حاصل کرنے کے لیے ایک کروڑ سے دو کروڑ روپے تک کی رشوت دینی پڑتی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ دیکھیں کہ نجی اداروں میں بھی کم سے کم خرچ پر معیاری اعلیٰ تعلیم فراہم کی جائے۔
ویڈیو: روس کی جانب سے اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے جنگ جاری ہے۔ یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلباءکو بھی روزانہ ہوائی جہاز سے واپس لایا جا رہا ہے۔ دی وائر نے ہندوستان لوٹے طلباء سے بات چیت کی۔
یوکرین کے اس قضیہ کو ہندوستان میں خاصی تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے ۔ کیونکہ 1962 میں جب بڑی طاقتیں کیوبا کے میزائل قضیہ کو سلجھانے میں مصروف تھیں ، تو اس کا فائدہ اٹھاکر چین نے ہندوستان پر فوج کشی کرکے اس سے 43000مربع کلومیٹر کا علاقہ ہتھیا لیاتھا ۔