اتر پردیش سرکار کی جانب سےہاتھرس معاملے میں سپریم کورٹ میں دائرحلف نامے میں جان بوجھ کرگمراہ کن حقائق پیش کیے گئے ہیں۔ یہ حلف نامہ پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت،اعتباراورمتاثرین کوانصاف دلانے کی ان کی نیت، تینوں پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے ہاتھرس کے اس وقت کے ایس پی کےخلاف کارروائی کیے جانے اور ڈی ایم کو بخش دینے پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ کورٹ نے ایک میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے لڑکی کے ساتھ ریپ نہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے پولیس کےایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل(لا ءاینڈ آرڈر)پرشانت کمار کی سرزنش کرتے ہوئے ریپ کی تعریف میں ہوئی تبدیلیوں کی جانکاری مانگی۔
ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس میں19سالہ دلت لڑکی کی مبینہ طور پر گینگ ریپ کے بعد موت ہو گئی تھی۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے متاثرہ کے اہل خانہ اوردیگر لوگوں سے اس بارے میں بات کی۔
ہاتھرس گینگ ریپ کو لےکراحتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے پی ایف آئی کے ذریعے فنڈنگ کیے جانے کے دعوے کیے گئے تھے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ای ڈی نے کہا ہے کہ تنظیم کی جانب سے100 کروڑ روپے کی فنڈنگ کیے جانے کی بات سچ نہیں ہے۔
اتر پردیش کے ہاتھرس کی19سالہ مبینہ گینگ ریپ متاثرہ کوآوارہ بتاتے ہوئے اتر پردیش کے بارہ بنکی سے بی جے پی رہنما رنجیت بہادر شریواستو نے دعویٰ کیا کہ متاثرہ کاملزم کے ساتھ تعلق تھا۔
الزام ہے کہ اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں14ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19سالہ دلت لڑکی سے بے رحمی سے مارپیٹ کرنے کے ساتھ ریپ کیا تھا۔ لڑکی نے 29 ستمبر کو دہلی کے اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا تھا۔
ہاتھرس میں دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کے معاملے کو لےکر اتر پردیش پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس سے یوپی سرکار کی امیج خراب کرنے کی بین الاقوامی سازش کی گئی۔ پولیس نے انگریزی کی ایک ویب سائٹ کو اس سازش کا مرکز بتایا ہے۔
قومی کمیشن برائے خواتین نے بی جے پی آئی ٹی سیل کے چیف امت مالویہ، کانگریس رہنما دگوجئے سنگھ اور سورا بھاسکر سےوضاحت طلب کی ہے اور ایسے پوسٹ فوراً ہٹانے اور شیئر کرنے سے بچنے کو کہا ہے۔
سپریم کورٹ نے ہاتھرس گینگ ریپ معاملے کو غیرمعمولی اور چونکانے والا بتاتے ہوئے اتر پردیش سرکار سے کہا ہے کہ معاملے میں گواہوں کو کس طرح کا تحفظ دیا جا رہا ہے، اس بارے میں وہ حلف نامہ دائر کرکے بتائے۔ ساتھ ہی عدالت نے متاثرہ فیملی تک وکیل کی پہنچ کو لےکر بھی ریاستی حکومت سے جواب مانگا ہے۔
ہندوستان میں اقوام متحدہ کی یزیڈنٹ کوآرڈینیٹر ریناٹا ڈیسالن نے کہا کہ ہندوستان میں خواتین اور بچیوں کے خلاف لگاتار ہو رہے جنسی تشدد کو لےکراقوام متحدہ فکرمند ہے۔
عوام کی ہر مخالفت کو جرم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت ہندوستانیوں کو یہ بتائےگی کہ ان کا بےروزگاری کے خلاف بولنا، کسانوں کا حکومت کے خلاف کھڑا ہونا، سب کچھ بین الاقوامی سازش ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے کوبھی ایک سازش قراردیا جا سکتا ہے۔
سنگھ کے مقاصدکو حاصل کرنے کے لیے یوگی آدتیہ ناتھ ایک مثالی شخصیت ہیں۔وہ مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ دلتوں کو اپنی جگہ پتہ ہونی چاہیے۔
جیل جانے کے بعد تنازعہ ہونے پر ہاتھرس سے بی جے پی ایم پی راج ویر سنگھ دلیر نے کہا کہ وہ جیلر کے بلاوے پر جیل احاطہ میں واقع ان کے دفتر میں چائے پینے گئے تھے۔کسی سے ملنے نہیں گئے تھے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ اگر ایم پی واقعی ملزمین سے ملنے گئے تھے تو یہ شدید طو رپرقابل اعتراض ہے۔
اتر پردیش پولیس نے ہاتھرس کے چندپا تھانے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف سیڈیشن سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات میں ایف آئی آر درج کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 19سالہ دلت لڑکی کے ساتھ ہوئےتشدداور مبینہ گینگ ریپ معاملے کو لےکر انہیں ذات پات کی بنیاد پردنگا بھڑ کانے والی ایک بین الاقوامی سازش کا پتہ چلا ہے۔
سماجی کارکن کارکن اور سینٹر فار سوشل ریسرچ کی ڈائریکٹر رنجنا کماری کا کہنا ہے کہ وومین کمیشن ایک طریقے سے سرکاری تحفظ کا اڈہ بن گیا ہے۔ جسے کہیں نہیں‘ایڈجسٹ’ کر پا رہے ہیں، ان کو بٹھا دیا جاتا ہے۔ یہاں پر خواتین کے لیے کوئی سنجیدگی نہیں ہے۔ اگر ہوتی تو آج پورےکمیشن کوہاتھرس میں دکھنا چاہیے تھا۔
خصوصی رپورٹ: یوپی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاتھرس متاثرہ کی ایف ایس ایل رپورٹ کے مطابق ریپ نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ دہلی لائے جانے سے پہلے متاثرہ کوعلی گڑھ کے جس اسپتال میں بھرتی کیا گیا تھا، وہاں کی ایم ایل سی رپورٹ‘وجائنل پینیٹریشن’ اور زبردستی کیے جانے کی بات کہتی ہے۔
فورینسک سائنس لیب کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ سیمن یا اسپرم سیمپل،پھریری اسٹک اور کپڑوں میں سے کسی پر بھی نہیں پائے گئے۔اسی رپورٹ کی بنیاد پراتر پردیش کےایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس(لاءاینڈ آرڈر)پرشانت کمار نے دعویٰ کیا تھا کہ متاثرہ کے ساتھ ریپ نہیں ہوا۔
مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور ضلع کاواقعہ ۔مبینہ طور پر تین دنوں تک کیس نہ درج کیےجانے اورلعن طعن سے پریشان ایک شادی شدہ خاتون نے گزشتہ جمعہ کو جان دے دی۔ پولیس نے تین کلیدی ملزمین سمیت لاپرواہی برتنے کے الزام میں دو پولیس اہلکاروں اور خودکشی کے لیے اکسانے کے الزام میں دودیگر لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں19سالہ دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر گینگ ریپ اورموت کے بعد انتظامیہ کی جانب سے گاؤں کو سیل کر دیا گیاتھا۔ اس کے باوجودوہاں سے تقریباً 500 میٹر دور ٹھاکر کمیونٹی کے سینکڑوں لوگوں نے ملزمین کی حمایت میں جمع ہوکر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ان کے لیے انصاف کامطالبہ کیا۔
ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں دلت لڑکی سے گینگ ریپ اور ان کی موت کے واقعہ کے بعد پولیس نے ان کے گاؤں کی گھیرا بندی کر دی ہے۔میڈیا کو جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ ان حالات میں متاثرہ لڑکی کے ایک بھائی سے دی وائر کی ٹیم سے فون پر بات چیت۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو ہاتھرس جانے سے روکا گیا۔ راہل گاندھی کے ساتھ پولیس کے ذریعے ہاتھاپائی کرنے کا الزام۔ وبا سے متعلق ایکٹ سمیت مختلف دفعات میں دونوں رہنماؤں کے خلاف کیس درج۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس نے دعویٰ کیا کہ لڑکی کے ساتھ ریپ نہیں ہوا۔ اس معاملے میں نوٹس لیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے ریاست کے اعلیٰ حکام کو طلب کیا۔
آج پھر ایک لڑکی کے ساتھ وہی ہوا، جو تمہارے ساتھ ہوا، شاید اس سے بھی خوفناک۔ ایسا لگاتار اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ گینگ ریپ کرنے والوں کو کسی بھی قانون، کسی بھی سرکار یا کسی بھی انتظامیہ کا ڈر نہیں رہ گیا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلعے میں 14 ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ بے رحمی سے مارپیٹ کرنے کے بعد ریپ کیا تھا۔ دہلی کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران گزشتہ29 ستمبر کو اس کی موت ہو گئی۔
اتر پردیش کے بلرام پور ضلع کے گینسڑی علاقے کاواقعہ۔متاثرہ فیملی نے الزام لگایا ہے کہ لڑکی کا پیر اورکمر توڑ دیا گیا تھا۔ حالانکہ پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔
اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں14ستمبر کو مبینہ طور پر اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ بےرحمی سے مارپیٹ کی اور ریپ کیا تھا۔ منگل کو علاج کے دوران دہلی کے ایک اسپتال میں لڑکی نے دم توڑ دیا۔
الزام ہے کہ اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں 14 ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سال کی دلت لڑکی کے ساتھ بے رحمی کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد ریپ کیا تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ منگل کو دیر رات پولیس نے ان کی رضامندی کے بغیرآناًفاناً میں لڑکی کے آخری رسومات کی ادائیگی کر دی۔ وہیں، پولیس نے اس سے انکار کیا ہے۔
الزام ہے کہ اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں 14 ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا تھا۔ ان کے ساتھ بےرحمی سے مارپیٹ کی گئی تھی۔ ان کی زبان کاٹ دی گئی تھی اور ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ پہنچی تھی۔ علی گڑھ میں تقریباً 10 دن علاج کے بعد انہیں دہلی کے صفدرجنگ اسپتال لایا گیا تھا۔
اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع کا واقعہ۔الزام ہے کہ 14ستمبر کو 19 سال کی دلت لڑکی سے اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے گینگ ریپ کیا۔ پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ لڑکی نازک حالت میں وینٹی لیٹر پر ہے۔
اتر پردیش کے سلطان پور ضلع سے بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے خط لکھ کرکورونا وائرس کے علاج کے لیے خریدے گئے طبی آلات کی قیمت میں گھوٹالے کےالزام لگائے ہیں۔الزام ہے کہ ریاست کے کئی اضلاع میں آکسی میٹر اور تھرمامیٹر طے قیمت سے کئی گنازیادہ قیمت پرخریدے گئے۔
دہلی لائے جانے سے پہلے شرجیل امام گوہاٹی جیل میں بند تھے اورکوروناسے متاثر پائے گئے تھے۔ شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران متنازعہ بیان دینے کے الزام میں ان پرسیڈیشن کا معاملہ بھی چل رہا ہے۔
اس بارےمیں الہ آباد پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نوجوان نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے ملک میں امن وامان کو متاثر کرنے اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس سے پہلے دہلی پولیس نے شرجیل امام کے خلاف سیڈیشن کامعاملہ درج کیا تھا۔ امام پر تشدد بھڑ کانے اوردشمنی کو بڑھانے والابیان دینے کاالزام لگایا گیا تھا۔
شرجیل امام کو سیڈیشن کے الزام میں گزشتہ 28 جنوری کو بہار سےگرفتار کیا گیا تھا۔ امام کے وکیل احمد ابراہیم نے کہا کہ، ہم نے دہلی پولیس کی جانب سے 17 اپریل، 2020 کو داخل کی گئی چارج شیٹ کو پوری طرح سے نہیں دیکھا ہے۔ اس کو دیکھنے کے بعد ہم مناسب قدم اٹھائیں گے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے آئندہ دو روزہ ہندوستان کے دورے سے پہلے وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دنیا اپنی جمہوری روایات اورمذہبی اقلیتوں کا وقار بنائے رکھنے کے لیے ہندوستان کی جانب دیکھ رہی ہے۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی پر نظر رکھنے والی ایجنسی یو ایس کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف)نے شہریت قانون کو لےکر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں ہندو راشٹر بنانے کو لےکر بی جےپی کے کئی رہنماؤں کے بیانات کے مدنظرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
معاملہ بھدوہی ضلع کا ہے۔ بھدوہی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ایک خاتون نے الزام لگایا ہے کہ اس کے ساتھ بی جے پی ایم ایل اےرویندرناتھ ترپاٹھی نے ایک بار اور ان کے بھتیجوں سندیپ تیواری، سچن تیواری، چندربھوشن تیواری، دیپک تیواری، پرکاش تیواری اور نتیش تیواری نے چار سال تک مواقع پر ریپ کیا۔
دہلی پولیس نے جامعہ نیو فرینڈس کالونی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران ہوئے تشدد کے معاملے میں منگل کو عدالت میں چارج شیٹ داخل کر دی۔ پولیس نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج ، کال ریکارڈس اور 100 سے زیادہ گواہوں کے بیان بطور ثبوت منسلک کئے گئے ہیں۔
ویڈیو: جے این یو سے پی ایچ ڈی کر رہے طالبعلم شرجیل امام پر سیڈیشن کے معاملے کو لے کر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
حالانکہ شرجیل نے ٹوئٹ کرکے کہا ہے کہ انہوں نے سرینڈر کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ بہار کے باشندہ شرجیل امام کا پتہ لگانے کے لیے پانچ ٹیم کو تعینات کیاگیا تھا۔ اس کو پکڑنے کے لیے ممبئی، پٹنہ اور دہلی میں چھاپے مارے گئے۔
جے این یو سے پی ایچ ڈی کر رہے اسٹوڈنٹ شرجیل امام پر شہریت ترمیم قانون کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریرکرنے کے الزام میں سیڈیشن کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بہار کے جہان آباد واقع ان کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔