پنوں قتل کی سازش: امریکہ نے ہندوستان کے سابق انٹلی جنس افسر کا نام اجاگر کیا
امریکی محکمہ انصاف کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ را کے سابق افسر وکاس یادو نے امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش رچی تھی۔
امریکی محکمہ انصاف کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ را کے سابق افسر وکاس یادو نے امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش رچی تھی۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایک انرجی پروجیکٹ میں ممکنہ رشوت خوری کے حوالے سے اڈانی گروپ کے ساتھ—ساتھ اس جانچ کے دائرے میں ہندوستانی قابل تجدید توانائی کمپنی – ایزیور پاور گلوبل لمیٹڈ بھی شامل ہے۔
پچھلے ایک سال کے دوران بیرون ملک مقیم سکھوں کی خالصتان تحریک یا کشمیر کی تحریک آزادی سے تعلق رکھنے والے افراد کی پر اسرار ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ہر قتل پر ہندوستان میں موجود سوشل میڈیا کے سرخیل خوشیاں منارہے ہیں، جس سے یہ تقریباً ثابت ہوجاتا ہے کہ ان ہلاکتوں کے تار کہاں سے کنٹرول کیے جار ہے ہیں۔
نیوز کلک کے خلاف درج کیے گئے پولیس کیس کے صحیح اور غلط ہونے کی بات نہ کریں تو بھی ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مبینہ سازش کاروں کا پتہ لگانے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کے معاملے میں مودی حکومت کے موقف پر کئی سوال اٹھتے ہیں۔
کینیڈا کے خالصتان حامی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے دعوے پر امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نےتشویش کا اظہار کیا ہے۔ این آر آئیز کی ایک بڑی تعداد تینوں ممالک میں رہتی ہے اور تینوں ہی کینیڈا کے ساتھ ‘فائیو آئیز’انٹلی جنس الائنس میں شامل ہیں۔
امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کانگریس نے کسی سابق صدر کے خلاف فوجداری مقدمے کی سفارش کی ہے۔
لگتا ہے وزارت خارجہ میں امریکہ نواز لابی کو مزید تقویت بخشنے کے لیے کواٹرا کی تقریری کی گئی ہے۔ کیونکہ نہ صرف وہ جے شنکر کے قریبی مانے جاتے ہیں، بلکہ جب مودی نے 2014میں وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالا، تو وہ ان کے لیے کئی ماہ تک بطور مترجم و معاون کار کے کام کرتے تھے اور ان کے لیے تقریریں لکھنے کا بھی کام کرتے تھے، جس کی وجہ سے وہ براہ راست مودی کے رابطہ میں رہتے تھے۔
ویڈیو: ایک مئی سے امریکی فوج نے افغانستان سے باہر جانا شروع کیا، تب تک وہاں 407 ضلعوں میں سے 69 پر طالبان کا غلبہ تھا، لیکن جون آتےآتے اس نے کئی ضلعوں میں اپنی گرفت مضبوط کی ہے۔ اس موضوع پر جے این یو کے پروفیسر گلشن سچدیو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ممبئی حملوں کے ماسٹرمائنڈ اور ممنوعہ تنظیم جماعت الدعوۃ چیف حافظ سعید کو پاکستان کی ایک عدالت نے پنجاب صوبے میں دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ کے دو معاملوں میں ساڑھے پانچ سال -ساڑھے پانچ سال قید کی سزا سنائی اور 15-15 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا۔ دونوں معاملوں کی سزا ساتھ ساتھ چلے گی۔
گزشتہ 3 جولائی کو ممنوعہ تنظیم جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی)کے چیف حافظ سعید سمیت تنظیم کے 13 لوگوں پر سی ٹی ڈی کے تحت دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ اور منی لانڈرنگ کے کئی مقدمے درج کئے گئے تھے۔
جہاں اسرائیلی علاقوں کے رکھ رکھاؤ اور تر قی کو دیکھ کر یورپ اور امریکہ بھی شرما جاتا ہے، وہیں چند فاصلہ پر ہی فلسطینی علاقوں کی کسمپرسی دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ سیاحو ں کو دیکھ کر بھکاری لپک رہے ہیں، نو عمر فلسطینی بچے سگریٹ، لائٹر وغیرہ بیچنے کے لیے آوازیں لگا رہے ہیں۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
ہندوستان میں انتخابات کی گہما گہمی کے بیچ اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ یقیناً وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔
یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی نے نارتھ امریکن پنجابی ایسوسی ایشن (این اے پی اے)کو یہ جانکاری مہیا کرائی ہے۔ یہ ایسوسی ایشن پنجاب سے آئے غیر قانونی مہاجرین کے لیے کام کرتا ہے۔
صدر ٹرمپ کے ایران کے ساتھ عالمی جوہری ڈیل سے امریکی انخلا کے اعلان کے بعد یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ اس معاہدے پر کاربند رہنا چاہتی ہے۔ ادھر ایرانی صدر روحانی نے یورینیم کی افزودگی کو دوبارہ فروغ دینے کی دھمکی دی ہے۔
امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے لگائے گئے متنازعہ درآمدی ٹیکسوں کے جواب میں چین نے بھی 128 مصنوعات کی درآمد پر ٹیکس لگا دیے ہیں۔ چین کی طرف سے لگائے گئے ان ٹیکسوں کی مالیت تین بلین امریکی ڈالرز بنتی ہے۔
پاکستان میں کئی حلقوں نے وفاقی وزیرِ دفاع خرم دستگیرکے اس حالیہ بیان کو حقیقت پسندانہ قرار دیا ہے، جس میں وفاقی وزیر نے امریکا سے یہ شکوہ کیا تھا کہ واشنگٹن نے جمہوری پاکستان سے تعلقات استوار کرنے کی موثرکوششیں نہیں کیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ جب اوباما نے مذہبی رواداری کی ضرورت اور کسی بھی مذہب کے ماننے کے حق پر زور دیا تو مودی کا کیا ردعمل تھا ،انہوں نے کہا وہ اس بارے میں زیادہ تفصیل سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ نئی دہلی:امریکہ کے سابق صدر […]