یوپی: لکھنؤ میں تقریباً 50 سی اے اے مخالف مظاہرین پر لگایا گیا گینگسٹر ایکٹ
لکھنؤ پولیس کی جوائنٹ کمشنرنے بتایا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران آگ زنی اور توڑ پھوڑ کرنے والے لوگوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ لگانے کی ہدایت پولیس تھانوں کو دی گئی ہے۔
لکھنؤ پولیس کی جوائنٹ کمشنرنے بتایا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران آگ زنی اور توڑ پھوڑ کرنے والے لوگوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ لگانے کی ہدایت پولیس تھانوں کو دی گئی ہے۔
سابق آئی پی ایس افسرایس آر داراپوری اور سماجی کارکن صدف جعفر ان 57 لوگوں میں شامل ہیں، جو 19 دسمبر، 2019 کے سی اے اے مخالف مظاہرہ کے دوران لکھنؤ میں1.55 کروڑ روپے کی پبلک پراپرٹی کے نقصان کے ملزم ہیں۔
پولیس کے مطابق، کانپور کے چوبے پور تھانہ حلقہ کے دکرو گاؤں میں ایک پولیس ٹیم جمعرات کو دیر رات ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کو گرفتار کرنے جا رہی تھی، جب ان کا راستہ روک کر پاس کی چھت سے گولیاں چلائی گئیں۔اس میں سات لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ دوبے کے خلاف تقریباً60مجرمانہ معاملے چل رہے ہیں۔
صدر تحصیلدار نے بتایا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کو لے کر لکھنؤ کے چار تھانوں میں درج معاملوں کے سلسلے میں 54 لوگوں کے خلاف وصولی کا نوٹس جاری کیا گیاتھا۔ ان میں سے حسن گنج علاقے میں دو املاک کو منگل کو قرق کر لیا گیا۔
معاملہ کانپور شیلٹر ہوم کا ہے، جہاں 12 جون کو رینڈم سیمپلنگ کے دوران ایک لڑکی کو رونا پازیٹو پائی گئی تھی، جس کے بعد تمام171 لڑکیوں کا ٹیسٹ کرایا گیا۔ اب تک یہاں 57 لڑکیاں اور ایک اسٹاف کو رونا پازیٹوپائی گئی ہیں۔
وزیر اعظم کے گود لیے گئے گاؤں سےمتعلق ایک رپورٹ پرصحافی سپریہ شرما کے خلاف وارانسی میں کیس درج کیا گیا ہے۔میڈیااداروں کا کہنا ہے کہ حکام کے ذریعےقوانین کے اس طرح سے غلط استعمال کا بڑھتاہوارجحان ہندوستان کی جمہوریت کے ایک اہم ستون کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
نیوزپورٹل‘اسکرال ڈاٹ ان’کی ایگزیکٹو ایڈیٹر سپریہ شرما اور ایڈیٹران چیف کے خلاف ایس سی/ایس ٹی(انسداد مظالم)ایکٹ 1989 اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت اتر پردیش پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔
اتر پردیش کے سابق آئی اے ایس افسرسوریہ پرتاپ سنگھ نے ٹوئٹ کر کے ریاست میں کم کورونا ٹیسٹنگ ہونے کو لےکر سوال کھڑے کیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ چیف سکریٹری نے زیادہ ٹیسٹ کرانے والے ضلع مجسٹریٹوں کی سرزنش کی ہے۔ ایف آئی آر میں اس ٹوئٹ کو گمراہ کن بتایا گیا ہے۔
ویڈیو: ہندوستانی فضائیہ میں ونگ کمانڈر رہیں انوما آچاریہ کو بی جے پی نے اتنامتاثر کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور پارٹی کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کر لیا، لیکن کچھ عرصے میں ہی وہ پارٹی سے مایوس ہو گئیں۔ انوما آچاریہ کی مودی پرستار سے مودی نقاد بننے کی کہانی۔
میں نریندر مودی سے متاثر تھی، گجرات میں رہتے ہوئے میں نے اچھی سڑکیں، چھوٹی صنعتیں دیکھی تھیں، ان کی تعریف بھی سنی تھی۔ سیاست میں جانے کا سوچنے کے بعد میں نے بی جے پی سے رابطہ بھی کیا اور پارٹی کے لیے کام بھی کیا۔ لیکن گزشتہ کچھ سالوں میں رونما ہوئے واقعات نے وزیر اعظم مودی کے بارے میں میری رائے بدل کر رکھ دی۔
سال2015 سے ڈوئچے ویلے کی جانب سےیہ سالانہ اعزازصحافت کے شعبہ میں انسانی حقوق اور بولنے کی آزادی کے لیے کام کرنے کے لیے دیا جاتا رہا ہے۔ اس بار یہ ایوارڈ دنیا بھر کے ان صحافیوں کو دیا جا رہا ہے، جنہوں نے کو رونابحران کے دوران ان کے ملکوں میں اقتدارکے استحصال اور کارروائی کا سامنا کیا ہے۔
ہندوستان میں جہاں اس وقت پورا ملک لاک ڈاؤن کی زد میں ہے، پولیس نے اس کا فائدہ اٹھا کر چن چن کر ایسے نوجوان مسلمانوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے، جو پچھلے کئی ماہ سے شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ میں پیش پیش تھے۔
ملک میں ایک لمبی اور مشکل لڑائی کے بعد حاصل کئے گئے جمہوری حقوق خطرے میں ہیں کیونکہ حکمراں پارٹی کے ذریعے ان کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔
مغربی اتر پردیش کے کینسر ہاسپٹل کے ذریعے اٹھایا گیا یہ قدم نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے ہدایات کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت کسی بھی مریض کو اس کے مذہب یا بیماری کی بنیادی پر علاج سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔
اتر پردیش کی فیض آباد پولیس کے ذریعے درج ایک ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘دی وائر’ کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن نے اتر پردیش کےوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں ‘قابل اعتراض ’ تبصرہ کیا تھا۔
ہیومن رائٹس واچ کے جنوب ایشیائی خطے کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے کو رونا وائرس کے خلاف متحد ہوکر لڑنے کی اپیل کی ہے، لیکن ان کے ذریعے مسلم مخالف تشدد اور امتیازی سلوک کے خلاف لڑائی میں اتحاد کی اپیل کی جانی ابھی باقی ہے۔
سی آر پی سی کی دفعہ41 (اے)کے تحت بھیجے گئے نوٹس میں فیض آباد پولیس کے ذریعے درج ایک ایف آئی آر کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘دی وائر’ کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں ‘قابل اعتراض ’ تبصرہ کیا تھا۔
اس ہفتے کی شروعات میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ میڈیا کو رونا وائرس سے متعلق کوئی بھی جانکاری چھاپنے یا دکھانے سے پہلے سرکار سے اس کی تصدیق کرائے۔ اس کے بعد عدالت نے میڈیا کو ہدایت دی کہ وہ خبریں چلانے سے پہلے اس معاملے پر سرکاری بیان لے۔
دی وائر کے بانی مدیران نے بدھ کو ایک بیان جاری کر کے کہا کہ یوپی پولیس کے ذریعے درج ایف آئی آر جائز اظہار اور حقائق پر مبنی جانکاری پر حملہ کرنے کی کوشش ہے۔
اتر پردیش کے الہ آباد شہر کے روشن باغ میں شہریت قانون، این آر سی اوراین پی آر کے خلاف گزشتہ 12 جنوری سے لگاتار مظاہرہ چل رہا ہے، جس میں خواتین بڑی تعداد میں حصہ لے رہی ہیں۔
لکھنؤانتظامیہ نے جن 13 لوگوں کو ری کوری سرٹیفیکٹ اور ڈیمانڈ نوٹس جاری کیے ہیں، وہ ان 57 لوگوں میں سے ہیں جنہیں پچھلے سال 19 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران پبلک پراپرٹی کے نقصان کو لےکر 1.55 کروڑ روپے کی وصولی کے نوٹس بھیجے گئے تھے۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف پوری دنیا ملکر لڑ رہی ہے۔ سماج کو بھی سی اے اے کی مخالفت کر رہے لوگوں کو پہچاننا ہوگا اور ان کی حقیقت کو سب کے سامنے رکھنا ہوگا۔
پولیس نے بتایا کہ لکھنؤ کے حضرت گنج علاقے میں وزیراعلیٰ یوگی اور نائب وزیر اعلیٰ کیشوپرساد موریہ کے خلاف غیر مہذب پوسٹر لگانے کے الزام میں تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان میں سے سدھانشو باجپئی اور اشونی کمار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اتر پردیش کابینہ نے جلوس، مظاہرہ ، بند وغیرہ کے دوران پرائیویٹ اور پبلک پراپرٹی کے نقصان کی بھرپائی کے لیے جمعہ کو ایک آر ڈیننس کی تجویز کو منظوری دی۔
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو حکم دیا تھا کہ لکھنؤ میں سی اے اے مخالف مظاہرین کے نام، فوٹو اور ان کے پتے کے ساتھ لگائی گئی تمام ہورڈنگس فوراً ہٹائی جائیں۔ سپریم کورٹ نے اس حکم پر روک نہیں لگائی ہے۔
کورٹ نے مانا کی ریاستی حکومت کے ذریعے اس طرح کی ہورڈنگس لگانالوگوں کی پرائیوسی میں دخل اور آئین کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے۔
ہائی کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو حکم دیا کہ آج دوپہر تین بجے سے پہلے یہ سارے ہورڈنگس ہٹائے جائیں اور تین بجے کورٹ کو اس کی جانکاری دی جائے۔
لکھنؤ میں کئی مقامات پر لگائے گئے ان ہورڈنگس میں مظاہرین سے پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں جرمانہ بھرنے کو کہا گیا ہے۔
اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان نوین شریواستو نے بتایا کہ انہوں نے غازی پور کا قدیم مرتبہ لوٹانے کے لیے اس کا نام بدل کر گادھی پوری کرنے کی مانگ کرتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ کو خط بھیجا ہے۔
غیر-بی جے پی مقتدرہ ریاستیں کو شہریت ترمیم قانون کابائیکاٹ کرتے ہوئے اس کو رد کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا راستہ اختیار کرناچاہیے۔ ساتھ ہی اس مسئلہ کی جڑ 2003 والی شہریت ترمیم کو بھی رد کرنے کی مانگ کرنی چاہیے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے آئندہ دو روزہ ہندوستان کے دورے سے پہلے وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دنیا اپنی جمہوری روایات اورمذہبی اقلیتوں کا وقار بنائے رکھنے کے لیے ہندوستان کی جانب دیکھ رہی ہے۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی پر نظر رکھنے والی ایجنسی یو ایس کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف)نے شہریت قانون کو لےکر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں ہندو راشٹر بنانے کو لےکر بی جےپی کے کئی رہنماؤں کے بیانات کے مدنظرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اتر پردیش انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ 19 دسمبر 2019 کو لکھنؤ کے حضرت گنج میں شہریت قانون کے خلاف ہوئے احتجاج اور مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ حالانکہ اس دن کئی کارکن نظربند تھے۔
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ، ان شرپسندوں کے ساتھ کسی طرح کی ہمدردی کا مطلب پی ایف آئی اور سیمی جیسی تنظیموں کی حمایت ہے۔ آپ یوگیندر ناتھ منڈل جیسے مت بنیے۔ ملک سے غداری کرنے والوں کو گمنام موت کے سوا کچھ نہیں ملےگا۔
ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ مظاہرہ کے نام پر آزادی کا نعرہ لگانا ملک سے غداری کی طرح ہے ۔ حکومت سخت کارروائی کرے گی ۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں منعقد ریلی کوخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تو ان لوگوں میں اتنی بھی ہمت نہیں رہی کہ خودتحریک کرنے کی حالت میں ہوں اس لیے اپنے گھر کی عورتوں کو چوراہے چوراہے پر بٹھاناشروع کر دیا ہے، بچوں کو بٹھاناشروع کر دیا ہے۔ اتنا بڑا جرم کہ مرد گھر میں سو رہا ہے رضائی اوڑھ کر اورعورتوں کو آگے کرکے چوراہے چوراہے پر بٹھایا جا رہا ہے۔
عرضی میں الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج دیا گیا ہے جس میں کورٹ نے الہ آباد کا نام بدلنے کے خلاف دائر پی آئی ایل کو خارج کر دیا تھا۔ کورٹ نے کہا تھا کہ شہر کا صرف نام بدلنے سے مفاد عامہ متاثر نہیں ہوتا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیامنٹ میں چرچہ کے دوران کہا تھا کہ شہریت ترمیم قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے مذہبی استحصال کے شکار ہندو، جین، بودھ، پارسی، سکھ اور عیسائی کو شہریت دی جائےگی۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کو لےکر اتر پردیش میں ہوئے تشدد، لوگوں کی موت اور پولیس کے کام کرنے کے طریقے پر ریاست کے سابق آئی جی اور سماجی کارکن ایس آر داراپوری سے دی وائر کے مہتاب عالم کی بات چیت۔
دنیا کی ٹاپ ٹکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کے سی ای اوستیہ نڈیلا نے کہا کہ میں کسی بنگلہ دیشی پناہ گزین کو ہندوستان میں اگلا یونی کارن بنانے یا انفوسس کا اگلا سی ای او بنتے دیکھنا چاہوںگا۔ اگر میں دیکھوں تو جومیرے ساتھ امریکہ میں ہوا میں ویسا ہندوستان میں ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں۔