کانگریس

مدھیہ پردیش: مایاوتی کی حمایت، کانگریس کے لیے حکومت بنانے کا راستہ صاف

بی جے پی سے موجودہ وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے استعفیٰ دیا ۔ 230 سیٹوں والی ودھان سبھا میں کسی بھی پارٹی کے پاس حکومت بنانے کے لیے 116 سیٹیں ہونا ضروری ہیں ۔ کسی بھی پارٹی کے پاس مکمل اکثریت نہیں ہے ۔ ایس پی اور بی ایس پی نے کانگریس کی حمایت کی ۔

اسمبلی انتخابات نتائج (لائیو): رجحانوں کے مطابق میزورم میں ایم این ایف کو اکثریت

میزورم میں رجحانوں کے مطابق ایم این ایف کو اکثریت مل گئی ہے ۔ یہاں 40 میں سے 24 سیٹوں پر ایم این ایف ،کانگریس 10 اور بی جے پی 1 اور دیگر 5 پر آگے چل رہی ہے۔ نئی دہلی: 5 ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں  ووٹوں کی گنتی شروع […]

راجستھان : ای وی ایم کے تحفظ  کو لےکر بھرت پور میں تنازعہ کے بعد ایس پی کو چھٹی پر بھیجا گیا

بھرت پور ضلع کے ڈیگ کمہیر سے کانگریس امیدوار وشویندر سنگھ نے ای وی ایم سے چھیڑچھاڑ اور اس کے تحفظ کو لےکر لاپرواہی برتے جانے کا الزام لگایا تھا۔سنیچر کی شب  کانگریس کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ای وی ایم کو لےکر تنازعہ ہوا تھا۔ ای […]

اب وقت آگیا ہے کہ کانگریس کو ایودھیا تنازعے کا حل پیش کرناچاہیے       

شترمرغ کی طرح اس مسئلہ سے منہ چرانا کوئی حل نہیں ہے۔ابھی وقت ہے کہ کانگریس پارٹی کا خصوصی اجلاس طلب کر کے اپنے کارکنان کے خیالات جانے اور قرارداد لا کر ملک و قوم کے سامنے ایک نیا راستہ پیش کرے۔

کیوں پوری طاقت جھونکنے کے باوجود راجستھان میں بی جے پی پولرائزیشن کرنے میں ناکام رہی

بی جے پی کے اسٹارپرچارک اور مقامی رہنما راجستھان کے انتخابی میدان میں ہندو رائےدہندگان کی صف بندی کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، لیکن ایک آدھ سیٹ کو چھوڑ‌کر اس کا اثر ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔

تلنگانہ انتخابات: مسلمانوں کا رخ کس طرف ہے؟

ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کل آبادی کی 12.7 فیصد ہے اور آئندہ انتخابات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق ریاست کے مسلمان کل 119 سیٹوں میں 30 سیٹوں پر فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں۔ مسلم ووٹ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کو چھوڑ کر تمام تر سیاسی پارٹیاں اپنے حق میں ووٹ ڈلوانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔

دیپک مشرا کی قیادت میں سپریم کورٹ صحیح سمت میں نہیں جا رہا تھا: جسٹس کرین جوزف

گزشتہ 30 نومبر کو ریٹائر ہوئے جسٹس جوزف نے 12 جنوری کو کیے پریس کانفرنس کے سیاق میں کہا کہ انھوں نے کورٹ کے مسائل کے بارے میں سابق چیف جسٹس دیپک مشرا کو بتایا تھا۔ لیکن جب کوئی حل نہیں نکلا تو میڈیا کے سامنے آنا پڑا۔

فرقہ وارانہ بیان بازی اور اسٹارپرچارکوں کے باوجود تلنگانہ میں بی جے پی کی دال گلتی نظر نہیں آرہی

تلنگانہ کے انتخابات میں بی جے پی کے کوئی اثر پیدا کر پانے کا امکان کم ہے، لیکن یہ صاف ہے کہ پارٹی کا مقصد موجودہ انتخابی تشہیر کے سہارے ریاست میں اپنا مینڈیٹ بڑھانا ہے۔

کیوں راجستھان کے پوکھرن کا انتخابی ماحول فرقہ وارانہ ہوتا جا رہا ہے

گراؤنڈ رپورٹ : بی جے پی نے باڑمیر ضلع‎ میں پڑنے والے ناتھ فرقے کے تارترا مٹھ کے مہنت پرتاپ پوری مہاراج کو پوکھرن سے ٹکٹ دیا ہے تو کانگریس نے علاقے کے مشہور سندھی-مسلم مذہبی رہنما غازی فقیر کے بیٹے صالح محمد کو میدان میں اتارا ہے۔

راجستھان : وسندھرا راجے سے راجپوتوں کی ناراضگی کا خمیازہ بی جے پی کو بھگتنا پڑ سکتا ہے

وسندھرا راجے کی وجہ سے راجپوت راجستھان انتخابات میں بی جے پی کا انتخابی کھیل اسی طرح بگاڑ سکتے ہیں، جیسے 2013 میں جاٹوں کے اشوک گہلوت کے خلاف ناراضگی نے کانگریس کو نقصان پہنچایا تھا۔

مدھیہ پردیش: کیوں راہل گاندھی الیکشن میں پیراشوٹ امیدوار نہ اتارنے کے اپنے وعدے سے پلٹ گئے؟ 

خصوصی رپورٹ : کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھوپال میں منعقد ورکرڈائیلاگ کے دوران کہا تھا کہ اسمبلی انتخاب کے عین وقت پر دل بدل‌کر کانگریس میں آنے والے رہنماؤں کو پارٹی ٹکٹ نہیں دے‌گی لیکن اب پارٹی نے بارہ ایسے لوگوں کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

میزورم کے وزیراعلیٰ لال تھانہاولا کا انٹرویو ؛ میں کانگریسی ہوں اور مرتے دم تک کانگریسی ہی رہوں‌گا

اسمبلی انتخاب سے پہلے میزورم کے وزیراعلیٰ لال تھانہاولا نے کانگریس چھوڑ‌کر بی جے پی میں جانے کی خبروں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ آخری وقت میں ووٹروں کو پریشان کرنے کے لئے ایسی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ اسمبلی انتخاب میں پارٹی کی حکمت عملی سمیت مختلف مدعوں پر ان سے سنگیتا بروا پیشاروتی کی بات چیت۔

رافیل ڈیل کو لےکر فرانس میں اٹھی جانچ کی مانگ، بد عنوانی کا معاملہ درج

فرانس میں ایک ادارےنے رافیل سودے میں ممکنہ بد عنوانی کی شکایت درج کراتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ ہوئے 36 رافیل ہوائی جہازوں کے سودےاور ریلائنس کو آف سیٹ پارٹنر کے بطور چنے جانے پر وضاحت مانگی ہے۔

بڑے برانڈس کو بھی پیچھے چھوڑ بی جے پی بنی ٹی وی کو سب سے زیادہ اشتہار دینے والی پارٹی

براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے ذریعے حالیہ اعدادو شمار کے مطابق ؛ 12 سے 16 نومبر کے بیچ ٹی وی چینلوں پر 22099 بار بی جے پی کا اشتہار دکھایا گیا۔ یہ اعداد وشمار ملک کے دوسرے سب سے بڑی ٹی وی اشتہار نیٹ فلکس سے 10 ہزار زیادہ ہے۔

راجستھان: بی جے پی نے وزیروں سمیت 11 باغی رہنماؤں کو پارٹی سے نکالا،گیان دیو آہوجہ کی پارٹی میں واپسی

پارٹی ترجمان کے مطابق؛ سینئر رہنماؤں کے سمجھانے بجھانے کے بعد بھی یہ رہنما انتخابی میدان سے نہیں ہٹے، جس کے مد نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔وہیں اپنے متنازعہ بیانوں کے لیے مشہور راجستھان کے ایم ایل اے گیان دیو آہو جہ کی بی جے پی میں واپسی ہو گئی ہے۔

رویش کمار نے وزیر اعظم کے لیے اسپیچ لکھی ہے،کیا وہ اس کو پڑھ سکتے ہیں؟

بی جے پی کی حکومت نے اعلیٰ تعلیم پرسب سے زیادہ پیسے بچائے ہیں۔ ہمارا نوجوان خودہی پروفیسر ہے۔ وہ تو بڑےبڑے کو پڑھا دیتا ہے جی، اس کو کون پڑھائے‌گا۔ مدھیہ پردیش کے پونے 6لاکھ نوجوان کالجوں میں بنا پروفیسر،اسسٹنٹ پروفیسر کے ہی پڑھ رہے ہیں۔ ہمارا نوجوان ملک مانگتا ہے، کالج اور کالج میں ٹیچرنہیں مانگتا ہے۔

مدھیہ پردیش اسمبلی الیکشن: گجرات ماڈل اپنانے میں چوک گئی کانگریس

صوبائی صدر کو ان کارکنان سے ہمدردی ہے، لیکن پارٹی باہر سے آنے والے بہت سارے لوگوں کی امیدوں کو پورا نہیں کر سکتی۔وہیں ناراض لوگوں سے اب یہ وعدہ کیا جا رہا ہے کہ صوبے میں کانگریس کی سرکار بننے پر انہیں مختلف بورڈس اور کارپوریشن میں موقعہ دیا جائے گا۔

کیا وزیراعلیٰ بننے کا خواب دیکھ رہے سچن پائلٹ اپنے ہی چکرویو میں پھنس گئے ہیں؟

خاص رپورٹ: راجستھان میں کانگریس کی کمان سنبھال رہے سچن پائلٹ نہ تو خود اسمبلی کا انتخاب لڑنا چاہتے تھے اور نہ ہی اشوک گہلوت کو انتخابی میدان میں امیدوار کی حیثیت سے اترتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے، لیکن ان کے اس منصوبے  پر ایک جھٹکے میں پانی […]

کیا اس ملک میں اب بحث صرف اچھے ہندو اور برے ہندو کے بیچ رہ گئی ہے؟

کانگریس نے سیکولرازم کا نام لینا چھوڑ دیا ہے۔ ایک ایسا خیال جس میں اس پارٹی کی خاص خدمات تھیں، ہندوستان کو ہی نہیں، پوری دنیا کو، اب اس میں اتنا اعتماد نہیں رہ گیا ہے کہ انتخاب کے وقت اس کی بات بھی کی جا سکے۔

مدھیہ پردیش انتخابات: بی جے پی نے 53 باغی امیدواروں کو پارٹی سے نکالا

5 بار کے ایم پی اور سابق وزیر رام کرشن کسمریا، کے ایل اگروال، 3 سابق ایم ایل اےاور ایک سابق میئر باغی ہونے کی وجہ سے پارٹی کے ذریعے باہر کیے گئے ہیں۔ پارٹی نے ان سبھی لوگوں کو بدھ کو 3 بجے سے پہلے نامزدگی واپس لینے کو کہا تھا۔