خبریں

سہراب الدین انکاؤنٹر معاملہ : جج کی موت پرانکشافات کے بعد تفتیش نہایت ضروری ؛ دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس کا بیان

سابق جج نے کہا؛جسٹس لویا کے پسماندگان نے جو سوالات اٹھائے ہیں، اس کے بعد  یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ اس معاملے کی از سرنو تفتیش کی جائے۔تاکہ عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد قائم رہے ۔جسٹس لویا کی بہن نے ان کی موت پر اٹھائے ہیں کئی اہم سوال

AP Shah_Judge Loya

نئی دہلی : سہراب الدین انکاؤنٹر سے متعلق کیس کے جج برج گوپال ہر کشن لویا کی مشتبہ موت پر انکشافات اور سوالوں کے بعد دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اے پی شاہ کا کہنا ہے کہ یہ بہت ہی ضروری ہوگیا ہے کہ اس معاملے کی تفتیش کرائی جائے تاکہ عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد قائم  رہے ۔

دی وائر کے ساتھ ایک خاص بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جسٹس لویا کے پسماندگان نے جو سوالات اٹھائے ہیں، اس کے بعد  یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ اس معاملے کی از سرنو تفتیش کی جائے۔

واضح ہو کہ سہراب الدین مبینہ انکاؤنٹر کی شنوائی کر رہے سی بی آئی جج برج گوپال ہرکشن لویا کی بہن انورادھا بیانی نے گزشتہ روزالزام لگایا کہ جسٹس موہت شاہ (جو اس وقت  ممبئی ہائی کورٹ کے  چیف جسٹس تھے )نے ان کے بھائی کو 100کروڑ روپے کی پیش کش کی تھی ،اگر وہ سہراب الدین انکاؤنٹر معاملے میں ملزمین کے حق میں فیصلہ کردیں۔ان باتوں  کا انکشاف انگریزی ماہنامہ کاروان میں شائع ایک رپورٹ میں کیا گیا تھا۔سینئر صحافی اور رپورٹر نرنجن ٹکلے نے اپنی رپورٹ میں جسٹس برج گوپال لویا کی بہن سے ملاقات کے حوالے سے لکھا کہ ان کو ان کے بھائی نےموت سے کچھ ہفتےپہلےدیوالی کے موقع پراپنےآبائی گھر ’گاتےگاؤں‘ میں یہ باتیں بتا ئی تھیں۔رپورٹ کے مطابق جسٹس لویا کے والد ہر کشن نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں :سہراب الدین انکاؤنٹر معاملہ : جج کی مشتبہ موت پر سوال

غورطلب ہے کہ میگزین نے اس معاملے سے متعلق ایک اور رپورٹ شائع کی تھی ،جس میں جسٹس لویا کی موت پر کئی سوال اٹھائے گئے ہیں ۔سی بی آئی جج کی موت پر اہل خانہ نے 3 سال کے بعد چپی توڑی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سہراب الدین انکاؤنٹر معاملے کی شنوائی کر رہے خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج برج گوپال لویا کی اچانک ہوئی موت کے اتنے دنوں  بعد ان کےگھر والوں نے چپی توڑتے ہوئے ان کی موت پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ گجرات کے اس مشہور معاملے میں بی جے پی صدر امت شاہ سمیت گجرات پولیس کے کئی اعلیٰ افسروں کے نام آئے تھے۔