خبریں

کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف سبھی اشتہار ہٹانے کو کہا

عدالت  نے ریلوے  سے پوچھا کہ مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اس کی تفصیلات فراہم کریں۔

ممتا بنرجی/فائل فوٹو: پی ٹی آئی

ممتا بنرجی/فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: کلکتہ ہائی کورٹ نے سوموار کو مغربی بنگال  حکومت کو شہریت ترمیم قانون(سی اے اے)کے خلاف لگائے گئے اشتہارات کو ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔چیف جسٹس ٹی بی این رادھا کرشنن اور جسٹس اریجیت بنرجی کی بنچ نے عوامی مقامات پر ریاستی حکومت کی طرف سے  لگائے گئے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اشتہار ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔

عدالت نے اپنی ہدایت میں مغربی بنگال حکومت سے معاملے کی اگلی شنوائی ہونے تک اس طرح کے سبھی اشتہارات کو ہٹانے کے لیے کہا ہے۔ معاملے کی اگلی شنوائی 9 جنوری کو ہوگی۔

بتا دیں کہ ایڈووکیٹ جنرل کشور دتانے کورٹ کے سامنے بتایا کہ  ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کے حالات بہتر ہیں اور انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئی ہیں۔بنچ نے  ریلوے  سے پوچھا کہ مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اس کی تفصیلات فراہم کریں۔

قابل ذکر ہے کہ بنچ نےترنمول کانگریس حکومت کو دائر عرضی کے مد نظر یہ بتانے کے لیے کہا ہے کہ اشتہار میں ٹیکس پیئر کا کتنا پیسہ خرچ کیا گیا۔

بتا دیں کہ، شہریت ترمیم قانون کےخلاف شمال مشرقی سمیت ملک بھر میں لگاتار مظاہرہ ہو رہے ہیں۔ جہاں  مظاہرہ کی شروعات یونیورسٹیوں اور بڑے تعلیمی اداروں سے ہوئی وہیں آہستہ آہستہ یہ  مظاہرے ملک بھر میں پھیل گئے۔ وہیں، ملک کے کئی حصوں میں یہ  مظاہرہ پر تشدد بھی ہو گئے جہاں پر ملک بھر میں 23 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی جس میں 16 لوگ اتر پردیش میں مارے گئے ہیں۔