سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں ہری دوار اور دہلی میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں مبینہ طور مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ دینے اور ان کےقتل عام کی اپیل کرنے والوں پر کارروائی کرنے کی ہدایت دینےسےمتعلق ایک عرضی کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے عرضی گزاروں کو مستقبل میں اسی طرح کے پروگراموں کے بارے میں اپنے تحفظات سے متعلق عرضی مقامی اتھارٹی کودینے کی بھی اجازت دی۔
سال 2014 کےبعدتشددجیسےاس معاشرے کےپور پورسے پھوٹ کر بہہ رہا ہے۔ یہ کہنا پڑے گا کہ ہندوستان کی ہندو برادری میں تشدد اور دوسری برادریوں کے تئیں نفرت کا احساس بڑھ گیا ہے۔غیر ہندو برادریوں میں ہندو مخالف نفرت کےپروپیگنڈے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔یہ نفرت اور تشددیکطرفہ ہے۔
گزشتہ21 دسمبر کو کسان اور آر ٹی آئی کارکن امرارام گودارا کو باڑمیر سے اغوا کیا گیا اور بے رحمی سے پیٹنے کے بعدقریب قریب موت کے گھاٹ اتار کران کے گھر کےپاس پھینک دیا گیا۔ لگاتارآر ٹی آئی اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملے احتسابی قانون سازی کی ضرورت کو نشان زدکرتےہیں۔
کالی چرن مہاراج کو چھتیس گڑھ میں ہوئے’دھرم سنسد’میں مہاتما گاندھی کے خلاف مبینہ توہین آمیز تبصروں کے الزام میں 30 دسمبر 2021 کورائے پور پولیس نےگرفتار کیا تھا۔ ان کی ضمانت کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی ہے۔ ان کی حمایت میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا ہے کہ سنتوں کے تئیں’تھوڑا سا لبرل’ رہا جانا چاہیے۔
اس ایف آئی آر میں دھرم سنسد کے منتظمین یتی نرسنہانند گیری، جتیندر نارائن تیاگی ( وسیم رضوی)، ساگر سندھوراج مہاراج، دھرم داس، پرمانند، سادھوی اناپورنا، آنند سوروپ، اشونی اپادھیائے ، سریش چوہان اور پربودھانند گیری کو نامزد کیا گیا ہے۔ 17-19 دسمبر 2021 کو ہری دوار میں ہوئے دھرم سنسد میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد اور قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔
یتی نرسنہانند نے بتایا ہےکہ نام نہاد دھرم سنسد ہر چھ ماہ پر ہوتے رہے ہیں ۔تو پھر آئندہ ایک مہینے میں تین ‘دھرم سنسدوں’کے انعقاد کے پیچھے کیا راز ہے، وہ بھی دو بار اتر پردیش میں، جہاں اسمبلی انتخابات قریب ہیں؟
دی وائر کےلیے کرن تھاپرکو دیے گئے ایک انٹرویو میں اداکار نصیر الدین شاہ نے حال ہی میں ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’میں مسلمانوں کےقتل عام کی کال پر کہا کہ اگر مسلمانوں کو کچلنے کی بات آتی ہے تو ہم لڑیں گے۔ ہم یہیں کے ہیں،یہ ملک ہمارابھی ہے۔ ہم یہیں پیدا ہوئے، یہیں رہیں گے۔
چھتیس گڑھ کی رائے پور پولیس نے بتایا کہ کالی چرن مہاراج کو مدھیہ پردیش کے کھجوراہو شہر کے پاس سے گرفتار کیا گیا ہے۔ رائے پور میں 26 دسمبر کو دو روزہ ‘دھرم سنسد’ پروگرام میں کالی چرن مہاراج نےبابائے قوم کے خلاف مبینہ طور پرتوہین آمیز تبصرے کیے تھے اور ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی تعریف کی تھی۔
چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں دو روزہ ‘دھرم سنسد’پروگرام میں مہاتما گاندھی کے بارے میں مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرہ کرنے پر ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ وہ گاندھی کو بابائے قوم نہیں مانتے اور اگر سچ بولنے کی سزا موت ہے تو وہ انہیں قبول ہے۔
ویڈیو: اتراکھنڈ کےہری دوارمیں 17-19 دسمبر کے درمیان ہندوتوا لیڈروں اور شدت پسندوں کی طرف سے ایک’دھرم سنسد’کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں مبینہ طور پرمسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف کھلے عام نفرت انگیز بیان بازی کی گئی، یہاں تک کہ ان کے قتل عام کی بھی اپیل کی گئی۔
چھتیس گڑھ حکومت نے رائے پور ضلع کے اسسٹنٹ فوڈ آفیسر سنجے دوبے کو معطل کر دیاہے۔اس سے قبل رائے پور میں دو روزہ ‘دھرم سنسد’پروگرام کے دوران ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج نے مبینہ طور پر مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا۔رائے پور میں مقدمہ درج ہونے کے بعد مہاراشٹر پولیس نےبھی کالی چرن کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
ہری دوار میں ہوئے نام نہاد دھرم سنسد میں کہی گئی زیادہ تر باتیں ہندوستانی قانون کے تحت سنگین جرم کے زمرے میں آتی ہیں، لیکن اب تک اس کولے کر کی گئی اتراکھنڈ پولیس کی کارروائی یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ قانون یا آئین کے لیے نہیں، بلکہ مقتدرہ جماعت کے لیے کام کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے 76 وکیلوں نے چیف جسٹس این وی رمنا کو خط لکھ کر دہلی اور ہری دوار میں ہوئے حالیہ پروگراموں میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان بازی کے خلاف سخت کارروائی کےلیے ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رائے پور میں25-26دسمبر کو ہوئےدو روزہ ‘دھرم سنسد’میں20 ہندو مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔ اس دوران ‘سناتنی ہندوؤں سے ہتھیار اٹھانے’کی اپیل کی گئی اور ‘ہندو راشٹرکے قیام کے لیے تیار رہنے’ کو بھی کہا گیا۔
ویڈیو: ہری دوار میں گزشتہ17 سے 19 دسمبر تک ہوئے’دھرم سنسد’میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیان بازی کی گئی تھی۔یہاں مسلمانوں کے قتل عام کی کال بھی دی گئی تھی۔
ویڈیو: ہری دوار میں گزشتہ17 سے 19 دسمبر تک ہوئے’دھرم سنسد’میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیان بازی کی گئی۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کانظریہ۔
گزشتہ 17-19دسمبر کے بیچ ہری دوار میں ہوئے متنازعہ’دھرم سنسد’کے اہم منتظمین میں سے ایک ہندوتوا رہنما نرسنہانندتھے۔یہاں دیے گئے ‘ہندو پربھاکرن’والے بیان پر انہوں نے کہا کہ جب تک ہر ہندو مندر میں ایک پربھاکرن ، ایک بھنڈراوالا اور ایک شابیگ سنگھ نہیں ہوگا، تب تک ہندو مذہب نہیں بچے گا۔
ہری دوار میں ہوئے دھرم سنسد میں نفرت بھری بیان بازی کے الزام میں اتراکھنڈ پولیس نے جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔رضوی اتر پردیش سینٹرل شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین تھے۔حالاں کہ مسلمانوں کےقتل عام کی اپیل کرنے والے نرسمہانند گیری، سوامی پربودھانند گیری، سادھوی اناپورنا عرف پوجا شکن پانڈے اور سوامی آنندسوروپ کے خلاف ابھی تک معاملہ درج نہیں ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ویڈیو میں سدرشن ٹی وی کے چیف ایڈیٹر سریش چوہانکے 19 دسمبر کو دہلی میں ہندو یووا واہنی کے ایک پروگرام میں یہ حلف دلاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں ہری دوار میں منعقدایک’دھرم سنسد’ میں شدت پسند ہندوتوا لیڈروں نے مسلمانوں کے لیےانتہائی نازیبالفظوں کااستعمال کرتے ہوئےان کا’صفایا’کرنےکی بات کہی تھی۔ابھی تک پولیس نے اس سلسلے میں نہ تو مقدمہ درج کیا ہے اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
ویڈیو: آئندہ انتخابات کی وجہ سے شدید سیاسی مفادات کے بیچ اتراکھنڈ میں بی جے پی کی قیادت اب لینڈ جہاد کے نام پر ووٹروں کو پولرائز کر رہی ہے۔ دی وائر نے اس مسئلے اور بی جے پی کے لیے اس کی اہمیت کے بارے میں ماہرین سےبات کی۔
یہ واقعہ 28 نومبر کو اتراکھنڈ کے چمپاوت ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ دلت رمیش رام کو اسپتال لے جانے سے قبل کئی گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، جس کے بعد 29 نومبر کو انہوں نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
اتراکھنڈ کی بنیاد رکھنے والی بی جے پی کے ماتھے پر سب سے بڑا داغ یہ لگا ہے کہ بھاری اکثریت سے سرکار چلانے کے باوجود اس نے دس سال کے اقتدار میں صوبے پر سات وزیر اعلیٰ تھوپ ڈالے ۔ پارٹی کی ناکامی یہ بھی ہے کہ اب تک اس کا کوئی بھی وزیر اعلیٰ اپنی مدت پوری نہیں کر سکا۔
پوڑی سے لوک سبھا ایم پی تیرتھ سنگھ راوت کو بی جے پی کی مرکزی قیادت کی جانب سے ترویندر سنگھ راوت کی جگہ پر وزیر اعلیٰ چنا گیا تھا۔ اتراکھنڈ بی جے پی میں عدم اطمینان کی وجہ سے ترویندر سنگھ راوت نے گزشتہ نو مارچ کو استعفیٰ دے دیا تھا۔
اتر پردیش کے بدایوں ضلع کے تگلاپور گاؤں کا معاملہ۔ گاؤں کے ایک کنبہ کا کہنا ہے کہ پنچایتی انتخاب میں بانٹی گئی شراب سے ان کے یہاں بھی ایک فرد کی موت ہوئی ہے۔ وہیں پرتاپ گڑھ ضلع میں گزشتہ30 مارچ کے بعد سے مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعدادبڑھ کر سات ہو گئی ہے۔
رام نگر میں ایک پروگرام کے دوران اتراکھنڈ کےوزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے کہا کہ اگر لوگوں کو کووڈ 19کے دوران زیادہ راشن پانا تھا تو دو سے زیادہ بچہ پیدا کرتے۔ اسی پروگرام میں راوت نے کہا کہ ہندوستان 200 سال امریکہ کا غلام تھا اور اب کووڈ 19 نے اس کی طاقت کو بھی کم کر دیا۔
ہری دوار ضلع میں مذبح خانوں (سلاٹر ہاؤس) پر فوراً روک لگانے کی مانگ کو لےکر اتراکھنڈ کے وزیر ستپال مہاراج کی قیادت میں ہری دوار کے مقامی ایم ایل اےنےوزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت کو ایک مارچ کو ایک خط سونپا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہری دوارملک کی روحانی اورثقافتی راجدھانی ہے۔ یہاں سلاٹر ہاؤس کا کوئی جواز نہیں ہے۔
ویڈیو: اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں اتوار کونندا دیوی گلیشیرکے پھٹنے سےدھولی گنگا ندی میں سیلاب آ گیا۔ ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے۔ تپوون وشنوگڑھ ہائیڈرو پاور پلانٹ پوری طرح سےتباہ ہو گیا ہے۔ اس موضوع پر ماحولیات کے لیے کام کرنے والے صحافی کبیر اگروال سے بات چیت۔
دواراہاٹ سے بی جے پی ایم ایل اے مہیش سنگھ نیگی پر ایک خاتون کی شکایت کی بنیادپر عدالت کے آرڈر کے بعد دہرادون پولیس نے ریپ اور دھمکی دینے کا معاملہ درج کیا تھا۔ خاتون نے اپنی بچی کی ولدیت کے تعین کو لےکر نیگی کے ڈی این اے ٹیسٹ کی مانگ کی تھی۔
صحافی نے ایک فیس بک پوسٹ میں اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت پر الزام لگائے تھے۔ اس کے بعد سیڈیشن سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات میں مقدمہ درج کر کےانہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے احتجاج میں وارانسی میں کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر ایک نیپالی نوجوان کا منڈن کرکے ان کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ہم اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ کیا نوجوان نیپالی نژاد ہیں۔
وارانسی میں ایک ہندوتواوادی تنظیم نے نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے بعد گنگا کنارے ایک نیپالی نوجوان کا سرمنڈوا کر اس کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیا۔
نیپال کے وزیر اعظم کےپی شرما اولی نے کہا کہ نیپال ثقافتی تجاوزات کا شکار ہوا ہے اور اس کی تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ فیض آبادواقع ایودھیا رام کا حقیقی قدیم سلطنت نہیں ہے، اس کو ہندوستان نے بعد میں بنایاہے۔
نیپال کے کیبل آپریٹرس نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے نجی نیوز چینلوں کی نشریات اس لیے روک دی ہےکہ وہ نیپال کے قومی جذبات کو مجروح کرنے والی خبریں دکھا رہے تھے۔
ہندوستان اور نیپال کے مابین موجودہ کشیدگی کی وجہ سے دونوں ملکوں کےسرحدی دیہاتوں کے مابین نقل و حمل بالکل ٹھپ ہے۔ دونوں طرف کے لوگ مانتے ہیں کہ اس کا نقصان عام لوگوں کو ہی اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد جو سرکاری بیان جاری کیا گیا ہے، اس میں نمایاں فرق ہے۔ ہندوستان نے ایل اے سی پر پہلے کی صورت حال کو برقرار رکھنےپر زور دیا ہے، جبکہ چین نے سرحدکو لےکر کوئی بات نہیں کی اور پھر سے دعویٰ کیا کہ گلوان گھاٹی ان کی سرحدمیں ہے۔
نریندر مودی چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک کو خوف کی نفسیات میں مبتلا رکھا جائے اور پاکستان کے اردگرد حصار قائم کیا جائے۔مگر اب اس گیم میں چین دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کا کام کر رہا ہے، جس کی شہہ پر چھوٹے پڑوسی ممالک بھی ہندوستان کی نو آبادیاتی طرز فکر کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔
نیپال کے وزیر اعظم کےپی شرما اولی نے ہندوستانی میڈیا،دانشوروں اور سرکار پر ان کی سرکار گرانے کی سازش کاالزام لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ دہلی کے میڈیا کو سنیں گے تو آپ کواشارہ مل جائےگا۔
نیپال کی ندیوں سے آنے والا پانی ہر سال جنوبی بہار کے لیے بہت بڑی تباہی لے کر آتا ہے۔اس لیےہندوستان نے نیپال کی سرحد سے ملحق بہار کے مشرقی چمپارن میں گنڈک ڈیم تعمیر کرایا تھا جسے تقریباً ہرسال مرمت کی ضرورت ہوتی ہے۔اس بار نیپال نے مرمت کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
نیپال کے وزیر داخلہ رام بہادر تھاپا نے بتایا کہ اب سے کسی نیپالی شہری سے شادی کرنے والی ہندوستانی خاتون کو سات سال بعد شہریت حاصل ہوگی۔اس سے پہلے کسی بھی غیرملکی خاتون کو اس کی بنیادی شہریت چھوڑنے کے اعلان کے ساتھ ہی نیپالی شہریت مل جاتی تھی۔