خبریں

نئے ویڈیو پر کنال کامرا کے خلاف ایف آئی آر، شیوسینکوں نےکامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی

مودی حکومت پر تلخ تبصروں کے لیےمعروف اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے اپنے نئے شو ‘نیا بھارت’ میں ‘دل تو پاگل ہے’ گانے کی پیروڈی میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد شیوسینکوں نے اس کامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی جہاں یہ شو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

 (بہ شکریہ: کنال کامرا یوٹیوب)

(بہ شکریہ: کنال کامرا یوٹیوب)

ممبئی: اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے اپنے نئے شو ‘نیا بھارت‘ کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے ۔ ملک اور حکومت کی حالت پر اپنےتلخ تبصروں کے لیےمعروف کنال کامرا نے شو میں کئی پیروڈی گانے گائے ہیں۔

تاہم، ویڈیو میں ان کے سیاسی تبصروں کی وجہ سے ویڈیو جاری ہونے کے فوراً بعد شیو سینا کے ارکان نے ممبئی کے اس کامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی جہاں یہ ویڈیو ریکارڈ کیا گیا تھا، کلب کو عارضی طور پر بند بھی کرنا پڑا ہے۔

دریں اثنا، کامرا کے خلاف ایک ایف آئی آر  بھی درج کی گئی ہے۔

شو میں کامرا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے ‘تاناشاہ’ نام کا گانا گایا۔ دوسرے شو میں، ‘دل تو پاگل ہے’ کی دھن پر انہوں نے شیوسینا لیڈر اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے ‘غدار’ لفظ کا استعمال کیا، یہ لفظ عام طور پر اپوزیشن کی طرف سے شندے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، کیوں کہ انہوں نے 2022 میں اصل شیوسینا کو تقسیم  کر کے بی جے پی سے ہاتھ ملالیا تھا۔

دونوں گانوں میں، کامرا نے رہنماؤں کا نام نہیں لیا، لیکن عوام کو یہ سمجھنے کے لیے کافی اشارے دیے ہیں کہ وہ کس کا ذکر کر رہے ہیں۔

شیوسینکوں نے کامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی، کامرا کے خلاف ایف آئی آر

جیسے ہی 40 منٹ کے لمبے شوسے ایک مختصر ویڈیو کلپ  کاٹ کر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کیا گیا، ایک ہنگامہ برپا ہوگیا۔

شیوسینکوں نےاپنے مخصوص اور پرانے انداز میں فوری انصاف کرتے ہوئے ممبئی کے کھار میں واقع دی ہیبی ٹیٹ کامیڈی کلب میں توڑ پھوڑکی، جہاں یہ ویڈیو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اس سلسلے میں 35 سے زیادہ شیوسینکوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پارٹی کے یوتھ ونگ سکریٹری راہل این کنال بھی ہیبی ٹیٹ میں توڑ پھوڑ کرنے والوں میں شامل تھے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنال نے اپنے عمل کو درست قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے اور دیگر شیوسینکوں نے جو کیا وہ صرف ‘شیو سینا طرز کا انصاف’ تھا۔

انہوں نے کہا، ‘ہم اپنے سینئرز اور لیڈروں کی توہین کرنے والے کسی  بھی شخص کو نہیں چھوڑیں گے… ہم احاطے میں گھس کر اسے تباہ کر دیں گے۔’

دوسری طرف شیو سینا کے رکن پارلیامنٹ نریش مہاسکے نے  کامرا کو دھمکی تک دے ڈالی ۔ مہاسکے نے ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ کامرا ممبئی یا ملک میں کہیں بھی نہیں رہ پائیں گے۔ انہوں نے پیغام میں کہا کہ ‘آپ کو ہندوستان چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جائے گا۔’

مہاراشٹر میں اس طرح  کی بربریت کوئی نئی بات نہیں ہے۔ تاہم، شندے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ہیں اور مہاسکے منتخب رکن پارلیامنٹ ہیں۔

توڑ پھوڑ اور ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی شیوسینا کے کئی لیڈروں نے کھلم کھلا کامرا کے خلاف دھمکیاں دی ہیں۔

حال ہی میں ممبئی پولیس نے کامرا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ وزیر داخلہ یوگیش کدم نے دعویٰ کیا کہ پولیس اس واقعہ کے سلسلے میں کامرا کا سراغ لگانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ کامرا نے دی وائر کو بتایا کہ وہ کوئی بیان جاری نہیں کریں گے۔

میونسپل اہلکار ‘ہتھوڑے لے کر ہیبی ٹیٹ آتے ہوئے دیکھے گئے’

ہندوستان ٹائمز نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے ایچ ایسٹ وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر ونایک وسپوتے کے حوالے سے بتایا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے سوموار (24 مارچ) کو دی ہیبی ٹیٹ کے مالک کے ذریعہ مبینہ طور پر تعمیر کردہ ‘غیر قانونی شیڈ’ کو گرانا شروع کر دیا۔

اخبار نے رپورٹ کیا کہ بی ایم سی کے کارکنوں کو ‘ہتھوڑے لے کر آتے دیکھا گیا’۔

وسپوتے نے یہ بھی کہا کہ حکام اسٹوڈیو کے منصوبوں کا معائنہ کر رہے ہیں اور ایچ ٹی  کے مطابق کسی بھی ‘غیر قانونی’ عمل کے لیے کارروائی کی جائے گی۔

فڈنویس نے کامرا پر تنقید کی، آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ کامیڈین نے سچ بولا

توڑ پھوڑ کے جواب میں ہیبی ٹیٹ کامیڈی کلب نے اعلان کیا ہے کہ یہ عارضی طور پر بند ہو رہا ہے۔ ہیبی ٹیٹ نے کہا کہ اس نے تب تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک کہ ہمیں اپنی اور اپنی املاک کو خطرے میں ڈالے بغیر آزادانہ اظہار کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے کا بہترین طریقہ نہیں مل جاتا۔

اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں دی ہیبی ٹیٹ نے مزید کہا، ‘ہم اختلاف کو دور کرنے کے لیے تعمیری بات چیت پر زور دیتے ہیں، تباہی پرنہیں۔ ہم کسی بھی قسم کی نفرت یا نقصان کی حمایت نہیں کرتے ۔ تشدد اور تباہی آرٹ اور مکالمے کی روح کو مجروح کر تے ہیں۔’

بعدمیں سوموار کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے ڈپٹی چیف منسٹر شندے کی ‘توہین’ کرنے پر کامرا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

نیو انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، فڈنویس نے کہا، ‘کامرا کو معلوم ہونا چاہیے کہ 2024 میں ایسے  لوگوں کو دکھایا جائے گاجو دیش دروہی ہیں، دیش دروہی نہیں۔ آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے کا حقیقی نظریاتی وارث کون ہے؟ اس لیے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے خلاف اس سطح  پر آکر، توہین آمیز کامیڈی کا استعمال بالکل نہیں کیا جانا چاہیے۔ ہم اس کے خلاف ہیں۔’

دوسری طرف، کامرا کو شیو سینا (یوبی ٹی) کے رہنما ادھو ٹھاکرے اور ان کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کی حمایت حاصل ہے، جنہوں نے کہا کہ کامیڈین نے صرف سچ بولا ہے۔

ادھو نے سوموار کو میڈیا سے کہا ، ‘مجھے نہیں لگتا کہ کنال کامرا نے کچھ غلط کہا ہے۔ غدار کو غدار کہنا کسی پر حملہ کرنے جیسی  بات نہیں۔ غدار غدار  ہوتاہے، جس کے خون میں غداری ہو وہ کبھی اچھا سپاہی نہیں ہو سکتا۔’

آدتیہ ٹھاکرے نےایکس  پر لکھا ، منڈے (شندے) بزدل گینگ نے کامیڈی شو کا اسٹیج توڑ دیا جہاں کامیڈین کنال کامرا نے ایکناتھ منڈے پر ایک گانا گایا جو 100فیصد سچ تھا۔ صرف ایک غیر محفوظ بزدل ہی کسی کے گانے کا جواب دے گا۔ ویسے ریاست میں لاء اینڈ آرڈر؟ سی ایم اور وزیر داخلہ کو کمزور کرنے کی ایکناتھ منڈے کی ایک اور کوشش۔’

اسٹینڈ اپ کامیڈین نے توڑ پھوڑ کے خلاف آواز اٹھائی

دوسرے اسٹینڈ اپ کامیڈین نے بھی اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کیا اور اپنی پرفارمنس کے لیے حملے کے خطرے کے بارے میں بات کی۔

اسٹینڈ اپ کامیڈین ابھیجیت گانگولی نے ایکس پر پوسٹ کیا ، ‘کیا لوگ کم از کم کامن سینس کا استعمال کر تے ہوئے اسے کنال کامرا کا اسٹوڈیو کہنا بند کر سکتے ہیں۔ یہ پرفارمنگ آرٹس کو دکھانے کی جگہ ہے۔ ایسی جگہ جس کا کامرا سے کوئی تعلق نہیں۔ ہزاروں دیگر فنکار وہاں پرفارم کرتے ہیں۔ کامرا کے بڑے سے بڑے نفرت کرنے والے کو بھی سمجھ لینا چاہیے کہ یہ ایسا ہی ہے جیسے کامرا کل آپ کی سوسائٹی  میں آئے اور لوگ آکر آپ کی پوری سوسائٹی کو تباہ کر دیں کیونکہ وہ وہاں آیا تھا۔’

کامیڈین ساحل شاہ نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ ہندوستانی کامیڈین ‘اس عجیب و غریب جگہ میں پھنس گئے ہیں جہاں اگر آپ سچ بولنے کی کوشش کرتے ہیں یا لائن کوپار کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ پر بہت بے شرم ہونے کے لیے حملہ کیا جاتا ہے … اور اگر آپ معمولی لطیفے سناتے رہتے ہیں تو سامعین آپ کو ‘سیف ‘ کہتے ہوئے بھولنے لگتے ہیں۔’

پوڈکاسٹر انوراگ مائنس ورما نے ایکس پر پوسٹ کیا، ‘ہندوستان  میں زبردست اسٹینڈ اپ کامیڈی وہ ہوتی ہے جب آپ کامیڈی کے بعد ٹھیک سے اسٹینڈ(کھڑے )نہ ہوسکیں۔’

کامرا کوپہلے بھی قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے

یہ پہلا موقع نہیں جب کامراکو قانونی چیلنجز کا سامنا ہے۔ کنال کامرا سیاسی اور سماجی مسائل پر اپنے لطیفوں کے لیے معروف ہیں اور اکثر وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر پارٹیوں کے علاوہ بی جے پی پر تنقید کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت کی پالیسیوں اور اس کی عدم رواداری کے سخت ناقد رہے کامرا طویل عرصے سے بی جے پی اور اس کے حامیوں کے نشانہ پر رہے ہیں۔

مئی 2020 میں کامرہ نے جرمنی کے دورے کے دوران ایک سات سالہ لڑکے کی وزیر اعظم کے لیے گانا گاتے ہوئے مارفڈویڈیو شیئر کیا تھا۔ کامرہانے اس گانے کی جگہ مقبول ہندی فلم پیپلی لائیو کے گانے ‘مہنگائی ڈائن’ ڈال دیا تھا۔ اس کے بعد لڑکے کے والد نے کامرا پر اپنے بچے کو سیاست میں گھسیٹنے کا الزام لگایا  تھااور جلد ہی نیشنل کمیشن فار چائلڈ رائٹس نے کامیڈین کو نوٹس جاری کیا تھا۔

ایک اور واقعہ میں کامرا نے اپنی اٹھی ہوئی ‘مڈل فنگر’ کے ساتھ ایک تصویر پوسٹ کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کے لیے تھی۔

انہوں نے ریپبلک نیوز چینل کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی کو دی گئی عبوری ضمانت کے جواب میں یہ پوسٹ کیا تھا۔ اس سے پہلے بھی کامرا نے گوسوامی کی صحافتی اخلاقیات پر سوال اٹھائے تھے۔ جس کی وجہ سے کامرا پر چھ ماہ سے زائد عرصے تک کئی ایئرلائن پر پروازوں پر پابندی لگا دی گئی۔

کامرا کی اہم خدمات  میں سے ایک وہ درخواست ہے جو انہوں نے بمبئی ہائی کورٹ میں دائر کی تھی جس میں نئی انفارمیشن ٹکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز 2023 پر سوال اٹھایاگیا تھا۔ کامرا نے حکومت کے اپنے فیکٹ چیک یونٹ قائم کرنے کے اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا کہ ا جو اسے مواد کو لیبل کرنے کے لیے چھوٹ دے گا، خاص طور پر وہ جو حکومت کی تنقید کرتی  ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی رولز میں اس طرح کی ترمیم آزادی اظہار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ گزشتہ سال ستمبر میں بامبے ہائی کورٹ نے اس ترمیم کو ‘غیر آئینی’ قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا تھا۔