خبریں

دہلی : عام آدمی پارٹی کے 20 ارکان اسمبلی کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت

جسٹس سنجیو کھنا اور جسٹس چندرشیکھر پر مشتمل دورکنی بنچ نے الیکشن کمیشن کی طرف اراکین کو نااہل قرار دئے جانے کی سفارش کو خارج کرتے ہوئے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن ان کی عرضی پر پھر سے سماعت کرے۔

AAP

نئی دہلی: آفس آف پرافٹ معاملہ میں نااہل قرار دئے گئے عام آدمی پارٹی کے 20 ارکان اسمبلی کو دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے بڑی راحت مل گئی ہے – آج عدالت نے ارکان کی رکنیت کو بحال کردیا ہے-جسٹس سنجیو کھنا اور جسٹس چندرشیکھر پر مشتمل دورکنی بنچ نے الیکشن کمیشن کی طرف اراکین کو نااہل قرار دئے جانے کی سفارش کو خارج کرتے ہوئے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن ان کی عرضی پر پھر سے سماعت کرے۔عدالت نے گزشتہ 28 فروری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعلی اروند کجریوال نے ٹویٹ کیا کہ سچ کی جیت ہوئی۔ دہلی کے لوگوں کے ذریعہ منتخب نمائندوں کو غلط طریقے سے برخاست کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے دہلی کے لوگوں کو انصاف دیا۔ دہلی کے لوگوں کی بڑی جیت ، دہلی کے عوام کو مبارک باد۔بنچ کے ذریعہ فیصلہ سنائے جانے کے وقت عام آدمی پارٹی کے ارکان اسمبلی بڑی تعداد میں عدالت میں موجودتھے اور فیصلہ سنتے ہی خوشی سے جھوم اٹھے۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ انہیں نااہل قرار دئے جانے کے بعدارکان نے دہلی ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ اس معاملہ میں فیصلہ آنے سے پہلے ضمنی انتخابات کرانے کا اعلان نہ کیا جائے۔

واضح ہو کہ الیکشن کمیشن نے اسی سال 19 جنوری کو پارلیمانی سکریٹری کو آفس آف پرافٹ مانتے ہوئے صدر جمہوریہ سے عام آدمی پارٹی کے 20 ارکان اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی اور صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے الیکشن کمیشن کی سفارشات کو تسلیم کرتے ہوئے ان ارکان کی رکنیت ختم کردی تھی۔

غور طلب ہے کہ دہلی اسمبلی کے لئے فروری 2015 میں منعقد ہوئے انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 70 میں 67 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ اروند کجریوال نے وزیراعلی بننے کے بعد 21 ارکان اسمبلی کو وزراء کا پارلیمانی سکریٹری متعین کیا تھا۔ پرشانت پٹیل نامی وکیل نے ارکان کو پارلیمانی سکریٹری متعین کئے جانے کے خلاف شکایت کی تھی۔ ایک رکن اسمبلی جنریل سنگھ نے پنجاب اسمبلی سے انتخابات لڑنے کے لئے دہلی اسمبلی سے استعفی دے دیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی یو این آئی اُردو کے ان پٹ کے ساتھ)