سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ جن چار ٹائروں کی بنیاد پر معیشت کی گاڑی چلتی ہے ان میں سے تین ٹائر؛ایکسپورٹ ،نجی سرمایہ کاری اور کھپت پنکچر ہوچکے ہیں ۔یہ صورت حال مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔
نئی دہلی : کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے سوموار کو تیل کی بڑھتی قیمتوں کو لے کر مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت تیل کی بڑھتی قیمت پر قابو پانے کے لیے اس کو جی ایس ٹی کے تحت کیوں نہیں لاتی؟ انہوں مودی حکومت پر معیشت کو برباد کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔چدمبرم نے کہا کہ موجودہ صورت حال حکومت کی پالیسی اور غلطی کا نتیجہ ہے۔سابق وزیر نے کہا کہ ؛جن چار ٹائروں کی بنیاد پر معیشت کی گاڑی چلتی ہے ان میں سے تین ٹائر؛ایکسپورٹ ،نجی سرمایہ کاری اور کھپت پنکچر ہوچکے ہیں ۔یہ صورت حال مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف سرکاری خرچ کی صورت میں ٹائر چل رہا ہے۔
چدمبرم نے زراعت ،جی ڈی پی ،روزگار ،کاروبار اور اقتصادیات کے کچھ دوسرے پیمانوں کو لے کر مودی حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔سابق وزیر نے کہا کہ پیٹرول ،ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے پورے ملک میں غصہ ہے۔پیٹرول -ڈیزل پر چدمبرم نے کہا کہ ؛اگر آپ تیل کو جی ایس ٹی کے اندر لاتے ہیں تو اس کی قیمت کم ہوجائے گی ۔مرکز میں بی جے پی کی حکومت ،اکثر ریاستوں میں بھی ان کی حکومت ہے ۔ایسے میں ریاستوں پر الزام کیوں لگایا جارہا ہے ؟ ان کے پاس اکثریت ہے ،ان کو تیل کو جی ایس ٹی کے تحت لانا چاہیے۔
If you bring petrol & diesel under GST, prices will come down. BJP is in Centre and they have governments in most of the states. Why are they blaming states? They have a majority & they should do it: P Chidambaram, Congress pic.twitter.com/zdmiehnVvx
— ANI (@ANI) June 11, 2018
بے روزگاری کے معاملے پر سابق وزیر نے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اچھے دن کے وعدے کے تحت ہر سال دو کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا تھا،لیکن کچھ ہزار نوکریاں ہی پیدا ہوئیں ۔انہوں نے پوچھا لیبر بیورو کے سروے(اکتوبر ،دسمبر 2017) کا ڈاٹا جاری کیوں نہیں کیا گیا۔
کسانوں کا ذکر کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ کسانوں مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ایم ایس پی کے مطابق پیداوار کے دام نہیں مل رہے ہیں ۔ہر کسان جانتا ہے کہ لاگت سے 50فیصد سے زیادہ کی بات جملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے سروے کے مطابق 48فیصد لوگوں نے مانا ہے کہ اقتصادی نظام خستہ حال ہے۔
چدمبرم نے مزید کہا کہ ؛پوری دنیا میں اقتصادی نظام کا اثر کچھ حد تک ملک کے اقتصادی نظام پر ہوتا ہے،لیکن ان دنوں امریکہ کا معاشی نظام بہتر ہورہا ہے۔یورپ میں بھی صور ت حال بہتر ہے،لیکن ہندوستان میں ہماری پالیسی اور غلطیوں کی وجہ سے معاشی نظام کی حالت خراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2016-2015میں گروتھ ریٹ 8.2 فیصد تھی جو 2018-2017میں گھٹ کر 6.7 فیصد ہوگئی ۔چدمبرم نے کہا کہ جی ایس ٹی کو غلط طریقے سے لگانے کی وجہ سے آج بھی کاروبار متاثر ہورہے ہیں ۔سابق وزیر نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں این پی اے 263000کروڑ روپے 1030000کروڑ روپے ہوگیا اور یہ اور آگے بڑھے گا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں