دو اور ملزمین کو پکڑنے کے لیے کئی جگہوں پر چھاپے ماری جاری ہے، جس میں ایک ملزم آرمی کا جوان ہے ۔ متاثرہ کی فیملی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی شکایت پر پولیس مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
نئی دہلی: ہریانہ پولیس نے ریواڑی میں 19 سالہ اسٹوڈنٹ کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کے معاملے میں اہم ملزم سمیت 3 لوگوں کو اتوار کو گرفتار کر لیا۔ دیگر دو اہم ملزمین کو پکڑنے کے لیے کئی جگہوں پر چھاپے ماری جاری ہے۔ ایک ملزم فوج کا جوان ہے۔ ریاستی حکومت نے بھی کارروائی کرتے ہوئے ضلع پولیس سپرٹنڈنٹ کا تبادلہ کر دیا ہے۔
Rewari: Nishu, the main accused in Rewari gangrape case, arrested by Special Investigation Team (SIT). #Haryana pic.twitter.com/eRmQVNbKzy
— ANI (@ANI) September 16, 2018
افسروں نے کہا کہ ایس آئی ٹی چیف اور میوات ایس پی نازنین بھسین نے ریواڑی میں رپورٹروں کو بتایا کہ نیشو نام کا اہم ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دیگر دو ملزمین پنکچ ، جو فوج کا جوان ہے اور منیش کو پکڑنے کی کوشش جاری ہے۔ اس سے پہلے ڈی جی پی بی ایس سندھو نے وزیر اعلیٰ منوہرلال کھٹر سے مل کر ان کو اس معاملے کی جانچ سے واقف کرایا۔
سندھو نے کہا کہ گرفتار دیگر دو لوگوں میں ڈاکٹر سنجیو شامل ہیں جس نے جرم کے بعد سب سے پہلے لڑکی کو دیکھا تھا۔ دوسرا ملزم دین دیال گرفتار ہوا ہے جس کے کمرے میں مبینہ طور پر ریپ ہوا تھا۔ واضح ہو کہ متاثرہ سی بی ایس ای کی دسویں کے امتحان میں ریاست کی ٹاپر رہی ہے۔ جمعرات کو اس کو مہیندرگڑھ کے ایک بس اسٹینڈ سے اغوا کر لیا گیا تھا۔ وہاں سے اس کو ریواڑی کا نیا گاؤں علاقے کے ایک گھر میں لے جایا گیا۔
اس دوران لڑکی کو نشہ آور ڈرنک بھی دیا گیا۔ اس کے بعد اس سے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا گیا۔ خبروں کے مطابق اس واردات میں 12 لوگ شامل تھے۔ متاثرہ سے ریپ کے بعد ملزمین نے اس کو واپس اسی بس اسٹینڈ پر چھوڑ دیا جہاں سے اس کو اغوا کیا گیا تھا۔افسروں نے بتایا کہ معاملے میں فوری کارروائی کرنے میں ناکام رہے ریواڑی کے پولیس آفیسر راجیش دگل کو ہٹا دیا گیا ہےاور ان کی جگہ وزیر اعلیٰ کے تحفظ میں تعینات پولیس افسر راہل شرما نے لی ہے۔
دگل اب ہسار میں ہریانہ آرمڈ بٹالین کی قیادت کریں گے۔ متاثرہ کی فیملی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی شکایت پر پولیس مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ریواڑی ، مہیندر گڑھ ضلع کی پولیس یونٹ کے بیچ ایریا اتھارٹی کو لے کر تنازعہ کی وجہ سے کارروائی میں تاخیر ہوئی۔ ٹیوب ویل کے جس کمرے میں اسٹوڈنٹ کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا ، اس کے مالک دین دیال نے پولیس کو بتایا کہ تینوں ملزم نے واقعہ کے ایک دن پہلے اس سے کمرے کی چابی لی تھیں۔
وہیں ریواڑی کے نئے ایس پی راہل شرما نے کہا،’ ہم نے اہم ملزم میں سے ایک کو گرفتار کر لیا ہے اور ہماری ٹیم باقی ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ‘
Safety of victim is one of the main concern,arresting remaining accused is another. It doesn't end with arrest but with convection of the accused. So securing evidence&ensuring they get convicted through fast track court would be the next step: Rewari SP on #Rewari gang-rape case pic.twitter.com/IipdcaKXnD
— ANI (@ANI) September 17, 2018
شرما نے آگے کہا ،’ متاثرہ کا تحفظ ہماری اہم فکر ہے اور ملزمین کو گرفتار کرنا دوسری۔ یہ معاملہ گرفتاری کے ساتھ ہی ختم نہیں ہوتا ہے۔ ملزمین کو سزا دلانے تک یہ چلتا رہے گا۔ اس لیے ہمارا اگلا قدم ہے کہ ہم ثبوت کو محفوظ کریں اور فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعے سے مجرموں کو سزا دلائیں۔ ‘
#UPDATE: Deen Dayal, Dr Sanjeev & one of the three main accused, Nishu, has been sent to five-day police remand https://t.co/YF0r5DaqRU
— ANI (@ANI) September 17, 2018
غور طلب ہے کہ ہریانہ کے ریواڑی میں 19 سالہ اسٹوڈنٹ کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کے معاملے میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نوح ضلع کی ایس پی نازنین بھسین کو اس معاملے کی تفتیش کی ذمہ داری دی گئی ہے۔دریں اثنا معاملے کے اہم ملزمین ، دین دیال، ڈاکٹر سنجیو اور نیشو کو 5 دن کی پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں