خبریں

1984 کے فسادات : سی بی آئی نے کہا-پولیس کی تفتیش میں تھی خامیاں، لیڈر کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی

نچلی عدالت نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات معاملے میں کانگریس رہنما سجن کمار کو بری کر دیا تھا۔  اس فیصلے کے خلاف سی بی آئی اور متاثر ین نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

(علامتی تصویر: رائٹرس)

نئی دہلی: سی بی آئی نے منگل کو دہلی ہائی کورٹ  میں کہا کہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے معاملے میں کانگریس رہنما سجن کمار کے مبینہ رول کی جانچ میں خامیاں تھیں کیونکہ اس میں رہنما کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی۔  سی بی آئی نے جسٹس ایس مرلی دھر اور جسٹس  ونود گوئل کی بنچ کو یہ بھی بتایا کہ پولیس نے اس امید میں فسادات کے دوران درج ایف آئی آر کو ٹھنڈے بستے میں رکھا کہ متاثر ین صلح کر لیں‌گے اور معاملے کو حل‌کر لیں‌گے۔

سی بی آئی کی طرف سے سینئر وکیل آر ایس چیما نے بتایا کہ دہلی  پولیس کی تفتیش میں خامیاں تھیں کیونکہ اس امید میں ایف آئی آر ٹھنڈے بستے میں رکھی کہ لوگ صلح کر لیں‌گے اور معاملے کو سلجھا لیں‌گے۔  انہوں نے ایجنسی کی طرف سے دلیلیں پوری کرتے ہوئے یہ بتایا۔ریٹائرڈ کیپٹن بھاگمل، سابق کانگریس کونسلر بہادر کھوکھر، گردھاری لال اور دو دیگر کو اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ہوئے فسادات کے دوران ایک نومبر 1984 کو دہلی کینٹ کے راج نگر علاقے میں ایک فیملی کے پانچ ممبروں کے قتل سے متعلق معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا۔

نچلی عدالت نے اس معاملے میں کانگریس رہنما سجن کمار کو بری کر دیا تھا۔  عدالت نے بھاگمل، کھوکھر اور گردھاری لال کو عمر قید کی سزا سنائی اور دو دیگر کو تین سال کی جیل کی سزا سنائی۔  نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف سی بی آئی اور متاثر ین  نے ہائی کورٹ  میں اپیل دائر کی۔وہیں معاملے میں سزا یافتہ لوگوں نے مئی 2013 میں نچلی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج دیا۔ متاثرین کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل ایچ ایچ پھلکا نے کہا کہ سجن کمار ہمیشہ متاثرکن عہدے پر رہے۔

عدالت کے سامنے رکھی اپنی تحریر شدہ دلیلوں میں پھلکا نے دعویٰ کیا کہ کچھ چارج شیٹ ایسے تھے جس میں 1984 کے فسادات کے کچھ معاملوں میں پہلے کمار کو ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا لیکن پولیس نے کبھی چارج شیٹ داخل نہیں کی اور ان کو اپنی فائلوں میں رکھا۔سینئر وکیل نے کہا کہ ایک معاملے میں متاثر ہ/ شکایت گزار نے کمار کو نامزد کیا تھا لیکن پولیس نے ان کا نام ہٹا دیا اور دیگر ملزمین کے خلاف چارج شیٹ دائر کر دی۔

پھلکا نے کہا کہ کمار کے اثر کی دوسری مثال تب دیکھی گئی جب حکومت نے ایک کمیشن کی 2005 میں کی گئی سفارشوں کو خارج کر دیا۔  اس میں فسادات کے تعلق سے کانگریس رہنما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔سجن کمار کی طرف سے دلیلوں پر سماعت 22 اکتوبر سے شروع ہوگی۔