خبریں

پاکستان : پہلی بار ہندو برادری کی دو خواتین بنیں جج

غورطلب ہے کہ ان سے قبل عمرکوٹ کی کنول راٹھی 2015 میں سول جج کے منصب پر فائز ہو چکی ہیں۔

فوٹو: ٹوئٹر

فوٹو: ٹوئٹر

نئی دہلی: ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی دو خواتیں سمن پون بوڈانی اور ڈائنا کماری نے  پاکستان کے صوبہ سندھ کے سول جج بن نے کا امتحان پاس کر لیا ہے ۔ ان دونوں نے جوڈیشیل سروس کی میرٹ لسٹ میں  54 واں اور 87واں مقام حاصل کیا ہے۔غورطلب ہے کہ ان سے قبل عمرکوٹ کی کنول راٹھی 2015 میں سول جج کے منصب پر فائز ہو چکی ہیں۔ساتھ ہی ان کے علاوہ جسٹس بھگوان داس  چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔

سمن کی اس  کامیابی پر ان کے گھر والوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے ۔سمن  کے والد ڈاکٹر پون بودانی نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ حیدرآباد میں سندھ یونیورسٹی سے منسلک کالج میں پانچ سالہ قانون کی ڈگری کے پروگرام کا آغاز ہو رہا تھا، یہ اس کا پہلا بیچ تھا۔ انھیں شوق ہوا کہ یہ فیلڈ بہت اچھی ہے اور دل کی خواہش تھی کہ بچے غریبوں کو انصاف دلانے میں مددگار ثابت ہو سکیں اس لیے سُمن کو اس شعبے میں بھیج دیا۔

بی بی سی کے مطابق ،سُمن بودانی کا کہنا ہے کہ چونکہ ان کا تعلق دیہی علاقے سے ہے، وہاں انھوں نے کافی لوگوں کو مسائل کا شکار دیکھا جو عدالتی اخراجات برداشت نہیں کرسکتے تھے۔’میں نے سوچا تھا کہ میں وکالت میں جاؤں گی اور انہیں انصاف دلاؤں گی۔‘