خبریں

ایم جے اکبر معاملے میں صحافی پریہ رمانی پر ہتک عزت کا الزام طے

صحافی پریہ رمانی نے سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد اکبر نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرایا تھا۔

صحافی پریہ رمانی(فوٹو بشکریہ : اے این آئی)

صحافی پریہ رمانی(فوٹو بشکریہ : اے این آئی)

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر کے ذریعے دائر ہتک عزت سے جڑے ایک مقدمہ میں صحافی پریہ رمانی کے خلاف بدھ کو الزام طے کیا ہے۔صحافی پریہ رمانی نے ‘ می ٹو ‘ مہم کے دوران اکبر کے خلاف جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد انہوں نے رمانی کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ دائر کیا تھا۔

حالانکہ،ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سمر وشال کے سامنے پیش ہوئیں رمانی نے خود کو بے قصور بتایا اور کہا کہ وہ شنوائی کا سامنا کریں‌گی۔عدالت نے چار مئی کو معاملے کی سماعت طے کی ہے اور رمانی کو ذاتی طورپر موجود رہنے سے مستقل چھوٹ بھی دی ہے۔اس سے پہلے گزشتہ 25 فروری کو عدالت نے صحافی پریہ رمانی کو اس معاملے میں ضمانت دے دی تھی۔

رمانی کا الزام ہے کہ 20 سال پہلے جب اکبر صحافی تھے تب انہوں نے رمانی کا جنسی استحصال کیا تھا۔ حالانکہ سابق مرکزی وزیر نے الزامات سے انکار کیا ہے۔ اکبر پر دیگر کئی خواتین نے بھی الزام لگائے ہیں۔غور طلب ہے کہ می ٹو مہم کے تحت اور سابق مرکزی وزیر اور صحافی ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا سب سے پہلا الزام سینئر صحافی پریہ رمانی نے ہی لگایا تھا۔ اس کے بعد تقریباً 15 سے 16 خواتین ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا الزام لگا چکی ہیں۔

ہندوستان میں گزشتہ سال ‘ می ٹو ‘ مہم نے جب زور پکڑا تب اکبر کا نام سوشل میڈیا میں آیا۔ ان دنوں وہ نائیجیریا میں تھے۔ پھر انہوں نے 17 اکتوبر کو مرکزی کابینہ کاؤنسل سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

پریہ انڈیا ٹوڈے، دی انڈین ایکسپریس اور دی منٹ جیسے اخباروں میں کام کر چکی ہیں۔ 2017 میں اپنے مضمون میں پریہ نے بتایا تھا کہ ‘ وہ تب 23 سال کی تھیں، جب 43 سال کے ایک مدیر نے ان کو نوکری کے انٹرویو کے لئے ساؤتھ ممبئی کے ایک پاش ہوٹل میں بلایا تھا۔ جب انہوں نے ہوٹل پہنچ‌کر مدیر کو فون کیا، تب انہوں نے رمانی کو اپنے کمرے میں آنے کو کہا۔ ‘

پریہ  نے لکھا ہے کہ ‘ یہ انٹرویو کم اور ڈیٹ زیادہ تھی۔ اس دوران مدیر نے ان کو ڈرنک آفر کیا، پرانے ہندی فلمی گانے گاکر سنائے۔ بیڈ پر بیٹھے مدیر نے ان کو اپنے پاس آکر بیٹھنے کو کہا، جس کے لئے انہوں نے منع کر دیا۔ ‘

پریہ نے گزشتہ سال اکتوبر  مہینے میں اس مضمون کو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ‘ اس کی شروعات میں بتایا گیا تجربہ ایم جے اکبر کے ساتھ کا ہے۔ انہوں نے تب ان کا نام نہیں لکھا کیونکہ ان کے ساتھ ‘ کچھ ‘ ہوا نہیں تھا۔ اس شخص کے ساتھ دیگر خواتین کے اور بھی برے تجربات ہیں، شاید وہ ان کو شیئر کریں۔ ‘

اس کے بعد 15 اکتوبر 2018 کو اکبر نے پریہ رمانی کے خلاف نئی دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک نجی مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔