خبریں

جموں و کشمیر: کانگریسی رہنماؤں کی حراست پر راہل نے کہا، کب ختم ہوگا یہ پاگل پن

کانگریس کی جموں و کشمیر اکائی کو جمعہ کو پریس کانفرنس کرنے سے روکتے ہوئے پارٹی کے اہم ترجمان رویندر شرما کو حراست میں لے لیا گیا۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس کے اترپردیش صدر غلام احمد میر کو بھی اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ پارٹی آفس جا رہے تھے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جموں و کشمیر کے اپنے دو رہنماؤں کو حراست میں لیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے  حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انھوں نے سوال کیا کہ آخر یہ پاگل پن کب ختم ہوگا۔انھوں نے ٹوئٹ کرکہا،’میں جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی کے صدر غلام میر اور ترجمان رویندر شرما کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتا ہوں۔’

گاندھی نے کہا،’قومی سیاسی پارٹی کے خلاف کی گئی اس بنا وجہ کی کارروائی سے حکومت جمہوریت کو اور نیچے لے گئی ہے۔ یہ پاگل پن کب ختم ہوگا؟’دراصل کانگریس کی جموں و کشمیر اکائی کو کو جمعہ کو پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا۔اس کے علاوہ پولیس نے پارٹی کے اہم ترجمان اور سابق ایم ایل سی رویندر شرما کو جموں واقع پارٹی آفس میں حراست میں لے لیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ شرما کو احتیاطاً حراست میں لیا گیا ہے۔

کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس کے ریاستی صدر غلام احمد میر کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ پارٹی کے دفتر جا رہے تھے ۔ پارٹی کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے الزام لگایا کہ کہ حکو مت کا یہ قدم جمہوری قدروں کے خلاف ہے اور یہ حکومت کے دوہرے رخ کو دکھاتا ہے جو کہہ رہی ہے کہ ریاست میں حالات نارمل ہیں ۔آزاد نے یہ بھی کہا کہ  شرما کے ساتھ ہی سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت مین اسٹریم کے ان تمام رہنماؤں کو رہا کیا جائے جن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

واضح ہوکہ ، پولیس کے مطابق ، جموں و کشمیر میں سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتہ سمیت تقریباً 800 سے زائد رہنماؤں ، کارکنوں اورسول سوسائٹی کے لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔اس سے پہلے ، 5 اگست کو جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 کے اکثر دفعات کو ہٹانے اور ریاست کو دو یونین ٹیریٹری میں تقسیم کرنے کے مرکزی حکومت کے قدم کی تنقید کرتے ہوئے 6 اگست کو راہل گاندھی نے کہا تھا کہ مجلس عاملہ کے اختیارات کا غلط استعمال کرنے سے ملک کی قومی سلامتی پر سنگین اثر ات مرتب ہوں گے۔

راہل گاندھی نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کو یکطرفہ طریقے سے تقسیم کرکے ، منتخب نمائندوں کو قید کرنے اور آئین کی خلاف ورزی کرکے ملک یکجہتی کی جانب بڑھنے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ یہ ملک یہاں کے لوگوں سے بنا ہے ، نہ کہ زمین کے ٹکڑوں سے۔ حکومت کے ذریعے اختیارات کا غلط استعمال قومی سلامتی کے کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)