آر ٹی آئی کارکنوں نے نئے اصولوں کو انفارمیشن کمیشن کی آزادی اور ان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔
نئی دہلی: آر ٹی آئی قانون میں ترمیم کرنے کے بعد مرکزی حکومت نے گزشتہ جمعرات کی رات کو انفارمیشن کمشنروں کی مدت کار اور ان کی تنخواہ سے متعلق نئے اصولوں کا اعلان کیا ہے۔ نوٹیفائی کئے کئے گئے اصولوں کے مطابق انفارمیشن کمشنروں کی مدت کار پانچ سال سے گھٹاکر تین سال کر دی گئی ہے جس کو آر ٹی آئی کارکنان نے ان کی آزادی اور خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔
مرکز نے جولائی، 2019 میں آر ٹی آئی قانون، 2005 میں ترمیم کی تھی اور سینٹرل انفارمیشن کمشنر اورانفارمیشن کمشنروں کی مدت کار اور ان کی سروس کی شرائط وغیرہ کے تناظرمیں بالترتیب : سینٹرل الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنر کے جیسے مساوات ختم کر دیےتھے۔ آر ٹی آئی (سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں چیف انفارمیشن کمشنر، انفارمیشن کمشنر، ریاستی انفارمیشن کمیشن میں ریاستی چیف انفارمیشن کمشنر، ریاستی انفارمیشن کمشنر کی مدت کار ، بھتہ اور دیگر شرائط) دستور العمل، 2019 نئی تقرری پر نافذ ہوگا۔
JUST IN: Pursuant to recent amendment to RTI Act, 2005, Centre notifies RTI Rules 2019. Now the Chief Information Commissioner & Information Commissioners will hold office for 3 years instead of 5 yrs. Chief IC & ICs will receive pay of 2,50,000 & 2,25,000 per month respectively. pic.twitter.com/jjbQC8RyTY
— The Leaflet (@TheLeaflet_in) October 24, 2019
نئے دستور العمل سے حکومت کو اس دستور العمل میں شامل نہیں ہوئے بھتہ یا سروس سے متعلق کسی خاص شرط پر فیصلہ لینے کا حق مل گیا ہے اور حکومت کا فیصلہ واجب العمل ہوگا۔ حکومت کے پاس ان اصولوں میں ڈھیل دینے کا بھی حق ہے۔ نئے دستور العمل میں کمشنروں کی مدت کارگھٹاکرتین سال کر دی گئی ہے۔ سال 2005 کے قانون میں ان کو پانچ سال یا 65 سال کی عمر، جو بھی پہلے ہو، تک کی مدت کار دی گئی تھی۔
اس واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کئی کارکنان نے مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس بات کا ڈر ہے کہ آر ٹی آئی معاملوں کی یہ سب سے بڑی اپیلیٹ اتھارٹی کا کسی دیگر سرکاری محکمہ جیسے مرکزی حکومت کی کٹھ پتلی بنکر نہ رہ جائے۔ آر ٹی آئی کارکن انجلی بھاردواج نے کہا، ‘ حکومت نے بالکل خفیہ طریقے سے یہ اصول بنائے ہیں، جو کہ 2014 کی Pre Legislative Consultation Policyمیں طےشدہ عمل کی خلاف ورزی ہے۔ اس پالیسی کے تحت تمام ڈرافٹ اصولوں کو عوام کے سامنے رکھا جانا چاہیے اور لوگوں کے مشورے/ تبصرے مانگے جانے چاہیے۔ ‘
بھاردواج نے کہا کہ ان اصولوں کو بنانے سے پہلے عوام سے کوئی مکالمہ نہیں کیا گیا۔ یہ پوری طرح سے آر ٹی آئی قانون کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ کے پرانے اصول میں انفارمیشن کمشنروں کے لئے عمر کی حد طے تھی، حالانکہ نئے اصول میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ اصول 22 میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے پاس کسی بھی طبقہ یا افراد کے بارے میں اصولوں میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کا حق ہے۔ یہ بےحد تشویش ناک ہے کہ حکومت اس بنیاد پر تقرری کے وقت الگ الگ کمشنر کے لئے الگ الگ مدت کار طےکرنے کے لئے ان اختیارات کا امکانی طور پر استعمال کر سکتی ہے۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں