ایودھیا کے بعد کاشی اور متھرا میں متوقع اسکیم کے بارے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ چیف موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ آندولن نہیں کرتا، سنگھ کا کام انسان کی تعمیر ہے۔
نئی دہلی: ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) چیف موہن بھاگوت نے سنیچر کو کہا کہ دہائیوں تک چلے لمبے عدالتی عمل کے بعد یہ قانونی اورآخری فیصلہ ہوا ہے اور اب ماضی کی باتوں کو بھلاکر سبھی کو ملکر عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کرنی ہے۔ انہوں نے حالانکہ کاشی اور متھرا کے سوال پر سیدھے جواب نہیں دیتے ہوئے کہا، ‘ آندولن کرنا سنگھ کا کام نہیں ہے۔ ‘
سپریم کورٹ نے سنیچر کو ایودھیا میں متنازعہ مقام رام جنم بھومی پر مندر کی تعمیر کا راستہ ہموار کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ زمین مختص کی جائے۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے اس انتظام کے ساتھ ہی تقریباً 130 سال سے چلے آ رہے اس حساس تنازعہ کو ختم کر دیا۔
بھاگوت نے ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے کچھ گھنٹے بعد ہی پریس کانفرنس میں کہا، ‘ رام جنم بھومی کے بارے میںسپریم کورٹ کے ذریعے اس ملک کے عوامی جذبات، عقیدے کو انصاف دینے والے فیصلے کا سنگھ استقبال کرتا ہے۔ دہائیوں تک چلے لمبے عدالتی عمل کے بعد یہ قانونی آخری فیصلہ ہوا ہے۔ ‘
Mohan Bhagwat,RSS Chief: We welcome this decision of Supreme Court. This case was going on for decades and it has reached the right conclusion. This should not be seen as a win or loss.We also welcome everyone's efforts to maintain peace and harmony in society. #Ayodhyajudgement pic.twitter.com/DtNnliaKEA
— ANI (@ANI) November 9, 2019
انہوں نے عوام سے صبروتحمل قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ‘ اس فیصلے کو جیت، ہار کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ ‘ سنگھ چیف نے کہا، ‘ پورے ملک کی عوام سے گزارش ہے کہ قانون اور آئین کے دائرے میں رہکر اپنی خوشی کو مقدس طریقے سے صحیح انداز میں ظاہر کریں۔ ‘ بھاگوت نے کہا کہ ان کو یقین ہے کہ اس تنازعہ کے اختتام کی سمت میں عدالت کے فیصلے کے مطابق باہمی تنازعہ کو ختم کرنے والی پہل حکومت کی طرف سے جلد ہوگی۔
انہوں نے کہا، ‘ ماضی کی تمام باتوں کو بھلاکر ہم سبھی مل کر رام جنم بھومی پر عظیم الشان رام مندر کی تعمیر میں اپنے فرض پر عمل کریںگے۔ ‘ ایودھیا کے بعد کاشی اور متھرا میں متوقع منصوبے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا، ‘ سنگھ آندولن نہیں کرتا، سنگھ کا کام انسان کی تعمیر ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ آگے ہم انسان کی تعمیر میں جڑ جائیںگے۔ آندولن کاموضوع ہمارا موضوع نہیں رہتا تو ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ‘
پانچ ایکڑ زمین سنی وقف بورڈ کو دینے کے عدالت کے فیصلے پر رد عمل کے سوال پر سنگھ چیف نے کہا، ‘ یہ عدالت کا فیصلہ ہے۔ اس کو ہم منظور کرتے ہیں۔ میں نے دسہرہ کی تقریر میں بھی کہا تھا کہ ہم فیصلہ مانیںگے اور ہم مان رہے ہیں۔ ہمیں تنازعہ ختم کرنا ہے۔ ‘ مسجد ایودھیا میں ہی کسی اہم مقام پر بنانے کے عدالت کے فیصلے سے کیا وہ متفق ہے، اس بارے میں پوچھنے پر بھاگوت نے کہا، ‘ عدالت نے جو بتایا ہے، اس کا معنی نکالیںگے مطالعہ کریںگے۔ حکومت زمین کے بارے میں طے کرےگی۔ ‘
انہوں نے کہا، ‘ تنازعہ کو ختم کرنے کی پہل حکومت کی طرف سے ہو۔ یہ ہماری خواہش تھی، جو پوری ہو گئی۔ آگے کا پروسیس حکومت دیکھےگی۔ ‘ یہ پوچھنے پر کہ اس تنازعہ کا حل آپسی رضامندی سے بھی نکل سکتا تھا، انہوں نے کہا کہ اس کی پہل پہلے ہوئی تھی لیکن کامیاب نہیں ہوئی اور تبھی یہاں تک بات آئی۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے دیر آئے، درست آئے۔
مسلمانوں کے لئے ان کا کیا پیغام ہوگا، اس سوال پر بھاگوت نے کہا، ‘ ہندوستان کا شہری تو ہندوستان کا شہری ہے ‘ اس میں ہندو مسلم کے لئے الگ پیغام کیوں۔ ہم سب کو ملکر رہنا ہے، ملک کو آگے بڑھانا ہے۔ یہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہمارا پیغام ہے۔ ‘
آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ کے ممبر ظفریاب جیلانی نے عدالت کے فیصلے پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں نظرثانی کی عرضی دائر کرنے پر غور کیا جائےگا۔ اس بارے میں پوچھنے پر بھاگوت نے کوئی رد عمل نہیں دیتے ہوئے کہا، ‘ جنہوں نے کہا ہے، آپ ان سے پوچھیے۔’رام جنم بھومی ٹرسٹ کے مستقبل کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ سبھی فریقین کو ملکر رام مندر بنانے کے لئے کام کرنا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ آگے کی حکمت عملی جیسے بنتی جائےگی، اس کے راستے نکلتے جائیںگے۔ ہم نے کوئی درخواست نہیں کی ہے۔ رام جنم بھومی ٹرسٹ کو مندر کے لئے جگہ دی گئی ہے اور حکومت کو ٹرسٹ بنانے کے لئے کہا ہے۔ ہم سبھی کو ملکر کام کرنا ہے۔ ‘ وشو ہندو پریشد کے رول کے سوال پر انہوں نے کہا ‘ وی ایچ پی اپنا رول خود طے کرےگا۔ ‘
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں