لوک سبھا میں شہریت ترمیم بل کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس رہنما منیش تیواری نے کہا کہ یہ بل غیر آئینی اور آئین کے اصل جذبہ کےخلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں نہ صرف مذہب کی بنیاد پر جانبداری کی گئی ہے بلکہ یہ سماجی روایت اور عالمی معاہدہ کے بھی خلاف ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے سوموار کو شہریت ترمیم بل کو غیر آئینی اور آئین کے اصل جذبہ کے خلاف بتایا اور کہا کہ اس میں نہ صرف مذہب کی بنیاد پر جانبداری کی گئی ہے بلکہ یہ سماجی روایت اور عالمی معاہدہ کے بھی خلاف ہے۔لوک سبھا میں شہریت ترمیم بل پربحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے منیش تیواری نے کہا، یہ بل غیر آئینی ہے، آئین کے اصل جذبہ کے خلاف ہے۔ جن اصولوں کو لےکر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے آئین کی تخلیق کی تھی، یہ اس کے بھی خلاف ہے۔
بتا دیں کہ، لوک سبھا نے سوموار کو شہریت ترمیم بل کو منظوری دے دی، جس میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہبی استحصال کی وجہ سے 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا اہتمام ہے۔انہوں نے کہا کہ شہریت قانون میں آٹھ بار ترمیم کی گئی ہے لیکن جتنا اشتعال اس بار ہے، اتنا کبھی نہیں تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ آرٹیکل14، 15، 21، 25 اور 26 کے خلاف ہے۔
تیواری نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 14 کسی بھی آدمی کو ہندوستان کے قانون کے سامنے برابری کی نظر سے دیکھنے کی بات کہتا ہے۔ لیکن یہ بل برابری کے اصول کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین میں کسی کے ساتھ ذات، مذہب کی بنیاد پر فرق نہیں کرنے کی بات کہی گئی ہے تب شہریت دیتے وقت جانبداری کیسے کی جا سکتی ہے۔کانگریس رکن پارلیامان نے کہا کہ ایسے میں آئینی نقطہ نظر سے یہ تمام بنیادوں پر مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا بنیادی ڈھانچہ کہتاہے کہ ہر قانون کو سیکولر ہونا چاہئے ، یہ بل بھی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ بل آئین کی تمہید کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔
منیش تیواری نے کہا کہ اس موضوع پر کچھ عالمی معاہدے بھی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی انسانی بنیاد پر پناہ مانگتا ہے تو اس کو پناہ دینی ہوگی۔ یہ اس جذبہ کے بھی خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سری لنکا کے لئے ایک قانون، بھوٹان کے لئے دوسرا، مالدیپ کے لئے الگ قانون بنایا جا رہا ہو۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ یہ ہندوستان کی سماجی روایت کے بھی خلاف ہے۔ بل کو بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے خلاف نہیں ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ حکومت ایک وسیع پناہ گزین قانون لےکر آئے۔
Manish Tewari,Congress in Lok Sabha: Today Home Minister said that Congress is responsible for partition on basis of religion. I want to make it clear that the foundation for two nation theory was laid in 1935 in Ahmedabad by Savarkar in a Hindu Mahasabha session, & not Congress https://t.co/Nvf79LQSW5 pic.twitter.com/vUq5cqnLny
— ANI (@ANI) December 9, 2019
منیش تیواری نے امت شاہ کے اس بیان کا بھی پلٹ وار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ملک کے بٹوارے کے لئے کانگریس ذمہ دار ہے۔ منیش تیواری نے کہا کہ میں یہاں صاف کرنا چاہتا ہوں کہ دو قومی نظریے کی بنیاد 1935 میں احمد آباد میں ساورکر نے ہندومہاسبھا کے سیشن میں رکھی تھی، نہ کہ کانگریس نے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں