ہیومن رائٹس کارکنوں کے گروپ نے ایک بیان میں’ احتجاج کو بربریت کے ساتھ دبانے‘کو فوراً روکنے اور’ پولیس کی زیادتیوں‘ کی آزادانہ جانچ کرانے کی مانگ کی ۔
نئی دہلی: ہیومن رائٹس کارکنوں نے گزشتہ جمعرات کو الزام لگایا کہ اترپردیش میں ‘دہشت کا راج’ہے اور وہاں کی پولیس شہریت ترمیم قانون(سی اے اے)اور این آر سی کے خلاف مظاہروں کو کچلنے کے لیے لوگوں کو جھوٹے معاملوں میں پھنسا رہی ہے۔ہیومن رائٹس کارکن ہرش مندر نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ قانون کے مطابق حکومت نیشنل پاپولیشن رجسٹر(این پی آر)سے ملے اعداد و شمار کا استعمال ‘مشکوک شہریوں’کی پہچان کرنے کے لیے کر سکتی ہے اور بعد میں اس کا استعمال این آر سی کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
🎙️ Press Conference
Movement activists and Bollywood Actors speak to the media on state repression in Uttar Pradesh.Press Club New Delhi
➡️ Watch Live Here: https://t.co/4CwL0RQ8BT? pic.twitter.com/3fG1cxGtk8
— Swaraj India (@_SwarajIndia) December 26, 2019
انھوں نے الزام لگایا کہ حکومت اپنے تقسیم کرنے والے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے این آر سی اور این پی آر پر ‘سفید جھوٹ’ بول رہی ہے۔مندر نے اے ایم یو میں طلبا پر ‘پولیس کی بربریت’کا ذکر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ایسا لگتا ہے کہ پوری ریاست نے ‘اپنے شہریوں کے ایک حصے کے خلاف کھلی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔’ سوراج انڈیا کے رہنما یوگیندر یادو نے کہا،’اترپردیش میں دہشت کا راج چل رہا ہے۔’
میرٹھ جانے والی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی ممبر کویتا کرشنن نے الزام لگایا کہ سی اے اے کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں کو کچلنے کے لیے پولیس لوگوں پر جھوٹے معاملے درج کر رہی ہے۔ ہیومن رائٹس کارکنوں نے کہا کہ ریاست میں پولیس کی کارروائی اور قتل کے بارے میں سچائی کا پتہ لگانے کے لیے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی جانچ ضروری ہے۔ وہیں اترپردیش پولیس اور انتظامیہ نے کسی بھی نہ مناسب یا غلط کارروائی سے انکار کیا ہے۔
बॉलीवुड के कई कलाकारों, निर्देशकों ने यूपी के हालत और पुलिस के रवैये पर चिंता ज़ाहिर की और सरकार, न्यायपालिका से अपील की:
"नागरिकता कानून के विरोध में जो कुछ भी उत्तर प्रदेश में हो रहा है उसने हम सबको अंदर से हिला कर रख दिया है।"@ReallySwara @Mdzeeshanayyub
पूरी अपील पढ़ें👇 pic.twitter.com/pMATRyEN5j
— Swaraj India (@_SwarajIndia) December 26, 2019
کئی ہیومن رائٹس گروپ سے مل کر بنے’ہم بھارت کے لوگ: شہریت ترمیم قانون کے خلاف راشٹریہ کارروائی’کی طرف سے گزشتہ جمعرات کو دہلی میں پریس کانفرنس کا انعقاد ہوا تھا۔ اس موقعہ پر اس گروپ نے گزشتہ ہفتے شہریت قانون کے خلاف ہوئے مظاہرے کے دوران ہوئے تشدد اور پولیس کی بربریت پر ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پیش کی۔
ہیومن رائٹس کارکنوں کے گروپ نے ایک بیان میں’ احتجاج کو بربریت کے ساتھ دبانے‘کو فوراً روکنے اور’ پولیس کی زیادتیوں‘ کی آزادانہ جانچ کرانے کی مانگ کی ۔پریس کانفرنس کے بعد بالی ووڈ اداکارہ سورا بھاسکر اور ذیشان ایوب نے ایک اپیل پڑھی اور ملک کی عدالت سے اس معاملے میں از خود نوٹس لینے کی اپیل کی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں