مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے پوچھا کہ جب پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں کروڑوں لوگ مذہب کی بنیاد پر مارے گئے تب آپ کہاں تھے؟
نئی دہلی:مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نےشہریت ترمیم قانون (سی اے اے) کی مخالفت کر رہی اپوزیشن کی آنکھوں پر ووٹ بینک کی پٹی بندھی ہونے کا الزام لگاتے ہوئے منگل کو صاف کیا کہ جس کو مخالفت کرنا ہو کرے، مگر سی اے اے واپس نہیں ہونے والا ہے۔شاہ نے سی اے اے کی حمایت میں یہاں منعقد بیداری ریلی میں کہا کہ سی اے اےشہریت چھیننے کا نہیں بلکہ دینے کا قانون ہے، مگر کانگریس اور ایس پی سمیت اپوزیشن پارٹیاں اس کی مخالفت کر رہی ہیں، کیونکہ ان کی آنکھوں پر ووٹ بینک کی پٹی بندھی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘جس کو مخالفت کرنا ہو کرے، مگر سی اے اے واپس نہیں ہونے والا ہے۔’شاہ نے اپوزیشن پارٹیوں کو سی اے اے پر بحث کرنے کا چیلنج بھی دیا۔ انہوں نے کہا، ‘سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر چرچہ کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم چرچہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔’
شاہ نے کہا کہ سی اے اے کی کوئی بھی دفعہ کسی بھی شہری کی شہریت لیتی ہو تو بتا دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں اس کے خلاف فساد اور مظاہرہ کرایا جا رہا ہے جو غلط ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی کی سی اے اے کو لے کر عوام کو بیدار کرنے کی مہم اس قانون کے خلاف غلط تشہیر کرکے ملک کو توڑنے کی سازش رچنے والوں کے خلاف مہم ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ‘جو بولے سو نہال’ کا نعرہ بھی لگوایا۔
وزیر داخلہ نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے پوچھا کہ’ جب پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں کروڑوں لوگ مذہب کی بنیاد پر مارے گئے تب آپ کہاں تھے۔کشمیر سے پانچ لاکھ پنڈتوں کو منتقل کیا گیا، مگر ان پارٹیوں کے منھ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔ آج وزیراعظم نریندر مودی نے سالوں سے ظلم و ستم برداشت کر رہے لوگوں کو اپنی زندگی نئے سرے سے شروع کرنے کا موقع دیا ہے۔’
شاہ نے ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنی سرکار کی کامیابی بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایودھیا میں تین مہینے کے اندر آسمان چھوتا ہوا مندر بنےگا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں